استحکام خاندان
میری دنیا
طارق جاوید سیال
سگھڑاپا ۔۔ کچھ خواب تھے میرے
تحریر: سیدہ ہاشمی (کرولی چکوال )
یہ انفارمیشن ہر پاکستانی شہری کے لیے جاننا ضروری ہے
دفعہ 295-A کسی مذہب کی توھین کرنا
دفعہ 295-B قرآن پاک کی غلط تشریح کرنا
دفعہ 295-C توھین رسالت
دفعہ 298-A توھین صحابہ
دفعہ 307 = قتل کی کوشش کی
دفعہ 302 = قتل کی سزا
دفعہ 376 = عصمت دری
دفعہ 395 = ڈکیتی
دفعہ 377 = غیر فطری حرکتیں
دفعہ 396 = ڈکیتی کے دوران قتل
دفعہ 120 = سازش
سیکشن 365 = اغوا
دفعہ 201 = ثبوت کا خاتمہ
دفعہ 34 = سامان کا ارادہ
دفعہ 412 = خوشی منانا
دفعہ 378 = چوری
دفعہ 141 = غیر قانونی جمع
دفعہ 191 = غلط ھدف بندی
دفعہ 300 = قتل
دفعہ 309 = خودکش کوشش
دفعہ 310 = دھوکہ دہی
دفعہ 312 = اسقاط حمل
دفعہ 351 = حملہ کرنا
دفعہ 354 = خواتین کی شرمندگی
دفعہ 362 = اغوا
دفعہ 320 = بغیر لائسنس یا جعلی لائیسنس کے ساتھ ایکسڈنٹ میں کسی کی موت واقع ہونا(ناقابلِ ضمانت)
دفعہ322 = ڈرائیونگ لائسنس کے ساتھ ایکسیڈنٹ میں کسی کی موت واقع ہونا (قابلِ ضمانت)
دفعہ 415 = چال
دفعہ 445 = گھریلو امتیاز
دفعہ 494 = شریک حیات کی زندگی میں دوبارہ شادی کرنا
دفعہ 499 = ہتک عزت
دفعہ 511 = جرم ثابت ہونے پر جرم ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا۔
4
ہمارے ملک میں، قانون کے کچھ ایسے ہی حقائق موجود ہیں، جس کی وجہ سے ہم واقف ہی نہیں ہیں، ہم اپنے حقوق کا شکار رہتے ہیں۔
تو آئیے اس طرح کچھ کرتے ہیں
پانچ دلچسپ حقائق آپ کو معلومات فراہم کرتے ہیں،
جو زندگی میں کبھی بھی کارآمد ثابت ہوسکتی ہے۔
(1) شام کو خواتین کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا -
ضابطہ فوجداری کے تحت، دفعہ 46، شام 6 بجے کے بعد اور صبح 6 بجے سے قبل، پولیس کسی بھی خاتون کو گرفتار نہیں کرسکتی، چاہے اس سے کتنا بھی سنگین جرم ہو۔ اگر پولیس ایسا کرتی ہوئی پائی جاتی ہے تو گرفتار پولیس افسر کے خلاف شکایت (مقدمہ) درج کیا جاسکتا ہے۔ اس سے اس پولیس افسر کی نوکری خطرے میں پڑسکتی ہے۔
(2.) سلنڈر پھٹنے سے جان و مال کے نقصان پر 40 لاکھ روپے تک کا انشورینس کا دعوی کیا جاسکتا ہے۔
عوامی ذمہ داری کی پالیسی کے تحت، اگر کسی وجہ سے آپ کے گھر میں سلنڈر ٹوٹ جاتا ہے اور آپ کو جان و مال کے نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، تو آپ فوری طور پر گیس کمپنی سے انشورنس کور کا دعوی کرسکتے ہیں۔ آپ کو بتادیں کہ گیس کمپنی سے 40 لاکھ روپے تک کی انشورنس دعویٰ کیا جاسکتا ہے۔ اگر کمپنی آپ کے دعوے کو انکار کرتی ہے یا ملتوی کرتی ہے تو پھر اس کی شکایت کی جاسکتی ہے۔ اگر جرم ثابت ہوتا ہے تو ، گیس کمپنی کا لائسنس منسوخ کیا جاسکتا ہے۔
(3) کوئی بھی ہوٹل چاہے وہ 5 ستارے ہو… آپ مفت میں پانی پی سکتے ہیں اور واش روم استعمال کرسکتے ہیں -
سیریز ایکٹ، 1887 کے مطابق، آپ ملک کے کسی بھی ہوٹل میں جاکر پانی مانگ سکتے ہیں اور اسے پی سکتے ہیں اور اس ہوٹل کے واش روم کا استعمال بھی کرسکتے ہیں۔اگر ہوٹل چھوٹا ہے یا 5 ستارے، وہ آپ کو روک نہیں سکتے ہیں۔ اگر ہوٹل کا مالک یا کوئی ملازم آپ کو پانی پینے یا واش روم کے استعمال سے روکتا ہے تو آپ ان پر کارروائی کرسکتے ہیں۔ آپ کی شکایت کے سبب اس ہوٹل کا لائسنس منسوخ ہوسکتا ہے۔
(4) حاملہ خواتین کو برطرف نہیں کیا جاسکتا
زچگی بینیفٹ ایکٹ 1961 کے مطابق، حاملہ خواتین کو اچانک ملازمت سے نہیں ہٹایا جاسکتا۔ حمل کے دوران مالک کو تین ماہ کا نوٹس اور اخراجات کا کچھ حصہ دینا ہوگا۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتا ہے تو پھر اس کے خلاف سرکاری ملازمت تنظیم میں شکایت درج کی جاسکتی ہے۔ یہ شکایت کمپنی بند ہونے کا سبب بن سکتی ہے یا کمپنی کو جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔
(5) پولیس افسر آپ کی شکایت لکھنے سے انکار نہیں کرسکتا
پی پی سی کے سیکشن 166 اے کے مطابق، کوئی بھی پولیس افسر آپ کی شکایات درج کرنے سے انکار نہیں کرسکتا ہے۔اگر وہ ایسا کرتا ہے تو پھر اس کے خلاف سینئر پولیس آفس میں شکایت درج کی جاسکتی ہے۔اگر پولیس افسر قصوروار ثابت ہوتا ہے تو، اسے کم سے کم (6)ماہ سے 1 سال قید ہوسکتی ہے یا پھر اسے اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونے پڑ سکتے ہیں۔
یہ دلچسپ حقائق ہیں، جو ہمارے ملک کے قانون کے تحت آتے ہیں، لیکن ہم ان سے لاعلم ہیں۔
یہ پیغام صرف اپنے پاس نہ رکھیں بلکہ جہاں تک ممکن ہو آگے پہنچائیں، یہ حقوق کسی بھی وقت کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں۔
#court #law #kidnap #kidnapping #robbery #Kill
معاملہ ذاتی دشمنی یا عشق جنون چاروں مقتول ٹک ٹاکر نکلے
نبی بخش پولیس اسٹیشن کی حدود انکل سریا اسپتال کے سامنے فائرنگ سے خاتون سمیت 4 افراد کے قتل کا واقعہ
واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج وضاحت نیوز کو موصول
کراچی ( ایچ ایم نیوز) تھانہ نبی بخش کی حدود میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت چار افراد کےقتل کے معاملے میں وضاحت نیوز کی انوسٹی گیشن ٹیم کے مطابق خاتون جسکا نام مسکان معلوم ہوا ہے ایک ٹک ٹاکر تھی اور لانڈھی کی رہائشی تھی اسکے علاوہ طلاق یافتہ اور ایک بیٹے کی ماں تھی اور بلدیہ ٹاؤن کے رہائشی عامر عرف بلا سے پیار کرتی تھی گذشتہ رات بھی رکشہ میں سوار ہو کر بلدیہ ٹاؤن PK ھوٹل نزد روبی موڑ آئی اور عامر عرف بلا کو کال کر کے بلایا عامرعرف بلا نے اپنے دوست شاہد نامی شخص سے کار لی اور مسکان کو لیکر صدام آفریدی کے گھر پہنچا جہاں دونوں نے ٹک ٹاک ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی مسکان کے ہمراہ صدام آفریدی و ریحان شاہ عرف انعام شاہ اور عامر ڈیفینس کی طرف روانہ گے ذرائع کے مطابق انہوں نے کھانا کھا کر مسکان کو لانڈھی اسکے گھر چھوڑنا تھا مگر اچانک رات 3 بجکر 20 سے 30 منٹ کے درمیان انکل سریا اسپتال کے سامنے نامعلوم افراد نے انکی گاڑی روک کر فائرنگ کی جس سے مسکان اور عامر عرف بلا کو گولیاں لگیں جس سے وہ زخمی ہوگئے
اسی اثناء میں صدام آفریدی اور انعام شاہ کار سے اتر کر بھاگے تو نامعلوم افراد نے پہلے صدام آفریدی کو گولیاں ماری اور بعد میں انعام شاہ کو انکل سریا اسپتال کے گیٹ پر گولیاں ماریں
نامعلوم ملزمان نے دوبارہ کار میں موجود مسکان اور عامرعرف بلا کو دم گولیاں ماریں اور فرار ہوگئے
ذرائع نے مزید بتایا کہ مسکان سے جنون کی حد تک پیار کرنے والا ایک عاشق جس کا نام رحمان معلوم ہوا ہے لانڈھی کا رہائشی ہے نے اس سے قبل بھی صدام آفریدی اور عامر عرف بلا کے سامنے مسکان کے کان کے قریب فائر مارا تھا اور کہا تھا کہ مسکان کے لیے مجھے سو آدمیوں سے بھی ٹکر لینی پڑے تو میں لونگا جس کا بعد میں شاہ جی نامی شخص ( مبینہ منشیات فروش ) جو کہ لانڈھی میں رہتا ھے کے ڈیرے پر صائم تنولی مبینہ( پیپلزپارٹی کارکن) کے سامنے راضی نامہ بھی ہوا تھا
صدام آفریدی و انعام شاہ کی کچھ دن پہلے گلشن غازی میں ھوائی فائرنگ کی ویڈیو بھی وائرل ھوئی تھی جس پر اعلی افسران کے حکم پر تھانہ اتحاد ٹاؤن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا انعام شاہ اور صدام آفریدی ضمانت پر تھے
صدام آفریدی پر بھی منشیات فروشی کے الزامات تھے صدام آفریدی کا بھائی بھی پچھلے دنوں اتحاد ٹاؤن تھانہ میں منشیات کے مقدمہ میں بھی بند ھوا تھا جو کہ فی الوقت جیل میں ھے
صدام آفریدی تحریک انصاف کا کارکن تھا مقتول چاروں دوست تھے صدام آفریدی کی ذاتی دشمنی بھی چل رہی تھی جسکی وجہ سے وہ ہر وقت اسلحہ سے لیس رہتا تھا جب کہ اسکا دوست انعام شاہ بھی ہمہ وقت اسلحہ سے لیس رہتا تھا
مگر حیرت انگیز طور پر جائے وقوعہ سے ان کا اسلحہ نہیں ملا شبہ یہ بھی ہے کہ سفاک قاتل انکا اسلحہ بھی چھین کر فرار ہو گئے
مسکان نامی خاتون کا عاشق رحمان جسکی مسکان کے ساتھ سوشل میڈیا پر ویڈیو بھی موجود ہیں
اب انوسٹی گیشن پولیس نے یہ دیکھنا ہے کہ آیا قتل ذاتی دشمنی کی بنا پر کیے گئے یا مسکان نامی خاتون کے عشق میں مبتلا رحمان نامی لڑکے نے اپنے ساتھیوں سے ملکر کیے ہیں جبکہ موقع واردات سے 9 خول پولیس نے برآمد کیے ھیں مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔