سُوۡرَةُ المَائدة (5)
بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
اے ایمان والوں عہد کو وفا کروتمہارے لئے چرنے والے جانور حلال کیۓ گئے سواۓ ان کے جن کا حکم تم کو پڑھ کر سنایا جائے گا مگر جب تم حالت احرام میں ہو تو شکار حلال نہیں بیشک الله جو چاہتا ہے حکم دیتا ہے.
(5:1)
اے ایمان والوں شعائر الله کی بے حرمتی نہ کرو اور نہ ہی حرمت والے مہینوں کی اور نہ ہی (الْهَدْيَ) ہدیہ کی اور نہ ہی پٹے دار قربانی کے جانوروں کی اور نہ حرمت والے گھر کا قصد کرنے والوں کی جو کہ اپنے رب کے فضل اور رضا کے طلبگار ہوں اور جب تم احرام اتار دو تو شکار کر سکتے ہو اور تمہیں کسی قوم کی دشمنی جس نے تمہیں مسجد الحرام سے روکا ہو جرم پر آمادہ نہ کرے کہ تم زیادتی کرو اور نیکی اور تقویٰ میں تعاون کرو لیکن گناہ اور زیادتی کرنے میں تعاون نہ کرو اور الله سے تقویٰ اختیار کرو بیشک الله سخت سزا دینے والا ہے.
(5:2)
حرام کیاگیا تم پر مردار، اور خون اور سور کا گوشت اور وہ جوکہ غیر الله کیلئے ذبح کیاگیا ہو اور جو گلا گھونٹ کر مارا گیاہو اور جو چوٹ لگ کر مر جائے اور جو گر کر مر جائے اور جو سینگ لگ کر مر جائے یا وہ جس کو درندے پھاڑ کھائیں مگر سوا ۓ اسکے جسے تم پاک کرلو اور وہ جانور بھی جو آستانوں پر ذبح کیا جائے اور یہ بھی کہ پاسوں سے قسمت معلوم کرو یہ سب فسق ہے آج کے دن وہ لوگ جنہوں نے کفر اختیار کیا تمہارے دین سے مایوس ہو گئے ہیں پس ان سے مت ڈرو اور مجھ سے ڈرو آج کے دن میں نے تمہارے لئے دین کو کامل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت تمام کردی اور میں نے تمہارے لئے اسلام کو دین پسند کر لیا پس جس کسی نے بھوک سے مجبور ہوکر گناہ کی طرف مائل ہوۓ بغیر(کچھ کھا لیا) تو بیشک الله بخشنے والا رحیم ہے.
(5:3)
تجھ سے سوال کرتے ہیں کے ان کیلئے کیا حلال قرار دیا گیا ہے؟ کہہ دے کہ تم پر پاک و پاکیزہ چیزیں حلال کی گئیں اور جن شکاری جانوروں کو تم نے اس علم کی بناء پر جو علم تمہیں الله نے سکھلایا سدھا یا پس کھاؤ جو کچھ وہ تمہارے پاس پکڑ کر لائیں البتہ اس پر الله کے نام کا ذکر کر لیا کرو اور الله سے تقویٰ اختیار کرو بیشک الله جلد حساب لینے والا ہے.
(5:4)
آج کے دن تم پر پاک و پاکیزہ چیزیں حلال کی گئیں اور ان لوگوں کا کھانا جنہیں کتاب دی گئی تم پر حلال کیا ہے اور تمہارا کھانا ان پر حلال کیا اور پاک دامن (وَالْمُحْصَنَاتُ) مومن (الْمُؤْمِنَاتِ) عورتیں اور جنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی ان میں سے پاک دامن عورتیں (وَالْمُحْصَنَاتُ) بشرطیکہ انکا مہر (أُجُورَهُنَّ) حفاظت (مُحْصِنِينَ) میں لینے کیلئے ادا کرو نہ کہ بدکاری کی نیت سے اور نہ آشنائی کے طور پر پس جس نے ایمان سے انکار کیا اس کا عمل برباد ہوا اور آخرت میں وہ نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا.
(5:5)
اے ایمان والوں جب تم صلوٰۃ کیلئے کھڑا ہوتو اپنے منہ اور ہاتھوں کو کہنیوں تک دھولو اور اپنے سر کا اور پاؤں کا ٹخنوں تک مسح کرلواوراگر تم حالت جنب میں ہو تو اپنے آپ کو پاک کرلو اور اگر تم مریض ہو یا سفر میں ہو یا تم میں سے کوئی رفع حاجت کے بعد آیا ہو یا تم نے عورتوں کو مس کیا ہو اور تم پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی سے تیمم کرلو پس اپنے منہ اور ہاتھوں کا مسح اس سے کرو الله نہیں چاہتا کہ تمہارے لئے کوئی تنگی پیدا کرے مگر وہ چاہتا ہے کہ تمہیں پاک کردے اور یہ کہ اپنی نعمت تم پر تمام کردے تاکہ تم شکر گزار بنو.
(5:6)
اور اپنے اپر الله کی نعمت کو اور اس کے اس میثاق کو یاد کرو جس کا اس نے تمہیں پابند کیا جب تم نے کہا کہ ہم نے سنا اور ہم نے اطاعت کی اور الله سے تقویٰ اختیار کرو بیشک الله سینوں کے بھیدوں کا جاننے والا ہے.
(5:7)
اے ایمان والوں الله کیلئے انصاف کے ساتھ ٹھیک شہادت دینے والے ہوجاؤ اور تمہیں کسی قوم کی دشمنی اس جرم پر آمادہ نہ کرے کہ تم عدل و انصاف کرنے سے باز رہو عدل کرو وہ تقویٰ سے زیادہ قریب ہے اور الله سے تقویٰ اختیار کرتے رہو بیشک الله اس سے خبردار ہے جو کچھ تم کیا کرتے ہو.
(5:8)
الله نے ان لوگوں سے جو ایمان لاۓ اور اپنے اعمال کی اصلاح کی وعدہ کیا ہے کہ ان کیلئے مغفرت اور اجر عظیم ہے.
(5:9)
اور وہ لوگ جنہوں نے ہماری آیات سے انکار کیا اور ان کی تکذیب کی وہی اصحاب جہنم ہیں.
(5:10)
اے ایمان والوں اپنے اوپر الله کی نعمت کو یاد کرو جب کہ ایک قوم نے تم پر دست درازی کا ارادہ کیا پس اس نے ان کے ہاتھوں کو تم تک پہنچنے سے روک دیا اور الله سے تقویٰ اختیار کرو اور ایمان والے الله پر ہی توکل کیا کرتے ہیں.
(5:11)
اور بیشک الله نے بنی اسرائیل سے میثاق لیا اور ہم نے ان میں بارہ سردار بھیجے اور الله نے کہا میں تمہارے ساتھ ہوں اگر تم صلوٰۃ قائم کرو گے اور زکوۃ ادا کروگے اور میرے رسولوں پر ایمان لاؤ گے اور ان کی مدد کرو گے اور الله کو قرض حسنہ دو گے تو میں بھی تمہاری برائیاں تم سے دور کردوں گا اور تم کو ضرور باغات میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی پس تم میں سے جس نے اس کے بعد کفر اختیار کیا تو بیشک وہ راہ راست سے بھٹک گیا.
(5:12)
پس بسبب ان کی عہد شکنی کے ہم نے ان پر لعنت کی ان کو سنگدل بنادیا وہ کلام کو اس کے مقامات سے بدل دیتے ہیں اور انہوں نے اس نصیحت کا ایک بڑا حصہ بھلا دیا جو انہیں کی گئی تھی اور تو ہمیشہ ان میں خیانت کو دیکھتا رہے گا سواۓ ان میں سے تھوڑوں کے پس ان سے درگزر کر اور معاف کر بیشک اللہ احسان کرنے والوں سے محبت کرتا ہے.
(5:13)
اور وہ لوگ جنہوں نے کہا کہ ہم نصاریٰ ہیں ہم نے ان سے میثاق لیا پس انہوں نے اس نصیحت کا ایک بڑا حصہ بھلا دیا جو انہیں کی گئی تھی پس ہم نے ان کے درمیان قیامت کے دن تک کیلئے عداوت اور بغض ڈال دیا پس جلد الله ان کو اس سے خبردار کرے گا جو وہ کیا کرتے تھے.
(5:14)
اے اہل کتاب تمہارے پاس ہمارا رسول آچکا ہے وہ تمہارے لئے کتاب میں سے اس کا بڑا حصہ جس کو تم چھپا یا کرتے تھے کھول کر بیان کرتا ہے اور بہت سی چیزوں سے تو درگزر کرتا ہے بیشک تمہارے پاس الله کی طرف سے نور اور ایک واضع کتاب آچکی ہے.
(5:15)
اور الله اس کے ذریعہ سلامتی کے راستہ پر ان لوگوں کی ہدایت کرتا ہے جو اس کی رضا پر چلنے والے ہوں اور ان کو اپنے حکم سے تاریکیوں میں سے نور کی جانب نکالتا ہے اور ان کو صراط مستقیم پر لگا دیتا ہے.
(5:16)
بیشک ان لوگوں نے کفر اختیار کیا جنہوں نے کہا الله ہی مسیح ابن مریم ہے کہہ دے کہ کیا کسی کو الله پر ذرا بھی اختیار ہے اگر وہ مسیح ابن مریم اس کی ماں اور جو کوئی بھی اس دنیا میں ہے ان سب کو ہلاک کرنے کا ارادہ کرے الله ہی کیلئے آسمانوں اور زمین کی اور اس کی جو کچھ بھی ان کے مابین ہے حکمرانی ہے وہ جو کچھ چاہتا ہے خلق کرتا ہے اور الله ہر شے پر قادر ہے.
(5:17)
اور یہودیوں اور نصرانیوں نے کہا کہ ہم الله کے بیٹے ہیں اور اس کے چہیتے ہیں کہہ دے پھر وہ تمہیں تمہارے گناہوں کے سبب کیوں عذاب دیتا ہے؟ بلکہ تم بھی ان میں سے جو اس نے خلق کیۓ ایک بشر ہو وہ جس کو چاہے گا بخش دے گا اور جس کو چاہے گا عذاب دے گا اور آسمانوں اور زمین اور جو کچھ بھی ان کے مابین ہے الله ہی کی ملکیت ہے اور اسی کی طرف بازگشت ہے.
(5:18)
اے اہل کتاب تمہارے پاس ہمارا رسول آچکا ہے جو رسولوں کی آمد میں کچھ توقف پر تمہارے لئے کھول کر بیان کرتا ہے مبادا کہ تم کہو کہ ہمارے پاس کوئی بشارت دینے والا اور تنبیہ کرنے والا نہیں آیا بالیقیں تمہارے پاس بشارت دینے والا اور تنبیہ کرنے والا آچکا ہے اور الله ہر شے پر قادر ہے.
(5:19)
جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا اے میری قوم اپنے اپر الله کی نعمت کو یاد کرو جب اس نے تم میں اپنے انبیاء قرار دئیے اور تم کو بادشاہ بنایا اور تم کو عطا کیا جو کہ اس نے جہانوں میں کسی ایک کو بھی نہیں دیا تھا.
(5:20)
اے میری قوم ارض مقدس میں داخل ہوجاؤ جسے الله نے تمہارے واسطے لکھ دیا ہے اور اپنی پیٹھ پھرا کر نہ پلٹ جاؤ ورنہ تم نقصان اٹھانے والے ہو کر پلٹو گے.
(5:21)
انہوں نے کہا اے موسیٰ یقیناً اس میں بڑے زبردست لوگ بستے ہیں اور ہم ہر گز اس میں داخل نہ ہونگے جب تک کہ وہ اس میں سے نکل نہیں جاتے پس اگر وہ اس میں سے نکل جائیں تو پھر ہم اس میں داخل ہوجائیں گے.
(5:22)
ان میں سے دو مردوں نے جو ڈرتے تھے جن دونوں پر الله نے انعام کیا ہوا تھا کہا کہ دروازے سے ان لوگوں پر حملہ کرتے ہوۓ داخل ہوجاؤ پس جب تم داخل ہوجاؤ گے تو بیشک تم ہی غالب آؤ گے اور الله پر ہی توکل رکھو اگر تم صاحبان ایمان ہو.
(5:23)
انہوں نے کہا اے موسیٰ ہم ہر گز اس میں کبھی داخل نہ ہونگے جب تک کہ وہ اس میں ہیں پس تو اور تیرا رب جاؤ اور تم دونوں لڑو ہم تو بس یہیں بیٹھے رہیں گے.
(5:24)
اس نے کہا اے میرے رب میرا سواۓ اپنی ذات کے اور اپنے بھائی کے کسی پر اختیار نہیں پس ہمارے اور اس نافرمان قوم کے درمیان جدائی کر دے.
(5:25)
(الله نے) کہا پس وہ زمین ان پر چالیس برس تک حرام ہے وہ زمین میں سرگرداں پھریں گے پس تو نافرمان لوگوں کیلئے افسوس نہ کر.
(5:26)
ان کو آدم کے بیٹوں کی حقیقت حال سنا دے جب ان دونوں نے قربانی پیش کی تو ان میں سے ایک کی قبول کی گئی اور دوسرے کی قبول نہ کی گئی اس نے کہا میں تجھے ضرور قتل کردوں گا اس نے کہا الله تو صرف متقین سے ہی قبول کرتا ہے.
(5:27)
اگر تو نے مجھ پر دست درازی کی کہ تو مجھے قتل کر دے تو میں تجھ پر تجھے قتل کرنے کیلئے دست درازی نہیں کروں گا میں تو الله رب العالمین سے ڈرتا ہوں.
(5:28)
میں تو چاہتا ہوں کہ تو میرا اور اپنا گناہ سمیٹ لے جاۓ اور تو جہنمیوں میں سے ہو جاۓ اور ظالموں کی یہی سزا ہے.
(5:29)
پس اس کے نفس نے اس کیلئے اپنے بھائی کے قتل کو آسان بنا دیا اور اس نے اس کو قتل کر دیا اور نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گیا.
(5:30)
پھر الله نے ایک کوا بھیجا جو کہ زمین کو کریدتا تھا تاکہ اسے دکھاۓ کہ کس طرح اپنے بھائی کی لاش کو چھپا دے اس نے کہا ہاۓ افسوس کہ میں اس کوے کی مانند بھی نہ ہوسکا کہ اپنے بھائی کی لاش کو چھپا دیتا اور وہ نادم ہوا.
(5:31)
اسی سبب سے ہم نے بنی اسرائیل کے واسطے لکھ دیا کہ جس کسی نے کسی نفس کو قتل کرنے یا ملک میں فساد کرنے کے علاوہ قتل کیا تو گویا اس نے ساری انسانیت کا قتل کر ڈالا اور جس نے ایک نفس کو حیات بخشی تو گویا اس نے ساری انسانیت کو حیات بخشی بیشک ان کے پاس ہمارے رسول واضع آیات کے ساتھ آۓ پھر اس کے بعد بھی ان میں سے اکثر لوگ زمین میں حد سے تجاوز کرنے والے ہیں.
(5:32)
یقیناً ان لوگوں کی جزا جو الله سے اور اس کے رسول سے لڑتے ہیں اور زمین میں فساد کرنے کی کوشش کرتے ہیں یہی ہے کہ ان کو قتل کیا جاۓ یا ان کو سولی چڑھا دیا جاۓ یا ان کے ہاتھ اور پاؤں مخالف سمتوں سے قطع کئیے جائیں یا ان کو ملک بدر کر دیا جاۓ یہ تو ان کی دنیا میں رسوائی ہے اور آخرت میں ان کے واسطے عذاب عظیم ہے.
(5:33)
سواۓ ان کے جو توبہ کرلیں اس سے قبل کہ تم ان پر غلبہ پاؤ اور جان لو کہ الله بخشنے والا رحیم ہے.
(5:34)
اے ایمان والوں الله سے تقویٰ اختیار کرو اس کی طرف وسیلہ تلاش کرو اور اس کی راہ میں جہاد کرو تاکہ تم فلاح پاؤ.
(5:35)
بیشک وہ لوگ جنہوں نے کفر اختیار کیا اگرچہ ان کیلئے جو کچھ بھی زمین میں ہے وہ سب ہوتا اور اس کے ساتھ اسی کی مانند اتنا ہی اور ہوتا کہ وہ یوم قیامت کے عذاب سے بچنے کیلئے اسے بطور فدیہ پیش کریں تو بھی ان سے وہ قبول نہ کیا جاۓ گا اور ان کے واسطے درد ناک عذاب ہوگا.
(5:36)
وہ چاہیں گے کہ آگ سے نکل سکیں مگر وہ اس سے نہ نکل سکیں گے اور ان کیلئے دائمی عذاب ہوگا.
(5:37)
چور مرد اور چور عورت ان دونو کے ہاتھ قطع کرو اس کی جزا جو کچھ ان دونو نے کمایا یہ الله کی طرف سے سزا ہے اور الله طاقت ور دانا ہے.
(5:38)
مگر وہ جس نے اپنے ظلم کے بعد توبہ کر لی اور اپنی اصلاح کرلی تو بیشک الله اس کی توبہ قبول کرنے والا ہے بیشک الله غفور الرحیم ہے.
(5:39)
کیا تو نہیں جانتا کہ الله ہی کیلئے آسمان و زمین کی سلطنت ہے وہ جِسے چاہے گا عذاب دے گا اور جسے چاہے گا بخش دے گا اور الله ہر چیز پر قادر ہے.
(5:40)
اے رسول تجھے وہ لوگ ملول نہ کریں جو کفر کی جانب لپک کر چلے جارہے ہیں خواہ وہ ان میں سے ہوں جنہوں نے اپنے منہ سے کہا کہ ہم ایمان لاۓ مگر ان کے دل ایمان نہ لاۓ اور خواہ بعض یہودیوں میں سے ہوں جو جھوٹ سننے والے ہیں اور ایسے دوسرے لوگوں کی بات بھی سن لیتے ہیں جو تیرے پاس کبھی آۓ بھی نہیں وہ کلام کو اپنے مقام سے یہ کہتے ہوۓ بدل دیتے ہیں کہ اگر یہ تمہیں اسی طرح دیا جاۓ تو لےلو اور اگر تمہیں اس طرح نہ دیا جاۓ تو اس سے منہ پھیر لو پس جس کو الله آزمائش میں ڈالنا چاہے تو اسے الله سے بچانے کیلئے تیرے اختیار میں ہرگز کچھ نہیں ہے وہ وہی لوگ ہیں کہ جن کے قلوب کو الله پاک کرنا نہیں چاہتا ان کیلئے دنیا میں رسوائی اور آخرت میں عذاب عظیم ہے.
(5:41)
وہ جھوٹ سننے کے، حرام مال کھانے کے عادی ہیں پس اگر وہ تیرے پاس آئین تو تو ان کے درمیان فیصلہ کر یا ان سے گریز کر اور اگر تو ان سے گریز کرے گا تو ہرگز تجھے ذرا بھی نقصان نہ پہنچا سکیں گے اور اگر تو فیصلہ کرے تو ان کے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ کر بیشک الله انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے.
(5:42)
اور وہ کیونکر تجھے حاکم بنائیں گے جبکہ ان کے پاس تورات ہے جس میں الله کا فیصلہ موجود ہے پھر اس کے بعد بھی وہ روگردانی کرتے ہیں اور وہ لوگ مومن نہیں ہیں.
(5:43)
بیشک ہم نے تورات نازل کی جس میں ہدایت اور نور ہے سر تسلیم خم کرنے والے انبیاء، ربانی اور احبار اسی کے مطابق یہودیوں کا فیصلہ کیا کرتے ہیں کیونکہ وہ الله کی کتاب پر نگہبان ٹھہراے گۓ تھے اور وہ اس پر گواہ تھے پس تم لوگوں سے نہ ڈرو اور صرف مجھ ہی سے ڈرو اور میری آیات کو تھوڑی قیمت پر نہ بیچو اور وہ لوگ جو اس کے مطابق فیصلہ نہیں کرتے جو کہ الله نے نازل کیا پس وہی تو ہیں جو کافر ہیں.
(5:44)
اور اس میں ہم نے ان کیلئے لکھ دیا کہ جان کے بدلے جان اور آنکھ کے بدلے آنکھ اور ناک کے بدلے ناک اور کان کے بدلے کان اور دانت کے بدلے دانت اور زخموں کا بھی قصاص ہے پس جس نے معاف کر دیا تو وہ اس کیلئے کفارہ ہو گیا اور جنہوں نے اس کے مطابق فیصلہ نہ کیا جو الله نے نازل کیا ہے پس وہی تو ہیں جو ظالم ہیں.
(5:45)
اور ان کے پیچھے پیچھے ہم نے عیسیٰ ابن مریم کو بھیجا وہ اس کی تصدیق کرنے والا تھا جو اس کے سامنے تورات میں موجود تھا اور ہم نے اس کو انجیل عطا کی اس میں ہدایت اور نور ہے اور وہ تصدیق کرنے والی ہے تورات کی جو پہلے موجود تھی اور وہ متقین کے واسطے ہدایت و نصیحت ہے.
(5:46)
اور اہل انجیل کو چاہۓ کہ جو الله نے اس میں نازل کیا اس کے مطابق فیصلہ کریں پس جنہوں نے اس کے مطابق فیصلہ نہ کیا جو الله نے نازل کیا ہے پس وہی تو نافرمان ہیں.
(5:47)
اور ہم نے تجھ پر حق کے ساتھ کتاب نازل کی الکتاب کی تصدیق کرنے والی جو کہ پہلے موجود ہے اور وہ اس پر محافظ بھی ہے پس ان کے درمیان اسی کے مطابق فیصلہ کر جو الله نے نازل کیا اور اس حق سے انحراف کرتے ہوۓ جو تیرے پاس آچکا ہے ان کی خواہشات کی پیروی نہ کر تم میں ہر ایک کیلئے ہم نے ایک شریعت اور ایک واضع طریقہ قرار دیا ہے اور اگر الله چاہتا تو تمہیں ایک ہی امّت بنا دیتا مگر ان نعمتوں میں آزمائش کرنے کیلئے جو اس نے تمہیں عطا کی ہیں پس خیرات میں سبقت کرو تم سب الله کی طرف لوٹنے والے ہو پھر وہ تمہیں ان امور سے متنبہ کرے گا جن میں تم اختلاف کیا کرتے تھے.
(5:48)
پس ان کے درمیان اس کے مطابق فیصلہ کر جو الله نے نازل کیا ہے اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کر اور ان سے بچا رہ مبادا وہ اس کے کسی جزو سے تجھے بہکادیں جو الله نے تجھ پر نازل کیا اور اگر وہ روگردانی کریں تو جان لے کہ بیشک الله یہ چاہتا ہے کہ ان کو ان کے بعض گناہوں کے سبب مصیبت میں مبتلا کر دے اور بیشک لوگوں کی اکثریت فاسق ہے.
(5:49)
اور کیا وہ زمانہ جاہلیت کا فیصلہ چاہتے ہیں اور اس قوم کے واسطے جو کہ صاحب یقین ہے الله سے بہتر فیصلہ کرنے والا کون ہے.
(5:50)
اے ایمان والوں یہود اور نصاریٰ کو اپنا اولیا نہ بناؤ وہ تو آپس میں ایک دوسرے کے اولیا ہیں اور جو تم میں سے ان کو اولیا بناۓ گا وہ ان ہی میں سے ہوگا بیشک الله ظالموں کی ہدایت نہیں کرتا.
(5:51)
جن لوگوں کے دلوں میں مرض ہے تو انہیں دیکھتا ہے کہ بڑے شوق سے ان میں دوڑ کر جاتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ ہم ڈرتے ہیں کہ ہم کہیں کسی گردش میں مبتلا نہ ہوجائیں پس جلد الله فتح لانے والا ہے یا اپنی طرف سے کوئی حکم پھر وہ اس پر جسے وہ اپنے نفسوں میں چھپاتے ہیں نادم ہونگے.
(5:52)
اور اہل ایمان کہیں گے کہ کیا یہی وہ لوگ ہیں جو الله کی بڑی سخت قسمیں کھا کر کہتے تھے کہ ہم تمہارے ساتھ ہیں؟ ان کے اعمال اکارت ہوگئے اور وہ خسارہ اٹھانے والوں میں سے ہو گۓ.
(5:53)
اے ایمان والوں تم میں سے جو کوئی بھی اپنے دین سے مرتد ہوجائیں گے تو عنقریب الله ایسے لوگوں کو لے آۓ گا جن سے وہ محبت کرتا ہے اور جو اس سے محبت کرتے ہیں وہ مومنوں کے ساتھ منکسر المزاج ہونگے اور کافروں کیلئے تند مزاج ہوں گے الله کی راہ میں جہاد کرنے والے ہوں گے اور کسی ملامت کرنے والے کی ملامت کا خوف نہ کھائیں گے یہ الله کا فضل ہے جو وہ جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے اور الله صاحب وسعت جاننے والا ہے.
(5:54)
بیشک تمہارے سرپرست الله اور اس کا رسول اور وہ ایمان والے ہیں جو صلوٰۃ قائم کرتے ہیں زکوۃ ادا کرتے ہیں وہی رکوع کرتے ہیں.
(5:55)
پس جس کسی نے الله کو اور اس کے رسول کو اور اہل ایمان کو سرپرست بنایا، بیشک الله ہی کا گروہ غالب رہنے والا ہے.
(5:56)
اے ایمان لانے والوں جن لوگوں کو تم سے پہلے کتاب دی گئی ہے ان میں سے ایسوں کو جنہوں نے تمہارے دین کو کھیل تماشہ سمجھ رکھا ہے اور کفار کو اولیا نہ بناؤ اور الله سے تقویٰ اختیار کرو اگر تم مومن ہو.
(5:57)
اور جب تم صلوٰۃ کی طرف بلاتے ہو تو وہ اس کو کھیل تماشہ سمجھتے ہیں یہ اس لئے ہے کہ وہ ایسے لوگ ہیں جو عقل سے عاری ہیں.
(5:58)
کہہ دے اے اہل کتاب کیا تم ہم سے صرف اس بات کا انتقام لیتے ہو کہ ہم الله پر اور اس پر جو ہم پر نازل کیا گیا اور اس پر جو قبل ازیں نازل کیا گیا ہے ایمان لے آۓ ہیں؟ اور یقیناً تم میں سے اکثر فاسق ہیں.
(5:59)
کہہ دے کیا میں تمہیں مطلع کروں جن کا بدلہ الله کے نزدیک اس سے بھی بدتر ہے جن پر الله نے لعنت کی اور جن پر اس کا غضب ہوا اور اس نے ان میں سے بغض کو بندر اور بعض کو سوئر اور شیطان کا بندہ بنا دیا وہ وہی ہیں جن کا مقام بہت برا ہے اور جو راہ راست سے بھٹکے ہوۓ ہیں.
(5:60)
اور جب وہ تمہارے پاس آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لاۓ حالانکہ وہ کفر کے ساتھ داخل ہوۓ اور اسی کے ساتھ باہر نکلے اور جو کچھ وہ چھپاتے ہیں الله اس کو خوب جانتا ہے.
(5:61)
اور تو ان میں سے اکثر کو گناہ اور سرکشی کی جانب لپک کر جاتے ہوۓ اور حرام خوری کرتے ہوۓ دیکھتا ہے اور کیا ہی برے اعمال ہیں جو وہ کرتے ہیں.
(5:62)
ان کو الله والوں نے اور عالموں نے ان کے گناہوں کے قول سے اور انکی حرام خوری سے کیوں منع نہ کیا؟؟؟ اور کیا ہی بری کارکردگی تھی جو انہوں نے کی.
(5:63)
اور یہودیوں نے کہا کہ الله کا ہاتھ بندھا ہوا ہے انہی کے ہاتھ باندھے گۓ اور وہ لعنت کئے گۓ بسبب اس کے جو کچھ انہوں نے کہا بلکہ اس کے تو دونوں ہاتھ کھلے ہوۓ ہیں وہ جس طرح چاہتا ہے خرچ کرتا ہے اور جو کچھ تجھ پر تیرے رب کی طرف سے نازل کیا گیا ہے وہ یقیناً ان میں سے بہتوں کی سرکشی اور کفر میں زیادتی کرتا ہے اور ہم نے ان کے درمیان قیامت کے دن تک کیلئے عداوت اور بغض ڈال دیا ہے جب کبھی وہ لڑائی کی آگ بھڑکاتے ہیں تو الله بجھا دیتا ہے اور وہ دنیا میں فساد برپا کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور الله فسادیوں کو پسند نہیں کرتا.
(5:64)
اور اگر اہل کتاب ایمان لے آتے اور تقویٰ اختیار کرتے توبیشک ہم ان کی برائیوں کو ان سے دور کر دیتے اور ہم ان کوضرور نعمات کے باغات میں داخل کرتے.
(5:65)
اور اگر وہ تورات اور انجیل پر اور اس پر قائم رہتے جو ان پر انکے رب کی طرف سے نازل کیا گیا تو وہ اپنے اوپر سے اور اپنے پاؤں کے نیچے سے رزق کھاتے ان میں سے ایک گروہ تو اعتدال پر ہے اور کیا ہی برا عمل ہے جو ان میں سے اکثر کیا کرتے ہیں.
(5:66)
اے رسول پہچادے اس کو جو تجھ پر تیرے رب کی طرف سے نازل ہوا اور اگر تو نے ایسا نہ کیا تو گویا تونے اس کی رسالت کو ہی نہ پہچایا اور الله تجھے لوگوں سے محفوظ رکھے گا بیشک الله کافر لوگوں کی ہدایت نہیں کرتا.
(5:67)
کہہ دے اے اہل کتاب تم کسی شے پر نہیں ہو جب تک کے تم تورات اور انجیل اور اس پر جو کچھ تم پر تمہارے رب کی طرف سے نازل کیا گیا ہے قائم نہ رہو اور جو کچھ تجھ پر تیرے رب کی طرف سے نازل کیا گیا ہے وہ ان میں سے بہتوں کی سرکشی اور کفر میں مزید زیادتی کر دیتا ہے پس کافروں کی قوم کیلئے متاسف نہ ہو.
(5:68)
بیشک وہ لوگ جو ایمان لاۓ وہ یہودی ہوں یا لا مذہب ہوں یا نصاریٰ ہوں جو کوئی بھی الله پر اور یوم آخرت پر ایمان لاۓ گا اور اپنے اعمال کی اصلاح کرے گا پس ان پر کوئی خوف نہیں ہوگا اور نہ ہی وہ محزوں ہوں گے.
(5:69)
بیشک ہم نے بنی اسرائیل سے عہد لیا اور ان کی طرف رسول بھیجے جب کبھی کوئی رسول ان کے پاس اس چیز کے ساتھ آیا جسے ان کے نفوس پسند نہیں کرتے تھے تو انہوں نے کسی فریق کو جھٹلایا اور کسی فریق کو قتل کر دیا.
(5:70)
اور انہوں نے گمان کیا کہ کوئی مصیبت نہ آۓ گی پس وہ اندھے اور بہرے ہوگئے پھر بھی الله ان کی طرف متوجہ ہوا پھر بھی ان میں سے اکثر اندھے اور بہرے بنے رہے اور الله اس کو جو کچھ وہ کرتے ہیں دیکھنے والا ہے.
(5:71)
بیشک ان لوگوں نے کفر اختیار کیا جنہوں نے کہا کہ بیشک الله ہی مسیح ابن مریم ہے حالانکہ مسیح نے کہا تھا کہ اے بنی اسرائیل الله کی غلامی کرو جو میرا اور تمہارا رب ہے بیشک الله نے اس شخص پر جس نے الله سے شرک کیا جنت حرام کردی ہے اور اس کا ٹھکانہ جہنم ہے اور ظالموں کیلئے کوئی مدد گار نہیں ہوگا.
(5:72)
یقیناً ان لوگوں نے کفر اختیار کیا جنہوں نے کہا کہ بیشک الله تین میں کا تیسرا ہے حالانکہ کوئی معبود نہیں ہے سواۓ معبود واحد کے اور اگر وہ اس سے باز نہ آۓ جو وہ کہتے ہیں تو ان میں سے ان لوگوں کو جنہوں نے کفر اختیار کیا درد ناک عذاب آلے گا.
(5:73)
پس کیا وہ الله سے توبہ نہیں کریں گے اور اس سے مغفرت طلب نہیں کریں گے حالانکہ الله تو بخشنے والا رحیم ہے.
(5:74)
مسیح ابن مریم بس ایک رسول ہی تو ہے اس سے پہلے کئی رسول ہو گزرے اور اس کی ماں صدیقہ ہے وہ دونوں کھانا کھاتے تھے غور کرو کہ ہم ان کیلئے آیات کو کس طرح کھول کر بیان کرتے ہیں پھر غور کرو کہ وہ کہاں بھٹکتے پھرتے ہیں.
(5:75)
کہہ دے کیا تم غیر الله کی بندگی کرتے ہو؟ جو تمہیں نہ تو کوئی ضرر پہنچانے اور نہ ہی کوئی نفع پہنچانے کی قدرت رکھتا ہے حالانکہ الله تو سننے والا جاننے والا ہے.
(5:76)
کہہ دے اے اہل کتاب تم اپنے دین میں ناحق غلو نہ کرو اور نہ اس قوم کی خواہش نفس کی پیروی کرو جو پہلے ہی گمراہ ہو چکی ہے اور انہوں نے بہت ساروں کو گمراہ کیا اور وہ سیدھے راستے سے بھٹک گۓ.
(5:77)
بنی اسرائیل میں سے وہ لوگ جنہوں نے کفر اختیار کیا داؤد اور عیسیٰ ابن مریم کی زبانی لعنت کئے گۓ یہ اس لئے کہ انہوں نے نافرمانی کی اور وہ حد سے بڑھ جاتے تھے.
(5:78)
وہ اس بدی سے جس پر وہ عامل تھے منع نہیں کرتے تھے اور یقیناً بہت ہی برا عمل تھا جو وہ کیا کرتے تھے.
(5:79)
تو دیکھتا ہے کہ ان میں سے اکثر ان کو دوست رکھتے ہیں جنہوں نے کفر اختیار کیا، کیا ہی بری چیز تھی جسے ان کے نفسوں نے ان کیلئے آگے بھیجا کہ الله ان سے ناراض ہوا اور وہ ہمیشہ عذاب میں رہنے والے ہوۓ.
(5:80)
اور اگر وہ الله پر اور نبی پر اور جو کچھ اس پر نازل کیا گیا ایمان لے آتے تو ان کو دوست نہ بناتے لیکن ان میں سے اکثر فاسق ہیں.
(5:81)
اور تو ایمان والوں کی عداوت میں یہود و مشرکین کو یقیناً سب لوگوں سے زیادہ شدید پاۓ گا اور تو اہل ایمان کیلئے ان کو جو اپنے کو نصاریٰ کہتے ہیں دوستی میں یقیناً قریب ترین پاۓ گا یہ اس لئے کہ ان میں علماء اور راہب ہیں اور وہ تکبر نہیں کرتے.
(5:82)
اور جب وہ اس کو جو رسول پر نازل کیا گیا سنتے ہیں تو، تو دیکھتا ہے کہ بسبب اس کے کہ انہوں نے حق کو پہچان لیا انکی آنکھوں میں آنسو امنڈ آتے ہیں اور وہ بول اٹھتے ہیں اے ہمارے رب ہم ایمان لے آۓ پس ہمیں بھی گواہی دینے والوں کے ساتھ لکھ لے.
(5:83)
اور آخر ہم الله پر اور اس حق پر جو ہمارے پاس آیا کیوں ایمان نہ لائیں اور امید نہ رکھیں کہ ہم کو ہمارا رب صالح لوگوں میں شامل کر لے گا.
(5:84)
پس ان کو الله ان کے قول کے صلہ میں ایسے باغات عطا کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہونگی جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے اور احسان کرنے والوں کی یہی جزا ہے.
(5:85)
اور وہ جنہوں نے کفر اختیار کیا اور ہماری آیات کو جھٹلایا وہی اصحاب جہنم ہیں.
(5:86)
اے ایمان والوں ان پاک و پاکیزہ چیزوں کو جنہیں الله نے تمہارے لئے حلال قرار دیا ہے حرام قرار نہ دو اور حد سے تجاوز نہ کرو بیشک الله حد سے تجاوز کرنیوالوں کو پسند نہیں کرتا.
(5:87)
اور کھاؤ جو الله نے تمہیں حلال پاک و پاکیزہ رزق عطا کیا ہے اور اس الله سے جس پر تم ایمان لاۓ ہو تقویٰ اختیار کرو.
(5:88)
الله لغو باتوں میں تمہارے ایمان کی گرفت نہیں کرے گا لیکن جو تمہاری نیتوں نے کمایا اس پر تمہارے ایمان کی گرفت کرے گا اور اس کا کفارہ دس مسکینوں کو (ایسا) کھانا کھلانا ہے جو تم اپنے اہل خانہ کو اوسطاً کھلاتے ہو یا ان کو لباس پہنانا ہے یا ایک غلام کو آزاد کرانا ہے پس جو اس کی استطاعت نہ رکھتا ہو تو تین دن کے روزے رکھے یہ کفارہ ہے تمہارے ایمان کا جب تم حلف اٹھالو تو اپنے ایمان کی حفاظت کرو اس طرح سے الله تمہارے لئے اپنی آیت کھول کر بیان کرتا ہے تاکہ تم شکر گزار بنو.
(5:89)
اے ایمان والوں بیشک شراب اور جوا اور آستانے اور پانسے یہ نجاستیں عمل شیطان میں سے ہیں پس ان سے گریز کرو تاکہ تم فلاح پاؤ.
(5:90)
بیشک شیطان چاہتا ہے کہ تمہارے درمیان شراب اور جوۓ سے بغض اور عداوت ڈال دے اور تمہیں الله کی نصیحت اور صلوٰۃ سے روکے پس کیا تم باز نہیں آؤ گے.
(5:91)
اور الله کی اطاعت کرو اور الرسول کی اطاعت کرو اور باز رہو پس اگر تم روگردانی کرو گے تو جان لو کہ ہمارے رسول کے ذمہ تو صرف واضع طور پر پہنچا دینا ہی ہے.
(5:92)
ان لوگوں کیلئے جو ایمان لاۓ اور اپنے اعمال کی اصلاح کی ان چیزوں کے بارے میں کوئی گناہ نہیں جو وہ پہلے کھا پی چکے جب کہ انہوں نے تقویٰ اختیار کیا اور ایمان لے آۓ اور اپنے اعمال کی اصلاح کر نے لگے پھر تقویٰ اختیار کیا ایمان لاۓ پھر تقویٰ اختیار کیا اور احسان کیا اور الله احسان کرنے والوں سے محبت کرتا ہے.
(5:93)
اے ایمان والوں بیشک الله تمہاری کچھ آزمائش کرتا ہے اس شکار کے ساتھ جو تمہارے ہاتھوں اور نیزوں کی زد میں ہے تاکہ الله جان لے کہ کون اس سے غائبانہ ڈرتا ہے پس جو اس کے بعد حد سے بڑھا اس کیلئے درد ناک عذاب ہے.
(5:94)
اے ایمان والوں حالت احرام میں شکار نہ کرو پس جس نے تم میں سے ارادتاً شکار کیا تو اس کی جزا اسی چوپاۓ کی مانند ہے جو اس نے شکار کیا جس کا (فیصلہ) تم میں سے دو عادل کریں اور یہ (هَدْيًا) ہدیہ کعبہ تک پہنچایا جاۓ یا کفارہ کچھ مسکینوں کو کھانا کھلانا یا اسی کے بقدر روزے ہیں تاکہ وہ اپنے کیۓ کا مزہ چکھے الله نے تمہیں جو کچھ پہلے گزر چکا معاف کردیا پس جو کوئی اس کا اعادہ کرے گا تو اللہ اس سے انتقام لے گا اور الله طاقتور انتقام لینے والا ہے.
(5:95)
تم پر سمندر کا شکار کرنا اور اس کا کھانا تمہارے اور مسافروں کے فائدے کیلئے حلال کیا گیا اور تم پر خشکی کا شکار حرام کیا گیا جب تک کے تم حالت احرام میں رہو اور الله سے تقویٰ اختیار کرو جس کی طرف تم اکھٹے کے جاؤ گے.
(5:96)
الله نے کعبہ کو لوگوں کے قیام کیلئے حرمت کا گھر قرار دیا اور اسی طرح حرمت والے مہینوں اور (وَالْهَدْيَ) ہدیہ کو اور پٹے دار جانوروں کو یہ اس لئے کہ تم جان لو کہ الله خوب جانتا ہے جو کچھ بھی آسمانوں اور زمین میں ہے اور یہ کہ الله ہر شے کا جاننے والا ہے.
(5:97)
جان لو کہ الله سخت سزا دینے والا ہے اور الله بخشنے والا رحیم ہے.
(5:98)
اور رسول کے ذمہ تو صرف پہنچا دینا ہی ہے اور الله جانتا ہے جو کچھ تم ظاہر کرتے ہو اور جو کچھ تم چھپاتے ہو.
(5:99)
کہہ دے کہ خبیث اور پاک و پاکیزہ لوگ برابر نہیں ہو سکتے اور اگرچہ خبیثوں کی کثرت تمہیں بھلی لگے پس اے صاحبان بصیرت الله سے تقویٰ اختیار کرو تاکہ تم فلاح پاؤ.
(5:100)
اے ایمان والوں ان چیزوں کے بارے میں سوال نہ کرو جو اگر تم پر ظاہر کردی جائیں تو تمہیں ناگوار ہوں ہان اگر تم ان کے متعلق نزول قرآن کے وقت (یعنی جب آپ کو قرآن سمجھ آرہا ہو) سوال کرو تو تم پر واضع ہو جائیں گی الله نے تمہیں ان کے متعلق معاف کردیا (جوسوال تم پہلے کر چکے ہو) اور الله بخشنے والا حلم والا ہے.
(5:101)
تم سے پہلے لوگ بھی انکے بارے میں دریافت کرتے رہے پھر اسی سبب سے وہ انکار کرنے والے ہوگۓ.
(5:102)
الله نے تو مقرر نہیں کئے کسی کان پھٹی اونٹنی اور نہ ہی آزاد چھوڑی ہوئی اونٹنی اور نہ جانوروں کے جڑواں بچے اور نہ ہی بوڑھا آزاد کردہ اونٹ وغیرہ لیکن وہ لوگ جنہوں نے کفر اختیار کیا الله پر جھوٹ بہتان باندھتے ہیں اور ان میں سے اکثر عقل سے عاری ہیں.
(5:103)
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اس کی طرف آؤ جو الله نے نازل کیا ہے اور الرسول کی طرف آؤ تو کہتے ہیں کہ ہمارے لئے وہی کافی ہے جس پر ہم نے اپنے آباؤ اجداد کو پایا اور اگرچہ ان کے آباء کچھ بھی نہ جانتے تھے اور نہ ہی ہدایت یافتہ تھے.
(5:104)
اے ایمان والوں تمہارے خلاف تو تمہارے نفوس ہی ہیں اگر تم نے ہدایت پالی تو وہ جو گمراہ ہوا تمہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا تم سب کو الله ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے پھر وہ تمہیں بتلاۓ گا جو کچھ تم کرتے رہتے تھے.
(5:105)
اے ایمان والوں جب تم میں سے کسی کو موت آجاۓ تو وصیت کے وقت اپنوں میں سے دو صاحبان عدل کو گواہ بنا لو یا اپنے غیروں میں سے اس وقت جب کہ تم پر حالت سفر میں موت کی مصیبت پڑے ان دونو ہی کو صلوٰۃ کے بعد روک لو پھر اگر تمہیں کچھ شک ہو تو وہ دونوں الله کی قسم کھائیں کہ ہم اس وصیت کو کسی قیمت پر نہ بیچیں گے اگرچہ کوئی قرابتدار ہی کیوں نہ ہو اور یہ کہ ہم الله کی شہادت کو نہیں چھپائیں گے، اگر ایسا کریں تو بیشک ہم گنہگاروں میں سے ہوں گے.
(5:106)
پس اگر یہ ظاہر ہو جاۓ کہ وہ دونوں گناہ کے مرتکب ہوۓ ہیں تو ان دونوں کی جگہ دو دوسرے ان لوگوں میں سے جن کا پہلے دو گواہوں نے حق تلف کیا کھڑے ہوجائیں اور وہ الله کی قسم کھائیں کہ بلاشبہ ہماری شہادت ان دونوں کی شہادت سے زیادہ سچی ہے اور ہم نے کوئی زیادتی نہیں کی اگر ہم نے ایسا کیا تو بیشک ہم ظالم ہیں.
(5:107)
یہ طریق کار شہادت کے ٹھیک طور پر پیش ہونے کیلئے موزوں ترین ہے اس طرح وہ اس بات سے ڈریں گے کہ ان کے ایمان لانے کے بعد ان کے ایمان کو رد کردیا جاۓ گا اور الله سے تقویٰ اختیار کرو اور سنو الله فاسق لوگوں کی ہدایت نہیں کرتا.
(5:108)
اور جس دن الله رسولوں کو جمع کرے گا اور کہے گا کہ تمہیں کیا جواب دیا گیا وہ کہیں گے کہ ہمیں کوئی علم نہیں بیشک تو ہی غیب کا جاننے والا ہے.
(5:109)
جب اللہ کہے گا اے عیسیٰ ابن مریم میری اس نعمت کو یاد کرو جو تجھ پر اور تیری والدہ پر ہوئی جب میں نے روح القدس سے تیری مدد فرمائی تو لوگوں سے گہوارے میں اور ادھیڑ عمر میں کلام کرتا تھا اور جب میں نے تجھے کتاب و حکمت اور تورات اور انجیل کی تعلیم دی اور جب تو میرے حکم سے مٹی سے پرندوں کی مانند خلق کرتا تھا اور ان میں پھونک مارتا تھا اور وہ میرے حکم سے پرندے بن جاتے تھے اور تو مادرزاداندھے اور کوڑھی کو میرے حکم سے چنگا کر دیتا تھا اور جب تو مردے کو میرے حکم سے نکالتا تھا اور جب میں نے بنی اسرائیل کو تجھ پر دست درازی سے روک دیا جب کہ تو ان کے پاس واضع آیات لے کر آیا تو ان میں سے جہنوں نے کفر اختیار کیا کہا کہ بیشک یہ کھلا ہوا جادو ہے.
(5:110)
اور جب میں نے حواریوں پر وحی کی کہ مجھ پر اور میرے رسول پر ایمان لائیں تو انہوں نے کہا کہ ہم ایمان لے آۓ اور تو بھی گواہ رہ کہ بیشک ہم مسلم ہیں.
(5:111)
اور جب حواریوں نے کہا کہ اے عیسیٰ ابن مریم کیا تیرا رب اس بات کی استطاعت رکھتا ہے کہ ہم پر آسمان سے دسترخوان نازل کرے تو اس نے کہا الله سے تقویٰ اختیار کرو اگر تم ایمان والے ہو.
(5:112)
انہوں نے کہا ہماری خواہش ہے کہ ہم اس میں سے کھائیں اور ہمارے دل مطمئن ہوں اور ہم جان لیں کہ بیشک تو نے ہم سے سچ کہا اور ہم اس پر گواہوں میں سے ہوجائیں.
(5:113)
عیسیٰ ابن مریم نے کہا اے معبود ہمارے رب ہم پر آسمان سے دسترخوان نازل فرمان کہ ہمارے اولین اور آخرین کیلئے عید اور تیری طرف سے آیت قرار پاۓ اور ہمیں رزق عطا فرما اور تو تو بہترین رازق ہے.
(5:114)
الله نے کہا میں وہ تم پر نازل کرنے والا ہوں پس اس کے بعد تم میں سے جس نے بھی انکار کیا تو میں اس کو ایسا عذاب دوں گا جیسا تمام جہانوں میں سے کسی ایک کو بھی نہیں دیا.
(5:115)
اور جب الله نے کہا اے عیسیٰ ابن مریم کیا تو نے لوگوں سے کہا تھا کہ مجھے اور میری ماں کو الله کے علاوہ دو معبود بنالو؟ تو اس نے کہا کہ تو پاک ہے میری یہ مجال نہ تھی کہ وہ بات کہتا جس کا مجھے حق نہیں اگر میں نے ایسا کہا ہوتا تو بیشک تو اسے جانتا ہوتا تو جانتا ہے کہ جو کچھ میرے نفس میں ہے اور میں نہیں جانتا جو کچھ تیرے نفس میں ہے بیشک تو، تو غیب کا خوب جاننے والا ہے.
(5:116)
میں نے ان سے نہیں کہا سواۓ اس کے جو کچھ تونے مجھے حکم دیا کہ الله کی غلامی کرو جو میرا رب اور تمہارا رب ہے اور جب تک میں ان میں رہا میں ان پر گواہ تھا اور جب تو نے مجھے وفات دی تو، تو ان پر نگہبان تھا اور تو، تو ہر شے پر گواہ ہے.
(5:117)
اگر تو ان پر عذاب کرے تو وہ تیرے بندے ہیں اور اگر تو انہیں معاف کردے تو بیشک تو طاقتور دانا ہے.
(5:118)
الله نے کہا کہ یہ دن سچوں کو ان کی سچائی کا نفع دینے والا ہے ان کیلئے باغات ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے الله ان سے راضی ہوا اور وہ اس سے راضی ہوۓ یہ بہت بڑی کامیابی ہے.
(5:119)
آسمانوں کی اور زمین کی اور جو کچھ ان میں ہے سب کی بادشاہی الله ہی کیلئے ہے اور وہ ہر شے پر قادر ہے.
(5:120)
0 comments:
Post a Comment