My Blogger consists of a general news in which I upload articles from all types of news including science, technology, education, crime, how-to, business, health, lifestyle and fashion.

New User Gifts

Showing posts with label #india #pakistan #news. Show all posts
Showing posts with label #india #pakistan #news. Show all posts

بھارت، ہندوتوا کا پرچار، انتہا پسند تنظیم اندھی ہوگئی، گاندھی کا قاتل محب وطن قرار

 قاتل ناتھو رام گوڈسے کے نام پر اسٹڈی سینٹر قائم،نوجوان جانیں کہ ناتھو رام نے ملک بچانے کیلئے قربانی دی،ہندو مہا سبھا

نئی دہلی(ایچ ایم نیوز) بھارت میں ہندوتوا نظریے کے فروغ میں انتہا پسند تنظیم ہندو مہاسبھا اندھی ہوگئی، مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کے نام پر اسٹڈی سینٹر قائم کردیا۔بین الاقوامی میڈیا کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیشن میں ناتھو رام گوڈسے سے منسوب ایک اسٹڈی سینٹر کھولا گیا ہے جہاں بھارت کی آزادی میں اہم کردار ادا کرنے والے کانگریس کے بانی مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کو ہیرو کے طور پر پڑھایا جاتا ہے، اور اس کی پوجا بھی کی جاتی ہے، ہندو مہاسبھا نے قاتل کو محبت وطن قرار دے دیا۔ہندو مہاسبھا کے جے ویر نامی رہنما کا کہنا ہے کہ نوجوان نسل کو یہ جاننا چاہیے کہ ملک کو بچانے کے لیے گوڈسے کے ساتھ ساتھ سبھی محبان وطن نے کس طرح کی قربانیاں دیں۔اسٹڈی سینٹر میں ناتھو رام کے علاوہ دیگر متنازع شخصیات کے بارے میں ذہنی سازی کی جاتی ہے، بھارت میں ہندوتوا ذہنیت کو فروغ دینے اور حب الوطنی کے نام پر تشدد کو اکسانے پر تنظیمیں کام کررہی ہیں۔ہندو مہاسبھا کی زبان میں یہ اسٹڈی سنٹر جسیگیان شالہ کہا جاتا ہے جو گوالیر میں کھولا گیا ہے اور اس میں ہندو مہاسبھا ناتھو رام گوڈسے کو ہیرو بنا کر خودساختہ حب الوطنی کے قصے گڑھے جارہے ہیں۔ مذکورہ ذہنیت کے فروغ کے لیے باقاعدہ ورک شاپ کا انعقاد کیا جائے گا۔

کرچی کے تاجروں کا لاہور موٹروے واقعہ پر افسوس،سی سی پی اولاہور کی برطرفی کا مطالبہ

سی سی پی او کا بیان خاتون بچوں کے ساتھ رات 12بجے گھر سے کیوں نکلی ؟

 وزیراعظم،وزیراعلیٰ پنجاب نوٹس لیں، حفیظ عزیز 

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری ( کے سی سی آئی ) کی لاء اینڈ آرڈر سب کمیٹی کے چیئرمین اور معروف تاجر حفیظ عزیزنے لاہورموٹروے پر خاتون کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سی سی پی او کے غیر ذمہ دارانہ بیان اور اس قسم کے واقعات پر قابو نہ پانے پر وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے فوری طور پر سی سی پی او کو معطل کرنے اور کہیں اور پوسٹنگ نہ دینے کا مطالبہ ہے ۔حفیظ عزیز نے ایک بیان میں کہاکہ لاہور موٹروے پر جو واقعہ پیش آیا وہ انتہائی شرمناک ہے جبکہ اس سے بھی زیادہ افسوس سی سی پی او کے بیان پر ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ خاتون بچوں کے ساتھ رات 12بجے گھر سے کیوں نکلی ؟ اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی بھی رات کو گھروں سے نکلے چاہیے وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں ہی کیوں نہ ہو ۔یہ ایک بہت ہی دل دکھا دینے والا بیان ہے۔ حفیظ عزیز نے سی سی پی او کی قابلیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ کہ بیان ایک اتنی بڑی ذمہ داری والی پوسٹ پر فائز پولیس افسر کا کیسے ہوسکتا ہے ؟ انہوں نے کہاکہ جس افسر کو بات کرنے کی تمیز نہ ہو ایسے شخص کو لاہور پولیس کا سربراہ کیوں کر بنایا گیا ؟ حفیظ عزیز نے وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر سی سی پی او کو ان کے عہدے سے ہٹایا جائے اور ا ن کے بیان غیر ذمہ دارانہ بیان پر سرزنش کی جائے نیز اس واقعہ کے ذمہ دار تمام ملزموں کو 24گھنٹوں میں گرفتار کر کے عبرتناک سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی شرمناک حرکت نہ کرے۔


مقبوضہ کشمیر کے بعد دوسری بھارتی ریاستوں میں بھی صحافیوں پر مقدمات

ہماچل پردیش میں  چھ صحافیوں پر 14 ایف آئی آر

نئی دہلی(ساوتھ ایشین وائر )کو رونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے جاری لاک ڈان کے دوران ہماچل پردیش میں مہاجر مزدوروں کی پریشانیوں کو سامنے لانے اور انتظامی کوتاہیوں کو اجاگر کرنے والے کم سے کم چھ صحافیوں کو پچھلے دو مہینے میں 14 ایف آئی آر کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ساوتھ ایشین وائر  کے مطابق، مقامی اخبار دویہ ہماچل کے رپورٹر 38 سالہ اوم شرما کے خلاف اب تک تین ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں۔ ان پر پہلی ایف آئی آر 29 مارچ کو سولن ضلع کے بدی میں مہاجر مزدوروں کے مظاہرے کا فیس بک لائیو کرنے کی وجہ سے درج کی گئی۔
موقع پر پولیس حکام اور مقامی رہنماوں کے پہنچنے اور مہاجر مزدوروں کے ساتھ ان کی بات چیت کی وجہ سے یہ فیس بک لائیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا تھا جس کے بعد ویڈیو کو سنسنی یا فیک نیوز بتاتے ہوئے ایف آئی آر درج کی گئی اور اس کی اطلاع واٹس ایپ کے ذریعے بدی کے پولیس آفیسر روہت ملپانی کے ذریعے دی گئی۔القمرآن لائن کے مطابق شرما کے خلاف دوسری ایف آئی آر 26 اپریل کو فیس بک پر ایک میڈیا ہاوس کی خبر شیئر کرنے کے لیے درج کی گئی، جس کومیڈیا ہاوس نے حکومت کی تردیدکے بعد ہٹا لیا۔ان پر تیسری ایف آئی آر 27 اپریل کو بدی، بروٹیوالا اور نالاگڑھ میں کرفیو میں ڈھیل دیے جانے کے ضلع مجسٹریٹ کے احکامات میں وضاحت کی کمی کی فیس بک پر تنقیدکرنے پر درج کی گئی۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق شرما نے کہا کہ 16 سالوں کی صحافت میں ان پر پہلی بار ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ لاک ڈاون کے بعد اخبار کی سرکولیشن بند ہونے کی وجہ سے میں فیس بک لائیو کر رہا تھا۔ ایف آئی آر درج ہونے کا بعد میرا کرفیو پاس منسوخ کر دیا گیا ہے اور میں گھر بیٹھ گیا ہوں۔شرما کی طرح ہی نیوز 18 ہماچل کے رپورٹر 34 سالہ رپورٹر جگت بینس کے خلاف بھی لاک ڈان کے دوران انتظامی کی کوتاہیوں  کو اجاگر کرنے کے لیے پچھلے 50 دن میں تین ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔القمرآن لائن کے مطابق پترکار منڈی کے 44 سالہ صحافی اشونی سینی پر لاک ڈان کے دوران پانچ کیس درج کئے گئے ہیں۔ایک نیشنل نیوزچینل سے منسلک ڈل ہاوس کے صحافی وشال آنند کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ان پر دوسری ایف آئی آر، پہلی ایف آئی آر درج کئے جانے پر انتظامیہ کی تنقید کرنیکی وجہ سے درج کی گئی۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق منڈی میں پنجاب کیسری کے صحافی سوم دیو شرما کے خلاف ایک معاملہ درج کیا گیا ہے۔ان سب صحافیوں پر لگ بھگ ایک جیسی دفعات میں کیس درج کیا گیا ہے۔ ان میں جھوٹی وارننگ کے لیے سزا کا اہتمام کرنے والے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ، 2005 کے آرٹیکل 54، آئی پی سی کی دفعات 182 (جھوٹی اطلاع )، 188(ایک لوک سیوک کے آرڈر کی حکم عدولی)، 269 (ایک خطرناک بیماری کا انفیکشن پھیلانے کے لیے لاپروائی سے کام کرنے کا امکان)، 270(کسی جان لیوا بیماری کو پھیلانے کے لیے کیا گیا خطرناک یا  نقصان دہ کام)اور 336(زندگی یا دوسروں کی ذاتی تحفظ کو خطرے میں ڈالنا)، آئی ٹی ایکٹ، 2000 کی دفعہ66 سمیت کئی دوسری دفعات شامل ہیں۔سولن ڈسٹرکٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن اور پریس کلب کے صدر بھانو ورما نے کہا، یہ پوری طرح سے سچائی کو دبانے کی کوشش ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر درج کرنے کے پس پردہ سچائی یہ ہے کہ دھیرے دھیرے گرین زون کی طرف بڑھ رہے ہماچل پردیش میں اچانک سے کیسز بڑھنے لگے اور اب ہمارے پاس تین موت کے ساتھ 18 کیسز ہیں۔وزیر اعلی خوش نہیں ہیں۔ ہم رپورٹ کرتے ہیں تو ہم پر لگام لگانے کے لیے ان کے پاس ایف آئی آر کاہتھیارہے۔جب ڈسٹرکٹ پبلک انفارمیشن آفیسرافسر سچن سنگر سے پوچھا گیا کہ کیا تنقیدی رپورٹنگ پر پابندی لگاکر جان بوجھ کر پریس کی آزادی پر حملہ کیا جا رہا ہے؟ تب انہوں نے کہا کہ ایسا آپ کا ماننا ہو سکتا ہے۔ ایک بحران کے دوران ان چیزوں کے بارے میں تھوڑامحتاط ہونا چاہیے۔


alibaba

web

amazon

Followers

Website Search

Tweet Corornavirus

Please Subscribe My Chennal

Sub Ki News

 
‎Sub Ki News سب کی نیوز‎
Public group · 1 member
Join Group
 
Nasrullah Nasir . Powered by Blogger.

live track

Brave Girl

Popular Posts

Total Pageviews

Chapter 8. ILLUSTRATOR Shape Builder & Pathfinder-1

Chapter 10. Illustrator Drawing & Refining Paths-1

Labels