مقامی سرمایہ کار خوفزدہ ہیں تو غیر ملکی سرمایہ کار کیوں آئیں گے،سابق صدر اسلام آباد چیمبر
تاجرخوشی سے سڑکوں پر احتجاج نہیں کر رہے، ٹیکس ادائیگی نہیں ٹیکس حکام سے خوفزدہ ہیں
اسلام آباد(کامرس ڈیسک) اسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ کاروباری برادری معاشی ترقی کے بلند بانگ دعووں کو مسترد کرتی ہے۔ ایسی ترقی کی ضرورت نہیں جو عوام کی چیخیں نکلوا دے اور ملک بھر کے تاجروں کو کاروبار چھوڑ کرسڑکوں پر احتجاج پر مجبور کر دے۔تاجر خوشی سے نہیں مجبوراً احتجاج کر رہے ہیں کیونکہ ان میں سے بہت سے ٹیکس کی ادائیگی سے نہیں بلکہ ٹیکس حکام سے خوفزدہ ہیں۔جب ملکی سرمایہ کاردیوالیہ پن سے بچنے کے لئے پریشانی میں ہر دروازہ کھٹکٹارہے ہوں تو ایسے حالات غیر ملکی سرمایہ کاروںکوپاکستان آنے کی دعوت دینا بھونڈا مزاق ہے۔ شاہد رشید بٹ کا کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو روشن مستقبل کے اعلانات کے لالی پاپ کے بجائے حقیقی ریلیف کی ضرورت ہے۔معیشت میں بہتری کے دعووں کا زمینی حقائق سے کوئی تعلق نہیںکیونکہ کسی بھی پالیسی کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچ رہے ہیں جبکہ دولت کی منصفانہ تقسیم خواب بن گئی ہے۔معاشی نظام ہچکولے کھا رہا ہے،رسد اور طلب کانظام متاثر ہو چکا ہے، منافع خوروں کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے، مارکیٹ میں اشیاء تو موجود ہیں مگر خریدار غائب ہیںکیونکہ معاشی استحکام کے نام پر عوام کی قوت خرید ختم کر دی گئی ہے۔ایک اندازے کے مطابق ایک کروڑ نوکریاں دینے والے جماعت کی حکومت کے پہلے دو سال میں تیس لاکھ افراد بے روزگار ہو جائیں گے جبکہ ایک کروڑ خط غربت سے نیچے دھکیل دئیے جائیں گے۔ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد توقعات کے برعکس ملک کی اقتصادی حالات بہتر ہونے کے بجائے مسلسل خراب ہو رہی ہے جو ملک کو انارکی کی طرف دھکیل رہی ہے جس کا فوری حل نکالنا ضروری ہو گیا ہے۔