خوشحالی اور مضبوطی کی بنیاد اور مودی کی آئینی دہشتگردی کا منہ توڑ جواب ہے‘ پیر علی رضا بخاری
اسلام آباد(ایچ ایم نیوز) آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن سجادہ نشین درگاہ بساہاں شریف پیر علی رضا بخاری نے کہا ہے کہ پاکستانیت پر مبنی سوچ کی آبیاری ہی وطن عزیز کی ترقی ،خوشحالی اور مضبوطی کی بنیاد اور مودی کی آئینی دہشتگردی کا منہ توڑ جواب ہے۔ پاکستان کو جن داخلی اور خارجی چیلنجز کا سامنا ہے ان سے نمٹنے کے لئے قوم کا اپنے تمام تر اختلافات بھلا کر ایک صفحہ پر ہونا ضروری ہے۔ ایک مضبوط اور توانا پاکستان ہی کشمیر کو ہندوستان سے آزاد کرا سکتا ہے۔ وہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ‘‘ہم پاکستانی ‘‘ بیانیہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔پیر علی رضا بخاری نے کہا کہ ’’ہم پاکستانی ‘‘بیانیہ کا عام ہونا اور لوگوں کوآج کے دور کی سوچ کا قائل کرنا بہت ضروری ہے۔ آج کے دور میں جب بدلتی ہوئی رتوں میں سیاستدانوں کے ’’بیانیوں‘‘ کو میڈیا میں زیادہ جگہ مل رہی ہے، کچھ جگہ اس’’ہم پاکستانی’’ بیانیہ کو بھی ملنی چاہیے جو آج کی سیاست ،ملی یکجہتی اور قومی سالمیت کی بھی ضرورت ہے۔ یہ ،اہل کشمیر خود پاکستان اور اہل پاکستان کی بھی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی بیانیہ ’’ہم پاکستانی‘‘انتہا پسندی اور دہشت گردی کیخلاف موثر انداز میں کام کر ے گا ہمارے ملک میں وسائل اور صلاحیتوں کی کمی نہیں صرف انہیں درست استعمال میں لانا ہے، وہ دن دور نہیں جب پاکستان دنیا میں ایک ترقی یافتہ اور مستحکم ملک کے طور پر ابھر کر سامنے آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیاں اس پیغام کو پھیلانے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں وہ اس کیلئے مبارکباد کی مستحق ہیں، اس کے بعد پاکستان کو کوئی کامیابی سے نہیں روک سکتا، ہم اتنے خوش قسمت ہیں کہ ہمیں آزاد پاکستان ملا۔انہوں نے کہا کہ مدارس کو قومی دھارے میں لایاگیا ہے، مدارس کے طلباء کو بھی آگے بڑھنے کے بھرپور مواقع فراہم ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل مدارس کے طلباء کیلئے آگے بڑھنے کے مواقع نہیں تھے اور انہیں صرف دینی تعلیم ہی دی جاتی تھی۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور ملک و قوم کے دفاع اور ترقی میں تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب پاکستانی ہیں اور ہماری سوچ بھی ایک ہونی چاہئے۔ پیر علی رضا نے کہا کہ کشمیر میں جو قتل عام ہندوستانی فوج کر رہی ہے اس کا ہندوستان کو اٹھانا پڑے گا۔شکست ہندوستان کا مقدر بنے گی۔