دفاعی رابطہ کاری کے سلسلے میں اپنی مشترکہ کوششوں کو آگے بڑھانے پر بات چیت کی گئی،بیان
واشنگٹن(ایچ ایم نیوز)امریکی بحریہ کی مرکزی قیادت نے ایک اعلان میں بتایا ہے کہ اس کے سربراہ جیمز میلوے نے رواں ہفتے کے آغاز پر سعودی دارالحکومت ریاض کا دورہ کیاہے ۔ جیمز نے وہاں سعودی بحریہ کے سربراہ کے ساتھ ایرانی خطرات سے نمٹنے کے سلسلے میں دفاعی مضبوطی پر تبادلہ خیال کیا۔برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق میلوے نے ایک بیان میں کہا کہ یہ دورہ ایک موقع تھا جہاں ہم نے دفاعی رابطہ کاری کے سلسلے میں اپنی مشترکہ کوششوں کو آگے بڑھانے پر بات چیت کی۔ اس کا مقصد اشتعال انگیزی اور حملے کا مقابلہ کرنا ہے۔ انہوں نے ایرانی جارحیت سے نمٹنے کے لیے علاقائی کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔یہ پیش رفت 14 ستمبر کو سعودی عرب میں تیل کی دو تنصیبات کو ڈرون طیاروں کے ذریعے حملے کا نشانہ بنانے کے بعد سامنے آئی ۔ اس حملے کے نتیجے میں ابتدائی طور پر تیل کی رسد میں پانچ فی صد سے زیادہ کمی آ گئی تھی۔ امریکا ، یورپی طاقتوں اور سعودی عرب نے اس حملے کا ذمے دار ایران کو ٹھہرایا۔ بعد ازاں کئی ممالک نے امریکا کی جانب سے ایک بین الاقوامی میری ٹائم سیکورٹی الائنس تشکیل دینے کی دعوت کا مثبت جواب دیا۔ اس سے قبل خلیج کے پانی میں رواں سال تیل بردار جہازوں کو حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ امریکا نے ان کارروائیوں کا الزام بھی ایران پر عائد کیا۔امریکا کی جانب سے تجویز کردہ بحری مہم کے سلسلے میں واشنگٹن رابطہ کاری کے لیے جہاز مہیا کرے گا اور نگرانی کی کوششوں کی قیادت کرے گا جب کہ اس کے حلیف ممالک نزدیکی پانی میں گشتی دستوں کا انتظام کریں گے اور ان تجارتی جہازوں کے ہمراہ ہوں گے جن پر ان کے ممالک کے پرچم لہرا رہے ہوں گے۔