صنعتی ایریا کے معیشت میں اہم کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے مسائل ترجیحی بنیادپر حل کیے جائیں، سلیم الزماں
پانی کی عدم فراہمی اور سیوریج کے ناقص نظام سے متعلق کاٹی کے ممبران کی جانب سے شکایات میں اضافہ ہوگیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی غفلت اور عدم توجہ کے باعث کورنگی صنعتی ایریا کی صنعتیں سنگین مسائل کا شکار ہیں۔کورنگی صنعتی ایریا کی ملکی معیشت میں اہم کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے صنعتوں کے مسائل ترجیحی بنیادی پر حل کیے جائیں۔یہ بات کور نگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر سلیم الزماں اور نائب صدر کاٹی و چیئرپرسن قائمہ کمیٹی برائے پانی و نکاسی آب نگہت اعوان نے کاٹی کے اراکین اور صنعتکاروں کو پانی و نکاسی آب سے متعلق درپیش مسائل پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہاکہ پچھلے ایک ماہ کے دوران، کورنگی انڈسٹریل ایریا میں پانی کی عدم فراہمی اور سیوریج کے ناقص نظام سے متعلق کاٹی کے ممبران کی جانب سے شکایات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے جن صنعتوں کو بہت کم مقدار میں پانی کی فراہمی ہو رہی تھی ان صنعتوں کو پانی کی فراہمی مکمل طور پر بند کردی گئی ہے، صنعتوں کی جانب سے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کو پانی کے مکمل بند ہونے کے بارے میں تحریری طور پر آگاہ کیا گیا ہے۔مزید یہ کہ اس صنعتی علاقے خصوصا سیکٹر 23 کا سیوریج سسٹم تباہ حالی کا شکا رہے اور سیوریج لائنوں کی بندش کی وجہ سے گندا پانی بہہ رہا ہے جو کہ صنعتوں کے لیے سنگین مسائل پیدا کررہا ہے۔کاٹی کی چیئرپرسن قائمہ کمیٹی برائے پانی و سیوریج نگہت اعوان نے کہا کہ کورنگی صنعتی علاقے میں بنیادی انفرااسٹرکچر تباہ حالی کا شکار ہے ، اوور فلو اور گٹر لائنوں سے رساؤ کے سبب سڑک سیوریج تالاب کا منظر پیش کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کاٹی نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بروڈ کے حکام سے متعدد بار رجوع کیا ہے ، مسائل کے حل کے لیے ان کے وعدوں اور یقین دہانیوں کے باوجود کوئی ٹھوس کارروائی ابھی تک عمل میں نہیں لائی گئی۔خاص طور پر، سیوریج سسٹم کے سلسلے میں ایک ہی مسئلہ بار بار آتا ہے، مسائل کے مستقل حل کے لئے ٹھوس اور طویل مدتی حل کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کورنگی صنعتی علاقے میں مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ کچھ علاقے ایسے بھی ہیں جہاں سیوریج کا نظام بالکل موجود ہی نہیں ہیں یا سیوریج کی لائنیں بہت پرانی ہیں جس کے باعث یہ نظام مکمل طور پر منہدم ہوچکا ہے۔نگہت اعوان نے کہا کہ کورنگی، لانڈھی کی صنعتوں کو درپیش مسائل کے حل سے چشم پوشی کرتے ہوئے اکثر محکمے کے عہدیداران علاقوں کی تقسیم کی وضاحت پیش کرتے ہوئے آسانی سے یہ کہتے ہوئے اپنی ذمہ داری سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں کہ یہ علاقہ ان کے کام کے دائرہ اختیار سے متعلق نہیں ہے،اس سارے منظر نامے میں صنعتیں شدید مسائل کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاٹی کے لئے فوکل پرسن کی منتقلی کے بعد نئے فوکل پرسن کے لئے ابھی تک کوئی باضابطہ اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے ، لہذا کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے حکام کاٹی کے لئے ایک اعلی عہدیدار نامزد کرے جو کاٹی کے ممبر ان کی صنعتوں سے متعلق شکایات کی نگرانی کرسکے۔نگہت اعوان نے مزید کہا کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے حکام کو اپنے ترقیاتی بجٹ کو فی الفور جاری کرنا چاہئے تاکہ تمام زیر التواء کامو ں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جاسکے۔
0 comments:
Post a Comment