سے عالمی اسٹریٹیجک توازن اور استحکام ، یورپ اور ایشیاء پیسیفک خطے میں سلامتی ، اور بین الاقوامی اسلحہ کنٹرول سسٹم پر دور رس منفی اثرات مرتب ہوں گے،اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے کا بیان
نیو یارک(ایچ ایم نیوز) اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے جانگ جون نے کہا ہے کہ ا مریکہ کے یک طرفہ انخلا کے نتیجے میں یہ معاہدہ منسوخ ہوا جس سے عالمی اسٹریٹیجک توازن اور استحکام ، یورپ اور ایشیاء پیسیفک خطے میں سلامتی ، اور بین الاقوامی اسلحہ کنٹرول سسٹم پر دور رس منفی اثرات مرتب ہوں گے، چائنہ ریڈیو انٹر نیشنل کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کم اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل معاہدے یعنی آئی این ایف ٹریٹی پر عام بحث کے لیے اجلاس منعقد کیا۔اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے جانگ جون نے اجلاس میں شرکت کی اور جامع طور پر چین کے مؤقف کی وضاحت کی۔ یہ اجلاس روس کی درخواست پر بلایا گیا اور اس کو چین کی حمایت بھی حاصل تھی۔جانگ جون نے کہا کہ انیس سو ستاسی میں امریکہ اور سابق سوویت یونین نے مذکورہ معاہدہ طے کیا جو ایٹمی تخفیف اسلحہ کے سلسلے میں ایک اہم معاہدہ تھا۔ امریکہ کے یک طرفہ انخلا کے نتیجے میں یہ معاہدہ منسوخ ہوا جس سے عالمی اسٹریٹیجک توازن اور استحکام ، یورپ اور ایشیاء پیسیفک خطے میں سلامتی ، اور بین الاقوامی اسلحہ کنٹرول سسٹم پر دور رس منفی اثرات مرتب ہوں گے۔اس حوالے سے بین الاقوامی برادری کی سوچ واضح ہونی چاہیے۔ آئی این ایف ٹریٹی پر چین بارہا اپنا مؤقف بیان کرچکا ہے۔ اپنے انخلا کے لیے چین کو عذر کے طور پر استعمال کرنا ناقابل قبول ہے ، چین امریکہ کے غیر معقول الزامات کو مسترد کرتا ہے۔کم اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بنانے کے سلسلے میں چین کی ترقی پر امریکہ کے بلاجواز الزامات کے جواب میں جانگ جون نے کہا کہ امریکہ اس لیے آئی این ایف ٹریٹی سے علیحدہ ہو رہا ہے تاکہ اپنے یکطرفہ پن کی پالیسی پر کاربند رہتے ہوئے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے دستبردار ہو سکے اور یک طرفہ طور پر اپنی فوجی برتری کو برقرار رکھ سکے۔چینی سفیر نے کہا چین ہمیشہ دفاعی نوعیت کی قومی دفاعی پالیسی پر عمل پیرا رہا ہے۔چین کے زمین سے مار کرنے والے تمام میڈیم رینج میزائل کی تنصیب صرف دفاعی مقاصد کے تحت کی گئی ہیاور یہ کسی بھی ملک کے لیے خطرے کا باعث نہیں ہیں۔ چین ، امریکہ کی جانب سے ایشیاء بحر الکاہل کے خطے میں زمین سے مار کرنے والے میڈیم رینج میزائل کی تنصیب کی بھرپور مخالفت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ امریکہ اس ضمن میں عقلیت اور تحمل کا مظاہرہ کرے۔