رابعیہ اکرم
دین اسلام میں طہارت یعنی صفائی اور پاکیزگی کو بڑی اہمیت حاصل ہے ارشاد باری تعالیٰ ہے ’’اور اللہ پاک صاف رہنے والوں کو پسند کرتا ہے‘‘ ایک اور جگہ پر ارشاد باری تعالیٰ ہے ’’اور اپنے کپڑے پاک صاف رکھو‘‘
آپؐ خود بھی پاک صاف رہتے اور صحابہؓ کو بھی صفائی اور پاکیزگی کی تعلیم دیتے ظاہری اور باطنی پاکیزگی کے لحاظ سے آپؐ ساری امت کے لیے بہترین نمونہ ہیں رسولؐ سادہ صاف اور پاک لباس پہنتے آپؐ کسی شخص کے بال بکھرے ہوئے یا ناخن بڑھے ہوتے تو رسولؐ ناپسندیدگی کا اظہار فرماتے اور اسی شخص کو اپنی حالت درست کرنے کا حکم دیتے آپؐ نے جمعہ کے روز غسل کرنے کی تلقین فرمائی ہے خود بھی اس کا اہتمام فرماتے اور خاص طور پر اسی دن لباس تبدیل کرتے آپؐ نے سفید لباس کو پسند فرمایا کہ یہ ’’پاکیزگی کی ملامت ہے‘‘
صفائی اور پاکیزگی مسلمان کی ایک بنیادی صفت ہے اللہ تعالیٰ کے قرب اور محبت کا ذریعہ ہے اور رسولؐ کا طریقہ ہے حضورؐ نے پاکیزگی کی اہمیت بیان کرتے ہوئے یہاں تک فرمایا ’’پاکیزگی ایمان کا حصہ ہے‘‘
اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لیے جسم لباس اور جگہ کا پاک ہونا ضروری ہے اور قرآن مجید کے بارے میں ارشاد باری تعالیٰ ہے ’’اس کو صرف وہی لوگ ہاتھ لگاتے ہیں جو پاک ہیں‘‘ ذہنی اور جسمانی اعتبار سے پاکیزگی کی بہت اہمیت ہے‘‘ حقیقت یہ ہے کہ پاکیزہ خیالات کا تعلق انسان کے پاک صاف رہنے سے ہے انسان اگر اپنے بدن اور کپڑوں سے نجاست دور نہ کرے گندی جگہوں پر بیٹھنے کی عادت بنائے تو اس کے خیالات اور عادتیں بھی خراب ہونے لگتی ہیں آج کل ہمارے یہاں آبادیاں بڑھ کر بڑے بڑے شہر وجود میں آگئے ہیں ہر طرف ٹریفک کا دھواں اور گرد و غبار ہے ان حالات میں شہر اور ماحول کو صاف رکھنے کے لیے صفائی اور پاکیزگی کے اسلامی اصولوں پر عمل کرنے کی ضروت اور زیادہ ہو گئی ہے۔ ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہمارے پیارے رسولؐ کے اسوہ حسنہ کو ہر وقت اپنے سامنے رکھیں اور اپنے بدن لباس اور ماحول کو پاک اور صاف رکھنے کی کوشش کریں۔
٭٭٭
0 comments:
Post a Comment