مذکورہ بچوں میں سے اکثریت کو امریکہ کی صحت اور انسانی خدمات کی وزارتوں سے منسلک حراستی مراکز میں رکھا گیا ہے
واشنگٹن(ایچ ایم نیوز)امریکہ کی ٹرمپ انتظامیہ میکسیکو کی سرحد پر غیر منظم نقل مکانی کے مقابل اپنی پالیسیوں کے دائرہ کار میں حالیہ ایک سال کے دوران900 سے زائد بچوں کو ان کے والدین سے جدا کر چکی ہے۔امریکن سول آزادیوں کی یونین ACLUنے حکومتی ریکارڈ کے تجزئیے کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 26 جون 2018 سے لے کر 26 جون 2019 کے دوران 844 کنبوں سے 911 بچوں کو الگ کر دیا گیا۔اپنے کنبوں سے جدا کئے جانے والے بچوں میں سے 481 کے 10 سال سے اور 185 کے 5 سال سے کم عمر ہونے کی طرف توجہ مبذول کروائی گئی ہے اور بچوں کی اوسط عمر 9 سال بتائی گئی ہے۔مذکورہ بچوں میں سے اکثریت کو امریکہ کی صحت اور انسانی خدمات کی وزارتوں سے منسلک حراستی مراکز میں رکھا گیا ہے۔دوسری طرف 97 بچوں کو تقریبا 85 دن تحویل میں رکھنے کے بعد ان کے کنبوں کے حوالے کر دیا گیا ہے، 40 بچوں کو دور کے عزیزوں یا پھر اسپانسروں کو دے دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال امریکہ کی وفاقی عدالت میں ACLU کے اعتراض کا جائزہ لینے کے بعد جج ڈانا سابرو نے غیر قانونی نقل مکان بچوں کو ان کے کنبوں سے الگ کرنے کے عمل کو عارضی طور پر روکنے کا فیصلہ سنایا تھا۔