اسلام آباد ۔ 29 مئی (ایچ ایم نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے مقدمہ میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں ایک روز کی توسیع کرتے ہوئے نیب سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز ہوئیں جنہیں منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیا گیا اور اس کی بنینفشری زرداری گروپ نامی کمپنی ہے۔ بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدرآصف علی زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ نیب کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں ابھی تک وارنٹ گرفتاری جاری نہیں ہوئے تاہم وارنٹ کے اجراء کی کارروائی شروع کر رکھی ہے اور معاملہ چیئرمین نیب کے پاس ہے۔ سابق صدر کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آصف زرداری پر منی لانڈرنگ کے الزام میں کوئی حقیقت نہیں۔آصف زرداری پر نہیں بلکہ زرداری گروپ نامی کمپنی پر بینفشری ہونے کا الزام ہے۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب جہانزیب بھروانہ نے کہا جعلی بنک اکاؤنٹس کے جائزہ پر ہزاروں مشکوک ٹرانزیکشنز کا پتہ چلا۔ زرداری گروپ کے بینک اکاؤنٹ میں ڈیڑھ کروڑ روپے آئے جس کے بارے میں متعلقہ شخص کو علم ہی نہیں۔ یہ صرف ایک ٹرانزیکشن کی بات ہے ورنہ اربوں روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز ہوئیں۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا ڈیڑھ کروڑ کی رقم آئی تو وہ بینک اکاؤنٹ کس نے آپریٹ کیا؟ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ زرداری گروپ کے اکاونٹ کو مسز تالپور آپریٹ کرتی تھیں۔ نیب کے تفتیشی افسر عدالت کی جانب سے طلب کیا گیا ریکارڈ فراہم نہ کرسکے جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے پوچھا کہ فریال تالپور جو اکاؤنٹ آپریٹ کرتی ہیں اس میں ڈیڑھ کروڑ روپے کیوں آئے؟ جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ فریال تالپور وغیرہ کاشتکار اور لینڈ لارڈ ہیں۔ اومنی گروپ کی چار چھ شوگر ملز ہیں جنہیں گنا سپلائی کیا جا تا ہے جس کا پیسہ آتا ہے۔ عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں ایک روزہ توسیع کرتے ہوئے سماعت (آج) جمعرات تک ملتوی کر دی۔
Home »
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جعلی بینک اکاؤنٹس مقدمہ میں آصف علی زرداری
» اسلام آباد ہائی کورٹ کی جعلی بینک اکاؤنٹس مقدمہ میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں ایک روز کی توسیع ، نیب سے مقدمے کا ریکارڈ طلب کر لیا
0 comments:
Post a Comment