پاکستان دنیا میں کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں پانچویں نمبر پر ہے
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ٹیکس ٹاکس انٹرنیشنل کے زیر اہتمام کاٹن کونسل انٹرنیشنل، ایس پی جی پرنٹس اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے تعاون سے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن ورلڈ کاٹن ڈے کے موقع پر کراچی میں ایک روزہ سیمینار کا اہتمام کیا گیاجس کا موضوع ’’کاٹن اور اس کے معاشی و معاشرتی اثرات‘‘ تھا۔ سیمینارکی صدارت ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ نے کی۔مہمان مقررین میں ویلیم بیٹن ڈورف (ڈائریکٹر کاٹن کونسل انٹرنیشنل، امریکا)، صدر ایف پی سی سی آئی انجینئر دارو خان اچکزئی، مظہر مرزا(کاٹن کونسل انٹرنیشنل، امریکا)، سُنگ با(Cung Ba)، ویتنام، کم جورن چیون چوچت (تھائی لینڈ)، طارق محمود (پاک کویت گروپ اور یوسف فرید (ٹیکس ٹاکس انٹرنیشنل) شامل تھے۔ مرزا اختیار بیگ نے صدارتی خطاب میں کہا کہ پاکستان دنیا میں کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں پانچویں نمبر پر ہے اور ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتا ہے لیکن اس کے باوجود ہماری انڈسٹری کپاس اور اس سے تیار کردہ مصنوعات میں دنیا میں بہت پیچھے ہے۔عالمی مسابقت کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں کپاس کی بہتراور معیاری پیداوار پر توجہ دینی ہوگی۔ مہمان مقررین نے بین الاقوامی تجارت میں ’’کاٹن اور اس کے معاشی و معاشرتی اثرات‘‘ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں لیبر بہت سستی ہے اور پاکستان خطے میں کپاس سے پیدا شدہ مصنوعات کا بہت بڑا مرکز بن سکتا ہے۔اس مقصد کے لیے پاکستانی صنعت کاروں کو جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لینا ہوگا تاکہ کپاس کی کم خرچ لیکن زیادہ بہتر اور معیاری پیداوار حاصل کر سکیں۔یوسف فرید نے خطبہء استقبالیہ میں مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ کپاس نقد آور فصل ہے اوراس سیمینار کا مقصد کپاس کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ شعور اجاگر کرنا ہے تاکہ ہمارے کسان اور صنعت کار عالمی تقاضوں اورمسابقت کا سامنا کر سکیں۔سیمینار میں ملکی و غیر ملکی مندوبین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ تقریب کے اختتام پر ایوارڈ تقسیم کیے گئے اور کیک بھی کاٹا گیا۔