کااگلے سال جاپانی کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی، مسٹر کونی نوری مٹسوڈا ،انگلش اسپیکنگ یونین میں خطاب
جاپان پاکستان تعلقات پر منعقدہ تقریب سے صدر انگلش اسپیکنگ یونین عزیز میمن، کلیم فاروقی کا بھی خطاب
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جاپانی سفیر مسٹر کونی نوری مٹسوڈا نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تین شعبوں ، تجارت، سرمایہ کاری اور افرادی قوت کی تربیت میں کام کرنے کے مواقع زیادہ ہیں،کراچی کرکٹ سٹی ہے، اگلے سال جاپانی کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں انگلش اسپیکنگ یونین آف پاکستان کے تحت جاپان پاکستان تعلقات پر منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں انگلش اسپیکنگ یونین کے صدر عزیز میمن، کلیم فاروقی، اراکین نیشنل ایگزیکٹو کمیٹی اور ممبرز نے بھرپور شرکت کی۔ پاکستان میں تعینات جاپانی سفیر مسٹر کونی نوری مٹسوڈانے بتایا کہ پاکستان کے ساتھ جاپان کے تعلقات دوسری جنگ عظیم کے بعد سے قائم ہوئے، جو اب بہت مضبوط اور دوستانہ ہیں۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان جاپان کو فشریز، پھل، فارما سوٹیکل و دیگر شعبوں کی پروڈکٹس ایکسپورٹ کر سکتا ہے۔جاپانی کمپنیاں پاکستان کے ڈیری، فارما ، آٹوموبائل پارٹس، زراعت، فوڈ پروسیسنگ میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں۔ جاپانی سفیر نے بتایا کہ جاپان افرادی قوت کی تربیت کے لیے 14 شعبوں میں تربیت فراہم کرے گا ۔ ان شعبوں میں کیئر ورکرز، بلڈنگ کلیننگ مینجمنٹ، مشین پارٹس اینڈ ٹولنگ، انڈسٹریل مشینری، الیکٹرک و الیکٹرونکس، انفارمیشن، کنسٹرکشن، شپ بلڈنگ و شپ مشینری، آٹوموبائل ریپئر و مرمت ، ایوی ایشن، اکاموڈیشن، زراعت، فشریز و ایکوا کلچر، کھانوں اور سبزیوں کی تیاری اورفوڈ سروس کے شعبے شامل ہیں۔ مسٹر کونی نوری مٹسوڈا نے مزید کہا کہ پاکستان کے جاپان کے ساتھ تعلقات کے تین بڑے پلرز ہیں،جاپان ،پاکستان کا معاشی انفرااسٹرکچر،ٹرانسپورٹ انفرااسٹرکچر، الیکٹریسٹی سپلائی، واٹر سپلائی کو بہتر بنا رہاہے۔ ہیومن سکیورٹی اور سوشل انفرااسٹرکچر کوبھی بہتر کر رہے ہیں۔ مسٹر کونی نوری مٹسوڈا نے کہا کہ پاکستان اور جاپان سب سے زیادہ قدرتی آفات جیسے زلزلے وغیرہ کا شکار رہے ہیں، جاپان ، پاکستان میں ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن، قیام امن، بہتر سکیورٹی، ٹیلی کمیونیکیشن کی بہتری کے لیے کوشاں ہے۔ پاکستان میں ہم تعلیم، تربیت، پولیو کے خاتمے میں مدد کر رہے ہیں۔ جاپانی سفیر کا کہنا تھا کہ جاپان 1950 کی دہائی سے ہی پاکستان کی مدد کر رہا ہے، جاپان اب تک 12 بلین امریکی ڈالرز کی مدد کر چکا ہے،انہوں نے مزید کہاکہ جاپانی لوگوں کے لیے کراچی ورلڈ بزنس سینٹر بن جائے گا،کراچی جاپانی لوگوں کے لیے جاپان سے باہر پانچ بڑے بزنس سینٹرز میں سے ایک ہے۔ جاپانی سفیرنے بتایا کہ جاپان کا ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن اگلے مہینے پاکستان کا دورہ کرے گا،یہ وفد کراچی، لاہور اور اسلام آبادکا دورہ کر کے پانی کے مسائل پر اپنی تجاویز اور لائحہ عمل تجویز کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ جاپانی ریسٹورنٹس کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں کھلیں گے، جاپانی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری بھی پاکستانی ٹیلنٹ کی تلاش میں ہے، وہ بھی یہاں آرہے ہیں،اس کے علاوہ کئی جاپانی کمپنیاں مینوفیکچرنگ بھی یہاں لارہی ہیں،کافی کمپنیوں کی سرمایہ کاری پہلے سے ہی جاری ہے۔جاپانی کمپنیاں پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ مل کر ذیابیطس اور میٹابولزم سے متعلق ادویات بناسکتی ہیں۔ جاپانی کمپنیاں آٹوموبائل سیکٹر میں مزید سرمایہ کاری لارہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ کوشش کر رہے ہیں کہ سوزوکی اور یاماہاکے پارٹس یہاں پاکستان میں بنیں اور یہیں سے ایکسپورٹ ہوں،اس کے علاوہ جاپان، پاکستان کے ٹیکسٹائل، مائننگ، آئل اینڈ گیس اور دیگر سیکٹرز میں بھی کام کرے گا۔ جاپانی سفیر نے بتایا کہ جاپان کی مضبوط کرکٹ ٹیم بھی ہے جو کسی دن پاکستانی ٹیم کو ہرائے گی، کراچی کرکٹ سٹی ہے، ہماری ٹیم اگلے سال پاکستان کا دورہ کرے گی۔ ہمیں اچھے کوچز کی ضرورت ہے، اسپورٹس انسٹرکٹر بھی نئی ویزہ پالیسی سے فائدہ اٹھائیں۔ تقریب سے انگلش اسپیکنگ یونین کے صدر عزیز میمن، نائب صدر کلیم فاروقی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔