My Blogger consists of a general news in which I upload articles from all types of news including science, technology, education, crime, how-to, business, health, lifestyle and fashion.

New User Gifts

NUMBERS 1 to 1000


1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
287
288
289
290
291
292
293
294
295
296
297
298
299
300
301
302
303
304
305
306
307
308
309
310
311
312
313
314
315
316
317
318
319
320
321
322
323
324
325
326
327
328
329
330
331
332
333
334
335
336
337
338
339
340
341
342
343
344
345
346
347
348
349
350
351
352
353
354
355
356
357
358
359
360
361
362
363
364
365
366
367
368
369
370
371
372
373
374
375
376
377
378
379
380
381
382
383
384
385
386
387
388
389
390
391
392
393
394
395
396
397
398
399
400
401
402
403
404
405
406
407
408
409
410
411
412
413
414
415
416
417
418
419
420
421
422
423
424
425
426
427
428
429
430
431
432
433
434
435
436
437
438
439
440
441
442
443
444
445
446
447
448
449
450
451
452
453
454
455
456
457
458
459
460
461
462
463
464
465
466
467
468
469
470
471
472
473
474
475
476
477
478
479
480
481
482
483
484
485
486
487
488
489
490
491
492
493
494
495
496
497
498
499
500
501
502
503
504
505
506
507
508
509
510
511
512
513
514
515
516
517
518
519
520
521
522
523
524
525
526
527
528
529
530
531
532
533
534
535
536
537
538
539
540
541
542
543
544
545
546
547
548
549
550
551
552
553
554
555
556
557
558
559
560
561
562
563
564
565
566
567
568
569
570
571
572
573
574
575
576
577
578
579
580
581
582
583
584
585
586
587
588
589
590
591
592
593
594
595
596
597
598
599
600
601
602
603
604
605
606
607
608
609
610
611
612
613
614
615
616
617
618
619
620
621
622
623
624
625
626
627
628
629
630
631
632
633
634
635
636
637
638
639
640
641
642
643
644
645
646
647
648
649
650
651
652
653
654
655
656
657
658
659
660
661
662
663
664
665
666
667
668
669
670
671
672
673
674
675
676
677
678
679
680
681
682
683
684
685
686
687
688
689
690
691
692
693
694
695
696
697
698
699
700
701
702
703
704
705
706
707
708
709
710
711
712
713
714
715
716
717
718
719
720
721
722
723
724
725
726
727
728
729
730
731
732
733
734
735
736
737
738
739
740
741
742
743
744
745
746
747
748
749
750
751
752
753
754
755
756
757
758
759
760
761
762
763
764
765
766
767
768
769
770
771
772
773
774
775
776
777
778
779
780
781
782
783
784
785
786
787
788
789
790
791
792
793
794
795
796
797
798
799
800
801
802
803
804
805
806
807
808
809
810
811
812
813
814
815
816
817
818
819
820
821
822
823
824
825
826
827
828
829
830
831
832
833
834
835
836
837
838
839
840
841
842
843
844
845
846
847
848
849
850
851
852
853
854
855
856
857
858
859
860
861
862
863
864
865
866
867
868
869
870
871
872
873
874
875
876
877
878
879
880
881
882
883
884
885
886
887
888
889
890
891
892
893
894
895
896
897
898
899
900
901
902
903
904
905
906
907
908
909
910
911
912
913
914
915
916
917
918
919
920
921
922
923
924
925
926
927
928
929
930
931
932
933
934
935
936
937
938
939
940
941
942
943
944
945
946
947
948
949
950
951
952
953
954
955
956
957
958
959
960
961
962
963
964
965
966
967
968
969
970
971
972
973
974
975
976
977
978
979
980
981
982
983
984
985
986
987
988
989
990
991
992
993
994
995
996
997
998
999
1000


ناسا کی جیمز ویب خلائی دوربین کی تعمیر مکمل ہوگئی

دوربین دس لاکھ کلومیٹر دوری پر موجود دمکتے جگنو کو بھی آسانی سے شناخت کرسکتی ہے، کائنات کے رازوں سے پردہ اٹھانے میں مددگار ثابت ہو گی، 2021میں مدار میں داخل کیا جائے گا

 کیلیفورنیا(ایچ ایم نیوز) یہ اتنی حساس اور جدید ہے کہ دس لاکھ کلومیٹر دوری پر موجود دمکتے جگنو کو بھی آسانی سے شناخت کرسکتی ہے۔ اس جدید ترین خلاجی دوربین کو جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کا نام دیا گیا ہے جو ہبل خلائی دوربین کی جگہ لے گی اور کائنات کے رازوں سے پردہ اٹھائے گی۔ناسا گزشتہ دو عشروں سے اس خلائی دوربین پر کام کررہا تھا اور کئی طرح کے تجربات جاری تھے۔ اس طرح جیمز ویب خلائی دوربین انسانی تاریخ کی سب سے طاقتور، پیچیدہ، جدید ترین اورمدار میں بھیجی جانے والی سب سے بڑی خلائی دوربین کا اعزاز بھی رکھتی ہے۔یہ ہبل خلائی دوربین سے سات گنا زائد روشنی مجتمع کرکے ہمیں کائنات کی بہترین تصویر دکھائے گی اور انفراریڈ (زیریں سرخ)روشنی دیکھنے کی بدولت کائنات کے دوردراز اجسام کی تصویر بھی لے سکے گا اور شاید ہم قدیم کائنات کی وہ جھلک بھی دیکھ سکے جس کا آج کوئی وجود ہی نہیں ہے اور وہ کب کی ختم ہوچکی ہے۔جیمزویب خلائی دوربین کا ابتدائی منصوبہ 1990 کے عشرے میں بنایا گیا تھا ۔ لیکن اس سفر میں کئی بار یہ منصوبہ ڈانوڈال رہا اور کئی تکنیکی رکاوٹوں کی وجہ سے بار بار تاخیر کا شکار رہا۔ 2007 میں اس کی تیاری کا باقاعدہ منصوبہ شروع ہوا۔ اب اس کے تمام پرزے جوڑدیئے گئے ہیں اور اسمبلی مکمل ہوچکی ہے۔ایک کرین کے ذریعے دوربین کے دو حصوں کو باہم جوڑا گیا ہے جس میں انتہائی درست اور حساس آئینے لگائے گئے ہیں۔ اس کی تیاری میں ہزاروں افراد اور ماہرین کی محنت شامل ہے ۔ ناسا کے علاوہ، یورپی خلائی ایجنسی، کینیڈا خلائی ایجنسی، نارتھ روپ گرومان اور کئی جامعات اور اداروں کے اشتراک سے اسے بنایا گیا ہے۔ سال 2021 میں اسے مدار میں بھیجا جائے گا۔

کولمبیا،امن عمل کو شدید جھٹکا، باغیوں کا پرتشدد کارروائیاں پھر سے شروع کرنے کا اعلان

بوگوٹا(ایچ ایم نیوز)کولمبیا میں امن عمل کو ایک شدید جھٹکا لگا ہے۔فارک باغیوں کے دو سابق کمانڈروں ایوان مارکیز اور جیسوس سانتش نے اپنی مسلح کارروائیاں دوبارہ سے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اپنے ویڈیو انٹرویو میں ان دونوں نے کہا کہ یہ ریاست کی جانب سے امن معاہدے سے غداری کا جواب ہے۔ اس ویڈیو میں فارک باغیوں کی علامت اور وردی پہنے ہوئے بیس مسلح افراد کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ستمبر 2016 میں کولمبیا کے اس وقت کے صدر خوآن سانتوس نے اس باغی گروپ کے ساتھ ایک امن معاہدہ کیا تھا۔

خلائی جنگ، ٹرمپ نے اسپیس کمانڈ کا افتتاح کر دیا

واشنگٹن(ایچ ایم نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خلا میں جنگ کیلئے پینٹاگون میں خصوصی اسپیس کمانڈ کا افتتاح کردیاہے۔وائٹ ہائوس میں تقریب سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ یہ ایک تاریخی دن ہے جسے خلا میں امریکا کی سلامتی اور دفاع کیلئے یاد رکھاجائیگا۔امریکی صدر نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ خلا میں امریکا کے غلبے کو خطرہ نہ ہو۔

زمین میں دھنسنے کے بعد انڈونیشیائی دارالحکومت جکارتہ کی دوسرے شہر منتقلی کی تیاری

دارالحکومت کی منتقلی کیلئے 33ارب ڈالر مختص، تبدیلی کا اہم مرحلہ 2024تک مکمل کر لیا جائیگا

جکارتہ(ایچ ایم نیوز) انڈونیشیائی دارالحکومت جکارتہ اب تک 4 میٹرگہرائی میں دھنس چکا ہے اور یہ سلسلہ بتدریج جاری ہے اسی بنا پر حکومتِ انڈونیشیا نے پورا دارالحکومت ایک دوسرے جزیرے بورنیو پر متنقل کرنے کے لیے 33 ارب ڈالر کی رقم مختص کی ہے۔ارضیات دانوں کے مطابق پورا شہر مسلسل دھنس رہا ہے ، کہیں یہ شرح سالانہ 3 سینٹی میٹر ہے اور کہیں 10 سینٹی میٹر بھی ہے۔ اس وقت ایک کروڑ سے زائد افراد جکارتہ کیباسی ہیں۔ دوسری جانب زمینی تبدیلیوں سے عمارتوں کی بنیادیں متاثر ہورہی ہے۔ ساحلی شہر ہونے کی بنا پر پانی کی سطح بلند ہورہی ہے بلکہ سمندر کا کھارا پانی تیزی سے قدرتی چشموں اور دریائی نالوں میں داخل ہونے لگا ہے۔اسی بنا پر انڈونیشیا کے صدر جو وائیڈوڈو نے جکارتہ سے دارالحکومت کو بورنیو منتقل کرنے کا عملی فیصلہ کیا ہے۔ ماہرین نے زیرزمین پانی کی بورنگ کو اس کا ذمے دار ٹھہرایا ہے۔ زیرِ زمین پانی نکالنے سے زمین کے اندر جوف یا خلا بن گئے ہیں اور کسی ہوا بھرے میٹریس کی طرح زمین جگہ جگہ سے بیٹھ رہی ہے۔ پانی کے لیے اندھا دھند برما کاری سے زیرِزمین پانی کی سطح اب دسیوں میٹر نیچے جاپہنچی ہے۔تہران، وینس اور نیو اورلینز میں بھی ایسا ہی ہورہا ہے لیکن جکارتہ کا مسئلہ قدرے سنگین ہے۔ اب شہر کی منتقلی کا کام جاری ہے اور اس کا اہم مرحلہ 2024 تک مکمل ہوجائے گا اور 15 لاکھ سرکاری ملازم بھی بورنیو میں جا بسیں گے۔

امن معاہدے کے باوجود امریکا افغانستان میں موجود رہیگا، ٹرمپ

 واشنگٹن(ایچ ایم نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ افغان طالبان کے ساتھ معاہدے کے باوجود امریکی فوج کی کچھ تعداد افغانستان میں رہے گی۔امریکی فاکس نیوز ریڈیو کو انٹرویو میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر امریکا طالبان کے ساتھ 18 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے معاہدہ کر لیتا ہے تو بھی امریکی افواج وہاں موجود رہیں گی کیونکہ افغانستان میں امریکی فوج کی موجودگی کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جاسکتا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ افغانستان میں امریکی افواج کی سطح کو کم کرکے 8,600 کیا جا رہا ہے، اس وقت افغانستان میں تقریبا 14 ہزار امریکی سروس ممبرز موجود ہیں، جن میں سے 5 ہزار شر اور سورش کی روک تھام کے لئے کارروائیوں میں مصروف رہتی ہیں۔

ہم پر تشدد نہ کریں، گولی مار دیں،بھارتی مظالم پر کشمیریوں کی دہائی

 مظالم جاری رہے تو گھر چھوڑ نے کے سوا چارہ نہیں رہیگا،بھارتی فوجی ایسے مارتے ہیں جیسے جانوروں کو، ہمیں انسان ہی نہیں سمجھتے، کشمیریوں پرظلم کے باوجود ڈاکٹرز صحافیوں سے کسی مریض بارے بات نہیں کرنا چاہتے،رپورٹ بی بی سی

سری نگر(ایچ ایم نیوز)برطانوی نشریاتی ادارے نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے متعلق تفصیلی رپورٹ جاری کر دی ہے۔بی بی سی کے رپورٹر نے مقبوضہ کشمیر کے جنوبی اضلاع کے علاقوں کا دورہ جہاں عوام نے انہیں بھارتی افواج کی جانب سے ڈھائے گئے مظالم کی داستانیں سنائیں۔رپورٹ کے مطابق کشمیریوں نے رات گئے بھارتی چھاپوں، مار پیٹ اور تشدد کی ملتی جلتی کہانیاں سنائیں اور بھارتی سیکیورٹی فورسز پر مارپیٹ اور تشدد کے الزامات لگائے۔بی بی سی کے مطابق کشمیریوں نے بتایا کہ مقبوضہ وادی کے محصور شہریوں نے یہ بھی بتایا کہ آرٹیکل 370 ختم کرنے کے متنازع فیصلے کے چند گھنٹوں بعد ہی فوج گھر گھر گئی، بھارتی فوج نے راتوں میں چھاپے مار کر گھروں سے لوگوں کو اٹھایا اور سب کو ایک جگہ پر جمع کیا۔شہریوں نے بتایا کہ بھارتی فوج نے ہمیں مارا پیٹا، ہم پوچھتے رہے ہم نے کیا کیا ہے لیکن وہ کچھ بھی سننا نہیں چاہتے تھے، انہوں نے کچھ بھی نہیں کہا اور بس ہمیں مارتے رہے۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق شہریوں نے بتایا کہ بھارتی فوج نے ہمیں لاتیں ماریں، ڈنڈوں سے مارا، بجلی کے جھٹکے دیئے، تاروں سے پیٹا، جب بیہوش ہو گئے تو انہوں نے ہمیں ہوش میں لانے کے لیے بجلی کے جھٹکے دیئے، بھارتی فورسز نے ہمیں ڈنڈوں سے مارا اور ہم چیخے تو انہوں نے ہمارے منہ مٹی سے بھر دیئے۔ایک کشمیری شہری نے بی بی سی کے رپورٹر کو بتایا کہ میں خدا سے موت کی دعا کر رہا تھا کیونکہ یہ تشدد ناقابلِ برداشت تھا، بھارتی فورسز سے کہا کہ ہم پر تشدد نہ کریں، بس گولی مار دیں۔رپورٹ کے مطابق شہری نے بتایا کہ سیکیورٹی اہلکار پوچھتے رہے کہ پتھرا کرنے والوں کے نام بتا اور وارننگ دی کہ کوئی بھی بھارت مخالف مظاہروں میں شرکت نہ کرے۔بی بی سی کے مطابق کشمری شہریوں نے کہا کہ مظالم جاری رہے تو گھر چھوڑ دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہے گا، وہ ہمیں ایسے مارتے ہیں جیسے جانوروں کو مارا جاتا ہے، بھارتی فوجی ہمیں انسان ہی نہیں سمجھتے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے باوجود مقبوضہ وادی کے ڈاکٹرز صحافیوں سے کسی بھی مریض کے بارے میں بات نہیں کرنا چاہتے۔خیال رہے کہ بھارتی فورسز نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 ختم کر کے وادی میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا تھا۔بھارتی افواج نے مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈان کر رکھا ہے جس کے باعث عوام کی زندگیاں اجیرن ہو چکی ہیں۔

بھارت،ہم کشمیریوں کیساتھ کھڑے ہیں، چھتیس گڑھ کے علیحدگی پسندوں کا اعلان

 آرٹیکل 370 بی جے پی اور انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس نے مل کر ختم کیا،بھارتی ظالمانہ اقدامات کی مذمت 

نئی دہلی(ایچ ایم نیوز)بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے نکسل علیحدگی پسندوں نے کشمیریوں کی حمایت کا اعلان کر دیا۔بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 راجیہ سبھا میں پیش کرنے سے قبل ہی صدارتی حکم نامے کے ذریعے ختم کر دیا تھا۔مودی سرکار نے آرٹیکل 370 کو ختم کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر اور لداخ کو دو حصوں میں تقسیم کر کے بھارتی یونین میں شامل کر لیا تھا جس کی بھارتی بعدازاں لوک سبھا نے بھی منظوری دیدی تھی۔بی جے پی نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق اپنے اقدام کے ردعمل کے خوف سے مقبوضہ وادی میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا تھا۔مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 26 روز سے لاک ڈان کے باعث عوام گھروں میں محصور اور حریت قیادت قید ہے، جگہ جگہ بھارتی فورسز کے ناکوں کے باعث مریضوں کو ادویات اور اسپتال جانے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ بھارتی فورسز اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنوں اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال بھی کر رہی ہیں۔پاکستان، چین اور ترکی سمیت دنیا کے کئی ممالک نے بھارتی اقدامات کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔پاکستان کے مطالبے پر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی پر 16 اگست کو سلامتی کونسل کا اجلاس بھی منعقد ہوا جب کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور او آئی سی سمیت انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیموں نے بھی بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیریوں کو ان کے حقوق فراہم کیے جائیں۔غیر ملکی میڈیا نے بھی مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی جانب سے سب اچھا ہے کا راگ الاپنے کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے نہتے کشمیریوں پر بھارتی فورسز کے مظالم کی ویڈیوز شیئر کیں۔مودی سرکار کے فیصلے کو ناصرف دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے بلکہ خود بھارت کے اندر سے بھی آرٹیکل 370 ختم کرنے کے فیصلے کو غیرآئینی قرار دیا جا رہا ہے۔کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے پارٹی رہنمائوں کے ہمراہ سری نگر ائیر پورٹ پہنچے تاہم انہیں ائیرپورٹ سے باہر جانے ہی اجازت نہیں دی گئی اور واپس نئی دہلی روانہ کر دیا گیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اب بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے نکسل علیحدگی پسندوں نے بھی آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے بھارتی حکومت کے اقدام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔کے ایم ایس کے مطابق نکسل علیحدگی پسندوں نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی تحریک آزادی کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرٹیکل 370 بی جے پی اور انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس نے مل کر ختم کیا۔

پاکستانی پالیسیز،فوجی تھنک ٹینک کا اثرو رسوخ نمایاں،امریکی رپورٹ

آرمی چیف غیر سیاسی و پروفیشنل ضرور لیکن کشمیر پر پاکستانی ردِ عمل میں فوج فیصلہ کن کردار ادا کرے گی ، حکومت کے فوج کیساتھ مراسم اچھے لیکن خارجہ پالیسز پرفوجی اسٹیبلشمنٹ غالب ہے، کانگریشنل ریسرچ سروس

واشنگٹن(ایچ ایم نیوز) امریکی کانگریس کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں خارجہ اور سیکیورٹی پالیسی پر فوج کا اثر و رسوخ نمایاں ہے تاہم اس میں یہ بھی کہا گیا کہ ملک کے آرمی چیف غیر سیاسی اور پروفیشنل ہیں۔امریکی قانون سازوں کے لیے کانگریشنل ریسرچ سروس (سی آر ایس)کی تیار کردہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی کہ جب واشنگٹن میں کشمیر کے تنازع سے متعلق خدشات زور پکڑ رہے ہیں۔قبل ازیں گزشتہ ہفتے ہی امریکی تھنک ٹینک نے خبردار کیا تھا کہ اگر کشمیر تنازع پر نظر نہ رکھی گئی تو یہ بحران دونوں ممالک کے درمیان ایک اور جنگ کی وجہ بن سکتا ہے اور چونکہ دونوں ممالک کے پاس جوہری ہتھیار ہیں لہذا اس کے اثرات سب کے لیے سنگین ہوسکتے ہیں۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق واشنگٹن میں موجود پالیسی میکرز کا ماننا ہے کہ کشمیر پر پاکستان کس طرح ردِ عمل ظاہر کرے گا اس کا تعین کرنے میں فوج فیصلہ کن کردار ادا کرے گی اور بظاہر اسی وجہ سے سی آر ایس نے فیصلہ کرنے کے عمل میں فوج کے کردار پر امریکی قانون سازوں کے لیے بریفنگ تیار کی۔رپورٹ میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو 3 سال کی توسیع ملنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا کہ انہیں واضح طور پر پروفیشنل اور غیر سیاسی مانا جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق حالانکہ فوج نے 72 سالوں میں 3 سویلین حکومتوں کو ختم کیا تاہم انہوں نے یہ واضح یا ضمنی صدارتی احکامات پر کیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نے کرپشن کے خاتمے اور ایسی فلاحی ریاست جو میعاری تعلیم اور صحت کی سہولیات فراہم کرے گی کا نعرہ بلند کر کے بہت سے نوجوان، شہری اور مڈل کلاس ووٹرز کو متحرک کیا۔تاہم ان کوششوں کا آغاز ملک کے شدید مالی بحران، حکومتی سادگی اور غیر ملکی قرضے لینے کی ضرورت سے ہوا۔سی آر ایس کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کے فوج کے ساتھ اچھے مراسم ہیں اور زیادہ تر تجزیہ کار کی نظر میں پاکستان کی فوجی اسٹیبلشمنٹ کا سیکیورٹی اور خارجہ پالیسز پر غالب اثر رسوخ برقرار ہے۔

alibaba

as

ad

web

amazon

Followers

Website Search

Tweet Corornavirus

Please Subscribe My Chennal

Sub Ki News

 
‎Sub Ki News سب کی نیوز‎
Public group · 1 member
Join Group
 
Nasrullah Nasir . Powered by Blogger.

live track

Popular Posts

Total Pageviews

Chapter 8. ILLUSTRATOR Shape Builder & Pathfinder-1

Chapter 10. Illustrator Drawing & Refining Paths-1

Labels