ڈالر مہنگا ہو نے سے پاکستان پر غیرملکی قرضوں کے حجم میں ایک ہزار ارب روپے سے زائد اضافہ ہوگیا ، ترقیاتی منصوبوں کی لاگت بھی بڑھ گئی ہے
تیل کی ادائیگیوں اورامپورٹ بل نے روپے پر شدید دبا وبڑھادیا،ایکسچینج کرنسی ایسوسی ایشن
کراچی(ایچ ایم نیوز) انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر مزید 4 روپے 2 پیسے مہنگا ہونے کے بعد ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 161 روپے پر پہنچ گیا ۔ تفصیلات کے مطابق روپے کی قدر میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے اور ڈالر تیزی کے ساتھ ڈبل سنچری کی جانب گامزن ہے، بدھ کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر مزید 4 روپے 2 پیسے مہنگا ہوگیا جس کے بعد ڈالر کی قیمت 161 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔اوپن مارکیٹ میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران ڈالر کی قیمت تقریبا 7 روپے بڑھ گئی جب کہ رواں ماہ انٹربینک میں ڈالر 8 روپے 8 پیسے مہنگا ہوا، روپے کی قدر کم ہونے سے جون کے مہینے میں قرضوں کی مالیت میں 800 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران ڈالر 10 روپے سے زیادہ مہنگا ہوا ہے جس کے باعث پاکستان پر غیرملکی قرضوں کے حجم میں ایک ہزار ارب روپے سے زائد اضافہ ہوگیا ہے جبکہ ترقیاتی منصوبوں کی لاگت بھی بڑھ گئی ہے۔ روپے کی قدرمیں کمی کی وجہ مختلف ادائیگیاں ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات اور دیگر درآمدی اشیا کی ادائیگیوں کی وجہ سے روپے پر دباوپڑا ہے۔ایکسچینج کرنسی ایسوسی ایشن کے مطابق تیل کی ادائیگیوں اورامپورٹ بل نے روپے پر شدید دبا وبڑھادیا ہے جسکی وجہ سے ڈالر مسلسل مہنگا ہورہا ہے۔کرنسی مارکیٹ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے پاکستان کے معاہدے کی خبروں کے بعد روپے پر دباو کے باعث ڈالر مہنگا ہوا ۔ پاکستان کے آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعدروپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کی خبریں گردش کررہی تھیں ۔