تجارت، ٹیکسٹائل، انڈسٹریزو پروڈکشن اینڈ انوسٹمنٹ کے معروف اور محب وطن کاروباری شخصیت ہیں،جاوید بلوانی
رزاق دائود کی نگرانی میں وزارت تجارت و ٹیکسٹائل پانچ سالہ اسٹراٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک تشکیل دے رہی ہے،شیخ شفیق
کراچی (اسٹاف رپورٹر)عبدالرازق دائود ، وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل، انڈسٹریزو پروڈکشن اینڈ انوسٹمنٹ ایک کھرے ، اصول پسند، انتہائی قابل انسان، معروف اور محب وطن کاروباری شخصیت ہیں اور ملک کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہیں۔وہ انتہائی محنتی، مخلص اور عملی شخصیت کے حامل ہیں اور ان کے تجربہ اور قابلیت کی بنیاد پروزیر اعظم عمران خان نے بلاشبہ بحیثیت مشیربرائے تجارت، ٹیکسٹائل، انڈسٹریزو پروڈکشن اینڈ انوسٹمنٹ ان کا بہترین انتخاب کیا۔پاکستان کی بزنس و انڈسٹرئیل کمیونٹی عبدالرزاق دائود پر بھرپو ر اعتماد رکھتی ہے اورسمجھتی ہے کہ وہ بحیثیت مشیر اپنے چاروں قلمدانوں کے معاملات بخوبی احسن طریقے سے سرانجام دے رہے ہیں۔انھوں نے بحیثیت مشیر ایکسپورٹس کو بڑھانے، تجارتی توازن قائم کرنے اور پاکستان کے دوست ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے عملی اقدامات کئے ہیں۔رزاق دائود کی نگرانی میں وزارت تجارت و ٹیکسٹائل پانچ سالہ اسٹراٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک تشکیل دے رہی ہے۔ علاوہ ازیں آذاد اور ترجیحی تجارتی معاہدوں پر نظرثانی ، دوست ممالک کے ساتھ تجارت بڑھانے اور ڈیوٹی فری رسائی کیلئے بالخصوص امریکا، چین، ملائیشیا اور افغانستان کے ساتھ تجارت بڑھانے کیلئے وزارت ان کی نگرانی میں سرگرم عمل ہے۔یہ مشترکہ بیان محمد زیبر موتی والا ، چیئرمین ، کونسل آف آل پاکستان ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز، محمد جاوید بلوانی، چیئرمین ،پاکستان اپیرئل فورم، جنید ماکڈا، سابق صدر، پاکستان افغانستان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، اسلم کارساز، زونل چیئرمین، پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن، شیخ شفیق، چیف کوآرڈینیٹر ، پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن، پرویز لالہ، چیئرمین، آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن، کامران چاندنہ، چیئرمین ، پاکستان نٹ ویئر اینڈسوئیٹرز ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن اور خواجہ عثمان، چیئرمین ، پاکستان کاٹن فیشن اپیرئل مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے دیا۔ انھوں نے ایک ٹریڈ باڈی کی طرف وزیر اعظم کے مشیر رزاق دائود کے خلاف دیئے گئے منفی بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے نامناسب قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ماضی میں رزاق دائو د مشرف حکومت میں کابینہ کا حصہ تھے اور بحیثیت وزیر انھوں نے فعال اور متحرک کردار ادا کیا اور اب وزیر اعظم عمران خان کی حکومت میں اسی جوش اور جزبہ کے ساتھ ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں جسے ملک کی بزنس اینڈ انڈسٹرئیل کمیونٹی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔رزاق دائود نے پاکستان کے دوست ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات مستحکم کرنے کیلئے ٹھوس عملی اقدات کئے ہیں ۔ اس حوالے سے انھوں نے اہم ممالک میں ٹریڈ آفیسرز کو میرٹ پر تعینات کیا ہے جن کوتجارت بڑھانے کیلئے اہداف دیئے گئے ہیں۔اقتصادی اشاریئے بھی یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ رزاق داود کی نگرانی میںکامرس ڈویژن تجارتی خسارے کو 15.3فیصدسے کم کرنے کے 31.8بلین ڈالرز کی سطح تک لانے میں کامیاب رہا ہے۔پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق مجموعی طور پر تجارتی خسارہ جو گذشتہ سال کے دوران 37.6بلین ڈالرز تھا مالی سال 2018-2019کے اختتام پرگھٹ کر 31.8بلین ڈالرز ہو چکا ہے۔اس طرح تجارتی خسارے میں 5.8بلین ڈالرز کی کمی واقع ہوئی ہے۔رواں مالی سال 2019-2020میں بھی برآمدات میں تیزی کا رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ رزاق دائود نے ہمیشہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کا عمل جاری رکھا ہے اور حکومت میں قائم شدہ اور نئی تشکیل دی گئی کمیٹیوں، کونسلز اور ٹاسک فورس میں ٹریڈ آرگنائزیشن سے نمائندوں کو نامزد کیا گیا۔ وفاقی بجٹ سے قبل مختلف اجلاس میں مشیر تجارت رزاق دائود نے ٹریڈ آرگنائزیشنز سے تجاویز طلب کیں اور انھیں حکومت کوجائزہ کیلئے پیش کیا۔رزاق دائود نے ایکسپورٹرز کے موقف کی تائید کی تھی کہ پانچ بڑے ایکسپورٹ سیکٹرز پر 17فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ کے بجائے کم شرح پر سیلز ٹیکس متعارف کرایا جائے۔اسی طرح انھوں نے ایکسپورٹرز کو ایکسپورٹ پیکج کے حوالے سے ڈیوٹی درابینک آن ٹیکسس ، ریفنڈز اور دیگر معاملات اور مسائل پرحکومت کے سامنے ایکسپورٹرزکی ترجمانی کی۔ان کی سفارشات کے باعث پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پانچ بڑے ایکسپورٹ سیکٹرز کے لیئے گیس کے علیحدہ نرخ مقرر کئے گئے۔انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق دائود پر پاکستان کی بزنس و انڈسٹرئیل کمیونٹی کو مکمل اعتماد ہے اور وزیر اعظم پاکستان نے انھیں مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائل، انڈسٹریزو پروڈکشن اینڈ انوسٹمنٹ کے اہم قلمدان دیئے جس کے لئے ان کی شخصیت ہر طرح سے پوری اترتی ہے۔