بیجنگ(ایچ ایم نیوز)چین کی وزارت تجارت نے بتایا کہ رواں سال کے پہلے نصف حصے میں چین میں کل چار کھرب اٹھہتر ارب تینتیس کروڑ یوآن کی غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 7.2 فیصد زیادہ ہے.سی آر آئی کے تبصرہ نگار نے ایک مضمون مِیں کہا کہ عالمی معیشت کی سست روئی اور غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری میں کمی کے تناظر میں ، چین میں ہونیوالی غیر ملکی سرمایہ کاری میں مسلسل اضافہ چینی معیشت کے لئے "اعتماد کے ووٹ" کے برابر ہے۔مضمون میں کہا گیا کہ چین میں زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصول میں جو عوامل کار فرما رہے ہیں ان میں چین میں 1.4 بلین آبادی اور سب سے بڑے درمیانی آمدنی والے گروپ کی موجود گی شامل ہیں. ان دونوں نے مل کر چین میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے زبردست منافع پیدا کیا ہے.جون کے آغاز میں جاری کیے گئے عالمی بینک کی گلوبل اقتصادی آؤٹ لک رپورٹ میں اس سال اور اگلے سال کیلئیپیش گوئی میں عالمی اقتصادی ترقی کو کم کیاگیا ہے، تاہم رواں سال چین کی اقتصادی ترقی کی پیش گوئی کو برقرار رکھا گیاہیاور یقین ظاہر کیا گیا کہ چین بیرونی چیلنجز اور دیگر مشکلات پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتا ہے.اس وقت دنیا میں تجارتی تحفظ پسندی کا رجحان نمایاں ہے۔ اس تناظر میں، غیر ملکی سرمایہ کاری نہ صرف چین سے نکل نہیں رہی بلکہ اس میں اضافہ ہو رہا ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ چینی معیشت کے اعلی معیار کی ترقی سرمایہ کاری کے لیے ایک بڑا موقع ثابت ہو رہی ہے. وہ تمام غیر ملکی ادارے، جو چینی معیشت کے ساتھ آگے بڑھنے کے لئے تیار ہیں، چین کی اصلاحات اورکھلے پن کے عمل کے فروغ سے زیادہ مواقع اور فوائد حاصل کریں گے.
Showing posts with label چینی معیشت پر بین الاقوامی سرمایہ کاری کی طرف سے اعتماد. Show all posts
Showing posts with label چینی معیشت پر بین الاقوامی سرمایہ کاری کی طرف سے اعتماد. Show all posts