My Blogger consists of a general news in which I upload articles from all types of news including science, technology, education, crime, how-to, business, health, lifestyle and fashion.

New User Gifts

عید کی طویل تعطیلات کو مسترد کرتے ہیں،زبیر موتی والا



 ملک کو مسلسل 9 روز تک بند رکھنا ناقابل قبول ہے،فیصلے پر نظرثانی کی جائے،چیئرمین بزنس مین گروپ

 12 سے 15 مئی تک تعطیل کی جائے، کراچی کی تاجروصنعتکار برادری کو پہلے ہی شدید مالی نقصانات کا سامنا ہے 

کراچی (اسٹاف رپورٹر)چیئرمین بزنس مین گروپ (بی ایم جی) و سابق صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) ایم زبیر موتی والا نے  10 سے 15 مئی تک عید الفطر کی تعطیلات کے این سی او سی کے اعلان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو مسلسل نو روز تک بند رکھنا ناقابل قبول ہے کیونکہ اس سے تاجر برادری باالخصوص برآمد کنندگان کے لیے بہت زیادہ مسائل پیدا ہوں گے جو ضرورت سے زیادہ تعطیلات کے دوران بینکوں، بندرگاہوں، کسٹمز اور دیگر تمام محکموں کی بندش کی وجہ سے اپنی شمپنٹ باہر نہیں بھیج پائیں گے۔ایک بیان میں زبیر موتی والا نے کہا کہ چونکہ عید الفطر پاکستان میں 13 یا 14 مئی کو منائی جانے کا امکان ہے اس لیے 10 سے 15 مئی تک تعطیلات کا اعلان کرنے کا کوئی فائدہ نہیں لہٰذا یہ جائزہ لینا ضروری ہے کہ ہفتہ 8 مئی سے اتوار 16 مئی تک شروع ہونے والے 9 دنوں تک مسلسل تعطیلات کی وجہ سے معیشت اور کاروبار کو شدید نقصانات سے دوچار ہونا پڑے گا۔انہوں نے زور دیا کہا کہ ملک کو درپیش مجموعی کاروباری و معاشی بحرانوں کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کو اس فیصلے پر نظرثانی کرناچاہیے اور عید کی تعطیلات کا اعلان 12 سے 15 مئی 2021 تک کرنا چاہیے جس سے یقینی طور پر برآمد کنندگان کو 10 اور 11 مئی 2021 کو اپنی شمپنٹ روانہ کرنے کا موقع ملے گا لیکن 9 دنوں کی ضرورت سے زیادہ مدت کے لیے چھٹیاں صرف پریشان حال تاجر برادری کی مشکلات میں مزید اضافہ کریں گی۔زبیر موتی والا نے کہاکہ کورونا وبائی مرض پر قابو پانے کے لیے محدود کاروباری اوقات کے باعث کراچی کی تاجروصنعتکار برادری کو پہلے ہی شدید مالی نقصانات کا سامنا ہے جبکہ مسلسل 9 روز تک بینکاری خدمات اور بندرگاہوں کی سرگرمیاں معطل ہونے سے تجارت، صنعت، کاروبار اور معیشت کے نقصانات میں مزید اضافہ ہوگا لہٰذا معیشت کے تقریباً تمام شعبوں کی مایوس کن کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ صنعتی پہیہ بغیر کسی رکاوٹ گھومتا رہے نیز عید کے تہوار سے قبل بینکوں اور دیگر ضروری محکموں کے ساتھ بندرگاہوں کو بھی زیادہ سے زیادہ ممکنہ مدت کے لیے مکمل طور پر فعال رکھا جائے۔چیئرمین بی ایم جی نے استفسار کیا کہ کیا کوئی اس بات کا تصور کر سکتا ہے طویل تعطیلات کی وجہ سے قومی خزانے، صنعتوں اور دیگر تمام کاروباری اداروں کوکتنے خطیر نقصانات کا سامنا ہوتا ہوگا اور کیا کوئی اندازہ لگا سکتا ہے کہ ایسے حالات میں یومیہ اجرت پر روزی روٹی کمانے والوں کا کیا ہوتا ہو گا؟ ہم اتنی طویل تعطیلات کے ہرگز متحمل نہیں ہوسکتے کیونکہ اس کے نتیجے میں قومی خزانے کو اربوں روپے تک کا نقصان پہنچتا ہے اور تجارتی سرگرمیاں باالخصوص برآمدات متاثر ہوتی ہیں اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ضرورت مند غریب افراد کو آمدنی سے محروم کردیا جاتا ہے ۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس سنگین مسئلے پر ضرور غور کرے اور متعلقہ نوٹیفکیشن کو منسوخ کرتے ہوئے عیدالفطر کی 12 سے 15 مئی تک نظرثانی شدہ تعطیلات کا اعلان کرے جسے تاجر برادری کی جانب سے وسیع پیمانے پر سراہا جائے گا۔


submit to reddit

0 comments:

Post a Comment

alibaba

web

amazon

Followers

Website Search

Tweet Corornavirus

Please Subscribe My Chennal

Sub Ki News

 
‎Sub Ki News سب کی نیوز‎
Public group · 1 member
Join Group
 
Nasrullah Nasir . Powered by Blogger.

live track

Brave Girl

Popular Posts

Total Pageviews

Blog Archive

Chapter 8. ILLUSTRATOR Shape Builder & Pathfinder-1

Chapter 10. Illustrator Drawing & Refining Paths-1

Labels

Blog Archive