بجلی کی بڑھتی قیمت،پلانٹ،مشینری ڈیوٹیزکے مسائل کا سامنا ہے
کراچی (اسٹاف رپورٹر) معروف معاشی تجزیہ کار اور کے سی سی آئی کی قائمہ کمیٹی اور مینجنگ کمیٹی کے سابق رکن عتیق الرحمان نے کہا کہ حکومت سی فوڈ انڈسٹری کی ترقی کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے،اس صنعت میں اتنی صلاحیت موجود ہے کہ یہ اکیلے ہی ہمارے برآمدی ہدف کو حاصل کرسکتی ہے اور ہماری برآمدات کو50ارب ڈالرز تک بڑھاسکتی ہے۔انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ فشنگ کی صنعت سے لاکھوں لوگوں کا روزگار وابستہ ہے جبکہ لاکھوں افراد کے خاندان بالواسطہ اس صنعت سے وابستہ ہیں۔عتیق الرحمان نے کہا کہ ریفریجریشن کے لیے بجلی کی بھاری قیمت،پلانٹ اورمشینری کی درآمد پربھاری ڈیوٹیز،خام مال کی درآمدپر بھاری ٹیکس،ڈیوٹیزاوراسمگلنگ ایسے مسائل ہیں جن پرحکومت کوفوری توجہ دینی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت فشرمین کو کشتیوں کی خریداری،آن شورفریزرز اوردیگر اشیاء کی خریداری میں مدد ملے گی جو ایسے لوگوں کو اپنے پائوں پرکھڑا کرے گی اورملک سے غربت کا کاتمہ ہوگا جبکہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے طویل المعیاد قرض کی سپولت بھی انتہائی اہم قدم ہے،غرض یہ کہ ہمارے فشرمین کو سرمائے کے حصول میں کوئی دقت نہیں ہے تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ اس صنعت سے وابستہ لوگوں میں حکومتی اقدامات کا شعور پیدا کیا جائے کیونکہ اس صنعت سے وابستہ بیشتر لوگ پڑھے لکھے اورہنرمندنہیں ہیں۔عتیق الرحمان نے کہا کہ ہماری فشنگ انڈسٹری اورسی فوڈ ایکسپورٹ مقامی وغیرملکی سرمایہ کاروں کو پرکشش مواقع فراہم کرتی ہے،اگر وفاقی حکومت ،سندھ حکومت اوربلوچستان حکومت نے اس پر توجہ دی تو اس سے نہ صرف ہماری برآمدات میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا اور فشرمین کے مالی حالات بہتر ہوں گے ۔
0 comments:
Post a Comment