کاروباری مراکز کو 30جون 2020تک ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا
کراچی (اسٹاف رپورٹر) فیڈرل بورڈآف ریونیو نے تمام میگا چین اسٹورز، شاپنگ مال، ریسٹورنٹس، کیفے، کافی شاپس، ہوٹلوں، طعام گاہوں اور اسنیک بارز کے لیے یکم دسمبر 2019 سے الیکٹرونک ڈیوائس سسٹم نصب کرنا لازمی قرار دیدیا ہے۔ ایف بی آر کا یہ کمپیوٹرائزڈ سوفٹ ویئر کیش مشینوں سے منسلک ہوگا اور صارفین ایف بی آر کو اپنے ادا کردہ ٹیکس کی جانچ پڑتال کر سکیں گے۔مقام فروخت(پوائنٹ آف سیل)نئے سافٹ ویئر الیکٹرونک ڈیوائس سسٹم (ای ڈی ایس)سے منسلک ہوں گے۔ ممبر پالیسی اور ترجمان ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور کے مطابق سیلز ٹیکس قواعد 2006میں ترمیم کے ذریعہ مذکورہ کاروباری مراکز کو 30جون 2020تک ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔اس کے بعد اسپتالوں اور لیبارٹریز کو اس نظام کے تحت لایا جائے گا۔ تیار ملبوسات، مقامی طور پر تیار ٹیکسٹائل مصنوعات، چمڑے اور مصنوعی اشیا مشروط طور پر کم دام پر فروخت کی جا سکیں گی۔ان اشیا کی خوردہ فراہمی معیاری ریٹ سے مشروط ہوگی۔ مجموعی اشیا کی فراہمی کے سپلائر سسٹم میں ردوبدل کا مرتکب پایا گیا تو وہ دام میں کمی کا حقدار نہیں ہوگا۔ ایف بی آر نے میگا مال میں موجود تمام میگا اسٹورز اور کافی شاپس پر الیکٹرونک ڈیوائس/ سوفٹ ویئر نصب کرنے کی ہدایت کی ہے اور الیکٹرونک انوائس سسٹم متعارف کرانے کے لیے کہا ہے۔ تمام شاخیں اور مقام فروخت ایف بی آر کے کمپیوٹرائزڈ نظام سے منسلک ہوں گے۔ سیلز ٹیکس رولز 2006میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیاہے۔ایف بی آر نے درجہ اول کے تمام خوردہ فروشوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے تمام مقامات فروخت کو بورڈ کے کمپیوٹرائزڈ سسٹم سے مربوط کر لیں۔