My Blogger consists of a general news in which I upload articles from all types of news including science, technology, education, crime, how-to, business, health, lifestyle and fashion.

New User Gifts

افغانستان ،طالبان نے تخار میں پل بارودی مواد سے اڑا دیا

صوبہ فاریاب کے ضلع بل چراغ پر  طالبان کا حملہ پسپا،انتہاپسند فرار ہونے پر مجبور

تالکان(ایچ ایم نیوز)طالبان انتہاپسندوں نے افغانستان کے شمالی صوبے تخار  میں ایک پل کو بارودی مواد سے اڑا دیا، جس سے تالکان شہر کا سینکڑوں دیہات کے ساتھ رابطہ منقطہ ہوگیا،صوبائی پولیس ترجمان عبدالخلیل اثر کے مطابق طالبان کے گروپ نے چنزئی کے علاقے میں ایک بڑے پل کو بارودی مواد سے اڑا دیا،جس کے نتیجے میںصوبائی دارالحکومت تالکان شہر کا سینکڑوں دیہات سے رابطہ کٹ گیا ہے،مقامی ذرائع کے مطابق  ان علاقوں کے لوگو ں کوکئی گھنٹے کا مزید سفر طے کرکے تالکان شہر جانا ہوگا۔اس سے قبل طالبان قندھار اور تخار صوبوںکے کم ازکم تین بڑے پل تباہ کرچکے ہیں۔دریں اثناء سرکاری فورسز نے صوبہ فاریاب کے ضلع بل چراغ پر طالبان کا حملہ پسپا کردیا، اور شہر پر  قبضہ کرنے کی طالبان کوشش ناکام بنادی ہے۔صوبائی حکومت نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ روزعلاقے میںفضائی اور زمینی اپریشن شروع کیا جس کے نتیجے میں انتہاپسندوںکوفرار ہونے پر مجبور کردیا گیا ۔اب یہاں امن وامان قائم رکھنے کیلئے پولیس موجود ہے۔ تاہم سرکاری اعلان میں  جانی نقصان کے بارے میںکچھ نہیں بتایاگیا،طالبان اس علاقے پر قبضہ کرنے کیلئے دو سال سے  جدوجہد کررہے ہیں۔

بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ میں بس حادثہ 6افراد ہلاک،39زخمی

نئی دہلی(ایچ ایم نیوز)بھارت کی مشرقی ریاست جھاڑکھنڈ میں ایک تیز رفتار بس بے قابو ہوکرسڑک کے کنارے باڑ میں جالگی،جس کے نتیجے میں کم از کم6افراد ہلاک اور39زخمی ہوگئے،حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی،لاشوں کوگاڑی سے باہرنکالا اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا ،مزید تحقیقات جاری ہیں۔

عراق ، داعش ٹھکانوں کے خلاف کاروائی،5انتہاپسند ہلاک

فضائی کاروائی میں 4گاڑیاں بھی تباہ کردی گئیں،ترجمان مشترکہ  کمانڈ اپریشن

بغداد(ایچ ایم نیوز)امریکی قیادت میں اتحادی جنگی طیاروںنے گزشتہ روز مغربی عراق میںداعش انتہاپسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایاجس کے نتیجے میں کم از کم 5دہشتگرد ہلاک ہوگئے،یہ کاروائی امبار صوبے میں انٹیلی جنس رپورٹوں کی بنیاد پر کی گئی،جنگی طیاروںنے القاسم قصبے کے قریب بھی کاروائی کی،مشترکہ کمانڈ اپریشن کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اس کاروائی کے دوران پانچ انتہاپسند ہلاک ہوگئے،جبکہ چار گاڑیاں تباہ کردی گئیں،کاروائی شام ،اردن اور سعودی عرب کی سرحدوں کے ساتھ کی گئی

امانت راہی اور رانی کی نیو ڈیوٹ ''بولیاں ''کی عکسبندی مکمل

لاہور(ایچ ایم نیوز) )امانت راہی اور رانی کی نیو ڈیوٹ ''بولیاں ''کی عکسبندی مکمل۔تفصیلات کے مطابق بائو پروڈکشن کے بینر تلے معروف گلوکار اور گلوکارہ رانی کی آواز میں نئی بولیا ں ''عشق تیرے نے پاگل کیتا''کی عکسبندی مکمل کر لی گئی ان بولیوں کو جلد ردنیا بھر میں ریلیز کر دیا جائے گا ،ویڈیو ڈائریکٹر بائو اصغر اورماڈلنگ صنم جان اور مرتضی ریمبو نے کی ہے جبکہ کیمرہ مین مدثر ناز ہے۔ایک ملاقات میں امانت راہی نے بتایا کہ ہماری نئی ثقافتی بولیاں ایک نئے انداز میں سننے کو ملے گی اور ہماری یہ بولیاںبے حد عوامی مقبولت حاصل کرینگی ۔

الحمر ا 3میں پروگرام ''عینک والا جن''میں میگھا کی خصوصی شرکت

لاہور(ایچ ایم نیوز) الحمر ا 3میں پروگرام ''عینک والا جن''میں میگھا کی خصوصی شرکت۔تفصیلات کے مطابق الحمرا ہال نمبر 3 لاہور میں حفیظ پاشا کامسلسل 10سال سے ہر اتوار کو پیش کیا جانے والا پروگرام  ''عینک والا جن''میں  میگھا کی گزشتہ روز چیف گیسٹ کے طور پر شرکت اور دیگر مہمانوںمیں معروف بیوٹیشن روبی شہزاد ،رائٹر و ڈائریکٹر ڈاکٹر اجمل ملک ،معروف گلوکار ناصر براج ودیگر نے شرکت کی اس موقع پر میگھا کی شرکت کی خوشی میں کیک کاٹا گیا اورناصر بشیر نے میگھا کو اپنی کتاب کا مجموعہ پیش کیا  ،اس موقع پرمیگھا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے کہا کہ پروگرام می ''عینک والا جن''میں بچوں کی کثیر تعداد میں شرکت دیکھ کر اپنا بچپن یاد آگیا دلی خوشی ہوئی کہ پروگرام ''عینک والا جن'' آج بھی اتنا مقبول ہے ،انہوں مزید کہا کہ ایسے پروگرام ہماری ثقافت کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں مزید ایسے پروگرام پیش کرنے کی ضرورت ہے جن کو دیکھنے کیلئے  فیملیزآئے ۔

حسد ایک ایسا روگ ہے جس کا کوئی علاج نہیں ،فرح ناز

فحاشی پھلانے سے کوئی فنکار نہیں بن سکتا فنکار فنی صلاحیتوں سے بنتا ہے،گفتگو

لاہور(ایچ ایم نیوز)حسد ایک ایسا روگ ہے جس کا کوئی علاج نہیںجو کہ اس وقت ہر شعبہ میں پایا جاتا ہے مگر ہماری شوبز انڈسٹری میں تو کچھ زیادہ ہی ہے ان خیالات کا اظہار فلمسٹار فرح ناز نے  خصوصی گفتگو میں کیا ،انہوں نے کہا کہ حسد کے علاوہ کچھ سوشل میں پر فحش تصویر وں اور ویڈیو ز اپ لوڈ کرنے والی اداکاروں نے شوبز انڈسٹری کو بدنام کر کے رکھ دیا ہے ان کو پوچھنے والا کوئی نہیں ،ایک سوال کے جواب میں فرح ناز نے کہا کہ فحاشی پھلانے سے کوئی فنکار نہیں بن سکتا فنکار اپنی فنی صلاحیتوں سے بنتا ہے ان فحاشی پھلانے والی اداکاروں کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے ان کی وجہ سے باقی فنکار بھی بدنام ہو رہے ہیں ۔

نیرو باجوہ نے بالی ووڈ سے کنارہ کشی کی وجہ بتا دی

ممبئی (ایچ ایم نیوز) پنجابی گانے لونگ لاچی سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والی بھارتی اداکارہ 38 سالہ نیرو باجوہ نے پہلی بار بولی وڈ سے کنارہ کشی اختیار کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ انہیں قابل اعتراض کام کرنے کا کہا گیا۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق نیرو باجوہ ان دنوں اپنی آنے والی ایک اور پنجابی فلم کی تشہیر میں مصروف ہیں اور اسی دوران اداکارہ نے ایک انٹرویو کے دوران انکشاف کیا کہ ماضی میں بولی وڈ میں انہیں نامناسب تجربے کا سامنا کرنا پڑ چکا ہے۔ نیرو باجوہ نے کسی کا نام لیے بغیر بتایا کہ جب وہ بولی وڈ میں کام کرنے لگی تھیں تو ان سے نامناسب کام کا مطالبہ کیا گیا۔ اداکارہ نے وضاحت کی کہ اگرچہ پوری بولی وڈ انڈسٹری ایسی نہیں، تاہم انہیں ایک نامناسب تجربہ ہوا، جس وجہ سے انہوں نے بولی وڈ میں مزید کام نہیں کیا اور انہیں اس بات پر کوئی دکھ نہیں کہ وہ اب بولی وڈ کا حصہ نہیں۔ اداکارہ نے پنجابی شوبز میں اپنی جگہ بنانے میں کامیابی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ خوش ہیں کہ وہ پنجابی فلموں اور ٹی وی کی نامور اداکارہ ہیں۔ انٹرویو کے دوران اداکارہ نے مزید کہا کہ اب ماضی کے مقابلے فلم انڈسٹری میں کافی تبدیلی آ چکی ہے اور اب خواتین کو 38 برس کی عمر میں بھی مرکزی کردار کے لیے کاسٹ کیا جاتا ہے، جس کی مثال وہ خود ہیں۔

قطب مینار نہیں ہوں کہ ہر کوئی آکر تصاویر کھینچے‘ تاپسی پنو

ممبئی (ایچ ایم نیوز) بالی ووڈ اداکارہ تاپسی پنو نے کہا ہے کہ اگرچہ وہ  ایک اداکارہ ہیں اور ان کی حیثیت ایک عوامی شخصیت جیسی ہے، تاہم وہ قطب مینار نہیں ہے کہ ہر کوئی آکر ان کی تصاویر کھینچے۔ بھارتی اخبار  انڈیا ٹوڈے کے مطابق تاپسی پنو نے اعتراف کیا کہ بعض مرتبہ حقیقی زندگی میں فلمی انداز اپنانے پر انہیں خود بھی اپنے اوپر حیرت ہوتی ہے اور وہ سوچتی ہیں کہ شاید ان کے وجود میں کوئی اور آ چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک مرتبہ وہ اپنی بہن کے ساتھ گھومنے کے لیے باہر جا رہی تھیں کہ روڈ پر موٹر سائیکل سوار شخص نے انہیں دیکھ کر اپنا موبائل فون نکال کر ان کی تصویر کھینچنا شروع کی   جس پر  پر وہ غصے میں آگئیں اور انہوں نے ایسی حرکت کرنے والے شخص کو انتہائی غصے میں کہا کہ وہ اپنی فون بند کرکے جیب میں رکھیں، ورنہ وہ اسے توڑ دیں گی۔اداکارہ نے اعتراف کیا کہ تصویر کھینچنے والے شخص کو ایسی دھمکی دینے کے بعد انہیں بھی اپنے رویے پر حیرت ہوئی اور انہوں نے سوچا کہ دھمکی دینے والی خاتون وہ نہیں ہیں۔ تاپسی پنو کا کہنا تھا کہ اگرچہ اس شخص کا رویہ انتہائی غلط نہیں تھا، تاہم انہیں یہ عمل مناسب نہیں لگا۔اداکارہ کے مطابق اگرچہ وہ ایک اداکارہ ہیں اور ان کی حیثیت ایک عوامی شخصیت جیسی ہے، تاہم وہ قطب مینار نہیں ہے کہ ہر کوئی آکر ان کی تصاویر کھینچے۔

منفی ماضی کے باوجود رنبیر کپور اچھے انسان ہیں‘ عالیہ بھٹ

ممبئی (ایچ ایم نیوز) بالی ووڈ اداکار عالیہ بھٹ  نے کہا ہے کہ رنبیر کپور کا ماضی اگرچہ منفی رہا ہے لیکن وہ ایک اچھے انسان ہیں۔ بھارتی اخبار  ٹائمز آف انڈیا کو دیے ایک انٹرویو میں عالیہ بھٹ نے انکشاف کیا کہ ان کے بوائے فرینڈ اداکار رنبیر کپور نے ان کی کام کو لے کر بے چینی کو دور کرنے میں ان کی کافی مدد کی۔ عالیہ بھٹ کا کہنا تھا کہ یہ رشتہ نہیں  دوستی ہے، میں بہت ایمانداری سے یہ کہہ سکتی ہوں کہ یہ نہایت خوبصورت احساس ہے  بس ہمارے رشتے کو کسی کی نظر نہ لگے۔  عالیہ نے مزید بتایا کہ وہ رنبیر کپور کے ماضی میں اداکارہ دپیکا پڈوکون اور اداکارہ کترینہ کیف کے ساتھ افیئرز سے واقف ہیں، جس پر ان کا ماننا ہے کہ 'رنبیر مشکل نہیں ہیں، وہ بہترین انسان ہیں، بس ان کا ماضی منفی رہا، لیکن اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟ یہ کسی بھی شخص کی زندگی کا حصہ ہوسکتا ہے'۔ رنبیر کپور سے شادی کرنے کے حوالے سے عالیہ بھٹ نے کہا کہ 'اس وقت اگر کوئی سوال مجھے سب سے زیادہ پریشان کرتا ہے تو وہ یہی ہے، ہر صبح میں اٹھتی ہوں اور میرے سامنے خبر آتی ہے کہ میں شادی کررہی ہوں، لیکن رنبیر کو ان سب کی عادت ہے۔

بالی ووڈ ہدایتکار انوراف کشیپ ایک مرتبہ پھر فلم میں اداکاری کے جوہر دکھائینگے

ممبئی (ایچ ایم نیوز) بھارتی فلم ہدایت کار انوراف کشیپ   ایک مرتبہ پھر فلم میں اداکاری کے جوہر دکھاتے نظر آئیں گے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق انوراگ کشیپ فلم 'بولے چوڑیاں' میں ایک مختصر مگر خاص کردار نبھانے جارہے ہیں۔ اپنے انٹرویو میں ہدایت کار نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 'ہاں میں فلم میں کام کررہا ہوں، لیکن ابھی مجھے اس حوالے سے اور کچھ معلوم نہیں، میں نے فلم میں کام کرنے کی حامی صرف اس لیے دی ہے کیوں کہ نوازالدین نے پہلی مرتبہ مجھ سے کچھ مانگا ہے اور میں اس پر بھروسہ کرتا ہوں'۔ انوراگ کشیپ اس وقت ممبئی میں اپنی ایک اور فلم کی شوٹنگ میں مصروف ہیں، جبکہ وہ جلد نوازالدین صدیقی کے ساتھ 'بولے چوڑیاں' کی شوٹنگ کا آغاز کریں گے۔ فلم 'بولے چوڑیاں' کی ہدایات نوازالدین صدیقی کے بھائی شماس صدیقی دے رہے ہیں۔

چاہتا ہوں کہ والد کو ٹائیگر کا باپ کہہ کرپکارا جائے‘ ٹائیگر شروف

ممبئی (ایچ ایم نیوز)  بالی ووڈ اداکار جیکی شروف کے بیٹے اداکار ٹائیگر شروف کا کہنا ہے کہ انہیں فخر ہے وہ جیکی شروف کے بیٹے ہیں لیکن ان کی خواہش ہے کہ ان کے والد کو ٹائیگر شروف کا باپ کہہ کر پکارا جائے۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق بالی ووڈ کے تیزی سے ابھرتے ہوئے اداکار ٹائیگر شروف نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ انہوں نے جب بالی ووڈ میں قدم رکھا تو ان کے سامنے بہت سے چیلنجز تھیجن کا انہوں نے بخوبی سامنا کیا اور بالی ووڈ میں اپنی محنت سیجگہ بنائی۔ ٹائیگر شروف نے کہا کہ وہ ہمیشہ سیفلم انڈسٹری میں اپنے والد کی موجودگی سے واقف رہے ہیں، وہ بالی ووڈ میں ان کی اہمیت کو بھی بخوبی جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے لیے سب سے بڑا چیلنج خود کو والد سے الگ کرنا اور اپنی نئی پہچان بنانا تھا۔ اداکار نے کہا کہ انہیں اس بات کی بے حد خوشی ہے کہ وہ جلد اپنے والد کا نام استعمال کیے بغیر بالی ووڈ میں اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہوگئے۔ ٹائیگر شروف نے کہا کہ انہیں فخر ہے وہ جیکی شروف کے بیٹے ہیں لیکن اس سے زیادہ خوشی انہیں تب ہوگی جب ان کے والد کو ٹائیگر شروف کا باپ کہہ کر پکارا جائیگا۔

ہالی ووڈ فلم دی لائن کنگ کانیا ٹریلر جاری

لاس اینجلس  (ایچ ایم نیوز)  ہالی ووڈ کی   اینی میٹڈ ایڈونچر فلم 'دی لائن کنگ کانیا ٹریلر جاری کر دیا گیا ۔ دی لائن کنگ 1994 کی سپر ہٹ فلم ہے جس کا ریمیک تیار کیا گیا ہے، فلم کی کہانی ایک شیر کے گرد گھومتی ہے جس کا نام سمبا ہے اور وہ مستقبل میں جنگل کا بادشاہ بنتا ہے۔ 1994 میں ریلیز ہونے والی اس فلم کو راجر ایلرز اور روب منکوف نے ڈائریکٹ کیا تھا جب کہ فلم کے ریمیک کو جون فیورو نے ڈائریکٹ کیا ہے اور انہوں نے 2016 میں فلم دی جنگل بک کا بھی ریمیک بنایا تھا۔ فلم میں مرکزی کردار سمبا کی آواز اداکار ڈونلڈ گلوور کی ہے جب کہ ان کے دیگر کرداروں میں اداکار سیٹھ روجن، شہادی جوزف، جیمز ایرل جونز، جون کینی اور امریکی گلوکارہ بیونس کی آواز بھی شامل ہے۔ فلم 19جولائی کو ریلیز کی جائے گی۔

بالی ووڈ ‘ سارہ اور کارتیک ہنی مون جوڑا قرار، تصاویر وائرل

ممبئی (ایچ ایم نیوز) بالی ووڈ فلم انڈسٹری کے ابھرتے ستارے سارہ علی خان اور کارتیک آریان کی فلم کی شوٹنگ کے دوران تصاویر وائرل ہو گئیں، مداحوں نے دونوں کو ہنی مون کپل قرار دے دیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سیف علی خان کی بیٹی سارہ علی خان اور بھارتی ہیرو کارتیک آریان آج کل بھارتی ریاست ہما چل میں فلم  لوآج کل 2 کی شوٹنگ میں مصروف ہیں، دونوں اداکار ہما چل کے خوبصورت نظاروں سے کافی محظوظ ہو رہے ہیں اور ساتھ ہی اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر اپنے مداحوں کے ساتھ شیئر کر رہے اور تعریفیں بٹور رہے ہیں۔دونوں اداکاروں کی تصاویر کے بارے میں سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ کارتیک اور سارہ ہنی مون پر گئے ہوئے کسی جوڑے کی طرح دکھائی دے رہے ہیں۔واضح رہے کہ بھارتی ریاست ہما چل پردیش میں جہاں آج کل کارتیک اور سارہ علی خان موجود ہیں،بھارتی فلم انڈسٹری کی تاریخ میں پہلی بار یہ جگہ شوٹنگ کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔ فلم لوآج کل 2 14 فروری 2020 کو ویلنٹائن ڈے کے موقع پر ریلیز ہو گی ۔یہ فلم 2009 میں بننے والی رومانٹک فلم لوآج کل کا سیکوئل ہے جس میں سیف علی خان اور دپیکا پڈوکون ایک ساتھ اداکاری کے جوہر دکھاتے نظر آئے تھے۔

بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کے فلم انڈسٹری میں 27 سال مکمل

ممبئی (ایچ ایم نیوز)  بالی ووڈ کے کنگ شاہ رخ خان کو بھارتی فلم انڈسٹری میں 27 سال مکمل ہوگئے اس موقع پر ان کے چاہنے والوں نے انہیں نیک تمنائوں سے نوازا ہے۔  کنگ خان نے 27 سال قبل فلم انڈسٹری میں دہلی کے ایک عام لڑکے نے بالی ووڈ میں قدم رکھا اور اپنی محنت، لگن اوربہترین اداکاری سے بالی ووڈ کنگ کا خطاب حاصل کرلیا۔ 27 سال قبل 25 جون 1992 کو کنگ خان کی فلم دیوانہ ریلیز ہوئی تھی اور اس فلم کے بعد شاہ رخ خان نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ شاہ رخ خان کا بالی ووڈ میں سفر آسان نہیں تھا انہوں نے اس مشکل سفر میں بہت سے نشیب و فراز دیکھے لیکن آج وہ بالی ووڈ کے کامیاب ترین اداکار ہیں۔ 27 سال مکمل ہونے کے موقع پر کنگ خان کے مداحوں کی جانب سے ان کے لیے نیک تمنائوں کا اظہار کیا جارہا ہے۔

فن کی خاطر میڈیکل کی تعلیم چھوڑ دی‘ اداکارہ نمرہ شاہد

لاہور  (ایچ ایم نیوز) ٹیلی ویژن ڈراموں کی ابھرتی ہوئی خوبصورت اداکارہ نمرہ شاہدکا کہنا ہے کہ انہوں نے فن کی خاطر  اپنی میڈیکل کی تعلیم  چھوڑ دی۔ ایک انٹرویو میں نمرہ  نے بتایا  کہ انہوں نے ڈاکٹر بننے کے لیے میڈیکل کالج میں داخلہ لیا اور ایک سال بعد ہی فیصلہ کرلیا کہ اب مجھے ایس ایم سی سے ڈاکٹر نہیں بننا، بلکہ ڈراموں میں اداکاری کروں گی، اس کے بعد میں نے ایک کمپنی میں ایکٹنگ کے لیے آڈیشن دیا اور اتفاق سے کامیاب ہو گئی۔ اداکارہ نے کہا کہ آڈیشن میں کامیاب ہونے کے بعد ٹی وی کمرشلز کی لائن لگ گئی۔ نمرہ شاہد نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ کیریکٹر کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، اس لیے میں اپنے لیے ایسے کردار منتخب کرتی ہوں کہ جس میں کام کرنے کا مارجن زیادہ ہو۔ ادکارہ کا کہنا تھا کہ فن کی دنیا میں صرف اور صرف اپنی صلاحیتوں کی بدولت آگے بڑھ رہی ہوں۔ میری اس چمکتی دمکتی دنیا میں کسی نے مدد نہیں کی۔ رقص کی تعلیم بھی حاصل کر رکھی ہے۔ نمرہ نے کہا کہ کسی اچھی فلم میں آفر ہوئی، تو ضرور کام کروں گی۔

میرا کا بینظیر بھٹو کا کردار ادا کرنے کی خواہش

لاہور (ایج ایم نیوز)  اداکارہ میرا نے  سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کردی۔  تفصیلات کے مطابق  اداکارہ میرا خبروں میں رہنے کا فن بخوبی جانتی ہیں کبھی اپنی گلابی انگریزی سے میڈیا کی توجہ حاصل کرلیتی ہیں اور کبھی مختلف اسکینڈلز  انہیں مشہور کرنے کا سبب بن جاتے ہیں۔ آج کل میرا اپنی فلم باجی کی تشہیر میں مصروف ہیں اور خوب بڑھ چڑھ کر تشہیری مہم میں حصہ لے رہی ہیں۔ گزشتہ روز  فلم کی تشہیر کے سلسلے میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران جب میرا سے پوچھا گیا کہ انہیں کون سا کردار ادا کرنے کی خواہش ہے تو انہوں نے کہا کہ وہ مستقبل میں بے نظیر بھٹو کا کردار ادا کرنا چاہتی ہیں۔ واضح رہے کہ اداکارہ میرا کی فلم باجی 28 جون کو ریلیز ہوگی۔

موجودہ دور میں فلم انڈسٹری ترقی کی راہ پر گامزن ہے،بائو اصغر علی

فلم انڈسٹری کی کامیابی میں صرف مصنفین کا ہی نہیں بلکہ کئی عناصر کا اہم رول ہوتاہے،گفتگو

لاہور(ایچ ایم نیوز)موجودہ دور میں فلم انڈسٹری ترقی کی راہ پر گامزن ہے بہت سی فلمیں ایسی آئی ہیں جن سے پاک سنیما کی شان بڑھی ہے ان خیالات کا اظہار معروف پروڈیوسر،رائٹروبائوپروڈکشن کے روح رواں بائواصغرعلی نے میڈیا سے گفتگو میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی فلمساز اپنی ثقافت کو مدنظر رکھتے ہوئے فلمیں بنائیں کیو نکہ وہی فلمیں زیادہ مقبولیت پاتی ہیں جوتہذیب کی حد میں ہوں نیز معاشرے پر برا اثربھی نہ ڈالیں۔ بائواصغرعلی نے مزید کہا کہ فلم انڈسٹری کی کامیابی میں صرف مصنفین کا ہی نہیں بلکہ کئی عناصر کا اہم رول ہوتاہے۔ خاص طور پر ہمارے اداکاروں کا ، بہت سی فلمیں صرف اس لئے بھی ہٹ ہو جاتی ہیں کہ ان کے اداکار اپنی کارکردگی سے اس میں جان ڈال دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں مار دھاڑ والی فلموں کے رحجان نے فلم انڈسٹری کو خاصا نقصان پہنچایا ہے کیونکہ ہماری نوجوان نسل تو ایسی فلموں کو زیادہ پسند نہیں کرتی اور بڑے بھی ان فلموں کے لئے سنیما جانے کے روادار نہیں۔اگر پاک فلمیں بھارت یا مغربی فلموں کا روپ دھارنے لگیں یامقبولیت پانے کیلئے اپنی ثقافت کو پیچھے چھوڑنے لگیں تو پھر سے زوال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کیونکہ ایک معزز فیملی کبھی ایسی فلمیں دیکھنے کی روادار نہیں ہوتی اور اپنے بچوں کو بھی روکتی ہے اور سنیما پھر سے ویران ہونا شروع ہو جائیں گے۔ اس لئے پاک سنیما ایسی فلموں کے ساتھ آگے بڑھے جو ہماری ثقافت کو بھی پروموٹ کریں اور ہماری نوجوان نسل کو ان سے سیکھنے کیلئے کچھ ملے۔

پاپ سٹار مائیکل جیکسن کو دنیا چھوڑے 10برس بیت گئے

لاس اینجلس(ایچ ایم نیوز) پاپ  موسیقی کے شہنشاہ مائیکل جیکسن کو دنیا چھوڑے 10برس بیت گئے  لیکن  ان کی پاپ گلوکاری اور ڈانس کے لوگ آج بھی دیوانے ہیں۔پاپ موسیقی کے شہنشاہ مائیکل جیکسن نے صرف 5سال کی عمر میں میوزک کی دنیا میں قدم رکھا.1964  میں اپنے بھائیوں کے پوپ گروپ جیکسن فائیو میں شمولیت اختیار کرکے انہوں نے دھوم مچائی۔انکا پہلا سولو البم 1979 میں ‘آف دی وال ‘کے نام سے ریلیز ہوا۔ جس نے مائیکل کو پہچان دلوائی۔1982 میں البم’ تھرلر’نے پوری دنیا میں تہلکہ مچادیا۔اس طرح انہیں کنگ آف پوپ کے خطاب سے نوازا گیا۔مائیکل جیکسن کا انداز ایسا انوکھا تھا جس نے لوگوں کو کئی سالوں تک اپنے سحر میں جکڑے رکھا۔25جون 2009 کو یہ عظیم فنکار  دنیا چھوڑ گیا  تھا ۔

ہالی ووڈ فلم ٹوائے اسٹوری4 کا باکس آفس پر راج

لاس اینجلس (ایچ ایم نیوز) ہالی ووڈ کی اینی میٹڈ فلم " ٹوائے اسٹوری 4" کا باکس آفس پرراج ، فلم نے صرف امریکی باکس آفس میں  تین دنوں میں 18ارب 54 کروڑ روپے سے زیادہ کمائی کرکے سب کوپیچھے چھوڑدیا ۔ ہالی ووڈ ہی کی فلم چائلڈز پلے نے 2 ارب 19 کروڑ روپے  کما کر باکس آفس پردوسرا  نمبر حاصل کرلیا جبکہ فلم   الہ دین نے صرف امریکہ میں    پانچویں ہفتے میں بھی ایک ارب91 کروڑروپے کا شانداربزنس کیا اورتیسرے نمبرپررہی ۔

سلمان خان کی نئی تصویر مداحوں کو حیران کرگئی

 ممبئی (ایچ ایم نیوز)  بالی ووڈ کے دبنگ  سٹار سلمان خان کی سوشل میڈیا پر جاری کی جانے والی نئی تصویر نے ان کے مداحوں کو حیران کردیا ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ کے دبنگ سلمان خان نے انسٹاگرام پراپنی ایک نئی تصویرجاری کی ہے، جسے دیکھ کر سب ہی حیران ہوگئے ہیں۔بالی ووڈ میں ایک لمبا وقت گزارنے کے باوجود بھی سلمان خان دیگراداکاروں کے مقابلے میں بہت فٹ تصور کیے جاتے ہیں جس کا ثبوت انہوں نے خود اپنی اس تصویر کے ذریعے دے دیا جب کہ ان کے مداح بھی داد دیئے بنا نہیں رہ پارہے ہیں جس میں وہ بہت جوان اور سمارٹ نظر آرہے ہیں ۔

شاہ رخ کا دل فلموں سے دور ہونے کیلئے تیار

 ممبئی (ایچ ایم نیوز)  بالی ووڈ  کے  کنگ شاہ رخ  خان کا کہنا ہے کہ ان کا دل ابھی اس بات پرراضی نہیں کہ وہ کسی بھی فلم میں کام کریں۔ بھارتی  میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ میں ایک طویل اورکامیاب سفرگزارنے کے بعد شاہ رخ  کا کہنا ہے کہ اس وقت انکا بالکل بھی دل نہیں چاہ رہا ہے کہ وہ کسی بھی فلم میں کام کریں جب کہ انہیں اس وقت کسی بھی فلم کی آفر بھی نہیں ہے۔ اداکارنے کہا کہ عام طورپرجب آپ کسی بھی فلم میں کام کرتے ہیں تواس کے ختم ہونے سے پہلے سے ہی آپ کسی اورنئی فلم کا حصہ بن جاتے ہیں اورپھرسے 3 سے 4 ماہ کے لیے مصروف ہوجاتے ہیں پر اس وقت یہ والا معاملہ میرے ساتھ بالکل مختلف ہے۔ اداکار نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ابھی مجھے صرف فلمیں دیکھنی چاہیئں، کہانیاں سننے سمیت زیادہ سے زیادہ سے کتابیں پڑھنی چاہیئں۔ اداکارنے مزید کہا کہ ان کے بچے بھی پڑھائی پربھرپور توجہ دے رہے ہیں اور اب وہ چاہتے ہیں کہ ان کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں۔

شنگھائی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ایرانی فلم تین ایوارڈز جیت گئی

 فلم ایوارڈ کے لئے دنیا بھر سے 2555 فلمیں بھیجیں گئیں ، پندرہ فلموں کو حتمی مقابلے میں شامل کیا گیا

بیجنگ (ایچ ایم نیوز) شنگھائی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ایرانی فلم تین ایوارڈز جیت گئی، فلم ایوارڈ کے لئے دنیا بھر سے 2555 فلمیں بھیجیں گئیں جن میں سے پندرہ فلموں کو حتمی مقابلے میں شامل کیا گیا۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابقبائیسویں شنگھائی انٹرنیشنل فلم فیسٹول کے" گولڈن گوبلیٹ ایوارڈ" کی تقریب میں ایرانی فلم "کیسل آف ڈریم"نے بہترین ڈائریکٹر اور بہترین فلم کا ایوارڈ جیتا جبکہ اس فلم کے اداکار حامد صابری بہداد اور چینی فلم " دی ریٹرن" کے اداکار چھانگ فونگ مشترکہ طور پر بہترین اداکار قرار پائے۔  یاد رہے   اس فلم ایوارڈ کے لئے دنیا بھر سے 2555 فلمیں بھیجیں گئیں جن میں سے پندرہ فلموں کو حتمی مقابلے میں شامل کیا گیا۔حالیہ برسوں میں شنگھائی انٹرنیشنل فیسٹول میں زیادہ سے زیادہ ملکوں کی شمولیت نے اس فیسٹول پر خوبصورتی کو بڑھا دیا ہے۔یہ فلمی میلہ ایشیا نیز دنیا ثقافتی تبادلوں اور تعاون کا پلیٹ فارم بن چکا ہے۔

دپیکا کی ممبئی ایئرپورٹ کی ویڈیو وائرل

ممبئی (ایچ ایم نیوز) بالی ووڈ اداکارہ دیپکا پڈوکون کی ممبئی ائیر پورٹ کی ایک ویڈیو بے حد وائرل ہورہی ہے جس میں ان کے جواب نے مداحوں کے دل جیت لیے۔بھارتی میڈیا  کے مطابق   انسٹا گرام پر دیپکا  کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں وہ ایئرپورٹ کے اندر بغیر کسی پوچھ گچھ کے داخل ہوتی نظر آرہی ہیں اس پر سیکورٹی اہلکار نے انہیں آواز دے کر روکا اور ان سے آئی ڈی کارڈ  دیکھانے کا کہتا ہے جس پر  دیپکا نے ا س کی طرف مڑ کر دیکھا اور پوچھا کہ آئی ڈی کارڈ چاہیے کیا؟ اور فورا بیگ سے اپنا آئی ڈی کارڈ نکال کر انہیں دکھادیا۔ دپیکا کے اس عمل کو  ان کے  مداحوں کی جانب سے کافی سراہا جارہا ہے۔ 

مجھ سے منافقت برداشت نہیں ہوتی سچ بولنا میری عادت ہے،ندا چوہدری

لاہور(ایچ ایم نیوز)شوبز انڈسٹری کی خوبصورت حسینہ ندا چوہدری نے کہا ہے کہ  مجھ سے منافقت برداشت نہیں ہوتی سچ بولنا میری عادت ہے اس لیے جو دل میں ہوں منہ پر کہ دیتی ہوں۔  ان خیالات کا   ندا چوہدری نے  خصوصی گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس جگہ عزت نہ ہو میں وہاں کام نہیں کرتی ان لوگوں کے ساتھ کام کرتی ہوں جن کا اخلاق اچھا ہواور ان کو فن اور فنکار کی قدر ہو،ایک سوال کے جواب میں ندا چوہدری نے کہا کہ کچھ لوگ 10یا 20ہزار جیب میں لے کر ڈرامہ لگوانے یا فلم بنانے نکل پڑتے ہیں ایسے لوگوں نے شوبز انڈسٹری کا ستیا ناس کیا ہوا ہے ایسے لوگوں سے ہر فنکار کو دور رہنا چاہیے ایسے لوگ خود تو بدنام ہوتے ہیں ساتھ دوسروں کو بھی بدنام کر دیتے ہیں ۔

سٹیج ڈرامہ ''نچاں گے ساری رات''میں صائمہ خان کے ڈانس آئٹم کی دھوم

لاہور (ایچ ایم نیوز)   سٹیج اداکارہ  صائمہ خان کی سٹیج ڈرامہ ''نچاں گے ساری رات''میں    ڈانس آئٹم کی دھوم  مچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق  لاہور کے   پلازہ تھیٹر میں نیا شروع ہونے والاسٹیج ڈرامہ ''نچاں گے ساری رات''میں فلم اور سٹیج کی معروف اداکارہ صائمہ خان اپنی نئی منفرد ڈانس آئٹم کی بدولت شائقین کے دلوں کی دھڑکن بنی ہوئی ہے ،اس ڈرامہ کی تحریرو ہدایات لالہ شہزاد کی ہے جبکہ کاسٹ میں صائمہ خان کے علاوہ ستارہ بیگ،شمع رانا ،نادیہ علی ،امان اللہ،مجا ہد رانا ،ظفر ارشاد،گوگا جی ،افشان چیمہ ،عرفیہ بٹ،شاہد نوشاد،فوکی خان،علی  خان شامل ہیں ،صائمہ خان نے ایک ملاقات میں  بتایا کہ سٹیج ڈرامہ ''نچاں گے ساری رات''میں تمام فنکاروں کی پرفارمنس لاجواب ہے اور ہمارا ڈرامہ سپر ہٹ جا رہا ہے ۔

میرے آئٹم سانگ پر تنقید کر نیوالوں کو اپنا کوئی کام نہیں ؟فلم سٹار مہوش حیات

لاہور(ایچ ایم نیوز) فلم سٹار مہوش حیات نے کہا ہے کہ میرے آئٹم سانگ پر تنقید کر نیوالوں کو اپنا کوئی کام نہیں ؟مجھے پتہ ہے کچھ لوگوں کا کام ہی مجھ پر تنقید کر نا ہے مگر مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑیگا میں اپنی مر ضی کے مطابق شوبز میں اپنے انداز سے کام کرتی رہوں گی ۔ اپنے ایک انٹرویو کے دوران مہوش حیات نے کہا کہ فلم باجی کیلئے جب سے میں نے آئٹم سانگ شوٹ کیا کچھ لوگوں کے پیٹ میں بلاوجہ درد ہو رہی ہے اور وہ مجھے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں مجھے افسوس اس بات کا لوگوں نے نہ پورا آئٹم سانگ دیکھا ہے اور نہ انکے کو اس بارے میں کچھ پتہ ہے اسکے باوجود وہ تنقید کر رہے ہیں ایسے لوگوں کو چاہیے وہ اپنے کام سے کام رکھے ۔

اداکارہ ذہین طاہرہ کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اپیل

کراچی (ایج ایم نیوز)  ٹیلی ویژن  کی معروف اداکارہ ذہین طاہرہ کے اہل خانہ اور شوبز سے وابستہ شخصیات نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ ذہین طاہرہ کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کریں۔   خدا کی بستی جیسے عالمی شہرت یافتہ ٹی وی ڈرامے سے اپنی منفرد شناخت بنانے والی ذہین طاہرہ کو گزشتہ روز دل کا دورہ  پڑنے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ زیر علاج ہیں۔ دل دیا اہلیز، انوکھا بندھن، خالہ بندھن، خالہ خیرن، جینا اسی کا نام ہے، چاندنی راتیں، شمع، زینت، عروسہ، عجائب خانہ اور راستے دل کے سمیت متعدد ڈراموں میں اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے والی ذہین طاہرہ کو پاکستان ٹیلی ویژن کی سینئر ترین اداکاراں میں شمار کیا جاتا ہے۔ ذہین طاہرہ اب تک سینکڑوں ڈراموں میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا چکی ہیں۔

نارووال، مضر صحت کھانا کھانے سے 14 افراد بے ہوش

 نارووال(ایچ ایم نیوز ) پنجاب کے شہر نارووال میں مضر صحت کھانا کھانے سے ایک ہی خاندان کے 14 افراد بے ہوش ہو گئے۔اسپتال ذرائع کے مطابق متاثرین کی حالت تسلی بخش ہے، جنہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔ریسکیو ذرائع کے مطابق نارووال کے نواحی گاوں میں غیر معیاری کھانا کھانے سے ایک ہی خاندان کے 14 افراد کی حالت غیر ہو گئی اور تمام افراد بے ہوش ہوگئے۔بے ہوش ہوجانے والے تمام افراد کو جان بچانے اور طبی امداد دینے کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔اسپتال انتظامیہ کے مطابق متاثرہ افراد میں بچے، خواتین اور مرد شامل ہیں جن کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر لطیف کے مطابق مذکورہ خاندان نے رات کا باسی کھانا کھایا تھا جو غیر معیاری تھا، اب متاثرین کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

پی ٹی آئی نے فریال تالپور کی نااہلی کیلئے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کر دی

فریال تالپورکیخلاف  احتساب عدالت میں ریفرنس زیرسماعت، وہ اسمبلی میں رکنیت کی اہل نہیں، درخواست میں موقف  

کراچی(ایچ ایم نیوز)  پاکستان تحریک انصاف نے پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور کی نااہلی کیلئے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی۔درخواست پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ اور رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج نے الیکشن کمیشن کراچی کے دفتر میں  جمع کروائی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ فریال تالپور جعلی اکاونٹس بنانے،منی لانڈرنگ کرنے اور کرپشن میں ملوث ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ فریال تالپورکیخلاف اسلام آباد کی  احتساب عدالت میں ریفرنس زیرسماعت ہے۔ اس لیے وہ اسمبلی میں رکنیت کی اہل نہیں ہیں۔پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی ہے کہ فریال تالپور کونااہل قراردیاجائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے دوسری شادی کیلئے مصالحتی کونسل کی اجازت ضروری قرار دیدی

  بیوی کی اجازت کے باوجود مصالحتی کونسل انکار کر دے تو دوسری شادی پر سزا ہو گی

اسلام آباد(ایج ایم نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے دوسری شادی کیلئے مصالحتی کونسل کی اجازت ضروری قرار د یتے ہوئے  کہا ہے کہ  بیوی کی اجازت کے باوجود مصالحتی کونسل انکار کر دے تو دوسری شادی پر سزا ہو گی۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے دوسری شادی کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ  دوسری شادی کے لیے بیوی سے اجازت کے باوجود مصالحتی کونسل کی اجازت ضروری ہوگی اور بیوی کی اجازت کے باوجود مصالحتی کونسل انکار کر دے تو دوسری شادی پر سزا ہو گی۔عدالت نے کہا مسلم فیملی لاز آرڈیننس 1961 کے مطابق اجازت کے بغیر شادی کرنے والے شخص کو سزا اور جرمانہ ہو گا۔ لیاقت علی میر اور دلشاد بی بی نے 2011 میں پسند کی شادی کی تھی، لیاقت نے 2013 میں بیوی اور مصالحتی کونسل کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرلی۔ مجسٹریٹ اسلام آباد نے لیاقت میر کو ایک ماہ قید اور 5 ہزار جرمانے کی سزا سنائی تاہم ایڈیشنل سیشن جج نے اسے آزاد کشمیر کا باشندہ ہونے کی وجہ سے بری کر دیا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ کالعدم کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ جس شخص کے پاس قومی شناختی کارڈ ہے اس پر تمام قوانین کا اطلاق ہو گا، ایڈیشنل سیشن جج میرٹ پر دوسری شادی کیس کا فیصلہ کریں، نکاح اسلام آباد میں رجسٹرڈ ہے، عدالت کو سماعت کا مکمل اختیار ہے۔

آزاد کشمیر میں سیاحت کے فروغ کے لئے جامع حکمت عملی تشکیل دی جائے وزیراعظم عمران خان

منگلا ڈیم ریزنگ (توسیع)پراجیکٹ سے متعلق معاملات کے حل کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری 
آزاد جموں و کشمیر کے مختلف ترقیاتی منصوبوں ، سیاحت کے فروغ اور دیگر اہم معاملات پر اعلی سطح اجلاس سے خطاب

 فاروق حیدر نے وزیرِ اعظم عمران خان کوآزاد کشمیر کا دورہ کرنے اور اسمبلی سے خطاب کی دعوت بھی دے دی

 اسلام آباد(ایچ ایم نیوز) وزیراعظم عمران خان نے آزاد کشمیر کی حکومت کو آزاد کشمیر میں سیاحت کے فروغ کے لئے جامع حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔ جمعرات کو اسلام آباد میں آزاد کشمیر میں ترقیاتی منصوبوں، سیاحت کے فروغ اور دوسرے امور کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں سیاحت کے وسیع مواقع ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی آزاد کشمیر کاسب سے بڑا اثاثہ ہیں اور ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جانے چاہئیں۔ آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے ا س موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کی نئی ویزا پالیسی آزاد کشمیر میں سیاحت کے فروغ کے حوالے سے مددگار ثابت ہورہی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر میں سیاحت کے بے انتہا مواقع موجود ہیں وہاں سیاحت کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے۔بیرون ملک مقیم پاکستانی آزاد جموں و کشمیر کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں ان کے مسائل کے حل پر خصوصی توجہ دی جائے۔وزیراعظم عمران خان نے یہ بات آزاد جموں و کشمیر کے مختلف ترقیاتی منصوبوں ، سیاحت کے فروغ اور دیگر اہم معاملات پر اعلی سطح کا اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ہے۔اجلاس میں لائن آف کنٹرول کے متاثرین کی بحالی اور فلاح و بہبود کے حوالے سے وفاقی حکومت کے منصوبوں، ایل او سی متاثرین کو صحت انصاف کارڈ کی فراہمی پر بات کی گئی ۔مانسہرہ مظفرآباد منگلا میرپور (فور ایم ) پراجیکٹ، نیلم جہلم اور کوہالہ پراجیکٹ، منگلا ڈیم توسیع منصوبے سے متعلقہ معاملات کے علاوہ آزاد جموں کشمیر میں سیاحت کے فروغ کے حوالے سیبھی گفتگو کی گئی ۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نیشنل ٹورازم کوارڈینیشن بورڈ کی مشاورت سے آزاد جموں و کشمیر میں سیاحت کے فروغ اور خصوصا سیاحت کے شعبے میں نجی شعبے کی حوصلہ افزائی و سرمایہ کاری کے لئے مفصل لائحہ عمل تشکیل دیا جائے۔وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر راجا فاروق حیدر نے کشمیر کا مسئلہ پرزور طریقے سے عالمی سطح پر اٹھانے اور آزاد جموں وکشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کو درپیش مسائل کے حل میں وزیر اعظم عمران خان کی ذاتی دلچسپی اور کاوشوں پر ان کا شکریہ ادا کیا۔راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر کشمیر کا مسئلہ اجاگر کرنے، بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے ، آزاد کشمیر کی تعمیر و ترقی کے لئے مالی معاونت فراہم کرنے پر وفاقی حکومت کے تعاون کے مشکور ہیں۔وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے نئی ویزہ پالیسی آزاد کشمیر میں سیاحت کے فروغ میں معاون ثابت ہو رہی ہے۔وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر کی جانب سے وزیرِ اعظم عمران خان کوآزاد کشمیر کا دورہ کرنے اورآزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کی دعوت بھی دی گئی ۔مخدوم خسرو بختیار کی طرف سے دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ ایل او سی سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لئے تین ارب روپے کا پراجیکٹ بنایا گیا ہے۔وزیرِ اعظم کو نیلم جہلم اور کوہالہ پراجیکٹ کے معاملات کا جائزہ لینے کے لئے قائم کردہ کمیٹی کی کارروائی اوراب تک کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی ۔وزیراعظم نے منگلا ڈیم ریزنگ (توسیع)پراجیکٹ سے متعلق معاملات کے حل کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری بھی دی ۔اجلاس میں وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور، وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، وزیرِ آبی وسائل فیصل واڈا، مشیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ و تخفیفِ غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر، متعلقہ وفاقی سیکرٹریز ، چیف سیکرٹری آزاد جموں و کشمیر و دیگر سینئر افسران بھی اجلاس میں شریک تھے۔

سپریم کورٹ نے معذورافرادکے ملازمتوں میں کوٹہ سے متعلق کیس میں بھرتیوں سے متعلق وفاقی اورصوبائی حکومتوں سے رپورٹ طلب کرلی


اسلام آباد(ایچ ایم نیوز )سپریم کورٹ آف پاکستان نے معذورافرادکے ملازمتوں میں کوٹہ سے متعلق کیس میں بھرتیوں سے متعلق وفاقی اورصوبائی حکومتوں سے رپورٹ طلب کرلی ،عدالت نے کہاکہ آئندہ سماعت پرمعذوروں کیلئے مختص فنڈزکی تفصیلات فراہم کریں،رپورٹ اچھی نہ لگی تومعاملہ اینٹی کرپشن کوبھیجیں گے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں معذورافرادکے ملازمتوں میں کوٹہ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس عظمت سعیدکی سربراہی میں3 رکنی بنچ نے سماعت کی ،جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ معذورافرادکوکوٹہ سسٹم کے تحت ملازمتیں دینے کاحکم دیاتھا، معذورافرادکی بھرتیوں کامرحلہ کہاں تک پہنچا؟ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ تفصیلی رپورٹ کیلئے مہلت چاہیے، خیبرپختونخوامیں 427 افرادکوبھرتی کرلیا،جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ نیشنل کونسل برائے بحالی معذورافرادکاکیابنا؟جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ شکایات کافورم ختم کردیا توکیا ہرشکایت سپریم کورٹ سنے گی؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ نیشنل کونسل برائے بحالی معذورافرادکیلئے آج اجلاس ہوگا،عدالت نے کہا کہ 5 سال سے کیس زیرالتوالیکن معذورافرادکیلئے اقدامات 6 ماہ میں ہوئے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ پنجاب میں 4712 خصوصی افرادکوبھرتی کیا،انجی اداروں نے معذوروں کے فنڈزمیں 5 کروڑجمع کرائے،جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ معذوروں کے فنڈزکاکیااستعمال کیاگیا؟عدالت نے کہاکہ آئندہ سماعت پرمعذوروں کیلئے مختص فنڈزکی تفصیلات فراہم کریں،رپورٹ اچھی نہ لگی تومعاملہ اینٹی کرپشن کوبھیجیں گے،عدالت نے سماعت 6 ہفتے کیلئے ملتوی کردی۔

پورے ملک میں پولیس کا نظام فلاپ ہوچکا ہے،جسٹس گلزار احمد

پنجاب کے ٹریفک وارڈنز کی تنخواہوں سے متعلق کیس‘زیادہ تر پولیس اہلکار رات کو ڈکیتیاں کرتے ہیں، سپریم کورٹ
ملک میں پولیس نام کی کوئی چیز ہی نہیں،پولیس آخر ایسا کیا کر رہی ہے جو تنخواہ بڑھائی جائے؟ریمارکس

 اسلام آباد ( ایچ ایم نیوز )سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے ہیں کہ پورے ملک میں پولیس کا نظام فلاپ ہوچکا ہے،ملک میں پولیس نام کی کوئی چیز ہی نہیں،پولیس آخر ایسا کیا کر رہی ہے جو تنخواہ بڑھائی جائے؟انہوں نے یہ ریمارکس پنجاب کے ٹریفک وارڈنز کی تنخواہوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران دیے ۔دوران سماعت جسٹس گلزار احمد پنجاب کے سیکرٹری خزانہ اور آئی جی پربرہم ہوگئے۔جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ بھاری تنخواہیں لیکر بھی دو نمبریاں کی جاتی ہیں،سرکاری افسران دفاتر میں بیٹھ کر حرام کھا رہے ہیں،صرف اس بات کی فکر ہے کہ اپنے الائونس کیسے بڑھانے ہیں۔جسٹس گلزار احمد نے کہا ملک میں ڈکیتیاں ہو رہی ہیں، لوگ گلے کاٹ رہے ہیں پولیس کہاں ہے؟سب نہیں زیادہ تر پولیس اہلکار رات کو ڈکیتیاں کرتے ہیں۔جسٹس گلزار احمد نے کہا سیکرٹری خزانہ پنجاب کو شاید پتا ہی نہیں انکا کام کیا ہے؟پولیس اور سرکاری افسران تنخواہ الگ لیتے ہیں اور عوام سے الگ پیسے بٹورے جاتے ہیں۔سیکرٹری خزانہ کے عدالت میں اپنے بیان سے مکرنے پر جسٹس گلزار احمد برہم ہوگئے۔سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ منجمند ہونے والی اضافی بنیادی تنخواہ بحال کر رہے ہیں۔اس پر ٹریفک وارڈنز کے وکیل نے کہا کہ تنخواہ بحال ہوجائے تو مسئلہ ہی ختم ہوجائیگا۔ اسکے فورابعد سیکرٹری خزانہ نے کہہ دیاکہ منجمند ڈیلی الائونس بحال ہوگا اضافی بنیادی تنخواہ نہیں۔اس پر جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آپکی سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ کھڑے کھڑے ہی اپنی بات سے مکر گئیہیں۔ پورا صوبہ پنجاب کا خزانہ آپکے ہاتھ میں ہے اور آپکو کام کا کچھ پتہ ہی نہیں۔جسٹس گلزار احمد نے ریمارکیس دیے کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ جس کو دل کرے جتنا دل کرے آپ دیدیں،آپ صرف دفتر میں بیٹھ کر اپنے پیسے بنانے کی سوچتے ہیں۔عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتے کیلئے ملتوی کرتے ہوئے سرکاری وکیل کو مزید تیاری کیساتھ پیش ہونے کی ہدایت کردی ۔

پورا سندھ پوری طرح سے کرپشن میں ڈوبا ہوا ہے،جسٹس گلزار احمد

 بجٹ کا ایک پیسہ بھی صوبے میں خرچ نہیں ہوا،سکھرپریس کلب کی اراضی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس

 اسلام آباد(ایج ایم نیوز) سپریم کورٹ کے جج جسٹس گلزار احمد نے ایک کیس کی سماعت کے دوران کہا ہے کہ پورا سندھ پوری طرح سے کرپشن میں ڈوبا ہوا ہے اور بجٹ کا ایک پیسہ بھی صوبے میں خرچ نہیں ہوا۔جسٹس گلزار احمد نے یہ ریمارکس سکھرپریس کلب کی اراضی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران دیے ۔کیس کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ۔دورانِ سماعت جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ سندھ پوری طرح سے کرپشن میں ڈوبا ہوا ہے، بجٹ کا ایک پیسہ بھی سندھ میں خرچ نہیں ہوا، لاڑکانہ میں ایچ آئی وی نے برا حال کردیا ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں، اب یہ اتنا بڑھے گا کہ پورا لاڑکانہ اس کی لپیٹ میں آجائے گا۔انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی ایسا شہر نہیں جہاں 50 ڈگری کے باوجود کثیرالمنزلہ عمارتیں ہوں لیکن سکھر جیسے گرم شہر میں کثیرالمنزلہ عمارتیں بنادی گئیں اور سہولیات فراہم نہیں کی گئیں۔جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ لوگوں کو پانی میسر نہیں اور رات کو بجلی کے بغیر سوتے ہیں، بنیادی ضروریات سے محروم لوگ تشدد پسندی کی طرف مائل ہوتے ہیں جس سے کرائم ریٹ بڑھتا ہے۔جسٹس گلزار احمد نے میئر سکھر سے مخاطب ہوکر کہا کہ آپ بھی جاگ جائیں جس پر میئر نے جواب دیا کہ ہم نے ماسٹر پلان مرتب کیا ہے۔مئیر سکھر کے جواب پر معزز جج نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ آپ کا ماسٹر پلان جائے، جہاں بھی جائے، آپ کے ماسٹر پلان کی ایسی کی تیسی، آپ سب لوگ سسٹم کا حصہ ہیں اور جانتے ہیں کہ سسٹم کیا ہے؟عدالت نے سکھر پریس کلب کی اراضی سے متعلق کیس کی مزید سماعت 2 ہفتوں کیلئے ملتوی کردی اور کہا کہ آئندہ سماعت کراچی میں ہوگی۔

لانڈھی پولیس کی جعلی کیچپ فیکٹری پر چھاپہ مار کارروائی


لانڈھی نمبر ایک ایریا 1/D  کے مکان پر چھاپہ 80 بوتل اور 300 گیلن 3 باؤل بڑے سائز 7 ٹب تیار کیچپ اپنے قبضے میں لے لیا (ایس ایچ او لانڈہی )

مضرِ صحت کیچپ کا کارخانہ ایک گھر میں چھپ کر چلایا جارہا تھا تین افراد کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کردیا ہے ( سعادت احمد بٹ )

کراچی ( رپورٹ * ندیم اسلم/افضال شیخ)  لانڈہی پولیس نے جعلی کیچپ کی فیکٹری پکڑ لی لانڈہی نمبر ایک پر مکان میں چھپ کر جعلی برانڈ کے کیچپ تیار کیئے جارہے تھے بڑی مقدار میں تیار کیچپ برآمد کرکے تین افراد کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کردیا ہے تفصیلات کےمطابق لانڈہی پولیس نے ایس ایچ او لانڈہی سعادت احمد بٹ کی سربراہی میں لانڈہی نمبر ایک ایریا 1/D کے مکان پر چھاپہ مار کارروائی کی جہاں مضر صحت جعلی برانڈ کے کیچپ تیار کیئے جارہے تھے مخبر خاص کی اطلاع پر کارروائی کی گئی دوران کارروائی 80 بوتلیں ڈھائی لیٹر 300 گیلین 3 لیٹر والی 3 باؤل بڑے سائز کا اور 7 ٹب تیار کیچپ کو قبضے میں لے لیا گیا ایس ایچ او لانڈہی سعادت احمد بٹ کے مطابق یہ ایک مکان کے اندر چھپ کر جعلی برانڈ کے کیچپ کا کارخانہ بنایا ہوا تھا مخبر خاص کی اطلاع پر ایس ایچ او لانڈہی سعادت احمد بٹ اور پولیس پارٹی نے چھاپہ مار کارروائی کرکے بڑی مقدار میں تیار مال برآمد کرکے تین افراد رفیق ولد عبدالعزیز 2 محمد رضوان ولد رمضان 3 سید حنیف ولد سید سکندر کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کردیا

محکمہ موسمیات کی اگلے 48 گھنٹوں میں ملک بھر میں شدید آندھیوں اور طوفانی بارشوں کی پیشنگوئی

محکمہ موسمیات 

وفاقی محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کیا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران رواں سال کا طاقتور طوفان و بادوباراں کا سلسلہ ملک کے 70فیصد حصے سے ہو کر گزرے گا جبکہ ملک میں شدید آندھی، طوفانی بارشوں اورڑالہ باری کا سلسلہ شروع ہوسکتا ہے،گرج چمک کیساتھ طوفان اور ہوا کے بگولے بھی آسکتے ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق شہری جتنا جلدی ہو سکے حفاظت کرلیں کیونکہ شدید طوفانی ہواوں کے ساتھ متاثر کرنے والی سیلابی بارش، ڑالہ باری کے باعث شدید موسمی حالات پیدا ہو سکتے ہیں۔ یعنی آندھی، طوفانی بارش، شدید گرج چمک، سیلابی بارش، ڑالہ باری، گرج چمک کے ساتھ طوفان اور ہوا کے بگولے بن سکتے ہیں، ہواﺅں کا شدید کم دبا ﺅپیر اور منگل کے دوران اس سال کا سب سے طاقتور سلسلہ پاکستان کے 70 فیصد حصے سے ہو کے گزرے گا، پیر کو ایک طاقتور ور مغربی ہواو ¿ں کا 
سلسلہ ملک میں ایران کے راستے داخل ہوگا اور ایک ہوا کا کم دبا خلیج فارس میں بن چکا جو پاکستان کے نزدیک آتے ہی شدید ہوا کے کم دباﺅ میں تبدیل ہوجائیگا، یہ اس سال کا سب سے طاقتور ور, اور 2013 کے بعد, آنے والا, سب سے طاقتور سلسلہ ہوگا ، یہ مغربی ہواں کا شدید کم دبا پیر اور منگل کے دوران پاکستان سے ہوکے گزرے گا، سب سے پہلے شمال بلوچستان سے گزرتا ہوا شمالی سندھ کے اوپر آئے گا جو جنوبی پنجاب، وسطی پنجاب پھر شمالی پنجاب میں برستا ہوا ہندوستان کے شمال مغربی ریاستوں میں جا کہ ختم ہو جائیگا۔ اس سلسلہ سے سعودی عرب کی شمالی ریاستیں، ایران کے 80 فیصد حصہ، متحدہ عرب امارات، 
افغانستان کا 90 فیصد حصہ، پاکستان کا 70 فیصد حصہ، ہندوستان کا 30 فیصد حصہ اس طاقتور مغربی سلسلہ سے شدید متاثر ہونے والا ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ان بتائے ہوئے علاقوں میں شدید موسمی حالات یعنی آندھی، طوفانی بارش، شدید گرج چمک، سیلابی بارش، ڑالہ باری، گرج چمک کے ساتھ طوفان اور ہوا کے بگولے بن سکتے ہیں، محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ تک موسمی حالات ان دنوں میں انتہائی خطرناک حد تک رہیں گے، اور یہ سسٹم اپنے عروج پر پیر کی دوپہر تک آجائے گا، اور شدید آندھیاں، ڑالہ باری، شدید گرج چمک کے ساتھ طوفان

اسلام آباد ہائی کورٹ کی جعلی بینک اکاؤنٹس مقدمہ میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں ایک روز کی توسیع ، نیب سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کر لیا

اسلام آباد ۔ 29 مئی (ایچ ایم نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے مقدمہ میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں ایک روز کی توسیع کرتے ہوئے نیب سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز ہوئیں جنہیں منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیا گیا اور اس کی بنینفشری زرداری گروپ نامی کمپنی ہے۔ بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدرآصف علی زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں ابھی تک وارنٹ گرفتاری جاری نہیں ہوئے تاہم وارنٹ کے اجراء کی کارروائی شروع کر رکھی ہے اور معاملہ چیئرمین نیب کے پاس ہے۔ سابق صدر کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آصف زرداری پر منی لانڈرنگ کے الزام میں کوئی حقیقت نہیں۔آصف زرداری پر نہیں بلکہ زرداری گروپ نامی کمپنی پر بینفشری ہونے کا الزام ہے۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب جہانزیب بھروانہ نے کہا جعلی بنک اکاؤنٹس کے جائزہ پر ہزاروں مشکوک ٹرانزیکشنز کا پتہ چلا۔ زرداری گروپ کے بینک اکاؤنٹ میں ڈیڑھ کروڑ روپے آئے جس کے بارے میں متعلقہ شخص کو علم ہی نہیں۔ یہ صرف ایک ٹرانزیکشن کی بات ہے ورنہ اربوں روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز ہوئیں۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا ڈیڑھ کروڑ کی رقم آئی تو وہ بینک اکاؤنٹ کس نے آپریٹ کیا؟ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ زرداری گروپ کے اکاونٹ کو مسز تالپور آپریٹ کرتی تھیں۔ نیب کے تفتیشی افسر عدالت کی جانب سے طلب کیا گیا ریکارڈ فراہم نہ کرسکے جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے پوچھا کہ فریال تالپور جو اکاؤنٹ آپریٹ کرتی ہیں اس میں ڈیڑھ کروڑ روپے کیوں آئے؟ جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ فریال تالپور وغیرہ کاشتکار اور لینڈ لارڈ ہیں۔ اومنی گروپ کی چار چھ شوگر ملز ہیں جنہیں گنا سپلائی کیا جا تا ہے جس کا پیسہ آتا ہے۔ عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں ایک روزہ توسیع کرتے ہوئے سماعت (آج) جمعرات تک ملتوی کر دی۔

چائنا پاور حب جنریشن کمپنی کا دوسرا یونٹ نیشنل گرڈ سے منسلک

کمپنی اگست 2019ء میں تجارتی بنیادوں پر بجلی کی پیداوار شروع کردے گی

 کراچی۔ 29 مئی (ایچ ایم نیوز) چائنا پاور حب جنریشن کمپنی پرائیوٹ لمیٹڈ (سی پی ایچ جی سی) نے اپنے 1320 میگاواٹ کے کول پاور پراجیکٹ کے x2 660 میگاواٹ کے دوسرے یونٹ کو کامیابی کے ساتھ نیشنل گرڈ کے ساتھ منسلک کردیا ہے۔ بدھ کو کمپنی سے جاری کئے گئے اعلامیہ کے مطابق نیشنل گرڈ سے دوسرے یونٹ کی منسلکی پاور پلانٹ کے تجارتی بنیادوں پر آپریشن شروع کرنے کی طرف اہم قدم ہے۔ واضح رہے کہ دوسر ے یونٹ کی منسلکی پہلے یونٹ کی منسلکی کے ٹھیک 5 مہینے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔ اس طرح اب x2 660 میگاواٹ کے دونوں یونٹ نے قومی گرڈ میں پری کمیشننگ آزمائشی بنیادپر بجلی کی فراہمی شروع کرنے کا سنگِ میل حاصل کر لیا ہے۔ پراجیکٹ کے دوسرے یونٹ کی منسلکی متفق تکنیکی معیارات کے مطابق ہوئی ہے جس سے منصوبے کے کمرشل آپریشن کی بنیاد بھی رکھی گئی ہے جو اگست 2019ء میں متوقع ہے۔ چائنا پاور حب جنریشن کمپنی پرائیوٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ژائو یونگ گینگ نے اس موقع پر پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ اس پراجیکٹ کی کامیابی میں پاکستانی اور چینی ملازمین کی محنت اور لگن شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چائنا پاورحب جنریشن کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ چین کا پہلا غیر ملکی تھر مل پاور پراجیکٹ ہے جو بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا حصہ ہے، 1320 میگاواٹ کا کول پاورپراجیکٹ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت قائم کیا جانے والا ترجیحی پراجیکٹ ہے، حب میں واقع چائنا پاور حب جنریشن کمپنی چائنا پاور انٹرنیشنل ہولڈنگ، چائنا اسٹیٹ اونڈ اور حب پاور کمپنی کے اشتراک سے قائم کی گئی ہے جس میں 74 فیصد شیئرز چائنا پاور انٹرنیشنل ہولڈنگ(سی پی آئی ایچ کے) اور 26 فیصد شیئرز حبکو کے ہیں، اس منصوبے کی تعمیر میں مہنگی لاگت کے باوجود جدید ترین سپر کریٹیکل ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے جس کی بدولت کوئلے کی کاکردگی کو بہتر بنانے، سستی بجلی پیداکرنے اور ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ 2 ارب ڈالرکے اس منصوبے میں ایک پاور پلانٹ اور کول جیٹی شامل ہیں، کمرشل آپریشنز کے دوران اس پراجیکٹ سے سالانہ 9 ارب کلو واٹ بجلی نیشنل گرڈ کو فراہم کی جائے گی جو پاکستان میں 4 ملین گھروں کی بجلی کی ضروریات کو پورا کرے گی۔ چائنا پاور حب جنریشن کمپنی پرائیوٹ لمیٹڈ کے پاور پلانٹ کا سنگِ بنیاد 21 مارچ 2017ء کو رکھا گیا تھا جسے رواں سال اگست میں ممکنہ طور پر مکمل طور پر فعال کردیا جائے گا جس کے بعد یہ منصوبہ پاکستان میں بجلی کی ضرورت پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی سماجی اور اقتصادی ترقی کو بھی فروغ دے گا۔

سود وبا کی طرح پھیل رہا ہے


…زاہد عباس…

میری عادت ہے کہ افطار سے فارغ ہوکر تھوڑی دیر کے لیے ہی سہی، اپنے دوستوں کے ساتھ ضرور بیٹھتا ہوں۔ اس طرح نہ صرف دن بھر کی مصروفیات پر بات چیت ہوجاتی ہے بلکہ کسی نہ کسی نئے موضوع پر سہل انگیز گفتگو بھی ہوتی رہتی ہے۔ معمول کے مطابق آج جب میں گھر سے نکلا تو ہر دوسرا شخص مجھے نور بھائی کے گھر کی جانب جاتا دکھائی دیا۔ اس طرح لوگوں کو اُن کے گھر کی جانب جاتے دیکھ کر میرے دل میں عجیب قسم کے خیالات آنے لگے… خدا خیر کرے، آخر ماجرا کیا ہے! بس یہی سوچتا ہوا میں بھی نور بھائی کے گھر کے سامنے جاپہنچا، جہاں لوگوں کی خاصی بڑی تعداد موجود تھی۔ اس سے پہلے کہ میں کسی سے کوئی سوال کرتا، میری نظر نور بھائی پر پڑ گئی۔ 
’’نور بھائی، خیریت تو ہے؟‘‘
’’ہاں ہاں سب ٹھیک ہے۔‘‘
’’تو پھر یہ لوگ یہاں کیوں اکٹھے ہوئے ہیں؟ کوئی مسئلہ، کوئی پریشانی وغیرہ تو نہیں؟ میرے لائق کوئی خدمت ہو تو بے فکر ہوکر بتائیں، جو بن پڑے گا ضرور کروں گا۔‘‘
’’ارے نہیں، میرا کوئی مسئلہ نہیں۔ یہ جاوید اور محسن آپس میں جھگڑ رہے تھے، اس لیے دونوں کو یہاں لے آیا ہوں۔ لوگوں کا تو تمہیں پتا ہی ہے، تماش بین ہیں، ذرا سی تُو تُو مَیں مَیں ہوجائے تو مجمع لگا کر تفریح لینے لگتے ہیں۔‘‘
’’لیکن جاوید تو بڑے ٹھنڈے مزاج کا آدمی ہے، وہ تو گھر سے بھی بہت کم نکلتا ہے، نہ ہی اس کی سنگت خراب ہے۔ ایسے انسان کا لڑائی جھگڑے سے کیا واسطہ! اور سب سے اہم بات تو یہ ہے کہ یہ دونوں دوست بھی ہیں، ان کے درمیان آخر ایسا کیا ہوا جو نوبت یہاں تک آن پہنچی؟‘‘ 
’’جب تک حقیقت کا علم نہیں تھا، میری بھی رائے یہی تھی۔‘‘
’’کون سی حقیقت؟‘‘
’’جاوید نے کچھ رقم ادھار لے رکھی ہے، پہلے پہل تو میں بھی اسے لین دین کا معاملہ ہی سمجھتا رہا، آج ان دونوں کے درمیان ہاتھا پائی ہونے سے اصل بات کھل کر سامنے آگئی۔ جاوید نے سود پر رقم لی ہوئی ہے اور سود کی قسط ادا نہیں کررہا، محسن چونکہ اس کا ضمانتی ہے اس لیے وہ لوگ جن سے سود پر پیسہ لیا گیا محسن پر دباؤ ڈال رہے ہیں، ایسی صورت میں جھگڑا ہی ہونا ہے۔ دونوں محلے کے بچے ہیں، بس اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے میں ان کے درمیان ہونے والے تنازعے کو ختم کروانے کے لیے اپنا کردار ادا کررہا ہوں۔‘‘
’’جاوید اور سود…! نہیں نور بھائی کسی نے ایسے ہی اڑا دی ہوگی۔‘‘
’’ارے نہیں میاں، وہ سودخور جس سے جاوید نے رقم لے رکھی ہے، دھمکیاں دے کر ابھی یہاں سے گیا ہے۔ ایک لاکھ روپے کی رقم، تین ماہ کے سود کی قسطیں 30 ہزار مع جرمانہ وصول کرنے کی بات کررہا تھا۔ میرے پوچھنے پر اس نے بتایا کہ جب تک ایک لاکھ روپے قرض کی رقم واپس نہیں کی جاتی، ہر ماہ 10 ہزار روپے قسط ادا کرنی ہوتی ہے، جبکہ اصل رقم جوں کی توں ہی رہتی ہے۔ میرے لاکھ سمجھانے کے باوجود وہ اپنی ڈیمانڈ سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں تھا۔ میں جانتا ہوں کہ جاوید غریب گھرانے سے تعلق رکھتا ہے، اور میں اس بات سے بھی اچھی طرح واقف ہوں کہ اتنی بڑی رقم کا بندوبست کرنا اُس کے بس کی بات نہیں۔ اگر جانے انجانے، یا نادانی میں اُس سے یہ غلطی سرزد ہوگئی ہے تو اس سے پہلے کہ بات مزید خراب ہو، یا خدانخواستہ کوئی بڑا واقعہ ہوجائے، ہمارا فرض ہے کہ ایسے خطرناک لوگوں سے اس بے وقوف کی جان چھڑا دی جائے۔‘‘
نور بھائی کے چہرے سے پریشانی عیاں تھی، وہ اس مسئلے کو حل کرانے کے لییانتہائی سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دکھائی دیئے۔ ان کی باتیں سن کر مجھے بھی جاوید سے ہمدردی ہورہی تھی۔ اور کیوں نہ ہوتی؟ آخر کو وہ انتہائی شریف النفس انسان ہے، کسی کے لینے دینے میں نہیں، وہ اس گھنائونے کام میں کیسے پڑ گیا، خدا جانے۔ خیر نور بھائی کی باتیں سن کر میرے رونگٹے کھڑے ہوگئے۔ اُن کے بقول محلے میں سود کے کاروبار سے وابستہ افراد کا ایک بڑا نیٹ ورک کام کررہا ہے جو اس مکروہ دھندے کو بڑھاوا دینے کے لیے بے روزگار نوجوانوں کو اپنے ساتھ ملا رہا ہے، محسن بھی ان نوجوانوں میں سے ایک ہے جسے پرسنٹیج کا لالچ دے کر ساتھ ملایا گیا ہے۔ ظاہر ہے جس نوجوان کو ماہانہ سود وصولی پر اس کا حصہ ملے گا وہ کیوں کر گمراہ نہ ہوگا! نور بھائی کے بقول یہ سودی کاروبار نہ صرف ہمارے محلے، بلکہ سارے ہی شہر میں ہیضے کی وبا کی طرح پھیلتا جارہا ہے۔ خیر خاصی دیر سمجھانے کے باوجود اس سود خور سے جاوید کی جان نہیں چھڑائی جا سکی۔ وہ بضد تھا کہ مجھے اپنی پوری رقم مع جرمانہ چاہیے، بصورتِ دیگر جاوید کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ اپنے ارادوں سے وہ انتہائی خطرناک دکھائی دے رہا تھا، اسے رمضان المبارک جیسے بابرکت مہینے کی بھی کوئی پروا نہ تھی، اُس کے نزدیک ہر ایک سوال کا جواب فقط پیسہ ہی تھا۔ ہاتھ میں تسبیح لیے اللہ اور اس کے رسولؐ کی باتیں کرنے والا وہ شخص اندر سے کسی جانور سے کم نہ تھا۔
شاید سود کے کاروبار سے منسلک تمام لوگ ایک ہی مٹی سے بنائے گئے ہوتے ہیں۔
اسی طرح کا ایک واقعہ ہمارے دوست ثانی سید نے سنایا کہ ایک زمانے میں ان کے والد کی ورکشاپ تربت میں ہوا کرتی تھی، وہاں ایک شخص گل خان آیا کرتا تھا، وہ اپنی سائیکل کو زنجیر ڈال کر ان کے ورکشاپ میں چھوڑ جاتا۔ جب بھی وہ تربت آتا، اپنی سائیکل لے کر پورے شہر سے سود کی رقم وصول کرتا۔ ایک مرتبہ ثانی سید نے اسے اس کاروبار سے روکتے ہوئے کہا ’’گل خان تم پانچ وقت کی نماز پڑھتے ہو اور سود کا کاروبار بھی کرتے ہو، تمہیں خدا کا خوف نہیں؟‘‘ اس پر گل خان بولا ’’اللہ تعالیٰ تمام گناہ معاف کردے گا سوائے نماز کے، بس اسی لیے میں نماز بھی پڑھتا ہوں۔‘‘
دیکھی آپ نے اِس کاروبار سے وابستہ افراد کی ذہنیت! یعنی ان کے نزدیک نماز، روزہ اپنی جگہ، اور سود جیسا بدترین کاروبار اپنی جگہ… جبکہ سود کو اسلام میں حرام قرار دیا گیا ہے، لیکن اس کے باوجود ہمارے ملک میں سود کا کاروبار عروج پر پہنچ چکا ہے۔ سود کے متعلق اللہ تعالیٰ نے قرآن میں واضح حکم دیا ہے۔ سود کو قرآنِ کریم میں اتنا بڑا گناہ قرار دیا گیا ہے کہ شراب نوشی، خنزیر کھانے اور زنا کاری کے لیے وہ لفظ استعمال نہیں کیے گئے جو سود کے لیے اللہ تبارک وتعالیٰ نے استعمال کیے ہیں۔ سورۃ البقرہ آیت 278۔279 میں فرمان خداوندی ہے: 
’’اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور جو کچھ باقی سود رہ گیا ہے اسے چھوڑ دو اگر تم ایمان والے ہو۔ اگر تم نے نہ چھوڑا تو اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے تمہارے خلاف اعلانِ جنگ ہے، اور اگر توبہ کرلو تو اصل مال تمھارا تمہارے واسطے ہے، نہ تم کسی پر ظلم کرو اور نہ تم پر ظلم کیا جائے گا۔‘‘
 یہ ایسی سخت وعید ہے جو کسی اور بڑے گناہ مثلاً زنا کرنے اور شراب پینے کے ارتکاب پر نہیں دی گئی۔ مشہور صحابیِِ رسول حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ جو شخص سود چھوڑنے پر تیار نہ ہو تو خلیفہ وقت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس سے توبہ کرائے، اور باز نہ آنے کی صورت میں اس کی گردن اڑادے۔ (تفسیر ابن کثیر)
جبکہ سورہ البقرہ 275 میں فرمان ہے ’’جس شخص کے پاس اس کے پروردگار کی طرف سے نصیحت آگئی اور وہ (سودی معاملات سے) باز آگیا تو ماضی میں جو کچھ ہوا وہ اسی کا ہے اور اس کی (باطنی کیفیت) کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے حوالے ہے۔ اور جس شخص نے لوٹ کر پھر وہی کام کیاتو ایسے لوگ دوزخی ہیں، وہ ہمیشہ اس میں رہیں گے۔‘‘
خدا کی جانب سے دئیے گئے واضح احکامات کے باوجود ہمارے معاشرے میں سود ایک کاروبار کی طرح پھیلتا ہی جارہا ہے، جس کے سبب معاشرے کا ہر تیسرا شخص اس گھنائونے کاروبار سے منسلک لوگوں کا ڈسا ہوا ہے۔ انتہائی دکھ کی بات ہے کہ اسلام میں ممانعت ہونے کے باوجود یہ کاروبار ہر آنے والے دن کے ساتھ عروج پکڑ رہا ہے، اور سودی کاروبار کرنے والا مافیا مضبوط سے مضبوط تر ہوتا جارہا ہے، اس قدر طاقتور کہ ان کے خلاف کوئی بھی محکمہ یا اعلیٰ افسر کسی بھی قسم کی کارروائی کرنے سے گریزاں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ مافیا، ضرورت مند افراد کو ورغلا کر معمولی رقم کے عوض اپنے جال میں پھانس لیتا ہے اور ان کے گھر بار، یہاں تک کہ ان کی عزتوں سے کھلواڑ کرنے سے بھی گریز نہیں کرتا۔ اس مافیا کی جانب سے کی جانے والی ایسی حرکتوں کے باوجود ہمارا قانون ان کے خلاف واقعی اندھا قانون ہی ثابت ہوتا ہے۔ اگر اس مافیا کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج ہو بھی جائے تو وہ ردی کی ٹوکری کی نذر ہوجاتی ہے۔
اس ساری صورتِ حال میں حکومت کو چاہیے کہ شہر میں پھیلتے اس غیر قانونی اور شریعت کے مطابق حرام کاروبار میں ملوث سود خوروں کے خلاف جنگی بنیادوں پر کریک ڈائون کرے، اور انہیں قانون کے کٹہرے میں لاکر کیفرکردار تک پہنچانے کا سامان کرے، تاکہ نہ صرف بے گناہ افراد کو ان کے چنگل سے آزادی مل سکے، بلکہ وہ موت کے منہ میں جانے سے بھی بچ جائیں۔

Indian Election Results 2019 Live: BJP sweeps Indian polls, leads show



New Delhi: Indian Prime Minister Narendra Modi looked on course Thursday for a major victory in the world’s biggest election, with early trends suggesting his Hindu nationalist party will win a bigger majority even than 2014.
Right-wing Bharatiya Janata Party (BJP) of Indian PM and allies are currently leading on 340 seats, NDTV reported Thursday.
Main opposition party, Indian National Congress along with allied parties are far behind the ruling coalition with 91 seats in the house of 542. While, the non-aligned parties were leading on 111 seats.
In Lok Sabha, the lower house of Indian Parliament, support of 272 members is needed to form the government.
If confirmed -- no actual results have been published yet -- this would push the Hindu nationalist BJP over the 272 seats needed for a majority on its own, and beat its tally of 282 when Modi swept to power in the world’s biggest democracy in 2014 with the first majority in 30 years.
Having risen strongly since exit polls on Sunday had pointed to a Modi victory, Indian stock markets on Thursday hit record new highs shortly after opening, with the Sensex and the Nifty indices both up more than two percent.
After an exercise not short of staggering statistics, the 600 million votes cast in purportedly the world’s most expensive democratic exercise -- costing more than $7 billion, experts say -- were set to be counted in just one day.
Rahul Gandhi of the Congress party, hoping to become the fourth member of the Gandhi-Nehru dynasty to lead India, had on Wednesday dismissed the exit polls.
"Don’t get disappointed by the propaganda of fake exit polls," Gandhi, 48, told the party faithful on Twitter.
Early trends also suggested that Gandhi was in a tight race in his constituency of Amethi in Uttar Pradesh state, a seat held by his family for generations.
Indian exit polls are notoriously unreliable. In 2004 they pointed to a BJP victory but the results told a different story, bringing a Congress-led government to power.
Results in several regions such as Uttar Pradesh, India’s most populous state which formed the core of Modi’s support in 2014, and West Bengal in the east, will be key.
- Insults and fake news -
The vast size of India stretching from the Himalayas to the Tropics, taking in polluted megacities, deserts and jungles, meant the election stretched over six weeks.
The campaign was awash with insults -- Modi was likened to Hitler and a "gutter insect" -- as well as fake news disseminated on social media in Facebook and WhatsApp’s biggest markets.
Gandhi, 48, tried several lines of attack against Modi, in particular over alleged corruption in a French defence deal and over the desperate plight of farmers and the lacklustre economy.
Unemployment is reported to be at a four-decade high with Asia’s third-biggest economy growing too slowly to create jobs for the million Indians entering the labour market every month.
Modi’s shock cash ban in 2016 -- not even his cabinet were informed before his televised address to the nation -- disrupted livelihoods. Foreign investment has however increased.
Modi, a former cadre in the militaristic hardline Hindu group Rashtriya Swayamsevak Sangh (RSS) and chief minister of Gujurat in 2002 when riots killed more than 1,000 people, most of them Muslims, is also seen as divisive.
Lynchings of Muslims and low-caste Dalits for eating beef and slaughtering and trading in cattle have risen, adding to anxiousness among the 170-million-strong Muslim population, the world’s second biggest.
Under Modi several cities with names rooted in India’s Islamic Mughul past have been re-named, while some school textbooks have been changed to downplay Muslims’ contributions to India.
Vinod Bansal, a spokesman for the Hindu nationalist Vishwa Hindu Parishad (VHP), told AFP he wants a "complete ban" on the slaughter of cows, sacred to most Hindus.
"If Modi again comes to power we are doomed," Hassan Khalid Azmi, a retired chemistry professor in the northern city of Azamgarh, told AFP earlier this month.


Mobile networks are suspending orders for Huawei smartphones


Mobile networks in Asia and Europe are suspending orders for Huawei smartphones following the US decision last week to restrict the company's access to American technology.
The inclusion of Huawei on an export blacklist means the Chinese company can no longer source software or components from US suppliers without a license. Existing devices are unaffected but the restrictions threaten future Huawei products and its leading position in building super-fast next generation 5G networks.
Vodafone (VOD), the world's second largest mobile operator, said Wednesday that it had paused pre-orders in the United Kingdom for the Huawei Mate 20X (5G)smartphone.
"This is a temporary measure while uncertainty exists regarding new Huawei 5G devices," a company.
The United Kingdom's biggest carrier, EE, is also delaying the introduction of Huawei's new smartphones. The company had touted the Mate 20X in a preview of its 5G network last week.
Japan's top mobile operators took similar steps against another device, the Huawei P30 Lite, earlier on Wednesday. The phone was scheduled to launch in the country later this month.
Leading Japanese telecoms firm NTT Docomo (DCMYY) announced that it has stopped taking reservations for the phone, and is "looking into the impact of the US restrictions," Docomo spokesperson Yoshikumi Kuroda said.
Rival carriers KDDI (KDDIF) and SoftBank Corp. (SFBTF) said they will delay the release of the new Huawei phone.
The suspension of orders is the first tangible evidence that the Trump administration's latest escalation of its campaign against Huawei on grounds of national security is hurting the company's business.
Huawei overtook Apple (AAPL) last year to become the world's No. 2 smartphone brand behind Samsung, and it relies on markets outside of China for half of its sales.
The US export ban has forced Google (GOOGL) to cut Huawei's new devices off from its Android ecosystem. A temporary reprieve by the US Commerce Department allows Google to service existing Huawei devices for the next 90 days.
"We are looking into how big the impact is and decided to postpone the sales," KDDI spokeswoman Reiko Nakamura said.
SoftBank is assessing "whether we can sell the products to our customers with no worries," spokesperson Yusuke Abe said. "Given the situation ... we have decided to delay the sales," Abe added.
The EE spokesperson said the company was working with Huawei and Google and added that the company would provide updates on future smartphones in due course.
"We value our close relationships with our partners, but recognize the pressure some of them are under, as a result of politically motivated decisions," a Huawei.
"We are confident this regrettable situation can be resolved and our priority remains to continue to deliver world-class technology and products to our customers around the world."
Like 85% of the world's smartphones, Huawei devices run on the Android operating system and access popular apps and services like Gmail, YouTube and Google Maps.
The loss of the Google ecosystem makes Huawei devices a lot less attractive to international consumers. They would lose the Android operating system and access to the Google Play app store. Moreover, third party apps like ride hailing and food delivery platforms rely on services like Google maps. Those apps would not function on a phone cutoff from Google services.


مانگنے کا فن


زاہد عباس

خالہ رضیہ اپنے گھرکمیٹی ڈالتی ہیں، اسی لیے پہلی بی سی خود رکھ لیتی ہیں، پھر ہر ماہ قرعہ اندازی کے ذریعے کمیٹی کھولی جاتی ہے، اس طرح جس ممبر کا بھی نام نکلے اُسے بی سی دے دی جاتی ہے۔ یہی ان کا ہمیشہ سے اصول رہا ہے۔ خیر، ہر مرتبہ کی طرح اِس بار خالہ رضیہ نے پہلی بی سی کیا رکھی کہ قرض مانگنے والوں کا تانتا بندھ گیا۔ پہلے جاوید چلا آیا کہ ’’خالہ میں انتہائی پریشان ہوں، مجھے پچاس ہزار روپے کی سخت ضرورت ہے، مہربانی کریں آپ مجھے اپنی بی سی دے دیں۔‘‘
’’بیٹا ایسی کون سی ضرورت آن پڑی ہے جو تُو میرے گھر چلاآیا؟ جہاں تک پیسوں کا تعلق ہے تو جب بی سی جمع ہوگی تبھی میرے ہاتھ میں آئیں گے، اور ویسے بھی مجھے اپنی بیٹی کی شادی کرنی ہے، لہٰذا میں یہ پیسے تجھے کسی صورت نہیں دے سکتی۔‘‘
یوں خالہ رضیہ نے جاوید کو تو ٹال دیا لیکن ریحان کو وہ بھلا کس طرح ٹال سکتی تھیں! چونکہ ریحان نے خود بھی خالہ رضیہ کے پاس کمیٹی ڈال رکھی تھی اس بنیاد پر وہ بھی ادھار مانگنے پہنچ گیا۔
’’خالہ رضیہ بڑی خوش نظر آرہی ہو، لگتا ہے کوئی بڑی خوش خبری ہے جس کی وجہ سے خالہ کا چہرہ کھلا کھلا سا لگ رہا ہے۔‘‘
’’بیٹا ایسی تو کوئی بات نہیں، ابھی بچوں کو اسکول سے لائی ہوں، گرمی میں برا حال ہوگیا ہے، اور تُو کہتا ہے کہ میں فریش لگ رہی ہوں، اچھا چھوڑ، بتا کیسے آنا ہوا؟‘‘
’’وہ کچھ نہیں بس ایسے ہی چلا آیا، اور خالہ سے ملنے کے لیے کون سا ویزا لینا پڑتا ہے! سوچا مل آؤں۔‘‘
’’ہائے میرا بچہ کتنی محبت کرتا ہے۔ اور کام وغیرہ کا سنا۔‘‘
’’سب کچھ اچھا ہے، بس تھوڑی پریشانی آئی ہوئی ہے۔‘‘
’’کیسی پریشانی؟ تیری خالہ کے ہوتے ہوئے تجھے کون پریشان کررہا ہے؟‘‘
’’نہیں نہیں کوئی خاص نہیں، بس کاروبار ٹھنڈا چل رہا ہے اس لیے ہاتھ ذرا تنگ ہے، اگر کچھ پیسے مل جائیں تو سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا۔‘‘
’’ہاں بیٹا کاروبار تو واقعی ٹھنڈے ہیں، ایک تو منہگائی، اوپر سے جیب خالی… ایسے میں کون بازاروں میں آتا ہے! اب تیرا مسئلہ بھی ایسا ہے جسے حل کرنے کے لیے پیسوں کی ضرورت ہے، میرے پاس رقم ہوتی تو ضرور دے دیتی۔‘‘
’’خالہ، وہ بی سی؟‘‘
’’ارے نہیں بیٹا، وہ تو گڑیا کی شادی کے لیے رکھی ہے۔‘‘
’’شادی تو ابھی دور ہے، اتنے عرصے میں ہوسکتا ہے کہ میری بی سی بھی کھل جائے۔ یہ رقم مجھے دے دو، جب میری بی سی کھلے تو آپ رکھ لینا۔‘‘
’’بات ٹھیک ہے، شادی میں تو ابھی چند ماہ باقی ہیں، چل تُو اپنا کام نکال لے، جب تیری بی سی کھلے گی تو میں رکھ لوں گی۔‘‘
یوں ریحان خالہ رضیہ سے بی سی کے پچاس ہزار روپے لینے کے بعد بازار میں لگائے جانے والے اپنے اسٹال کو بند کرکے ایسا گیا کہ پھر نہ لوٹا۔ اُس دن سے خالہ نہ صرف اپنی، بلکہ ریحان کی بھی بی سی بھرنے پر مجبور ہیں۔ اب وہ جب بھی ملے تب کی تب دیکھی جائے گی۔ اس ساری بات میں یہ تو طے ہے کہ کسی سے قرض لینا آسان کام نہیں، اس کے لیے خاصی مہارت کی ضرورت ہوتی ہے، اگر آپ میں وہ گُر نہیں ہیں تو رقم دینے والا شخص آپ کو بآسانی ٹال دے گا۔
یہی کچھ ہمارے ملک کے سابقہ وزیرخزانہ جناب اسد عمر کے ساتھ بھی ہوا، جن کی قابلیت کی تعریفیں کرتے وزیراعظم عمران خان نہیں تھکتے تھے، اُن کی ساری قابلیت اُس وقت کھل کر سامنے آگئی جب انہیں قرض لینے کے لیے آئی ایم ایف سے مذاکرات کرنے پڑے، جس پر بیل منڈھے نہ چڑھ سکی اور وزارت چھوڑ کر انہیں گھر جانا پڑا۔ جیسا کہ پہلے کہہ چکا ہوں کہ اس کام کے لیے مہارت اور تجربے کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکیج لینا اُن کے بس کی بات نہیں تھی۔ ایسے پیکیجز لینے کے لیے کسی پرانے کھلاڑی ہی کی ضرورت ہے، ایسے کھلاڑی کی جس کا کام ہی ڈالروں سے کھیلنا ہو، جس کا سکہ پرانے پاکستان میں تو کیا نئے پاکستان میں بھی چلتا ہو۔ میرا اشارہ خان صاحب کے نئے پاکستان کے پرانے وزیر خزانہ حفیظ شیخ کی جانب ہے جنہوں نے نیا پاکستان بنانے والوں کے کاروان میں شمولیت اختیار کرتے ہی وہ جوہر دکھائے جس کے گرویدہ خان صاحب بھی ہوگئے۔ اپنے ہنر کے مطابق مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے آئی ایم ایف سے جو کامیاب مذاکرات کیے اُن کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکیج کا پروگرام فائنل ہوگیا ہے، جس کے مطابق آئی ایم ایف 3 سال کے دوران پاکستان کو 6 ارب ڈالر قرض دے گا، جبکہ بیل آؤٹ پیکیج ملنے کے بعد ورلڈ بینک سمیت دیگر مالیاتی ادارے مزید 3 ارب ڈالر کا قرضہ دیں گے۔
پیپلز پارٹی دور کے بعد پھر سے نئے کپڑے پہن کر آنے والے وزیر خزانہ حفیظ شیخ کہتے ہیں کہ آئی ایم ایف بین الاقوامی ادارہ ہے جس کا بنیادی کام معاشی بحران کے شکار ممالک کی مالی مدد کرنا ہے۔ اِس وقت پاکستان کی معاشی صورت حال اچھی نہیں ہے۔ اب تک پاکستان 25 ہزار ارب روپے کا قرضہ لے چکا تھا۔ تاہم اب آئی ایم ایف سے قرضہ ملنے کے بعد معیشت میں بہتری آئے گی۔ پاکستان میں ہر دور میں برآمدات نہیں بڑھ سکیں، جبکہ بہت سے معاملات پاکستان میں درست طریقے سے نمٹائے ہی نہیں گئے۔ ہمیں امیر طبقے کے لیے سبسڈی ختم کرنا ہوگی اور کچھ شعبوں میں قیمتیں بڑھانی ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ اخراجات پورے کرنے کے لیے حکومت کو کچھ اشیا کی قیمتیں بھی بڑھانا ہوں گی۔ بجلی کی قیمتیں بڑھیں گی۔ 
دوسری جانب آئی ایم ایف نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ پاکستان کو 6 ارب ڈالر 39 ماہ میں قسطوں میں جاری ہوں گے۔ پاکستان کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے اور پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار کم ہورہی ہے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح بڑھ رہی ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سابقہ حکومتوں کی جانب سے آئی ایم ایف سے لیے گئے قرض کی مخالفت کرنے والے خان صاحب انہی کی حکومت کے وزیر خزانہ حفیظ شیخ کو اپنی کابینہ میں شامل کرکے آئی ایم ایف کی جانب سے دیئے جانے والے بیل آؤٹ پیکیج پر کیوں خوشیاں منارہے ہیں؟ عوام پوچھتے ہیں اگر آپ کو بھی اسی ٹیم کو ساتھ ملا کر روایتی حکمرانی کرنی تھی تو عوام کو نئے پاکستان کا خواب دکھانے کی کیا ضرورت تھی؟
 آج ایک عام شہری جس نے آپ کو نیا پاکستان بنانے کے لیے ووٹ دیا، پوچھتا ہے کہ آپ نے350 ڈیم بنانے کا وعدہ کیا تھا، وہ کہاں بنائے گئے ہیں؟
کے پی کے میں 70 یونیورسٹیاں بنانے کا دعویٰ کیا گیا تھا، اس کے بارے میں لوگ پوچھ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی حکومت بتادے کہ اس کے پانچ سالہ دور میں اب تک کتنی یونیورسٹیاں بنائی گئیں؟ کے پی کے میں کتنے کالج بنائے گئے؟ 
نمل یونیورسٹی اور شوکت خانم اسپتال کی تشہیر کرنے والے کے پی کے میں قائم کسی ایک ایسے اسپتال کا نام اور جگہ تو بتائیں جو خان صاحب کی جانب سے وہاں کے غریب عوام کے لیے ایک مثالی تحفہ ہو؟ یا اتنا ہی بتادیں کہ کے پی کے میں گزشتہ 5 برسوں کے دوران 16 گرلز کالج کس بنیاد پر بند کیے گئے؟ خزانے پر بوجھ قرار دے کر 355 پرائمری اور مڈل اسکولوں کو کس نے بند کیا؟

اب تو خود پی ٹی آئی کے لوگ بھی کہتے سنائی دے رہے ہیں کہ ہوائی باتیں کرکے اور سہانے خواب دکھا کر صرف عوام کو بے وقوف بنایا گیا۔ ٹرانسپورٹ کے نظام کو ہی دیکھیں تو پشاور میٹرو بس سروس کو فقط 8 ارب میں بننا تھا، پھر یہ 97 ارب تک پہنچ گئی۔ خان صاحب اور ان کی باصلاحیت ٹیم کو اس بات کا اندازہ 6 اسٹیشن مکمل ہونے کے بعد ہی ہوا کہ بس اسٹیشن کے اندر جاہی نہیں سکتی۔ 
جبکہ پنجاب میں بنائی جانے والی میٹرو بس سروس پر کرپشن کے الزامات لگائے گئے، کہا گیا کہ کرپشن کی وجہ سے ملتان میٹرو 64 ارب میں بنی۔ اب خود کی حکومت نے ہی اس کی شفافیت کی رپورٹ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملتان میٹرو میں کرپشن نہیں ہوئی، یہ 27 ارب کی بنی تھی۔ اب کس بات کو مانا جائے! جبکہ دوسری طرف نذر گوندل پر سرکاری خزانے سے 82 ارب کی کرپشن کا الزام، نندی پور پاور پروجیکٹ میں 284 ارب کی کرپشن پر بابر اعوان آزاد، علیمہ باجی کے پاس 140 ارب روپے، مالم جبہ کیس میں وزیراعلیٰ کے پی کے پر 34 ارب کی کرپشن کا الزام، اور ان کے بھائی کی کرپشن کی لمبی داستان ِغم سکہ رائج الوقت 46 ارب، اسپیکر اسد قیصر پر اسلام آباد میں 35 کروڑ کے بنگلے کا کیس…
اور تو اور سابقہ حکومتوں میں قرضہ بھیک، مگر اب پیکیج… یہ اور ان جیسے درجنوں سوالات ذہنوں میں لیے عوام کا اعتماد ہر آنے والے دن کے ساتھ موجودہ حکومت سے اٹھتا جارہا ہے۔



معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے لیے جانے والے قرض  کے نتیجے میں ڈسکاؤنٹ ریٹ بڑھے گا، غربت اور بے روزگاری بڑھے گی، تمام طرح کی سبسڈیز ختم ہوں گی، گیس اور بجلی کی قیمتیں بڑھیں گی،  اس قرض سے پاکستان میں کسی طرح کا بھی معاشی استحکام نہیں آئے گا، یہ شرح نمو کو مزید گرا دے گا۔
آئی ایم ایف پروگرام پر عمل درآمد کے دو سے تین برس تک ہمیں اپنے جی ڈی پی کی شرح نمو دو سے ڈھائی فیصد رکھنا ہوگی۔ جس ملک میں 15 لاکھ نوجوان ہر برس روزگار کی تلاش میں مارے مارے پھرتے ہیں، اس ملک میں شرح نمو کم از کم سات سے آٹھ فیصد ہونا ضروری ہے۔ دوسری جانب روپے کی قدر میں کمی اور ٹیکسوں کی شرح میں اضافے کی وجہ سے بالواسطہ عوام متاثر ہوں گے جس کی وجہ سے مہنگائی بڑھے گی اور تمام درآمدی اشیا کی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔
اس قرضے کے شدید معاشی اثرات ہوں گے۔ مزید ٹیکس لگانے پڑیں گے۔ روپے کی قدر کو مزید گرانا پڑے گا۔
یعنی معاشی میدان میں  مشکلات اور مہنگائی میں اضافہ آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کے ساتھ ہی شروع ہو جائے گا، جو پاکستانی عوام کے لیے انتہائی تکلیف دہ ہوگا۔

خود کش دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ، حملہ آور کے دو مبینہ سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا گیا

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گڑھی شاہو میں بھی کارروائی کر کے چار مشتبہ افراد کو حراست میں لیا
خود کش بمبار اور مبینہ سہولت کاروں نے رات داروغہ والا میں بسر کی ، دھماکے سے پہلے دربار کے اندر جا کر بھی ریکی کی گئی‘ میڈیا رپورٹس

لاہور( ایچ ایم نیوز)داتا دربار کے باہرہونے والے خود کش دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خود کش حملہ آور کے دو مبینہ سہولت کاروں کو گرفتار کر لیا ہے ،سی سی ٹی وی فوٹیجز کی چین ملا کر گڑھی شاہو سے بھی چار مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، خود کش بمبار کو ریلوے اسٹیشن سے لانے والے موٹر سائیکل رکشہ ڈرائیور کو بھی حراست میں لیا گیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حساس اداروں کی جانب سے داتا دربار کے باہر ہونے والے خود کش دھماکے کی تحقیقات میں سیف سٹی اتھارٹی اور نجی عمارتوں پرلگے ہوئے کیمروں پر انحصار کیا جارہا ہے اور فوٹیجز کی چین ملا کر گڑھی شاہو میں واقع ایک ٹی سٹال پر کارروائی کر کے چار مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ٹی سٹال کے قریب واقعہ ایک رہائشگاہ پر بھی چھاپہ مارا گیا ہے جہاں پر ٹی سٹال کا مالک اور کام کرنے والے لڑکوں نے رہائش رکھی ہوئی تھی اور حساس اداروں نے ٹی سٹال اور رہائشگاہ کو سیل کر دیا ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق خود کش بمبار کو گڑھی شاہو کے علاقے میں دیکھا گیا ہے اور وہاں سے ریلوے اسٹیشن پہنچا جہاں سے موٹر سائیکل رکشے پر سوار ہو کر بادامی باغ اورپھر مینا رپاکستان پہنچا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق خود کش حملہ آور وہاں سے پیدل داتا دربار کے قریب پرندہ مارکیٹ پہنچا جہاں پہلے سے دو لوگ موجود تھے۔ بتایا گیا ہے کہ خود کش حملے سے پہلے داتا دربار کی ریکی بھی کی گئی۔ پولیس نے موٹر سائیکل رکشے کا بھی سراغ لگا کر اسکے ڈرائیور کو حراست میں لیا اور اس سے تحقیقات میں کامیابی ملی ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروںنے سی سی ٹی وی فوٹیجز سے سہولت کاروں کا بھی پتہ لگا لیا جنہیں داتا دربار سے ملحقہ ایک گلی میں معلومات کا تبادلہ کرتے ہوئے دیکھا گیا ۔ ان میں سے ایک نے دربار کے اندر جا کر ریکی بھی کی ۔ بتایا گیا ہے کہ خود کش بمبار اور مبینہ سہولت کاروں نے رات داروغہ والا میں بسر کی ۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مبینہ سہولت کاروں کو گرفتار کر کے انہیں مزید تحقیقات کے لئے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے اور مزید گرفتاریو ں کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مبینہ سہولت کار دھماکے سے چند روز قبل پٹھان کالونی بادامی باغ میں بھی دیکھے گئے ۔علاوہ ازیں پولیس اورحساس اداروںنے بند روڈ، گڑھی شاہو، گرین ٹائون، پٹھان کالونی، ٹھوکر نیاز بیگ میں سرچ آپریشنز کئے اور کئی مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا جنہیں بعد ازاں شناخت ظاہر ہونے پر چھوڑ دیا گیا ۔

لنک ڈائون


زاہد عباس

اقبال بھائی کا مزاج بھی خوب ہے، وہ ہر بات سنانے سے پہلے نہ صرف لمبی تمہید باندھتے ہیں بلکہ دوسرے کو اپنی پوری بات الف سے لے کر ’ے‘ تک سنا کر ہی دم لیتے ہیں۔ بات نہ سننے والے سے ناراض ہوجانا اُن کی طبیعت میں شامل ہے۔ بزرگ ہونے کی وجہ سے لوگ مجبوراً اُن کی جانب سے کی جانے والی باتیں سننے، یا یوں کہیے برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔ اسی لیے مجھے بھی اُن کی ہر بات بڑے تحمل سے سننی پڑتی ہے۔ پچھلے دنوں ایسے ہی امتحان کی زد میں اُس وقت آگیا جب رقم کے حصول کے لیے مجھے اپنے گھر کے قریب قائم اے ٹی ایم پر جانا پڑا۔ اے ٹی ایم کا لنک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے جہاں پہلے سے لوگوں کی خاصی بڑی تعداد موجود تھی، اسے برائی کہیں یا میری قسمت کہ وہاں سے گزرتے ہوئے اقبال بھائی کی مجھ پر نظر پڑ گئی۔ بس پھر کیا تھا، پلک جھپکنے سے پہلے ہی وہ میرے قریب آن پہنچے، اور یوں گویا ہوئے ’’یہاں کیا کررہے ہو، کیوں دھوپ میں کھڑے ہو! میاں شدید گرمی ہے، جاؤ گھر جاکر آرام کرو‘‘ جیسے سوالات داغتے اقبال بھائی کو اب بھلا کون روک سکتا تھا! اس سے پہلے کہ میں انہیں یہاں اپنی موجودگی کے بارے میں کچھ بتاتا، اگلی ہی سانس میں کہنے لگے: ’’لگتا ہے تم یہاں رقم نکلوانے کے لیے کھڑے ہو، اسی لیے تو کہہ رہا ہوں جاؤ میاں گھر جاکر آرام کرو، یہ اے ٹی ایم مشینیں برائے نام ہوا کرتی ہیں، ان سے پیسے نکلوانا جی کا جنجال ہے، یہ سب فراڈ ہے فراڈ۔‘‘
میں نے کہا: ’’نہیں اقبال بھائی ایسا نہیں، نیٹ ورک کا مسئلہ ہے ابھی ٹھیک ہوجائے گا۔‘‘ 
لیکن وہ کہاں ماننے والے تھے، اپنی عادت کے مطابق بولے: ’’مجھے سمجھا رہے ہو! میں تم سے پہلے دنیا میں آیا ہوں، اس لیے تم سے زیادہ تجربہ رکھتا ہوں، میں نے تو اُس وقت ایک بینک ملازم کو کھری کھری سنائی تھیں جب مجھے بھی اے ٹی ایم بنوانے کے لیے راگ پارٹ دے کر تمہاری طرح ان مشینوں کے باہر کھڑا کردیا گیا تھا، اے ٹی ایم سروس استعمال کرنے کے لیے یہ لوگ بہت لالچ دیتے ہیں، مجھ سے کہا گیا تھا کہ آپ رقم نکلوانے کے لیے بینک نہ آیا کریں، بینک کی جانب سے آپ کو ایک کارڈ بناکر دیا جائے گا جس سے آپ کو اجازت ہوگی کہ آپ خودکار ٹیلر مشین یا اے ٹی ایم مشین کے استعمال کے ذریعے اپنے اکاؤنٹ سے رقم حاصل کرلیا کریں۔ اے ٹی ایم کارڈ سے آپ اپنے اکاؤنٹ سے رقم نکالنے کے علاوہ اپنے اکاؤنٹ میں موجود رقم کی معلومات بھی حاصل کرسکتے ہیں، وغیرہ وغیرہ۔ میں کہتا رہا کہ ہم سیدھے سادے لوگ ہیں، جب بھی ہمیں رقم کی ضرورت ہوتی ہے بینک سے نکلوا لیتے ہیں، ہمیں ان چکروں سے دور ہی رہنے دو۔ لیکن نہیں مانے۔ مجھے مزید لالچ دیا جانے لگا کہ یہ اے ٹی ایم کارڈ ایک ڈیبٹ کارڈ بھی ہوتا ہے، ڈیبٹ کارڈ سے مختلف اشیائے ضروریہ کی خریداری بھی کی جاسکتی ہے، اس کے علاوہ اس سہولت سے آپ ایک اکاؤنٹ سے دوسرے اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرنے کے ساتھ ساتھ رقم اپنے اکاؤنٹ میں بھی جمع کرسکتے ہیں۔ اے ٹی ایم سہولت سے بجلی و گیس کے بلوں کی ادائیگی، ڈاک کے ٹکٹ یا موبائل فونز کے لیے ائر ٹائم کارڈز بھی فروخت کیے جاسکتے ہیں۔ اُس وقت بینک ملازم کی جانب سے کی جانے والی باتوں پر میں مستقل ناں ناں ہی کرتا رہا، لیکن وہ بھی بہت ڈھیٹ تھا، پھر یوں گھیرنے لگا کہ آپ بینک سے بھی تو پیسے نکلواتے ہیں، یہ اے ٹی ایم کارڈ بھی بینک کا ہی ہوتا ہے، ہر بینک خود اپنا اے ٹی ایم کا نیٹ ورک رکھتا ہے جسے لنک ون اور لنک ٹو کے تحت تقسیم کیا گیا ہے۔ اس طرح آپ اپنے بینک کارڈ کو لنک کے مطابق قائم کہیں سے بھی اور کسی بھی اے ٹی ایم مشین سے رقم نکلوانے کے لیے استعمال کرسکتے ہیں خواہ اے ٹی ایم کا تعلق آپ کے بینک سے ہو یا نہ ہو۔ اُس نے اے ٹی ایم کارڈ کی خصوصیات اور استعمال سے متعلق بات کرتے ہوئے مجھے بتایا تھا کہ اے ٹی ایم یا ڈیبٹ کارڈ کے استعمال کے لیے آپ کو ایک کوڈ دیا جاتا ہے، اس پن نمبر کو یاد رکھنا ضروری ہے۔ یہ اُس وقت منتخب کیا جاتا ہے جب آپ اپنا اے ٹی ایم یا ڈیبٹ کارڈ وصول کرتے ہیں۔ عام طور سے پن نمبر چار سے چھ ہندسوں پر مشتمل ہوتے ہیں جو آپ آپنی سہولت کے لیے خود بھی منتخب کرسکتے ہیں۔ اسے خفیہ رکھنا انتہائی ضروری ہوتا ہے۔ ہر بار اپنے اے ٹی ایم کارڈ کے استعمال کے لیے آپ اسی پن کوڈ کو استعمال کریں گے۔ پن ایک اضافی تحفظ ہوتا ہے، اگر کوئی آپ کی جیب تراش لے، پرس چرا لے، اے ٹی ایم کارڈ چھین لے، یا اے ٹی ایم کارڈ گم ہوجائے تو صرف وہی شخص آپ کا اے ٹی ایم کارڈ استعمال کرسکتا ہے جو آپ کے کارڈ کا خفیہ پن نمبر جانتا ہو۔ لہٰذا اس صورت میں آپ کو کسی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہوگی، کیونکہ اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے کوئی غیر متعلقہ فرد، چور یا ڈکیت آپ کی رقم نہیں نکلوا سکتا۔
آخر کو میں انسان ہی ہوں، اس لیے بینک ملازم کی باتوں سے متاثر ہوگیا اور میں نے بھی اے ٹی ایم یا ڈیبٹ کارڈ بنوانے کا فیصلہ کرلیا۔ چند ہی روز بعد مجھے بینک کی جانب سے دی جانے والی یہ سہولت فراہم کردی گئی۔ کارڈ وصول کرنے کے بعد ایک روز جب میں نے بینک ملازم کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق رقم نکلوانے کے لیے اپنا اے ٹی ایم کارڈ مشین میں داخل کیا اور لکھی عبارت کے مطابق پوچھے جانے پر رقم کو منتخب کیا تو اسکرین پر کئی رقوم ظاہر ہوگئیں، میں نے ہندسوں کے بٹن دباکر اپنی مطلوبہ رقم لکھ دی۔ ’’اپنی رقم وصول کریں‘‘ کی تحریر پڑھنے کے بعد میں رقم کی وصولی کا انتظار کرنے لگا، جس پر خاصی دیرکے بعد مجھے وصول کی گئی رقم کی فقط رسید ہی موصول ہوئی۔ رقم نہ ملنے پر میں انتہائی پریشان ہوگیا، میں رقم کے انتظار میں اے ٹی ایم مشین کے پاس ہی کھڑا رہا، اس سے پہلے کہ میں پیسے آنے کا مزید انتظار کرتا، باہر کھڑے ہوئے شخص نے دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے کہا: جلدی سے باہر آجائیں اور لوگوں کو بھی پیسے نکلوانے ہیں۔ اُس وقت مجھ پر جو گزری تھی، میں نے اُس کے سامنے رکھ دی، اس پر اُس نے بتایا کہ ’’لنک میں خرابی آجانے کی وجہ سے آپ کی رقم وصول نہیں ہوئی، اب یہ رقم چوبیس سے اڑتالیس گھنٹے بعد ہی آپ کے اکاؤنٹ میں منتقل ہوگی۔‘‘
’’پیسوں کی ضرورت آج ہے، اور اپنے ہی پیسوں کے لیے مجھے مزید 24 سے 48 گھنٹے انتظار کرنا پڑے گا، یہ کیا چکر ہے؟‘‘ میری حیرت پر وہ بولا ’’انکل ایسا ہی ہوتا ہے، اب کیوں ہوتا ہے یہ بینک ہی بتائے گا، آپ مہربانی کریں تاکہ دوسرے لوگ اپنی رقم نکلوا سکیں۔‘‘
چونکہ میرا اے ٹی ایم کارڈ نیا نیا بنا تھا اس لیے میں اس کے استعمال کے بارے میں زیادہ نہیں جانتا تھا، اور سب سے بڑھ کر تو یہ کہ پہلی مرتبہ کارڈ استعمال کرتے ہی میرے ساتھ یہ معاملہ ہوگیا تھا، اس لیے میں کیوں کسی اجنبی شخص کی باتوں پر اعتبار کرتا! میرے ذہن میں تو بس یہی چل رہا تھا کہ کہیں کوئی دوسرا شخص میری نکالی گئی رقم نہ لے اُڑے۔ بس اسی لیے میں اے ٹی ایم مشین پر قبضہ جمائے کھڑا رہا اور اپنی رقم وصول ہونے کی امید پر لوگوں سے مستقل بحث کرتا رہا، یوں ہمارے درمیان ہونے والی بحث کو ختم کرانے کے لیے اے ٹی ایم کے ساتھ قائم بینک کے ایک اہلکار کو مداخلت کرنی پڑی۔ وہ دن ہے اور آج کا دن… اس کارڈ پر لعنت بھیج کر اے ٹی ایم مشین سے رقم نکلوانے والوں سے اسی طرح بحث کرتا چلا آرہا ہوں۔‘‘
اقبال بھائی تو اے ٹی ایم کارڈ کے خلاف اپنا لمبا چوڑا بھاشن دے کر چلے گئے، لیکن میں اے ٹی ایم لنک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے وہیں کھڑا رہا۔ اقبال بھائی کی باتوں سے اختلاف اپنی جگہ، لیکن بینکوں کی جانب سے نصب کی گئی ان مشینوں کی کارکردگی پر اُن کی جانب سے کی جانے والی تنقید معنی خیز ہے۔ سارے شہر میں گھوم کر دیکھ لیں، شاید ہی آپ کو کوئی اے ٹی ایم ایسی نظر آئے جہاں لوگ اس قسم کی شکایت کرتے دکھائی نہ دیتے ہوں۔ کوئی بھی تہوار ہو یا مہینے کی ابتدا، ہمارے ملک کے بینکوں کی جانب سے عوام کی سہولت کے لیے لگائے جانے والے اے ٹی ایم سسٹم کی ناقص کارکردگی کھل کر سامنے آجاتی ہے۔ اس صورت حال میں عوام جائیں تو جائیں کہاں؟ کتنے افسوس کی بات ہے کہ دنیا بھر میں جو سہولت گزشتہ 50 برسوں سے بھی زائد عرصے سے دی جارہی ہے، ہم آج کے اس سائنسی دور میں بھی اس میں ناکام ہیں۔
تاریخ گواہ ہے کہ مغربی دنیا میں اے ٹی ایم بینکنگ سسٹم 52 برس پہلے آچکا تھا۔ یعنی 27 جون 1967ء کو دنیا کی پہلی ’’آٹومیٹڈ ٹیلر مشین (اے ٹی ایم) لندن کے علاقے این فیلڈ میں بارکلیز بینک کی ایک شاخ میں لگائی گئی تھی۔ اس سے رقم نکالنے والے پہلے شخص ٹی وی فنکار ریگ وارنی تھے۔ اُن دنوں پلاسٹک کے کارڈ نہیں ہوتے تھے، اس لیے مشین سے پیسے نکالنے کے لیے چیک ہی استعمال ہوتے تھے، جن پر ہلکا سا کاربن 14 لگایا جاتا تھا۔ مشین چیک اور Pin نمبر کا موازنہ کرکے رقم ادا کرتی تھی۔ اے ٹی ایم کی گولڈن جوبلی کے موقع پر بینک نے اس پہلی مشین کو سونے کی مشین میں تبدیل کردیا تھا۔ آج مغرب کہاں سے کہاں پہنچ گیا، اور ہم ہیں کہ وہی لنک ڈاؤن یا اے ٹی ایم مشین خراب ہونے کے چکر میں پڑے ہوئے ہیں۔
ہمارے یہاں اسٹیٹ بینک آف پاکستان تمام نجی بینکوں کو اضافی کیش اور سسٹم درست رکھنے کی ہدایات تو جاری کرتا ہے، لیکن اس کے باوجود کمرشل بینکوں کی اے ٹی ایم مشینوں کے لنک ڈاؤن اور کیش نہ ہونے کی وجہ سے عوام سخت پریشان ہوتے رہتے ہیں۔ اگر قسمت سے کہیں اے ٹی ایم مشینیں فعال بھی ہوں تو ان پر صارفین کی لمبی قطاریں لگی ہوتی ہیں۔ اس ساری صورت حال میں بینک انتظامیہ کی جانب سے عوام کو وہی پرانا بھاشن یعنی رمضان المبارک یا کسی بھی تہوار پر رقم کا لین دین بہت زیادہ ہوجاتا ہے، اس لیے آن لائن نظام کو فعال رکھنے میں مشکلات پیش آرہی ہوتی ہیں۔ چونکہ سارے ہی شہر کی اے ٹی ایم مشینوں پر عوام کا رش ہوتا ہے اس لیے لنک ڈاؤن یا فنی خرابی کی شکایات میں اضافہ ہوجاتا ہے جس کا ہمارے پاس کوئی حل نہیں۔ یہ آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کا کام ہے، وغیرہ وغیرہ ہی سننے کو ملتا ہے۔ جبکہ دوسری طرف عوام کا کہنا ہے کہ تہواروں کی آمد پر تجارتی مراکز اور اہم شاہراہوں پرقائم کمرشل بینکوں کی اے ٹی ایم مشینوں کا خراب یا بند ہونا عام سی بات ہے۔ رمضان المبارک ہو یا عید کی خوشیاں، سب رقم کی دستیابی سے منسلک ہوتی ہیں، لیکن ہمیشہ ہی بینکوں سے ٹرانزیکشن کے عمل میں رکاوٹیں ہماری خوشیاں پھیکی کردیتی ہیں۔ اور تو اور، بینکوں کی جانب سے عمر رسیدہ پنشنروں یعنی ریٹائرڈ سرکاری و نجی ملازمین کو ماہانہ پنشن کی وصولی کے لیے بھی اے ٹی ایم مشینوں پر لگی لمبی قطاروں میں کھڑے ہونے پر مجبور کردیا ہے، یہی وجہ ہے کہ جب بھی عوام کو رقم نکالنے کی اشد ضرورت ہوتی ہے تو اے ٹی ایم سسٹم میں ہونے والی فنی خرابیوں کے ساتھ ساتھ بینکوں کا اپنا آن لائن سسٹم بھی کام نہیں کرتا، جس کی وجہ سے شہری اپنی ہی رقم کے حصول کے لیے مارے مارے پھرتے رہتے ہیں۔

امریکی میگزین کے سرورق پر مودی کی تصویر متنازع عنوان کے ساتھ شائع

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت مزید پانچ سال مودی حکومت کو برداشت کرے گی؟مضمون کی شہ سرخی 

واشنگٹن(ایچ ایم نیوز)معروف امریکی جریدے نے اپنے نئے شمارے کے سرورق پر بھارتی وزیر اعظم کی تصویر متنازع عنوان کے ساتھ شائع کی ہے، سرورق پر مودی کی تصویر کے ساتھ  ’’بھارت کا منقسم اعلیٰ‘‘ کے الفاظ تحریر ہیں۔امریکی میگزین  کے سرورق پر موجود شہ سرخی جریدے میں موجود ایک مضمون سے متعلق ہے، جس میں مصنف نے بھارتی سیاست پر اپنے خیالات کااظہار کیا ہے، مضمون کی شہ سرخی بھی دلچسپ ہے جس میں مصنف نے سوال پوچھا ہے کہ کیا دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت مزید پانچ سال مودی حکومت کو برداشت کرے گی؟مضمون میں سابق بھارتی وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کے سیکولر نظریات اور مودی کے نظریات سے موازنہ بھی کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ مودی کے بطور وزیر اعلیٰ گجرات میں ہوئے فسادات کا تذکرہ بھی مضمون کا حصہ ہے۔بھارت میں ان دنوں لوک سبھا انتخابات کا عمل جاری ہے، ایسے موقع پر میگزین کے متنازع ٹائٹل نے سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی ہے، جس میں اس عنون پر تنقید کی گئی ہے تو اس کی حمایت میں بھی بہت سے لوگوں نے اظہار خیال کیا ہے۔اسی شمارے کے ایک اورمضمون میں مودی کی اب تک کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے اْنہیں اقتصادی اصلاحات کے لئے بھارت کی بہترین امید قرار دیا گیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی نصرت واحد کی صدرِ مملکت سے ملاقات، مختلف امور پر تبادلہ خیال 

کراچی(ایچ ایم نیوز) پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی نصرت واحد نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ایوان صدر میں ملاقات کی اور سندھ سمیت باہمی دلچسپی کے امور اور مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر کے بنیادی مسائل حل کیے جائیں گے۔ شہر قائد ملک کا اقتصادی حب ہے۔ یہاں پر انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ ہونی چاہئیے۔ انہوں نے لاڑکانہ ، دادو، سکھر، خیرپور، شکارپور سمیت دیگر شہروں اور دیہاتوں میں صحت و تعلیم کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور ایچ آئی وی کے مریضوں میں بچوں کی تعداد میں اضافے پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا۔ اس موقع پر رکن قومی اسمبلی نصرت واحد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صحت و تعلیم کی سہولتوں کی فراہمی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ اس سلسلے میں ہیلتھ کارڈ کے ذریعے شہریوں کو صحت کی سہولتوں میں کافی حد تک مدد مل سکے گی۔ انصاف ہیلتھ کارڈز کے ذریعے عوام کے صحت کے مسائل حل ہوں گے۔ 

پاکستان تیزی سے معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے ، قومی اداروں کی تنظیم نو کا عمل ڈی ریل نہیں ہو گا،وزیر اعظم عمران خان

 مشکل فیصلے قوم اور ملک کے وسیع تر مفاد میں کر رہے ہیں،پوری قوم کرپشن اور غربت سے نجات چاہتی ہے مایوس نہیں کریں گے، بابر اعوان سے گفتگو 

اسلام آباد(ایچ ایم نیوز)وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ پاکستان تیزی سے معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے ، قومی اداروں کی تنظیم نو کا عمل ڈی ریل نہیں ہو گا، مشکل فیصلے قوم اور ملک کے وسیع تر مفاد میں کر رہے ہیں،پوری قوم کرپشن اور غربت سے نجات چاہتی ہے مایوس نہیں کریں گے۔ جمعہ کو وزیراعظم عمران خان سے سینئر قانون دان ڈاکٹر بابر اعوان نے وزیراعظم آفس میں ملاقات کی جس میں ملک کی مجموعی سیاسی آئینی, اور قانونی صورت حال پر مشاورت کی گئی ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ قومی اداروں کی تنظیم نو کا عمل ڈی ریل نہیں ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان تیزی سے معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ پوری قوم کرپشن اور غربت سے نجات چاہتی ہے مایوس نہیں کریں گے۔ وزیراعظم  نے کہاکہ مشکل فیصلے قوم اور ملک کے وسیع تر مفاد میں کر رہے ہیں۔ بابر اعوان نے کہاکہ قوم نے حکومتی پالیسیوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ قومی ترقی کے لئے اداروں کی مضبوطی اور تنظیم نو نا گزیر ہے۔بابر اعوان نے کہاکہ کرپشن کے خلاف مہم میں تیزی عوامی مفاد میں ہے۔انہوںنے کہاکہ کرپشن کے مرکزی کردار ایک ایک کر کے بری طرح بے نقاب ہو چکے۔انہوںنے کہاکہ احتساب کا عمل بلا امتیاز جاری ہے،لوٹ مار کرنے والے منطقی انجام کو پہنچیں گے۔

وزیر اعظم عمران خان کی کراچی کے لئے صوبائی اور مقامی حکومت کی مشاورت سے مربوط منصوبہ پر کام کرنے کی ہدایت

کم ترقی یافتہ اور پس ماندہ علاقوں کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے، اقتصادی ترقی کا عمل اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتا جب تک پس ماندہ علاقوں کو ملک کے دیگر علاقوں کے برابر نہ لایا جائے،اجلاس سے خطاب 

 اسلام آباد (ایچ ایم نیوز) وزیر اعظم عمران خان نے کراچی کے لئے صوبائی اور مقامی حکومت کی مشاورت سے مربوط منصوبہ پر کام کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کم ترقی یافتہ اور پس ماندہ علاقوں کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے، اقتصادی ترقی کا عمل اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتا جب تک پس ماندہ علاقوں کو ملک کے دیگر علاقوں کے برابر نہ لایا جائے۔ جمعہ کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام برائے مالی سال 2019-20 پر اعلیٰ سطحی بریفنگ کا اہتمام کیا گیا ۔اجلاس میں وزیرِ منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، سیکریٹری خزانہ یونس ڈاگھا، سیکرٹری منصوبہ بندی ظفر حسن و دیگر حکام شریک ہوئے ۔وزیرِ منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار نے وزیرِ اعظم کو آئندہ مالی سال کے لئے مختلف شعبوں میں شروع کیے جانے والے نئے منصوبوں اورپبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت جاری منصوبوں کی تکمیل کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ حکومت کے وڑن کے مطابق آئندہ مالی سال کے دور ان نالج اکانومی کے فروغ، زراعت، توانائی کے شعبے اور ملک کے کم ترقی یافتہ علاقوں خصوصا بلوچستان، جنوبی پنجاب، انضمام شدہ قبائلی علاقہ جات جیسے پس ماندہ علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کم ترقی یافتہ اور پس ماندہ علاقوں کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی ترقی کا عمل اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتا جب تک پس ماندہ علاقوں کو ملک کے دیگر علاقوں کے برابر نہ لایا جائے۔وزیراعظم نے کراچی کے لئے صوبائی اور مقامی حکومت کی مشاورت سے مربوط منصوبہ پر کام کرنے کی ہدایت کی۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ معاشی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ نالج اکانومی کو فروغ دیا جائے تاکہ نوجوانوں کی صلاحیتوں سے استفادہ کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ زرعی شعبے میں ملکی صلاحیت کو برؤے کار لانے کے لئے  بھی ضروری ہے کہ اس شعبے میں جدت اور جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کرایا جائے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ماضی میں پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ  پروگرام کے تحت مختلف منصوبے شروع کر دیے جاتے تھے تاہم ان کی تکمیل اور فعالیت پر توجہ نہیں دی جاتی تھی جس کے نتیجے میں نہ صرف ان منصوبوں کی لاگت میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آتا تھا بلکہ کثیر وسائل خرچ کرنے کے باوجود  بھی اکثر منصوبوں سے عوام کو کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں پہنچتا تھا۔ انہوں نے وزیرِ منصوبہ بندی کو ہدایت کی کہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت شروع کیے جانے والے ہرمنصوبے کی تکمیل اور فعالیت کے پہلو پر خصوصی توجہ دی جائے۔

پولیس ایکٹ 2002کے نفاذ پرحکومت اوراپوزیشن جماعتوں میں اختلافات کھل کرسامنے آگئے

 حکومت اعلی پولیس افسران کے تبادلے وزیراعلی سندھ کی منظوری سے مشروط کرنے اوراپوزیشن جماعتیں اختیارات آئی جی سندھ کے سپرد کرنے پربضد

کراچی (ایچ ایم نیوز)سندھ میں پولیس ایکٹ 2002 کے نفاذ پرحکومت اوراپوزیشن جماعتوں میں اختلافات کھل کرسامنے آگئے،سندھ حکومت اعلی پولیس افسران کے تبادلے وزیراعلی سندھ کی منظوری سے مشروط کرنے اوراپوزیشن جماعتیں اختیارات آئی جی سندھ کے سپرد کرنے پربضد ہوگئے،پبلک سیفٹی کمیشن کی خودمختاری کے معاملے پرحکومت اوراپوزیشن میں ڈیڈلاک برقرارہے ۔سندھ پولیس ایکٹ 2002 ترمیمی بل پرحکمران پیپلزپارٹی اوراپوزیشن جماعتوں کے مابین ہونے والی مشاورت میں اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے اورنئے قانون کے تحت سندھ پولیس کے اعلی افسران کے تبادلوں کووزیراعلی سندھ کی منظوری سے مشروط کرنے اور پبلک سیفٹی کمیشن کے ذریعہ پولیس کوکنٹرول کرنے سے متعلق بعض نکات پراختلافات برقرارہیں۔حزب اختلاف کے اراکین اعلی پولیس افسران کے تبادلے و تقرریوں کے اختیار آئی جی پولیس کو دینے پر بضد جبکہ حکومت چاہتی ہے ٹرانسفر پوسٹنگ آئی جی پولیس اور وزیراعلی کی مشاورت سے کئے جائیں ۔ سلیکٹ کمیٹی کے اجلاس میں پولیس آرڈر دو ہزار دو کے ترمیمی بل پر غور کیا گیا اجلاس میں دونوں جانب سے مختلف آرا پیش کی گئیں تاہم فریقین کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے۔ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے تجویز پیش کی کہ اعلی پولیس افسران کے تبادلے و تقرریوں کا مکمل اختیار آئی جی پولیس کو دیا جائے جس پر حزب اقتدار کے اراکین نے اعتراض کیا اور کہا کہ ہم  پولیس کی ذمہ داریوں کو قانون کیدائریمیں لانا چاہتے ہیں ہم پولیس کے اختیارات کے ہرگز خلاف نہیں ہیں ۔ سندھ میں پولیس آرڈر 2002 کی بحالی پرمشاورت کے لیے سندھ اسمبلی کی سلیکٹ کمیٹ کے اجلاس میں سندھ حکومت نئے پولیس قانون میں اعلی پولیس افسران کے تبادلے وزیراعلی سندھ کی منظوری سے مشروط کرنا چاہتی ہے جبکہ اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ اعلی پولیس افسران کا تقرر نیشنل پبلک سیفٹی کمیشن، صوبائی پبلک سیفٹی کمیشن اور ضلعی پبلک سیفٹی کمیشن کے ذریعے عمل میں لایا جائے اورآئی جی کی تقرری نیشنل کمیشن کے ذریعے ہونی چاہیئے اور 13 رکنی پبلک سیفٹی کمیشن میں تین حکمران جماعت اور تین اپوزیشن  کے اراکین سندھ اسمبلی جب کہ چھ دیگر غیر سیاسی اور آزاد اراکین کا انتخاب چیف جسٹس آف سندھ ہائی کورٹ کا اختیارہونا چاہیئے۔سندھ پولیس ایکٹ کے ترمیمی بل کے مجوزہ مسودہ قانون پر سیلیکٹ کمیٹی میں حکومتی اور اپوزیشن  کے درمیان اتفاق رائے نہ ہوسکا اجلاس کل پھر ہوگا ۔

alibaba

as

ad

web

amazon

Followers

Website Search

Tweet Corornavirus

Please Subscribe My Chennal

Sub Ki News

 
‎Sub Ki News سب کی نیوز‎
Public group · 1 member
Join Group
 
Nasrullah Nasir . Powered by Blogger.

live track

Popular Posts

Total Pageviews

Chapter 8. ILLUSTRATOR Shape Builder & Pathfinder-1

Chapter 10. Illustrator Drawing & Refining Paths-1

Labels