کراچی (ایچ ایم نیوز )حال ہی میں ناروے کی وزیراعظم ارنا سولبرگ کی جانب سے پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ حاصل کرنے والی اداکارہ مہوش حیات نے دیارغیرمیں پاکستان کا بھرپور دفاع کرتے ہوئے بالی ووڈ اور ہالی ووڈ کو شدید تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔مہوش حیات نے ان دونوں فلم انڈسٹریز میں پاکستان کا منفی تشخص پیش کرنے پر آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اسے مسلمانوں کے خلاف نفرت کا پرچار قرار دیا۔ انہوں نے اپنے انٹرویو کا ایک مختصر ویڈیو کلپ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹرپرشیئر کیا ہے۔اداکارہ نے امریکی ٹی وی اسکائی نیوز مارننگ شو میں شرکت کی جہاں ان کا کہنا تھا کہ ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کی فلموں میں پاکستانیوں کو انتہائی منفی طریقے سے پیش کیا جانا ناانصافی ہے۔مہوش حیات کے مطابق ان دونوں فلم انڈسٹریز کے اس اقدام سے مسلمانوں کے خلاف نفرت اور اسلامو فوبیا میں اضافہ ہوا ۔انہوں نے کہا کہ سینما کے ذریعے ہمیشہ پاکستانیوں کو ہی ولن کے روپ میں پیش کیا گیا، انہیں دہشتگرد دکھایا جاتا ہے جنہوں نے ہاتھ میں بڑی بندوقیں پکڑی ہوتی ہیں اور ان کی خواتین پردے میں ہوتی ہیں۔ جب بھی کہیں جاتی ہوں اور لوگوں کو بتاں کہ میں پاکستانی ہوں تو ان کی اگلی بات ہوتی ہے کہ آپ کا تعلق دہشتگرد ملک سے ہے۔اداکارہ نے مطالبہ کیا کہ فلموں میں پاکستانیوں کا صحیح تشخص اجاگر کیا جانا چاہیے۔ناروے میں بھی مہوش حیات نے اپنے خطاب کے دوران بھارتی فلموں کو اس حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔اس سے قبل مہوش نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این میں تحریر کردہ اپنے مضمون میں بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کو اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کی سفیر برائے خیرسگالی ہیں، یہ احساس دلایا تھا کہ وہ امن پھیلانے کی ذمہ دارہیں۔مسئلہ کشمیر پرپوچھے جانے والے جانے والے سوال کے جواب میں پریانکا کی جانب سے صحافی کو جھاڑنے پر مہوش حیات کا موقف تھا کہ پریانکا کسی بھی سنگین مسئلے پر بات کرتے وقت بطور بھارتی نہیں بلکہ عالمی شخصیت کے طور پر بات کرنی چاہیے۔ انہوں نے امریکا میں بیٹھ کر عام بھارتی کی زبان بولی جبکہ انہیں دونوں ممالک کے درمیان نفرتوں کے پرچارکے بجائے امن وانسانیت کا درس دینا چاہیے۔
Showing posts with label مہوش حیات کی بالی ووڈ اور ہالی ووڈ پر کڑی تنقید. Show all posts
Showing posts with label مہوش حیات کی بالی ووڈ اور ہالی ووڈ پر کڑی تنقید. Show all posts