بینک کے ذریعے ترسیلات زر بھیجنے والے کو رقم کے مساوی قیمت کا ایک وائوچر دیا جاسکتا ہے ،سی ای او میمن لیڈر شپ فورم
وفاقی ، صوبائی ، نیم حکومتی اداروں ، نجی اداروں ، فیکٹریز ملازمین کے لیے دوپہر کے کھانے کی مفت فراہمی کا انتظام کیا جائے
کراچی(اسٹاف ر پورٹر)میمن لیڈر شپ فورم (MLF)کے چیف ایگزیکیوٹو عبد الرحیم جانو نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ موجود ہ حالات کے تناظر میں پہلے ہی وزیراعظم پاکستان کو ملک کی معاشی بہتری اور عوام کی سماجی بہبود کے حوالے سے تجاویز دے چکے ہیں جس کے چیدہ چیدہ نکات در ج ذیل ہیں : در آمدات اور بر آمدات کو آپس میں مربوط کردیا جائے ۔ بر آمدات کے ذریعے آنے والے ترسیلات زر کو در آمد کنندگان کے لیے بینک ریٹ سے نسبتاََ زیادہ قیمت پر دیا جائے ، اس سے نہ صرف بر آمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ در آمدات کی حوصلہ شکنی ہوگی ۔ در آمدات کو محدود کر کے زر مبادلہ کے ذخائر کو بڑھایا جاسکتا ہے ۔ سمند ر پار پاکستانیوں کو سہولیات فراہم کر کے زر مبادلہ میں اضافہ کیا جاسکتاہے اور تجارتی خسا رے کو کم کیا جاسکتا ہے ۔ سمند ر پار پاکستانیوں کے ترسیلات زر کی مدد سے در آمدات میں کمی کی جاسکتی ہے ۔ بینک کے ذریعے ترسیلات زر بھیجنے والے کو اس رقم کے مساوی قیمت کا ایک وائوچر دیا جاسکتا ہے جو کہ اسٹاک ایکسچینج میں موجودہ انٹر بینک ریٹ سے زیادہ قیمت پر بیچا جاسکے ۔ در آمد کرنے کا خواہشمند ان وائوچر کو بینک کے ذریعے کلیئر کراسکے ۔ انٹر بینک ریٹ اور وائوچر ریٹ میں کم از کم تین روپے فی ڈالر کا فرق ہو، تاکہ بینک کے ذریعے ترسیلات زر وصول کرنے والے کو ترغیب دی جاسکے اور ہنڈی /حوالہ سسٹم کی حوصلہ شکنی کی جاسکے ۔ اس نظام سے گورنمنٹ کو امپورٹ بل کی ادائیگی کے لیے زر مبادلہ کے انتظام کے سر درد کا خاتمہ ہوسکے گااور حوالہ/ہنڈی کے ذرائع سے رقوم کی منتقلی کم سے کم کی جاسکے گی۔ ایل سی کا کم از کم مارجن ضروریات کے لیے 30فیصد اور لگژری اشیاء کے لیے سو فیصد ہونا چاہیے ۔ وفاقی ، صوبائی ، نیم حکومتی اداروں ، نجی اداروں ، فیکٹریاں /غیر سر کاری دفاتر کے ملازمین کے لیے دوپہر کے کھانے کی مفت فراہمی کا انتظام کیا جائے کیونکہ اوسطاََ کھانے کے اخراجات زیادہ ہوتے ہیں ۔ اس اقدام سے نہ صرف ملازمین کی مالی طور پر مدد ہوسکے گی بلکہ دفاتر میں وقت کے ضیاع کو کم سے کم کیا جاسکے گا۔ میمن برادری اپنی اپنی سطح پر بلا امتیا ز مختلف سماجی اور فلاحی کام مثلاََ مختلف مقاما ت پر غریب اور مزدور افراد کے لیے مفت کھانا اور دستر خوان کی سہولت فراہم کر رہے ہیں اور حکومت سے بھی گذارش کرتے ہیں کہ موجودہ شدید مہنگائی کے عالم میں مزدور طبقے اور عام افراد کیلئے مفت دستر خوان کا اہتمام کرنے میں معاونت فراہم کی جائے۔