My Blogger consists of a general news in which I upload articles from all types of news including science, technology, education, crime, how-to, business, health, lifestyle and fashion.

New User Gifts

ملائیشین مارکیٹ میں پام آئل کے نرخوں میں اضافہ

سنگاپور (اے پی پی) ملائیشین مارکیٹ میں پام آئل کے نرخوں میں اضافہ ہوا جس کی وجہ متبادل خوردنی آئلز کی قیمتوں میں اضافہ اور ملکی کرنسی رنگٹ کی شرح تبادلہ میں کمی ہے۔برسا ڈیریویٹوز ایکسچینج میں پام آئل کے جنوری کے لیے سودے 1.4 فیصد بڑھ کر 2317   رنگٹ (553.38   ڈالر ) فی ٹن طے پائے۔

سعودی عرب ، پہلے لیڈیز ٹورسٹ انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح

ریاض (اے پی پی)  سعودی وزیر محنت و سماجی بہبود انجینیئر احمد بن سلیمان الراجحی نے  دارالحکومت ریاض میں پہلے لیڈیز ٹورسٹ اینڈ ہوٹلنگ انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح کردیا۔ خواتین کو ملک  بھر میں ٹورسٹ اینڈ ہوٹلنگ میں روزگار کے لیے تیار کیا جائے گا۔ انہیں اس کی تربیت بھی دی جائے گی۔انسٹی ٹیوٹ سے تعلیم و تربیت پانے والی سعودی لڑکیوں کو سعودی اور بین الاقوامی سیاحتی کمپنیوں میں ملازمتیں دلوائی جائیں گی۔  اس مقصد کے لیے ٹورسٹ اینڈ ہوٹلنگ کے شعبے میں کام کرنے والی بڑی ملکی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ایک گروپ کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں اور متعدد معاہدوں پر دستخط کردیئے۔

پاک تھائی بزنس ہائوس کے قیام کا مقصد تجارت میں بہتری ہے،تھائی قونصل جنرل

 تھائی لینڈ کے سیاحوں کو پاکستان میں ہرممکن سفری سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی میں تھائی لینڈ کے قونصل جنرل Mr. Thatree Chauvachata،پاک تھائی بزنس ہائوس کے منیجنگ ڈائریکٹر محمداظہر اورڈائریکٹر نیٹ ورکنگ محمدغزالی اخترنے کہا ہے کہ پاک تھائی بزنس ہائوس  کے قیام کا مقصد پاکستان کی کمپنیوں کو تھائی لینڈ میں اشیاء کی برآمدات،دوطرفہ تجارت میں بہتری،سیاحت کا فروغ اورویزے کے حصول کیلئے درپیش مسائل کو حل کرنا ہے،اس پلیٹ فارم سے پاکستان سے حلال اشیاء کی برآمد اورتھائی لینڈ میں پاکستان کی مصنوعات کی رسائی کیلئے اقدامات بھی کئے جارہے ہیں جس سے مقامی صنعتوں کو بھی فروغ ملے گا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو تھائی قونصلیٹ میںپاکستان اور تھائی لینڈ کے درمیان باہمی تجارت کو فروغ دینے  کیلئے منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ملائشیا کے قونصل جنرل خیرالنزران عبدالرحمان،پاکستان ترکی بزنس کونسل کے چیئرمین محمدفاروق افضل بھی موجود تھے۔ محمداظہر اورمحمدغزالی اخترنے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے ملک میں سرمایہ کاری اورسیاحت کے فروغ کیلئے پالیسیاں بنائی جارہی ہیں جس میں پاک تھائی بزنس ہائوس بھی اپنا کردار ادا کرے گی اوررتھائی لینڈ کی کمپنیوں کو پاکستان میں سہولیات فراہم کرے گی تاکہ غیرملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہو اور سیاحت کو پروان چڑھانے کیلئے تھائی لینڈ کے سیاحوں کو پاکستان میں ہرممکن سفری سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔تھائی لینڈ کے قونصل جنرل Mr. Thatree Chauvachata نے  پاک تھائی بزنس ہائوس کے مقصد کو کامیاب بنانے کیلئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا  اور کہا کہ پاکستان کی کمپنیوں کو حکومتی سطح پر ہرطرح کا تعاون کیا جائے گا تاکہ پاکستان اور تھائی لینڈ کے تعلقات کو مزید وسیع کیا جاسکے۔تھائی لینڈ میں پاکستان سفارتخانے کے قونصلر نے بھی پاکستان کی برآمدات میں اجافے کیلئے  پاک تھائی بزنس ہائوس کی کاوش کو سراہا اور پاکستان کی کمپنیوں کو اشیاء کی برآمدات کیلئے آسانی فراہم کرنے اورسیاحوں کو تھائی لینڈ کے حسین مقامات تک رسائی میں حائل مشکلات  اور دیگر مسائل کو کم کرنے می پاکستان کے قونصلیٹ کی جانب سے ہرقسم کی مدد فراہم کرنے کا یقین دلایا۔

پاکستان اورجاپان کے درمیان معاشی تعاون مضبوط کیا جائے،زاہد اعوان

  تجارت میں اضافے کے لیے حکومتی سطح پر مناسب اقدامات کیے جانے چاہئیں 

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان میں پھلوں کے معروف ایکسپورٹر،پاکستان مسلم الائنس کے مرکزی صدر زاہد اعوان نے کہا کہ معاشی استحکام کے لئے پاکستان اورجاپان کے درمیان مزید تعاون مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ جاپان میں پاکستانی تاجر کام کررہے ہیں جس سے پاکستان کے زرمبادلہ میں اضافہ ہورہا ہے تاہم مزید اقدامات سے معیشت مضبوط ہوسکتی ہے۔ جاپان میں تاجروں کے وفد سیملاقات کے دوران زاہد اعوان نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافے کے لئے حکومتی سطح پر مناسب اقدامات کئے جانے چاہیے اور ہمارے تاجروں کو جاپان کی ٹیکنالوجی سے مستفید ہونا چاہئے۔ ملاقات کے دوران پی ایم اے جاپان کے صدر ملک قیصر اعوان اور جنرل سیکریٹری محمد افضل بھی موجود تھے۔ زاہد اعوان نے کہا کہ پی ایم اے پوری دنیا میں کام کررہی ہے اور ہمارا منشور گھر گھر پھیل رہا ہے۔ حکومت کو اپنی کارکردگی ثابت کرنے کا موقع ملنا چاہیے اور حکومت اپنی مدت پوری کرتے ہوئے عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام مسائل کا حل اتحاد ہے۔ اگر تمام سیاسی پاکستان کی خاطر ایک ہوجائیں تو مسائل ختم ہوسکتے ہیں۔

ادارہ قومی بچت کے انسٹی ٹیوٹ میں71 ویں ریگولر کورس کا اختتام

کورس کے اختتام پر تربیت حاصل کرنے والے افسران میں اسناد تقسیم کی گئیں

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)کرپشن اور منی لانڈرنگ آج کل اہم مسئلہ ہے مالیاتی اداروں افسران کو صورتحال سے نمٹنے کے لے اس کی اہمیت اورمعلومات سے آگاہی ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار حکومت سندھ کے ایڈیشنل سیکریٹری ابوبکر احمد نے ادارہ قومی بچت کے انسٹی ٹیوٹ میں71 ویں ریگولر کورس کے زیر تربیت افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔کورس میں ملک بھر سے قومی بچت افسران نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ مالیاتی اداروں، خصوصا بنکس اور قو می بچت میں کام کرنے والے افراد اور افسران کوان معاملات سے بہتر انداز میںنمٹنے کی  بخوبی واقف ہونا چاہئے اور خاص طور پر غیر سرکاری تنظیموں اور ان کے کاروبار اور پیسہ کہاں سے آ رہا ہے اور کس کے پاس ہے۔اس موقع پر انسٹی ٹیوٹ کی پرنسپل مسز شائستہ نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے سدباب کے لئے ضروری ہے کہ ہم اس سے مکمل آگاہی رکھیںاور اس حوالے سے آپس میں تبادلہ خیال کے علاوہ تازہ ترین معلومات حاصل کریں۔کورس کے اختتام پر تربیت حاصل کرنے والے افسران میں اسناد تقسیم کی گئیں۔

فی تولہ سونے کی قیمت میں200روپے کااضافہ

 دس گرام چاندی کی قیمت857.34روپے پرمستحکم ر ہی

 کراچی ( اسٹاف رپورٹر)عالمی صرافہ مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں اضافے کے باعث ملکی صرافہ مارکیٹوں میں بھی سونے کی قیمت میں اضافے کا رجحان رہا۔آل کراچی صراف اینڈجیولرزایسوسی ایشن کے مطابق بدھ کو عالمی صرافہ مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت کی قیمت میں6ڈالرکااضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جس کے نتیجے میں فی اونس سونے قیمت1487ڈالرسے بڑھ کر1493ڈالرہوگئی ۔آل کراچی صراف اینڈجیولرزایسوسی ایشن کے مطابق کراچی،حیدرآباد، سکھر، ملتان، فیصل آباد، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میںفی تولہ سونے کی قیمت میں200روپے اور10گرام قیمت میں171روپے کااضافہ ریکارڈ کیا گیا ،جس کے نتیجے میںفی تولہ سونے کی قیمت86900روپے سے بڑھ کر87100روپے اوردس گرام سونے کی قیمت74503روپے سے بڑھ کر74674روپے ہوگئی۔بدھ کو چاندی کی فی تولہ قیمت اوردس گرام قیمت میںاستحکام رہا،جس کے نتیجے میںچاندی کی فی تولہ قیمت1000.00روپے اوردس گرام چاندی کی قیمت857.34روپے پرمستحکم ر ہی۔

اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی

 برطانوی پائونڈ کی قدرمیں1.00روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی

 کراچی ( اسٹاف رپورٹر) انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر بڑھ گئی جبکہ مقامی اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی ۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق بدھ کوانٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالرکی قدر میں10پیسے کااضافہ ریکارڈ کیاگیاجس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید155.85روپے سے بڑھ کر155.95روپے اورقیمت فروخت155.95روپے سے بڑھ کر156.05روپے ہوگئی تاہم مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میںڈالر کی قیمت خرید155.50روپے اورقیمت فروخت156.00روپے پرمستحکم رہی۔ فاریکس رپورٹ کے مطابق یوروکی قدر میں30پیسے اور برطانوی پائونڈ کی قدرمیں1.00روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں بالترتیب یوروکی قیمت خرید173.00روپے سے گھٹ کر172.70روپے اورقیمت فروخت175.00روپے سے گھٹ کر174.70روپے جبکہ برطانوی پائونڈکی قیمت خرید201.00روپے سے گھٹ کر199.80روپے اورقیمت فروخت202.80روپے سے گھٹ کر201.80روپے ہوگئی۔فاریکس رپورٹ کے مطابق سعودی ریال اوریواے ای درہم کی قیمتوں میں باالترتیباستحکام رہا،جس کے نتیجے میں باالترتیب سعودی ریال کی قیمت خرید41.40روپے اورقیمت فروخت41.70روپے جبکہ یواے ای درہم کی قیمت خرید42.40روپے اورقیمت فروخت42.70روپے پرمستحکم رہی۔بدھ کوچینی یوآن کی قیمت میں استحکام رہا،جس کے نتیجے میں چینی یوآن کی قیمت خرید22.20روپے اور قیمت فروخت23.20روپے پرمستحکم رہی۔

پی ٹی سی ایل اور وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اشتراک

 کشمیر پر  فن پاروں کی نمائش کے انعقاد کے لیے پی این سی اے کے ساتھ تعاون

اسلام آباد(کامرس ڈیسک)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل ) اور وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام (ایم او آئی ٹی ٹی)، پی این سی اے کے اشتراک سے اسلام آباد میں کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے فن پاروں کی نمائش کا  اہتمام کررہی ہے۔فن پاروں کینمائش 27 اکتوبر 2019 بروز اتوار کو عوام کے لئے کھلی رہے گی ۔نمائش کا مقصد کشمیر کاز او رپاکستانی و کشمیر ی عوام کی قربانیوں پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ،وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام، نمائش میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔شعیب احمد صدیقی،وفاقی سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام،  راشد خان، پریزیڈنٹ اور سی ای او، پی ٹی سی ایل،اور اعلیٰ پی ٹی سی ایل افسران بمعہ دیگر ٹیلی کا م آپریٹرز کیساتھ شرکت کریں گے۔اس مو قع پر بات کرتے ہوئے سیّد مظہر حُسین، چیف ہیومن ریسورس آفیسر ،پی ٹی سی ایل، نے کہا ’’  کشمیر کازسے متعلق معروف پاکستانی فنکاروں کا شاندار کام، کشمیری عوام کے ساتھ ہونے والی بربریت کی تصویر کشی کرنے اور ان کی آواز کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر اُجا گرکرے گا۔ہم لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اس نمائش میں آئیں اور اس نیک مقصد کو سپورٹ کریں۔‘‘  نمائش میں فوٹوگرافروں اور  فن کاروں کی طرف سے بنائے گئے فن پارے رکھے جائیں گے، جو کشمیر کاز سے آگاہی اور حمایت کے لئے اپنا کردار اد ا کررہے ہیں۔

کارفرسٹ اور انٹرنیشنل ہسپٹلٹی انویسٹمنٹ سیاحت کو فروغ دیں گے

معاہدے کے تحت اندرون ملک پاکستان میں سیاحت کو فروغ دیا جائے گا 

 کراچی ( اسٹاف رپورٹر)پاکستان میں استعمال شدہ گاڑیوںکی خرید و فروخت کے انتہائی قابل اعتماد پلیٹ فارم CarFirst اور ممتاز واکیشن اونرشپ کمپنی Happily کی پیرنٹ کمپنی انٹرنیشنل ہسپٹلٹی انویسٹمنٹ گروپ (آئی ایچ آئی جی)کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت اندرون ملک پاکستان میں سیاحت کو فروغ دیا جائے گا اور اپنے اہل خانہ کے ہمراہ تعطیلات گزارنے کی  حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ایسے کسٹمرز جو اپنی استعمال شدہ گاڑیاں CarFirstکو فروخت کریں گے یاCarFirst کے پروجیکٹ  InstaCars سے گاڑی خریدیں گے انہیں انٹرنیشنل ہسپٹلٹی انویسٹمنٹ گروپ (آئی ایچ آئی جی) ، Pakistan  Happily کی جانب سے بالاکوٹ، ناران یا بھوربن کے پرتکلف ہوٹلوں میں 2 راتوں اور 3 دن کا قیام مفت فراہم کیا جائے گا۔ CarFirst نے ، اپنی خدمات کے ذریعے،ہمیشہ اپنے کسٹمرز کو بہتر طرززندگی فراہم کرنے پربھرپورتوجہ دی ہے  جن میں سہولت اور دباؤ سے پاک تجربہ شامل ہیں۔ اس شراکت کے ذریعے،کسٹمرز اپنے اہل خانہ کے ہمراہ کسی پریشانی کے بغیر تعطیلات گزار سکیں گے اور آئی ایچ آئی جی کے ہوٹلوں میں مفت قیام کر سکیں گے۔انٹرنیشنل ہسپٹلٹی انویسٹمنٹ گروپ نے پہلی مرتبہ پاکستان میں اپنا واکیشن اونرشپ پلان متعارف کرایا ہے جس میں گلوبل ریزارٹ ایکسچینج شامل ہے۔ یہ ایکسچینج پروگرام پاکستانیوں کو سفر کے لاتعداد مواقع فراہم کرتا ہے اور پاکستان میں سیاحت کی نئی سرے سے تعریف بیان کرتا ہے۔اس شراکت پر تبصرہ کرتے ہوئے CarFirst کے جنرل منیجر مارکیٹنگ شہباز سعید نے کہا،’’ٹیکنالوجی اور جدت کے ذریعے CarFirst نے پاکستان میں استعمال شدہ گاڑیوں کی مارکیٹ میں انقلاب برپا کیاہے اور ہم نے لاتعداد ایسے افراد کی زندگی سادہ بنائی ہے جو اپنی استعمال شدہ گاڑیاںفروخت کرنا چاہتے ہیں یا خریدنا چاہتے ہیں۔ ہمیں توقع ہے کہ آئی ایچ آئی جی کے ساتھ شراکت اپنے پاکستانیوں کی زندگی سادہ بنانے کے لیے اپنا ویژن شیئر کریں گے۔  CarFist کو آئی ایچ آئی جی کے مشن کی اعانت میں فراہم کرنے پر خوشی ہے جس کا مقصد خاندانوں کو تعطیلات گزارنے اور اندرون ملک سیاحت کو فروغ دینا ہے۔ اس پروگرام کے ذریعے کسٹمرز کو ہوٹل میں  2راتوں کا قیام مفت ملے گا اور ساتھ ہی وہ پاکستان کے حسین شمالی علاقوں کی سیر کا تجربہ بھی حاصل کر سکیں گے۔‘‘انٹرنیشنل ہسپٹلٹی انویسٹمنٹ گروپ کے چیف مارکیٹنگ آفیسر، معظم فاروقی نے کہا،’’آئی ایچ آئی جی میں ہمیں CarFirst کے ساتھ اپنی شراکت پر فخر ہے کیوں کہ اس سے پاکستان میں کاروں کی تجارت میں انقلاب آیا ہے۔

اقتصادی سست روی میں نجکاری کی کامیابی مشکل ہے، میاںزاہد حسین

حکومت نے نجکاری کے عمل میںتمام متعلقہ اداروں اور ریگولیٹرز کو آن بورڈ رکھنے کا فیصلہ کیا 
 ایران اور افغانستان سے ا سکریپ سمگل کرنے والی با اثر مافیااسٹیل سیکٹر کو ہائی جیک کر چکی ہے

کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ نجکاری کے عمل میں غیر ضروری تاخیر سے ناکام اداروں پر مزید قرضے چڑھتے جائیں گے جبکہ خریداروں کی دلچسپی کم ہوتی جائے گی۔ موجودہ اقتصادی سست روی، ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی اور بلند ترین شرح سود میں سرمایہ کارنجکاری میں زیادہ دلچسپی نہیں لینگے۔میاں زاہد حسین نے بز نس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ جو ادارے کھربوں روپے ڈبونے کے باوجوداپنے پیروں پر کھڑے نہیں ہو سکتے ان سے جان چھڑانا ہی ملکی مفاد میں ہے کیونکہ انھیں مصنوعی طور پر زندہ رکھنے کے لئے حکومت کو ضروری وسائل ضائع کرنا پڑتے ہیں جو عوام کی فلاح پر لگائے جا سکتے ہیں۔ناکام ادارے ملکی سا  لمیت کے لئے خطرہ بن چکے ہیں اس لئے خسارے میں زبردست اضافہ کرنے والے ان سفید ہاتھیوں کو نہ پالا جائے۔حکومت نے نجکاری کے عمل میںتمام متعلقہ اداروں اور ریگولیٹرز کو آن بورڈ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے نجکاری کا عمل مزید سست ہو جائے گا جبکہ ان اداروں میں نیب کی موجودگی سرمایہ کاروں کو متنفر کر سکتی ہے۔انھوں نے کہا کہ ا سٹیل مل کی فروخت میں بھی بہت تاخیر ہو چکی ہے۔اس ادارے کی فروخت کے لئے ابھی تک فنانشل ایڈوائیزر تک نہیں رکھا گیا ہے جس سے متعلقہ حکام کی عدم دلچسپی کا پتہ چلتا ہے۔انھوں نے کہا کہ ا سٹیل مل کے شراکت داروں کا شکوہ ہے کہ انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن کی وزارت اور ایف بی آر بھی اسٹیل مل کے دیرینہ مسئلے کو حل کرکے اسکی بحالی میں دلچسپی نہیں لے رہے ہیں۔ واضع رہے کہ اس وقت یہ ادارہ510 ارب روپے خسارے کا شکار ہے جبکہ موجودہ حکومت کے دور میںاس کا ماہانہ خسارہ اوسطاً 2.8 ارب روپے ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران اور افغانستان سے سکریپ سمگل کرنے والی با اثر مافیااسٹیل سیکٹر کو ہائی جیک کر چکی ہے اور وہ صورتحال کو جوںکا توں رکھنا چاہتی ہے۔یہ مافیا اس اہم شعبہ میں ڈاکومینٹیشن کے بھی خلاف ہے جسکی وجہ سے مسائل جنم لے رہے ہیں۔یہی مافیا اسکریپ کی آڑ میںا سٹیل کی تیار مصنوعات بھی ا سمگل کر رہی ہے جس نے مقامی صنعت کی مشکلات بڑھا دی ہیں۔انھوں نے کہا کہ ایران اور افغانستان سے آنے والے اسکریپ پر ڈیوٹی میں اضافہ یا زمینی راستے سے اسکی تجارت بند کر کے سمندری راستہ استعمال کرنے کے فیصلے پر غور کیا جا سکتا ہے جس سے مقامی صنعت کو ریلیف ملے گا۔

کاروباری برادری معاشی ترقی کے بلند بانگ دعووں کو مسترد کرتی ہے

مقامی سرمایہ کار خوفزدہ ہیں تو غیر ملکی سرمایہ کار کیوں آئیں گے،سابق صدر اسلام آباد چیمبر 
تاجرخوشی سے سڑکوں پر احتجاج نہیں کر رہے، ٹیکس ادائیگی نہیں ٹیکس حکام سے خوفزدہ ہیں

اسلام آباد(کامرس ڈیسک) اسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ کاروباری برادری معاشی ترقی کے بلند بانگ دعووں کو مسترد کرتی ہے۔ ایسی ترقی کی ضرورت نہیں جو عوام کی چیخیں نکلوا دے اور ملک بھر کے تاجروں کو کاروبار چھوڑ کرسڑکوں پر احتجاج پر مجبور کر دے۔تاجر خوشی سے نہیں مجبوراً احتجاج کر رہے ہیں کیونکہ ان میں سے بہت سے ٹیکس کی ادائیگی سے نہیں بلکہ ٹیکس حکام سے خوفزدہ ہیں۔جب ملکی سرمایہ کاردیوالیہ پن سے بچنے کے لئے پریشانی میں ہر دروازہ کھٹکٹارہے ہوں تو ایسے حالات غیر ملکی سرمایہ کاروںکوپاکستان آنے کی دعوت دینا بھونڈا مزاق ہے۔ شاہد رشید بٹ کا کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو روشن مستقبل کے اعلانات کے لالی پاپ کے بجائے حقیقی ریلیف کی ضرورت ہے۔معیشت میں بہتری کے دعووں کا زمینی حقائق سے کوئی تعلق نہیںکیونکہ کسی بھی پالیسی کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچ رہے ہیں جبکہ دولت کی منصفانہ تقسیم خواب بن گئی ہے۔معاشی نظام ہچکولے کھا رہا ہے،رسد اور طلب کانظام متاثر ہو چکا ہے، منافع خوروں کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے، مارکیٹ میں اشیاء تو موجود ہیں مگر خریدار غائب ہیںکیونکہ معاشی استحکام کے نام پر عوام کی قوت خرید ختم کر دی گئی ہے۔ایک اندازے کے مطابق ایک کروڑ نوکریاں دینے والے جماعت کی حکومت کے پہلے دو سال میں تیس لاکھ افراد بے روزگار ہو جائیں گے جبکہ ایک کروڑ خط غربت سے نیچے دھکیل دئیے جائیں گے۔ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد توقعات کے برعکس ملک کی اقتصادی حالات بہتر ہونے کے بجائے مسلسل خراب ہو رہی ہے جو ملک کو انارکی کی طرف دھکیل رہی ہے جس کا فوری حل نکالنا ضروری ہو گیا ہے۔

وفاق ایوانہائے صنعت وتجارت انتخابات2020کے لیے ووٹرز کی ابتدائی فہرست جاری

 56چیمبر ز،12ویمن چیمبرز،9اسمال چیمبرز ، 5جوا ئنٹ چیمبرز، 122  ایسو سی ایشنز  کے جنرل باڈ ی اور ایگز یکٹو کمیٹی ممبران نامزد
ڈاکٹر نعمان بٹ،حنیف گوہر،زبیرطفیل،میاں ادریس،خالدتواب،انجم نثار،شبنم ظفر،سہیل الطاف،ناصرحیات،جنیدا ماکڈابھی ووٹ ڈال سکیں گے

کراچی(اسٹاف رپورٹر)  فیڈریشن آف پاکستان چیمبر زآف کامر س اینڈ انڈ سٹر ی نے الیکشن 2020 کے شیڈول کے مطابق ایف پی سی سی آئی کی جنرل با ڈی اور ایگز یکٹو کمیٹی کے لیے ٹر یڈ با ڈیز کے نا مز د ممبران کی  عارضیفہر ست جاری کردی ۔فہر ست ایف پی سی سی آئی کی ویب سا ئٹ پر آویزاں کر نے کے علاوہ تمام ٹر یڈ با ڈیز بشمو ل نا مز د ممبران کو بذریعہ کو ر ئیر ، ای میل اور واٹس ایپ بھی بھیج دی گئی ہے۔فہر ست کے مطا بق 56چیمبر آف کامرس اور انڈ سٹر ی ،12وومن چیمبر آف کامر س اورانڈ سٹر ی،9چھو ٹے تا جر و ں کے چیمبر ، 5جوا ئنٹ چیمبر آف کامرس اور انڈ سٹر ی اور 122تجا رت وانڈ سٹر ی سے  وابستہ ایسو سی ایشنز نے ایف پی سی سی آئی کی جنرل باڈ ی اور ایگز یکٹو کمیٹی پر اپنے ممبرو ں کو نا مز د کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مجموعی طور پرعارضی فہرست کے مطابق407ووٹرز دسمبر 2019میں آئندہ سال کے ایف پی سی سی آئی  الیکشن2020کیلئے حق رائے دہی کا ستعمال کرسکیں گے تاہم ایف پی سی سی آئی کی جنرل باڈی اور ایگز یکٹو کمیٹی کی نامز د گیو ں پر اعتراضات در ج کروانے کی آخری تا ریخ 28اکتو بر  مقرر کی گئیہے۔ جس کے بعد حتمی فہرست جاری کی جائے گی۔فیڈریشن  الیکشن 2020  کیلئے جنرل با ڈی اور ایگز یکٹو کمیٹی  میں جو اراکین  کے نام سامنے آئے ہیں ان میں چیمبرز آف کامرس سے صدارتی امیدوار ڈاکٹر نعمان ادریس بٹ، سہیل الطاف،سیداسدحیدرمشہدی،سابق ایم این اے حاجی نسیم الرحمان،میاں محمدادریس،شبنم ظفر،زاہداقبال،وقاص اکرم اعوان،عامرعطاباجوہ،خواجہ محمدعثمان،وقاراحمدمیاں،جاویداقبال صدیقی،رانامحمدسکندراعظم خان،جنیداسماعیل ماکڈا،خرم شہزاد،غلام مصطفیٰ سولنگی،یعقوب ایچ کریم،جوہرعلی راکی،محمود وڑائچ،محمدنوید،فواداسحاق،  شفیع انیس شیخ،طارق بلال ملک،زاہدامتیاز بابا،محمدعثمان افضل،تراب علی،عبدالقیوم قریشی،ریواچندراجپال،ریحان مہتاب چائولہ،اوم پرکاش بدلانی،لیاقت علی شیخ،مہیش کماراورعبدالخالق خان جبکہ وومن چیمبر سے لائبہ حسین،رخسانہ تبسم،سعدیہ بلوچ،روبینہ سعیدشہوانی،ثمینہ فاضل،شمیم آفتاب،رخسانہ نادرشبنم ناز،روبینہ امجد،نعیمہ ناز،حنامنصب خان،رابعہ ارشد خان،روحی رضوان،عنبرین عمر،فاطمہ افضل،شبانہ آصف،ثمینہ جاوید،رضوانہ شاہد اور اسماء واجد۔اسمال چیمبرز سے محمدرفیق،شفقت علی،محمدثاقب عباسی،سلمان احمدخان،محمدشفیق انجم،واصف مجید،محمدیعقوب،محمدادریس میمن، اورمحمدجمیل جبکہ جوائنٹ چیمبرزآف کامرس سے محمدخورشید،شہزادنصیر،عدنان اسد،حاجی جمال الدین،طلعت محموداورعمران انورغازیانی شامل ہیں۔تجارت وصنعت سے وابستہ ایسوسی ایشنز سے سابق صدر ایف پی سی سی آئی زبیرطفیل، سینئرنائب صدر کے امیدوارمحمدحنیف گوہر،سابق صدر فیصل آباد چیمبر آف کامرس میاں محمدحنیف،انجم نثار،طارق اللہ صوفی،محمدبلال خان،غیاث عبداللہ پراچہ،محمدکمیل پولانی،کریم عزیزملک،عبدالرحمان اعجاز،عاصم غنی عثمان،محمدیاسین،فہدبرلاس،ملک سہیل حسین،ضرارکلیم،حاجی آفتاب برلاس،فہدرفیق،عرفان شاہد،ندیم خالد،ڈاکٹر ایس ایم منہاج الدین،سلیمان صادق منوں،سیدناظم حسین شاہ،عرفان احمدشیخ،عابدنثار،ملک احدامین،ثاقب فیاض مگوں،محمدعارف یوسف جیوا،میاں ناصر حیات مگوں،مسرورفیروزباویجہ،اسلم پکھالی،عبدالمالک،ریحان حنیف،لیاقت علی شیخ،ہمایوں لئیق،جاویدبلوانی،زبیرباویجہ،محمدانورقریشی،محمودپاریکھ،ذیشان خان،طارق حلیم،سہیل جعفرانی،رفیق گوڈیل،سیدفاروق بخاری،میاں خالدمصباح الرحمان،محمدسلیمان چائولہ،محمدیحییٰ چائولہ،حامدسعیدخواجہ،محمدساجد،فیروزعالم لاری، تنویراحمدصوفی، جاویدالرحمان، محمدشیراز ،خالدتواب،احمدچنائے،ایس ایم تنویر،گوہراعجاز،عرفان سروانہ،خرم اعجاز، خالدعزیزاوردیگر کے نام شامل ہیں۔

بینکنگ چینل نہ ہونا دوطرفہ تجارت کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے،قونصل جنرل

 دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے میں اور تمام مسائل کو حل کرنے میں بہت سنجیدہ ہیں، احمد محمدی
پاکستان ایران کے مابین تجارتی حجم کم ہے، نئی راہیں تلاش کرنے کے لیے کوششیں کی جائیں، آغا شہاب احمد خان

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ایران کے قونصل جنرل احمد محمدی نے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان کے مابین مختلف شعبوں میں دوطرفہ تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے بہت زیادہ امکانات موجود ہیں تاہم دونوں برادرانہ ممالک میں ہموار تجارت کی راہ میں کافی رکاوٹیں حائل ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے اور ان میںسے دونوں ممالک کے درمیان باضابطہبینکنگ چینل کی عدم موجودگی بڑی رکاوٹ ہے۔یہ بات انہوں نے کراچی چیمبر کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب میں کہی۔ اجلاس میں بزنس مین گروپ کے جنرل سیکریٹری اے کیو خلیل، کے سی سی آئی کے صدر آغا شہاب احمد خان، سینئر نائب صدر ارشد اسلام، نائب صدر شاہد اسماعیل اور منیجنگ کمیٹی اراکین  کے علاوہ  کمرشل اتاشی محمود حاجی یوسفی پور اور کمرشل قونصلرعامر مہدی عامر جعفری بھی شریک تھے۔ایرانی قونصل جنرل نے کے سی سی آئی کے صدر کی جانب سے اجاگر کیے جانے والے سرکاری تجارتی حجم کا اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ یہ تمام تجارتی اعدادوشمار درست ہیں لیکن تجارتی حجم اس سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ بینکنگ چینل نہ ہونے کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان بالواسطہ تجارت بہت زیادہ ہے۔ہم ایرانی قونصل خانے کی طرف سے دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے میں اور تمام مسائل کو حل کرنے میں بہت سنجیدہ ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ موجودہ دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے انتہائی اہم ہے کہ تاجربرادریاں ایران اور پاکستان میں منعقد کی جانے والی نمائشوں میں بھرپور شرکت کریں۔ تقریباً  ڈھائی سال پہلے ہم نے کراچی میں ایرانی نمائش منعقد کی جو بہت کامیاب رہی جس سے تاجربرادری ایک دوسرے کے قریب آئی۔اس طرزکی مزید نمائشیں کراچی یا تہران  یا پھر ایران کے کسی بھی شہر میں منعقدکی جانی چاہیے جن کی بدولت تجارتی تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لئے راہیں ہموار ہوں گی۔انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ ایران بالخصوص ایرانی صدر سے ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ دونوں رہنماؤں نے برادر ممالک کے مابین تجارتی واقتصادی تعلقات کو مزید بہتر بنانے میں دلچسپی کا اظہار کیا لہذا ہمیں اُمید ہے کہ آنے والے دنوں میں تجارتی حجم میں اضافے دیکھا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ ایرانی قونصلیٹ مستقبل قریب میں دو الگ الگ وفود کا استقبال کرے گا جن میں سے پہلا وفدایران چیمبر آف کامرس سے کراچی میں اسلامک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی تقریب میں شرکت کرے گا جبکہ دوسرا وفدتہران چیمبر آف کامرس سے بلڈ ایشیا نمائش میں شرکت کرنے کے لئے تشریف لائے گا۔ہم تہران چمبر سے مزید وفود مدعو کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ وہ اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ باہمی تعلقات کو بہتر بنانے اور مواقع تلاش کرنے کے حوالے سے بات چیت کرسکیں۔ایرانی قونصل جنرل نے کے سی سی آئی کی نئی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ان کی مدت تعیناتی کے دوران کے سی سی آئی کے عہدیدار  ایران وفود بھیجنے اور مختلف نمائشوں میں شرکت کے ذریعے دوطرفہ تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔ایرانی قونصلیٹ اور کے سی سی آئی کے درمیان اچھے تعلقات برقرار ہیں اور میں اور میرے ساتھیوں کا یہ ماننا ہے کہ کراچی چیمبرہمارا دوسرا گھر ہے۔قبل ازیںکے سی سی آئی کے صدر آغا شہاب احمد خان نے ایرانی قونصل جنرل کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ برادر ملک ہونے کے باوجود دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم کم ہے لہٰذا پاکستان اور ایران کو نئی راہیں تلاش کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ کے سی سی آئی نے ہمیشہ ہی دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لئے کوششیں کی ہیںباالخصوص پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تجارتی تعلقات رکھنے کے حوالے سے چیمبر کی سوچمثبت ہی رہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تجارت اصل گنجائش سے بہت کم ہے کیونکہ 2018کے دوران پاکستان کی برآمدات330.2ملین ڈالر رہیں جبکہ درآمدات1.247ارب ڈالر تھیں۔آغا شہاب نے بتایا کہ آزاد تجارتی معاہدے ( ایف ٹی اے ) پرمذاکرات جاری ہیں کیونکہ دونوں ملکوں نے ترجیحی تجارتی معاہدے ( پی ٹی اے) کو آزاد تجارتی معاہدے ( ایف ٹی اے) میں اپ گریڈ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے جس کے لیے ابتدائی مسودے کا پہلے ہی تبادلہ کیا جا چکا ہے جبکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایران کے ایرانین بینک مرکزی جمہوری کے ساتھ بینکنگ  ادائیگی کے بندوبست  ( بی پی اے ) پر دستخط کرنے کے لیے ایم او یو کے مسودے کا بھی تبادلہ کیا ہے۔دونوں ملک پہلے ہی ایم او یو پر دستخط کرچکے ہیں جس کے مطابق تجارتی لین دین کے لیے دونوں ملکوں کے مرکزی بینکوں میں چینلز کھولے جائیں گے جو لیٹر آف کریڈٹ ( ایل سی) کی کلیئرنس کے لیے ڈالر کے استعمال کو کم کرے گا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور ایران کے درمیان اشد ضرورت کے حامل بینکنگ چینلز جلد ہی حقیقت بن جائیں گے جس سے یقینی طور پر موجودہ تجارتی حجم میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی تاجروں اور سرمایہ کاروں کے لیے ایرانی ڈیری، لائیو اسٹاک، گوشت اور مشروبات کے شعبوں میں بے پناہ مواقع موجود ہیں جبکہ پاکستان ایران کے پیٹروکیمیکل کے شعبے سے بھی فائدہ اٹھاسکتا ہے۔آغا شہاب نے کوئٹہ تافتان کے راستے کے ذریعے دوطرفہ تجارت کو بڑھانے کے لیے انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا جبکہ مستقل بنیاد پر ای سی او کنٹینر ٹرین کے فعال ہونے سے دونوں ملکوں کے مابین کارگو اور ٹرانزٹ سہولتوںکو فروغ حاصل ہوگا۔کراچی چیمبر ایرانی تاجر برادری سے تجارت بڑھانے کا خواہشمند ہے۔ ہم تعلقات کو مضبوط بناتے ہوئے تہران چیمبر آف کامرس سے روابط مضبوط کرنے کی غرض سے ایم او یو پر دستخط کرنا چاہتے ہیں جس سے دونوں چیمبرز کے درمیان تعاون کو بھی فروغ حاصل ہوگاجبکہ دونوں برادر ممالک کے درمیان تجارت و سرمایہ کاری کی نئی راہیں تلاش کرنے کے لئے کراچی چیمبر تجارتی وفد بھی ایران بھیجے گا۔

صنعتی علاقوں کی تعمیر و ترقی کیلئے مزید فنڈز جاری کیے جائیں گے،صوبائی وزیر صنعت سندھ

 حکومت سندھ صنعتوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی، وفاق کا تعاون حاصل ہو یا نہ ہو، اکرام اللہ دھاریجو  
 صنعتوں کے لیے ون ونڈو آپریشن کا نظام لایا جائے، ایس ایم ای سیکٹر کو فروغ دیا جائے صدر کاٹی 

کراچی(اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ صنعتی علاقوں میں تعمیر وترقی کے لیے مزید رقوم جاری کرے گی، انفرااسٹرکچر سے متعلق مسائل حل کیے جائیں گے، نئی صنعتیں لگانے والوں کو سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ یہ بات صوبائی وزیر صنعت و تجارت جام اکرام اﷲ دھاریجو نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی)  کی جانب سے اپنے اعزاز میں دئے گئے  ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر کاٹی کے صدر شیخ عمر ریحان، سینیٹر عبدالحسیب خان، چیئرمین و سی ای او کائٹ زبیر چھایا، کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے برآمدات و تجارت گلزار فیروز، سینیئر نائب صدر محمد اکرام راجپوت اور نائب صدر سید واجد حسین نے بھی اظہارخیال کیا۔ صوبائی وزیر صنعت کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے صنعتوں کو درپیش انفرااسٹرکچر کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی واضح ہدایات ہیں اور صنعتی زونز میں تعمیر و ترقی کے لیے صوبائی حکومت مزید فنڈز جاری کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ صنعتوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی چاہے ہمیں وفاق کا تعاون حاصل ہو یا نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی صنعتی انفرااسٹرکچر کے مسائل کے حل اور ایز آف ڈوئنگ بزنس سے متعلق اپنی تجاویز سامنے لائے، حکومت سنجیدگی کے ساتھ ان تجاویز پر غور کرتے ہوئے حکمت عملی تشکیل دے گی اور عملی اقدامات کرے گی۔ قبل ازیں صدر کاٹی شیخ عمر ریحان نے صوبائی وزیر صنعت اکرام اﷲ دھاریجو کو کورنگی صنعتی علاقے کی معاشی اہمیت اور پیدواری صلاحیت سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ صنعت کار برادری کا دیرنہ مطالبہ ہے کہ صنعتوں کو جن پینتیس سے چالیس اداروں کے سامنے جواب دہ بنایا گیا ہے اس سے پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، حکومت اس کے لیے ون ونڈو آپریشن کا نظام وضع کرے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں زراعت، سی فوڈ، پھل اور سبزیوں سمیت مختلف شعبوں میں پراسیسنگ انڈسٹری کی بے پناہ گنجائش ہے اس پر توجہ دی جائے۔ شہخ عمر ریحان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کا استحکام ایس ایم ای سیکٹر کے فروغ پر منحصر ہے، صوبائی حکومت اس سلسلے میں مؤثر اقدامات کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ صنعتی علاقوں کے مسائل کو حل کرانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں جو کہ قابل ستائش ہے۔سینیٹر عبدالحسیب خان نے حکومتی اور صنعت کار نمائندوں پر مشتمل ایک ورکنگ گروپ بنانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ صنعتوں کا فروغ باہمی مشاورت کے بغیر ممکن نہیں۔ سی ای او کائیٹ زبیر چھایا نے کہا کہ ایس ایم ایز اور کاٹیج انڈسٹری کے لیے کلسٹر بنائے جائیں۔ انہوں نے پرووینشل انڈسٹرئیل فیسیلیٹیشن بورڈ کو از سر نو فعال کرنے کی تجویز بھی دی۔ گلزار فیروز کا کہنا تھا کہ ملکی جی ڈی پی میں سندھ کا حصہ 43فی صد ہے اور صوبے میں انڈسٹرلائزیشن کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے ماحولیاتی تحفظ اور صنعتی کارکردگی کی بہتری کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پانچ کمبائن افلوئینٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس کی منظور دی تھی جن کی تعداد اب سات ہوچکی ہے تاہم ان کی تعمیر کے لیے کنٹریٹ فزیبیلٹی میں بیان کردہ لاگت سے زائد پر دیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے ان پلانٹس کی تکمیل میں مزید تاخیر کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا فوری نوٹس لیا جائے، کراچی کا ماحول اور صنعتیں اس منصوبے کی تکمیل میںمزید تاخیر کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ تقریب میں صوبائی سیکریٹری برائے صنعت نسیم اللہ غنی، کاٹی کے سابق صدور اور ممتاز صنعت کاروں نے بھی شرکت کی۔ 

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی:سرمائے میں 57ارب کا اضافہ

کے ایس ای100انڈیکس204.73  اضافے سے33469.69پوائنٹس پر بندہوا 
مجموعی طورپر351کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا، 205 کے بھاؤمیں اضافہ،132 کے بھاؤ میں کمی 

 کراچی ( اسٹاف رپورٹر)پاکستان اسٹاک مارکیٹ بدھ کو بھی اتارچڑھائو کے بعد تیزی رہی اور کے ایس ای100انڈیکس کی33200،33300اور33400کی نفسیاتی حدیں بحال ہوگئیں،تیزی کے نتیجے میں مارکیٹ کے سرمائے میں مزید56ارب90کروڑ روپے کا اضافہ ریکادرڈ کیا گیا جبکہ کاروباری حجم گذشتہ روزکی نسبت39.86فیصدزائد جبکہ58.40فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔حکومتی مالیاتی اداروں، مقامی بروکریج ہائوس سمیت دیگرانسٹی ٹیوشنز کی جانب سے ٹیلی کام،کیمکل،فوڈز،بینکنگ،توانائی اوردیگرمنافع بخش سیکٹرکی نچلی سطح پر آئی ہوئی قیمتوں پرخریداری کے باعث پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو کاروبارکاآغاز مثبت زون میں ہوا،ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای100انڈیکس 33638پوائنٹس کی بلندسطح پر بھی ریکارڈکیاگیاتاہم سیاسی افق پر بے یقینی کی کیفیت اور معاشی ناگفتہ بہ صورتحال کے باعث کے ایس ای100انڈیکس مذکورہ سطح پر برقرارنہ رہ سکاتاہم تیزی کا تسلسل جاری رہا۔مارکیٹ کے اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس204.73پوائنٹس اضافے سے33469.69پوائنٹس پر بندہوا جبکہ کے ایس ای30انڈیکس128.88پوائنٹس اضافے سے15616.11پوائنٹس،کے ایم آئی30انڈیکس589.96پوائنٹس اضافے سے54092.83پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئر انڈیکس209.64پوائنٹس اضافے سے24304.12پوائنٹس پربندہوا ۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کومجموعی طورپر351کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا،جن میں سے205کمپنیوں کے حصص کے بھاؤمیں اضافہ،132کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ14کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا۔سرمایہ کاری مالیت میں56ارب90کروڑ81لاکھ59ہزار18روپے کااضافہ ریکارڈ کیاگیا،جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت بڑھ کر65کھرب98ارب27کروڑ50لاکھ53ہزار818روپے ہوگئی۔بدھ کومجموعی طور پر11کروڑ69لاکھ44ہزار630شیئرزکا کاروبارہوا،جومنگل کی نسبت3کروڑ33لاکھ32ہزار380شیئرززائد ہیں۔قیمتوں کے اتارچڑھاؤ کے حساب سے نیسلے پاک کے حصص سرفہرست رہے ،جس کے حصص کی قیمت310.00روپے اضافے سے6610.00روپے اوررفحان میظ کے حصص کی قیمت200.00روپے اضافے سے7400.00روپے پر بند ہوئی۔نمایاں کمی بھنیروٹیکسٹائل کے حصص میں ریکارڈکی گئی،جس کے حصص کی قیمت45.74روپے کمی سے869.25روپے اورپاک سروسزکے حصص کی قیمت36.79روپے کمی سے991.31روپے ہوگئی ۔بدھ کوورلڈکال ٹیلی کام کی سرگرمیاں1کروڑ25لاکھ58ہزارشیئرز کے ساتھ سرفہرست رہیں،جس کے شیئرزکی قیمت2پیسے کمی سے1.01روپے اورلوٹے کیمیکل کی سرگرمیاں67لاکھ73ہزارشیئرزکے ساتھ دوسرے نمبر پر رہیں،جس کے شیئرزکی قیمت4پیسے اضافے سے16.24روپے ہوگئی۔

کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کاگوالوں کی رجسٹریشن کا مطالبہ

 گوالوں کے روپ میں ملک بھر سے کریمنلز ڈیری فارمز میں روپوش ہیں 

کراچی( اسٹاف رپورٹر) ڈیری اورکیٹل فارمرز ایسوسی ایشن پاکستان نے ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی  سے بھینس کالونی سمیت کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لیے گوالوں کی رجسٹریشن کا مطالبہ کردیا۔صدر ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی پاکستان شاکر عمر گجرنے  ڈی آئی جی ایسٹ کو لکھے گئے ایک خط میں کہا ہے کہ ڈیری ااور کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن ایک فلاحی  تنظیم ہے جس کا مقصد رنگ و نسل اور کسی بھی قسم کی مذہبی تفریق، منافرت اور سیاست سے بالاتر ہو کر پاکستان کے ڈیری اور کیٹل فارمرز کے وسیع تر مفاد میں کام کرنا ہے۔ مذکورہ ایسو سی ایشن پاکستان  کے ڈیری و کیٹل فارمرز کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہے کیونکہ ہمارا عزم  "خوشحال فارمر خوشحال پاکستانـ"ہے۔شاکر گجر نے اپنے خط کی کاپی   چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ،  وزیر اعلی سندھ، چیف سیکرٹری سندھ، ڈائریکٹر جنرل (سندھ رینجرز)، آئی جی (سندھ) اورسیکرٹری لائیو اسٹاک سندھ کو بھی بھیجی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ بھینس کالونی لانڈھی اور کراچی کی دیگر سرکاری و غیر سرکاری 29کیٹل کالونیوں میں 8لاکھ سے زائد دودھ دینے والے اور ڈرائی اینمل موجود ہیں ان جانوروں کے لیے تقریباً ایک لاکھ لیبر کو روزگار بھی کیٹل کالونی میں بسنے والے ڈیری فارمرز فراہم کرتے ہیں ،یہ لیبر اندرون سندھ و پنجاب سمیت ملک بھر کے دور دراز کے علاقوں سے آتی ہے اور مستقل لیبر کے ساتھ دودھ دوھنے کے لیے ڈیلی ویجیز پربھی لیبر کی خدمات حاصل کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھینس کالونی میں ہونے والی ڈکیتوں میں یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ ڈاکوں کا پیچھا کرنے کے باوجودیہ ڈکیت ان ہی ڈیری فارمز میں گم ہوجاتے ہیں یعنی کہ گوالوں کے روپ میں ملک بھر سے کریمنلز ڈیری فارمز میں روپوش ہیں بھینس کالونی لانڈھی سمیت کراچی بھر کی 29چھوٹی بڑی کیٹل کالونیوں میں موجود گوالوں کی رجسٹریشن کا کام بہتر منصوبہ بندی کے ساتھ فوری طور پر شروع کیا جائے تاکہ بھینس کالونی اور کراچی میں ہونے والی وارداتوں کی روک تھام کی جاسکے۔

پاکستانی بیرون ملک پاکستان کا نام روشن کررہے ہیں،یحییٰ پولانی

امریکا سے آئے ہوئے ممتاز سماجی و ثقافتی شخصیات  کے اعزاز میں تقریب

کراچی (اسٹا ف رپورٹر) ہمارے پاکستانی بیرون ملک میں بھی اپنا اور پاکستان کا نام روشن کررہے ہیں۔ یہ بات سوشل اسٹوڈنٹس فورم اور میمن ٹائمز کے اشتراک سے امریکا سے آئے ہوئے ممتاز سماجی و ثقافتی شخصیت انور علی رومی، سینئر صحافی پیرزادہ مختار، جاوید کھانڈ والا اور نعیم حبیب میمن کے اعزاز میں کراچی پریس کلب پر منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے یحییٰ پولانی نے کہی۔ انہوں نے کہا کہ میمن ٹائمز کے محمد جاوید میمن اور سوشل فورم اس شہر میں مثبت خدمات انجام دے رہے ہیں اور آج کی تقریب جن افراد کے لیے منعقد کی جارہی ہے وہ یقینا قابلِ قدر شخصیات ہیں۔ انہوں نے تمام مہمانوں کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔ قبل ازیں جاوید میمن اور فورم کے چیئرمین نفیس احمد خان نے خطبہ استقبالیہ اور تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ تقریب کے مہمانِ اعزازی فورم کے سرپرست اور وائس چیئرمین ممتاز صنعت کار سید ریحان احمد نے کہا کہ رومی صاحب اور پیرزادہ صاحب کی خدمات لائق تحسین ہیں۔ تقریب سے سید عادل ابراہیم، نسیم احمد شاہ، فہیم برنی، شبیر دانش، سلیم احمد ایڈووکیٹ، پروفیسر حافظ نسیم الدین، سید عبدالباسط، انجینئر وسیم احمد فاروقی، فیاض علی فیاض، حبیب میمن، محمد اسلام، حنا اعظم نے بھی خطاب کیا جبکہ فورم کے چیئرمین نفیس احمد خان نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور تمام مہمانوں میں خصوصی شیلڈ اور کتابوں کے تحائف بھی پیش کیے۔ 

شیل پاکستان کاتیسری سہ ماہی کے ما لی نتائج کا اعلان

 کمپنی نے  تیسری سہ ماہی میں 570ملین روپے کا منافع حاصل کیا

 کراچی ( اسٹاف رپورٹر) شیل پاکستان لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرزنے 22اکتوبر،2019ء کو تیسری سہ ماہی کے ما لی نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔ اِس اعلان کے مطابق کمپنی نے 30ستمبر،2019ء کو ختم ہونے والی تیسری سہ ماہی میں 570ملین روپے کا منافع حاصل کیا ہے جو گزشتہ برس کے ،اسی عرصے کے مقابلے میں، 334ملین روپے زیادہ ہے ۔میکرواکنامک چیلنجوں کے باوجود ،شیل پاکستان نے مذکورہ سہ ماہی کے دوران، اپنی اسٹریٹیجک ترجیحات پر توجہ مرکوز رکھی ہے اورآپریشنل کارکردگی کو مزید عمدہ بنایا ہے اور کامیابی سے بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا۔ تاہم،30ستمبر، 2019ء کو ختم ہونے والے 9ماہ کے عرصے میں، مجموعی مالی کارکردگی ابھی بھی کمپنی کے لیے دشوارصورت حال کی حیثیت رکھتی ہے؛ جس کی بنیادی وجہ روپے کی قدر میں غیر معمولی کمی، تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں بے یقینی اور کمپنی کی جانب سے قابل ادا ٹیکسوں کی کم از کم شرح میں اضافہ ہے۔کمپنی آئندہ بھی اپنے مسابقتی کاروباری منصوبوں پر عمل درآمد پر توجہ برقرار رکھے گی تاکہ اعلی معیار کی کاروباری کارکردگی پیش کر سکے۔

مرکنٹائل ایکس چینج میں 4.2ارب روپے کے سودے

کاپرکے سودوں کی مالیت 15.690 ملین روپے رہی

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پا کستان مرکنٹائل ایکسچینج لمیٹڈ میں گزشتہ روز پی ایم ای ایکس کموڈٹی انڈیکس 4,150 کی سطح پر بند ہوا۔ میٹلز, انرجی اورکوٹس/فاریکس کے 4.2ارب روپے مالیت کے سودے ہوئے جن کی مجموعی تعداد 6,681 رہی۔سب سے زیادہ سودے سونے کے ہوئے جن کی مالیت 1.910 ارب روپے تھی جبکہ  ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کے سودوں کی مالیت 727.246 ملین روپے, کرنسیز کے بذریعہ کوٹس ہونے والے سودوں کی مالیت 685.424 ملین روپے, چاندی کے سودوں کی مالیت259.761 ملین روپے, پلاٹینم کے سودوں کی مالیت 186.308 ملین روپے,  پلیڈیم کے سودوں کی مالیت 162.057 ملین روپے,  قدرتی گیس کے سودوں کی مالیت 132.899 ملین روپے, این ایس ڈی کیو 100 کے سودوں کی مالیت 96.257 ملین روپے, ڈی جے کے سودوں کی مالیت 29.228 ملین روپے, برینٹ خام تیل کے سودوں کی مالیت 22.741 ملین روپے, ایس پی 500 کے سودوں کی مالیت 17.770 ملین روپے اور کاپرکے سودوں کی مالیت 15.690 ملین روپے رہی۔ایگریکلچرل کموڈٹیزمیں گندم کی ایک لاٹ کا سودا ہوا جس کی مالیت 4.108 ملین روپے اورکاٹن کی 4 لاٹس کے سودے ہوئے جن کی مالیت 2.022 ملین روپے تھی۔

سلمان صابری ایف پی سی سی آئی قائمہ کمیٹی کے کنوینر مقرر

 صدر کاٹی شیخ عمر ریحان کی ایف پی سی سی آئی میں ذمے داریاں ملنے پر مبارکباد 

کراچی(اسٹاف رپورٹر )صدر وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت انجینئر دارو خان اچکزئی نے سلمان احمد خان صابری کو ایف پی سی سی آئی کی مرکزی قائمہ کمیٹی برائے ’پیسٹ مینجمنٹ‘‘ کا کنوینر مقرر کردیا۔ صدر ایف پی سی سی آئی نے امید ظاہر کی ہے کہ سلمان احمد خان صابری اپنی ذمہ داریاں خوش اسلوبی سے نبھائیں گے۔ واضح رہے کہ سلمان احمد صابری کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) کی قائمہ کمیٹی برائے انڈسٹریئل پیسٹ مینجمنٹ کے بھی سربراہ ہیں۔ صدر کاٹی شیخ عمر ریحان نے ایف پی سی سی آئی میں ذمے داریاں ملنے پر سلمان صابری کو مبارکباد پیش کی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ 

صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونا300روپے سستاہوگیا

چاندی کی فی تولہ قیمت1000.00روپے  پرمستحکم رہی

کراچی (اسٹاف رپورٹر)بین الاقوامی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں 5ڈالرکی کمی،جس کے نتیجے میں مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی فی تولہ سونا300روپے سستاہوگیا۔آل کراچی صراف اینڈجیولرزایسوسی ایشن کے مطابق منگل کوبین الاقوامی گولڈ مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت  کی قیمت میں5ڈالرکی کمی ریکارڈ کی گئی ، جس کے نتیجے میں فی اونس سونے قیمت 1492ڈالر سے گھٹ کر1487ڈالر ہوگئی ۔آل کراچی صراف اینڈجیولرزایسوسی ایشن کے مطابق کراچی،حیدرآباد، سکھر، ملتان، فیصل آباد، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میںفی تولہ سونے کی قیمت میں300روپے اور10گرام قیمت میں257روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ،جس کے نتیجے میںفی تولہ سونے کی قیمت87200روپے سے گھٹ کر86900روپے اوردس گرام سونے کی قیمت74760روپے سے گھٹ کر74503روپے ہوگئی۔منگل کو چاندی کی فی تولہ قیمت اوردس گرام قیمت میںاستحکام رہا،جس کے نتیجے میںچاندی کی فی تولہ قیمت1000.00روپے اوردس گرام چاندی کی قیمت857.34روپے پرمستحکم ر ہی۔

اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں20پیسے کی کمی

یوروکی قیمت خریدمیں20پیسے کی کمی ، قیمت فروخت میں80پیسے کا اضافہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)انٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالرکی قیمت خریدمیں3پیسے کمی،قیمت فروخت میں3پیسے اضافہ جبکہ اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں20پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق منگل کوانٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالرکی قیمت خریدمیں3پیسے کمی،قیمت فروخت میں3پیسے اضافہ ریکارڈ کیا گیا،جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید155.88روپے سے گھٹ کر155.85روپے اورقیمت فروخت155.92روپے سے بڑھ کر155.95روپے ہوگئی۔اوپن کرنسی مارکیٹ میںپاکستانی روپے کے مقابلے میںامریکی ڈالرکی قیمت میں20پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی،جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید155.70روپے سے گھٹ کر155.50روپے اورقیمت فروخت156.20روپے سے گھٹ156.00روپے ہوگئی۔یوروکی قیمت خریدمیں20پیسے کی کمی اور قیمت فروخت میں80پیسے کااضافہ جبکہ برطانوی پائونڈ کی قیمت خریدمیں20پیسے کی کمی اور قیمت فروخت میں60پیسے کامزیداضافہ ریکارڈ کیا گیا،جس کے نتیجے میں باالترتیب یوروکی قیمت خرید173.00روپے سے گھٹ کر173.00روپے اورقیمت فروخت174.20روپے  سے بڑھ کر175.00روپے جبکہ برطانوی پائونڈکی قیمت خرید201.00روپے  سے گھٹ کر201.00روپے اورقیمت فروخت202.20روپے سے بڑھ کر202.80روپے ہوگئی۔فاریکس رپورٹ کے مطابق سعودی ریال کی قیمت خرید میں5پیسے ، قیمت فروخت میں10پیسے اوریواے ای درہم کی قیمت میں بھی 10پیسے کااضافہ ریکارڈ کیا گیا ،جس کے نتیجے میں باالترتیب سعودی ریال کی قیمت خرید41.35روپے سے بڑھ کر41.40روپے اورقیمت فروخت41.60روپے سے بڑھ کر41.70روپے جبکہ یواے ای درہم کی قیمت خرید42.30روپے سے بڑھے کر42.40روپے اورقیمت فروخت42.60روپے سے بڑھ کر42.70روپے ہوگئی۔منگل کوچینی یوآن کی قیمت خریدمیں استحکام اور قیمت فروخت میں10پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی،جس کے نتیجے میں چینی یوآن کی قیمت خرید22.20روپے پرمستحکم اور قیمت فروخت23.30روپے سے گھٹ کر23.20روپے ہوگئی۔

سیالکوٹ چیمبر کی مئی2020سے ائرسیال شروع کرنے کی تیاریاں

ائرسیال نے تین جہاز بک کرلیے، ابتدائی طور پر تین شہروں کے لیے پروازیں شروع کی جائیں گی
  سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سیالکوٹ ائر پورٹ بنایا ،اشرف ملک

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی کے نمائندہ ادارے سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے نجی شعبے کے تعاون سے نئی ائرلائن شروع کرنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ ائرسیال کے نام سے ر جسٹرڈ ہونے والی نئی فضائی کمپنی کا آغاز مئی2020سے ہوگا،ائرسیا ل کا مرکزی آفس کشمیرروڈ سیالکوٹ پر قائم کیا گیا ہے۔ائرسیال نے تین جہاز حاصل کرنے کے معاہدے کرلیے ہیں اور ابتدائی طور پر تین شہروں کے لیے پروازیں شروع کی جائیں گی۔ اس حوالے سے سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایس سی سی آئی)کے صدر ایم اشرف ملک نے بتایا کہ ائرسیال کو شروع کرنے کے لیے آئندہ سال مئی میں پلاننگ کی جارہی ہے اور یہ ائرلائن سیالکوٹ کے لیے باعث فخر ثابت ہوگی۔ایم اشرف ملک نے بتایا کہ ائرسیال کے لیے ابتدائی طور پر3جہاز لیے جارہے ہیں اور ائرسیال کی سروسز سیالکوٹ سے کراچی،کوئٹہ اور اسلام آباد کے لیے ہوگی اور بعد ازاں سیالکوٹ سے ائرسیال کی انٹرنیشنل فلائٹس بھی شروع ہوں گی۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی نے ایک کارنامہ یہ انجام دیا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سیالکوٹ ائر پورٹ بنایا جو انتہائی جدید سہولیات سے آراستہ ہے ،یہ پاکستان میں پرائیویٹ سیکٹر کی جانب سے قائم کیا گیا واحد ائرپورٹ ہے جو2003میں وزارت دفاع،سول ایوی ایشن  کے ساتھ سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی کے مابین ہونے والے ایم او یوکے تحت قائم ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ سے80فیصد سے زائد مصنوعات ایکسپورٹ ہورہی ہیں اس لیے یہاں ائرپورٹ کے قیام سے ایکسپورٹ میں آسانی ہوئی ہے جبکہ بیرون ممالک سے بائیرز بھی بآسانی سیالکوٹ آتے ہیں،ان کی آمد سے سیالکوٹ میں ہوٹل انڈسٹری کو بھی فروغ ملا ہے۔ایم اشرف ملک نے بتایا کہ سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کے سرپرست اعلیٰ ریاض الدین شیخ کی سرپرستی میں سیالکوٹ چیمبر کے کئی قابل فخر اور کامیاب منصوبے ہیں جن میں سیالکوٹ ڈرائی پورٹ،سیالکوٹ بزنس اورکامرس سینٹر،اسپورٹس انڈسٹری ڈیولمنٹ سینٹر،سیالکوٹ سٹی پیکج،سیالکوٹ ایکسپورٹ پراسیسنگ زون،سیالکوٹ ٹینری زون،سیالکوٹ ٹرانسپورٹ کمپنی اور دیگر شامل ہیں جبکہ سیالکوٹ چیمبر سوشل سیکٹر میں بھی اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔

پنجاب کے نوجوانوں کو مشرق وسطی کیریئربنانے کاموقع

 نوجوانوں کو امریکامیں کاروبار میں شمولیت سے صلاحیتوں میں اضافے کا موقع ملے گا
پنجاب ا سکلز ڈیولپمنٹ فنڈ کا امریکانہ گروپ کے ساتھ شراکت داری کا معاہدہ طے پا گیا

کراچی(اسٹاف رپورٹر)مشرق وسطی کے بڑے ریسٹورینٹس گروپ،امریکانہ گروپ نے پنجاب  اسکلز ڈیولپمنٹ فنڈ (پی ایس ڈی ایف) کے ساتھ میمورینڈم آف انڈراسٹینڈنگ (ایم او یو) پر دستخط کیے جس کا مقصد کوئک سروس ریسٹورینٹس (کیو ایس آر ) بزنس ڈویژن کے لیے پنجاب سے تربیت یافتہ افرادی قوت کو ملازمت فراہم کرنا ہے، جس کے خطہ میں 1800سے زائد ریسٹورینٹس کام کر رہے ہیں۔ معاہدے پر امریکانہ گروپ کے چیف پیپلز آفیسر سائی گاندھی اور پی ایس ڈی ایف کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر جواد خان نے متحدہ عرب امارات کے شہر شارجہ میں امریکانہ گروپ کے ہیڈ آفس میں دستخط کیے ۔پنجاب کے نوجوانوں کو مشرق وسطی کے معروف ادارے میں اپنا کیریئربنانے کاموقع فراہم کرنے کے لیے دونوں ادارے کامیاب طویل المدتی شراکت داری قائم کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔ معاہدے کے مطابق پی ایس ڈی ایف افرادی قوت کی تربیت کے لیے مالی معاونت فراہم کرے گا، جبکہ امریکانہ گروپ اہلیت کے حامل امیدواروں کو متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں موجود کیو ایس آر میں ملازمت کے مواقع فراہم کرے گا۔ اس موقع پر امریکانہ گروپ کے چیف پیپلزآفیسر سائی گاندھی کا کہنا تھا کہ پنجاب اسکلز ڈیولپمنٹ فنڈ سے شراکت سے با صلاحیت نوجوانوں کو امریکانہ کے کاروبار میں شمولیت سے اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کا موقع ملے گا۔ پی ایس ڈی ایف کے سی ای او جواد خان نے کہا کہ پنجاب ا سکلز ڈیولپمنٹ فنڈ شراکت داری کے ذریعہ مشرق وسطی کے بہترین اداروں کو پاکستان سے ہنر مند افرادی قوت کی ضروریات پورا کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ہاسپیٹیلٹی کے شعبہ میں اٹلانٹس دی پالم اور روٹانا گروپ کے ساتھ کامیاب شراکت کے بعد پی ایس ڈی ایف کو امریکانہ گروپ کے ساتھ اشتراک سے کیو ایس آر کی ضرورت کے مطابق تربیت یافتہ افرادی قوت فراہم کرنے پر فخرہے۔ ہم امریکانہ کے ساتھ دیگر شعبوں میں بھی شراکت کو وسیع کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔ 

وفاق ایوانہائے صنعت وتجارت اور مالدیپ چیمبر کے درمیان معاہدہ

 دو نو ں چیمبر ز کا پاکستا ن مالدیپ جو ائنٹ بز نس کو نسل کے قیا م اور فعال کر نے پر بھی اتفا ق 
مفا ہمت نا مے نائب صدر  FPCCI مسلم محمدی اور  نائب صدر مالدیپ چیمبر مسر آدم نے دستخط کیے

کرا چی (اسٹاف رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر زآف کامر س اینڈ انڈ سٹر ی کے صدر انجینئر دارو خان اچکزئی وائس ایڈ مرل (ریٹائر ڈ) وسیم اکرم کی دعوت پر ما لدیپ کے دورے پر تھے جس کا مقصد دو مسلم ممالک پاکستان اور مالدیپ کے در میان تعلقا ت کو استوار کر نا اور نئے شعبو ں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر مسلم محمدی بھی صدر ایف پی سی سی آئی کے ہمراہ  تھے ۔ دور ے کے دوران انہو ں نے سیا حت ، ہو ٹلنگ ، کنسٹر کشن، سی فوڈاور دوسرے سیکٹر ز سے متعلقہ کا روباری شخصیات سے ملا قا ت کی اور ما لدیپ کے لیے پہلے ڈرائی فروٹ کا ٹرائل آرڈر بھی حاصل کیا۔ دورے کے دوران ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئردارو خان اچکزئی اور نائب صدر مسلم محمدی نے مالدیپ نیشنل چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی کے عہدیداران سے ملاقا ت کی اور با ہمی دلچسپی کے امور با لخصو ص تجا رتی تعلقا ت میں اضا فے اور مختلف شعبو ں جیسا کہ ما ہی گیر ی، سیا حت اور تعمیرات میں تعاون سے متعلق تبا دلہ خیال کیاگیا ۔ دو نو ں چیمبر ز نے پاکستا ن مالدیپ جو ائنٹ بز نس کو نسل کے قیا م اور فعال کر نے پر بھی اتفا ق کیا تا کہ دو نو ں ممالک کے در میان نجی شعبے میں B2B کے ذریعے interaction کو بڑھا یا جا سکے اور تجا رتی وفود کا تبا دلہ کیا جا سکے۔ دو نو ں نیشنل چیمبر نے میٹنگ کے دوران مفا ہمتی یا دداشت پر بھی دستخط کیے جس کا مقصد تجا رت ، سر مایہ کاری ، ٹیکنا لو جی ، نقل وحمل میں تعا ون کو بڑھانا ، معلو ما ت کا تبا دلہ اور ایک دو سرے کی تجا رتی سر گر میو ںمیں شر کت ہے ۔مفا ہمت نا مے پر ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر مسلم محمدی اور مالدیپ چیمبر کے نائب صدر مسر آدم نے صدر ایف پی سی سی آئی انجینئردارو خان اچکزئی اور مالدیپ چیمبر کے صدر اسماعیل آصف کی مو جودگی میں کیے ۔ اپنے بیان میں ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئردارو خان اچکزئی نے کہاکہ پاکستان اور مالدیپ دو نو ں سارک اور OICبلاک کے ممبر ہو نے کے باوجو د ان کے معا شی وتجا رتی تعلقا ت ممکنات سے بہت کم ہیں جس کی وجہ روابطہ کی کمی اور کمزور connectivityہے ، مالدیپ کی بڑھتی ہو ئی معیشت کا انحصار سیا حت اور ما ہی گیری پر ہے۔ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئردارو خان اچکزئی نے مزید کہاکہ مالدیپ کی 99فیصد آبادی مسلم ہے ما لدیپ میں حلال اشیا ء کا حوالہ دیتے ہو ئے صدرایف پی سی سی آئی نے کہاکہ دو نو ں ممالک کے در میان با ہمی تجا رت کا حجم 5.9  ملین ڈالر ہے جو کہ ظاہر کرتا ہے کہ با ہمی تجا رت کا حجم کا پاکستان اور مالدیپ کی تجا رت میں contribution  ایک فیصد سے بھی کم ہے ۔ اجنا س، پھل، سبز یا ں ، گو شت ، ٹیکسٹائل، چمڑا، آلا ت جراحی اور ادویات وغیرہ میں پاکستان کے پاس صلا حیت ہے کہ وہ ما لدیپ کو برآمد کر سکے۔   

پاکستان اسٹاک میں تیزی :54.65فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ

تیزی کے نتیجے میںسرمایہ کاری مالیت میں29ارب55کروڑ روپے سے زائدکااضافہ
مارکیٹ کے اختتام پر 100انڈیکس114.23  اضافے سے33198.96پوائنٹس پر بند

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک روزہ مندی کے بعد کاروباری ہفتے کے دوسرے روزمنگل کواتارچڑھائو کے بعد تیزی رہی اور کے ایس ای100انڈیکس کی33100کی نفسیاتی حدبحال ہوگئی،تیزی کے نتیجے میںسرمایہ کاری مالیت میں29ارب55کروڑ روپے سے زائدکااضافہ،کاروباری حجم گذشتہ روزکی نسبت35.82فیصدکم جبکہ54.65فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔سیاسی افق پر بے یقینی،فروخت کے دبائواورپرافٹ ٹیکنگ کے سبب منگل کو کاروبار کا آغاز منفی زون میں ہوا، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پرکے ایس ای100انڈیکس32958پوائنٹس کی نچلی سطح پر بھی دیکھا گیاتاہم بعدازاںحکومتی مالیاتی اداروں، مقامی بروکریج ہائوس سمیت دیگرانسٹی ٹیوشنز کی جانب سے کیمکل،توانائی،فرٹیلائزر،سیمنٹ اوردیگرمنافع بخش سیکٹرکی نچلی سطح پر آئی ہوئی قیمتوں پرخریداری کی گئی، جس کے نتیجے میں مندی اثرات زائل ہوگئے اور دوران ٹریڈنگ ایک موقع پر کے ایس ای100انڈیکس 33240پوائنٹس کی بلندسطح پر بھی دیکھا گیاتاہم ملکی معاشی ناگفتہ بہ صورتحال کے باعث مقامی سرمایہ کارگروپوں نے نئی سرمایہ کاری سے گریزکیا، جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس مذکورہ سطح پر برقرار نہ رہ سکاتاہم اتارچڑھائو کا سلسلہ سارادن جاری رہا۔مارکیٹ کے اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس114.23پوائنٹس اضافے سے33198.96پوائنٹس پر بندہوا۔منگل کومجموعی طورپر344کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا،جن میں سے188کمپنیوں کے حصص کے بھاؤمیں اضافہ،135کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ21کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا۔سرمایہ کاری مالیت میں29ارب55کروڑ28لاکھ85ہزار644روپے کااضافہ ریکارڈ کیاگیا،جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت بڑھ کر65کھرب41ارب36کروڑ68لاکھ94ہزار800روپے ہوگئی۔منگل کومجموعی طور پر8کروڑ36لاکھ12ہزار250شیئرزکا کاروبارہوا،جوپیرکی نسبت4کروڑ66لاکھ72ہزار890شیئرزکم ہیں۔قیمتوں کے اتارچڑھاؤ کے حساب سے نیسلے پاک کے حصص سرفہرست رہے ،جس کے حصص کی قیمت300.00روپے اضافے سے6300.00روپے اوربھنیروٹیکسٹائل کے حصص کی قیمت35.68روپے اضافے سے914.99روپے پر بند ہوئی۔نمایاں کمی وائتھ پاک لمیٹڈکے حصص میں ریکارڈکی گئی،جس کے حصص کی قیمت23.02روپے کمی سے679.98روپے اورجوبلی لائف انشورنس کے حصص کی قیمت16.78روپے کمی سے318.93روپے ہوگئی ۔منگل کولوٹے کیمیکل کی سرگرمیاں1کروڑ8لاکھ13ہزارشیئرز کے ساتھ سرفہرست رہیں،جس کے شیئرزکی قیمت26پیسے اضافے سے16.28روپے اورٹی آر جی پاک لمیٹڈکی سرگرمیاں41لاکھ28ہزار500شیئرزکے ساتھ دوسرے نمبر پر رہیں،جس کے شیئرزکی قیمت9پیسے اضافے سے15.18روپے ہوگئی۔منگل کوکے ایس ای30انڈیکس55.78پوائنٹس اضافے سے15487.23پوائنٹس،کے ایم آئی30انڈیکس228.23پوائنٹس اضافے سے53502.87پوائنٹس جبکہ کے ایس ای آل شیئر انڈیکس109.97پوائنٹس اضافے سے24094.49پوائنٹس پربندہوا ۔ 

حکومت ایک کروڑ نوکریاں دینے نہیں لینے آئی ہے،صدر پاسلو

اسٹیل مل کی بحالی کے حوالے سے عملی اقدامات نہیں، تقریروں سے ہی گزارا کیا جارہاہے،عاصم بھٹی 
تنخواہوں کی بروقت ادائیگی ، ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کے لیے فی الفور اقدامات کرے

کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاسلو کے صدر عاصم بھٹی اور جنرل سیکرٹری علی حیدر گبول نے کہا ہے کہ حکومت اسٹیل مل میں ہونے والی لوٹ مار اور کرپشن کی تحقیقات کرے، ملوث لوگوں کو سزا دی جائے ار ادارے کی لوٹی گئی رقم واپس دلوائی جائے لیکن کرپشن کی تحقیقات کی آڑ میں ملازمین کے روزگار پر سوالیہ نشان درست نہیں۔پاسلو کے ایک ہنگامی اجلاس میںرہنماؤں نے کہا کہ ماضی میں بھی بڑے چوروں کو بچانے کے لیے نزلہ نیچے لوگوں پر گراکر لیکن یہاں ہم یہ نہیں ہونے دیں گے۔موجودہ حکومت جو تبدیلی کا نعرہ لگاکر آئی تھی کہ ایک کروڑ نوکریاں دیں گے لیکن لگتا ہے یہ ایک کروڑ نوکریاں دینے نہیں لینے آئی ہے۔اسٹیل مل کی بحالی کے حوالے سے اب تک کچھ عملی اقدامات نہیں لیکن وزیر اعظم سے لے کر نیچے تک اس پر بھی تقریروں سے ہی گزارا کیا جارہاہے۔سب سے بڑے مجرم تو وہ لوگ ہیں جو اس ادارہ کی بحالی میں رکاوٹ ہیں ۔ملازمین پاکستان اسٹیل کی تنخواہوں میں 2009سے آج تک اضافہ نہیں کیا گیا،تمام سہولیات ختم کردی گئیں ،کرپٹ مافیا کھلے عام گھوم رہے ہیں لیکن نزلہ سارا ملازمین پر ہی گرایا جاتا ہے جس کی ہم بھر پو ر مذمت کرتے ہیں اور تحفظ کے لیے بھر پور مزاحمت کریں گے۔  اجلاس میں مطالبہ کیا گیا ابھی تک ملازمین کی تنخواہیں ریگولر نہیں ہوئی اور ریٹائرد ملازمین کے واجبات کے حوالے سے بھی کوئی اقدامات نہیں جبکہ کئی ریٹائرڈ ملازمین اپنے واجبات کے انتظار میں انتقال کرچکے ہیں لیکن مدینے کی ریاست کہیں دکھائی نہیں دے رہی۔ حکومت وقت پاکستان اسٹیل کی عملی بحالی ،تنخواہوں کی بروقت ادائیگی ، ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کے لیے فی الفور اقدامات کرے۔

Jordan bans online game PUBG over 'negative effects'

Image result for pubg

Jordan on Saturday banned the hugely popular but brutal online game Player Unknown's Battlegrounds, citing its “negative effects” on the kingdom's citizens.

Often likened to the blockbuster book and film series “The Hunger Games”, PUBG pits marooned characters against each another in a virtual fight to the death, and has become one of the world's most popular mobile games.

A source in Jordan's Telecommunications Regulatory Authority warned the game “had negative effects on its users, which led to its being officially blocked”.





The move follows similar bans in Iraq, Nepal, the Indian state of Gujarat and the Indonesian province of Aceh.

In May, Chinese tech giant Tencent ceased offering the game, instead directing users to a newly launched and nearly identical programme it created.

PUBG is widely popular in Jordan and institutions in the kingdom have issued warnings to employees not to play it.

Psychologists in the country have repeatedly warned the game encourages violence and contributes to bullying among youth.

سندھ فوڈ اتھارٹی کی درخشا ں پولیس کے ہمراہ ڈسٹرکٹ ساوتھ میں کاروائی

  کراچی میں پلاسٹک سے بنے انڈے فروخت ہونے کا انکشاف

پلاسٹک سے بنے انڈوں کی فروخت کی شکائت پر کلفٹن خیابان سحر فیز سکس میں دکان پر چھاپہ ابتدائی جانچ کے مطابق انڈے پلاسٹک میٹریل سے بنے ہوئے لگ رہے ہیں انڈوں کی مزید جانچ کے لیے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔سندھ فوڈ اتھارٹی منافع کی خاطر انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش کراچی کے پوش علاقے  میں نقلی انڈوں کی فروخت کا انکشاف شہری کی نشاندہی پر پولیس اور فوڈ اتھارٹی  حکام کا جنرل اسٹور پر چھاپا  اصلی انڈوں سے مشابہت رکھنے والے20 نقلی انڈے تحویل میں لے لئے  گھر میں انڈے ابال کر رکھے تو کچھ دیر بعد انڈوں کی نوعیت تبدیل ہوگئی، مدعی نقلی انڈے پلاسٹک مٹیریل سے تیار شدہ ہیں، فوڈ اتھارٹی حکام نقلی انڈے ابالنے کے کچھ دیر بعد اصلیت نمایاں ہوئی،فوڈ اتھارٹی حکام پولیس نے جنرل اسٹور پر موجود شخص کو گرفتار کرلیا، مقدمہ درج  جنرل اسٹور سیل کردیا گیا، انڈے سپلائی کرنے والے ڈیلر سے بھی پوچھ گچھ  فوڈ اتھارٹی حکام نے انڈوں کو انسانی صحت کے لئے مضر قرار دے دیا مضر صحت انڈے دھابیجی کے فارم سے کراچی سپلائی کئے جارہے ہیں، ابتدائی تفتیش

چینی ذرائع ابلاغ نے ہانگ کانگ کے مسئلے پر پاکستانی حمایت کو سراہا ہے

 دونوں ممالک علاقائی امن اور سلامتی کو فروغ دینے کیلئے ہمیشہ ایک ساتھ کھڑے ہوئے ہیں
 تمام ممالک بین الاقوامی قوانین کی پابندی کریں اور کسی کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت نہ کریں
 چین اور پاکستان افغانستان میں امن اور مفاہمت کو فروغ دینے کی کوششیں کر رہے ہیں، گلوبل ٹائمز کی رپورٹ

بیجنگ(ایچ ایم نیوز) چینی ذرائع ابلاغ نے ہانگ کانگ کے مسئلے پر پاکستان کی طرف سے کھل کر حمایت کرنے کو سراہتے ہوئے کہاہے کہ دونوں ممالک علاقائی امن اور سلامتی کو فروغ دینے کیلئے ہمیشہ ایک ساتھ کھڑے ہوئے ہیں ،پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ بیجنگ کے موقع پر جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیہ کا حوالہ دیتے ہوئے چین کے معروف اخبار گلوبل ٹائمز نے اپنی تازہ ترین رپور ٹ میں بتایا ہے کہ پاکستان نے بین الاقوامی قوانین کی پابندی کرنے اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے پر زور دیا ہے ،مشترکہ اعلامیہ میں پاکستان نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ ہانگ کانگ کا مسئلہ چین کا اندرونی معاملہ ہے اس نے تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قوانین کی پابندی کریں اور دیگر ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے بنیادی اصولوں پر کاربند رہیں ،رپورٹ کے مطابق چین نے پاکستان کی علاقائی حساسیت کا ادراک کر لیا ہے اور بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر کے خود مختار سٹیٹس کے خلاف کارروائی پر پاکستان کو بڑے خدشات لاحق ہیں یہ معاملہ عمران خان اور چینی رہنمائوں کے ا جلاسوں میں بارہا زیر غور آیا ہے کشمیر کے معاملات پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے چین نے تاریخ میں ابھی تک تصفیہ طلب اس تنازعہ کے بارے میں واضح موقف اختیار کیاہے ،چین نے اقوام متحدہ منشور کی قرار دادوں اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کی قرار دادوں اوردو طرفہ معاہدوں کی بنیاد پر پر امن حل کا مطالبہ کیا ہے اور کسی بھی یکطرفہ کارروائی کی مخالفت کی ہے جو مسئلے کو مزید پیچیدہ بنا دے گی ،ایک اور معاملہ جس پر مشترکہ خدشات موجود ہیں افغانستان کا مسئلہ ہے جہاں عشروں کی جنگ اور تباہی نے ملک کو پسماندگی میں تبدیل کر دیا ہے چین اور پاکستان دونوں افغانستان میں امن اور مفاہمت کو فروغ دینے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ 

اسٹینڈرڈ چارٹرڈ میں کمسن لڑکیوں کا عالمی دن منایا گیا


آج اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بچیوں کا عالمی دن منا رہا ہے۔ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کی جانب سے سماجی ترقی میں سرمایہ کاری کی حکمت عملی - فیوچر میکرز کے تحت، اس دن کی خصوصی سرگرمیاں منعقد کی گئیں۔ اس حکمت عملی کا ہدف؛ عدم مساوات کے معاشرتی مسئلے پر قابو پانا اور ہمارے مختلف طبقات میں موجود، کم عمر افراد،خصوصاً لڑکیوں کے لئے ،معاشی شمولیت (economic inclusion) کو فروغ دینا ہے۔ کمسن بچیوں کا عالمی دن منانے کا مقصد ، معاشرے میں لڑکیوں کی اہم ترین ضروریات پوری کرتے ہوئے، ان کے لئے ترقیاتی مواقع پیدا کرنے کے لئے خصوصی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے، کیونکہ بچیوں کی بہبود پر سرمایہ کاری کرنا ، تمام طبقات کے لئے بہتر مستقبل پر سرمایہ کاری کے برابر ہے۔ اس طرح نہ صرف بچیوں ، بلکہ ان کے پورے خاندان اور برادری کی ترقی ممکن ہوتی ہے۔





اقوام متحدہ کے اعلان کے مطابق؛ اس سال،ان سرگرمیوں کاموضوع ہے- GirlForce: Unscripted and Unstoppable (لڑکیوں کی قوت: بلا تحریر شدہ اور بلارکاوٹ) سماجی اور معاشی ترقی اور ملک کے محروم طبقات کی معاونت کے حوالے سے ، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک پاکستان کی تاریخ بہت طویل ہے ۔ ایسے طبقات کی بہبود کے لئے سرمایہ کاری کرنے کو اس ادارے نے، پائیدار عالمی مستقبل کی حکمت عملی کی، تین اہم ترجیحات میں شامل کر رکھا ہے ۔اس کے علاوہ، پائیدار معاشی ترقی میں بھی ایک ذمہ دار ادارے کے طور پر اہم کردار اداکیا جا تا ہے۔اس ترقی پسند ادارے میں صنفی برابری (Gender diversity) قائم رکھنے پر بھرپور توجہ دی جاتی ہے، کیونکہ آج ہمارے صنعتی اورمعاشی اصولوں میں اسے اہم ترین آزمائش کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ہم بنیادی حقوق سے محروم طبقات اور کم آمدن والے خاندانوں کی معاونت کرتے ہیں اور خصوصاً ، ایسے گھرانوں میں موجود بچیوںکی بہتر نشو و نما اور معاشی تحفظ کو یقینی بنا رہے ہے، تاکہ ایسی لڑکیاں؛ تعلیم ، روزگار کی تربیت اور کاروباری ذہانت بڑھانے کے پروگراموں میں باآسانی شرکت کر سکیں۔بینک کی جانب سے پاکستان میں، لڑکیوں کے لئے ایسے دو خصوصی پروگراموں کا نفاذ کیا گیا ہے

بزنس کمیونٹی کے مسائل فوقیت دی جائے گی، عبدالحق میمن

نئے کنیکشن کی منظوری، ٹرانسفارمرز کی مرمت یا تبدیلی اور شکایات کو حل کرنے میں
مسائل قانونی طور پر حل کرانے کے لیے ون ونڈو آپریشن قائم کیا جائے، شٹ ڈائون اور لوڈشیڈنگ سے 
جو نقصانات انڈسٹری کو پہنچتے ہیں اُن کا ازالہ کیا جائے، دولت رام لوہانہ

حیدرآباد (ایچ ایم نیوز) حیسکو کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر عبدالحق میمن نے کہا ہے کہ وہ اپنے ماتحت افسران جن میں ایگزیکٹیو انجینئرز اور ایس ڈی اوز سے میٹنگ کر کے اُن کو اِس بات کا پابند بنائیں گے کہ وہ صارفین کی جانب سے کالز کو اٹینڈ کریں اور اُن کی شکایات کو دور کرنے میں کسی تاخیر کا سبب نہ بنیں۔ وہ حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کی جانب سے اُن کے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ سے چیمبر کانفرنس ہال میں خطاب کر رہے تھے۔ اُنہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی سے اُن کے ادارے کو بہت زیادہ آمدنی حاصل ہوتی ہے اَِس لیے اُن کی شکایات جو نئے کنیکشنز، ٹرانسفارمرز کی مرمت یا تبدیلی اور دیگر شکایات کے ازالے کے لیے پوری جدوجہد کی جائے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ  صدر دولت رام لوہانہ کی تجویز کے مطابق واٹس ایپ گروپ بنایا جائے گا جس میں کم سے کم افراد رکھے جائیں گے اور وہ خود حیسکو کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر اور ایگزیکٹیو انجینئرز اُس کے ممبر ہوں گے اور موصولہ شکایات کے حل میں اِس سے بھرپور مدد ملے گی۔ لیکن اُس پر شکایات حقیقی ہونی چاہئیں۔ اُنہوں نے اِس تجویز سے بھی اتفاق کیا کہ ایک کمیٹی بنائے جائے جو چھوٹے معاملات اور ڈٹیکشن کے معاملات کے خاتمے کے سفارش کرے اور اُس کا جائزہ لے کر اوّلین فرصت میں اُن کو حل کرلیا جائے گا۔ B-1 اور B-2 کے کینکشن جلد دیئے جائیں گے، تمام فیڈرز کو up-grade کرنے اور ہائی ٹینشن لائنز کی مرمت پر فوری طور پر عملدرآمد ہوگا۔ ٹرانسفارمرز کی جو حضرات اپنے خرچے میں تنصیب کرانا چاہتے ہیں وہ تمام کیس اِکھٹے کیے جائیں اور وہ متعلقہ سپرنٹنڈنٹ انجینئرز کی سطح پر فوری منظور کیے جائیں گے اور تمام معاملات حل کیے جائیں گے، فلٹر پلانٹس کو بجلی مختلف فیڈرز سے فراہم ہوتی ہے۔ میٹنگ کے بعد وہ طے کریں گے اور معاملے کو حل کرنے کی پوری کوشش کی جائے گی۔ وہ صدر دولت رام لوہانہ اور کنونیئر سب کمیٹی حیسکو محمد اکرم آرائیں کی جانب سے پیش کردہ خطبہ استقبالیہ اور سپاسنامہ کے نکات پر اظہارِ خیال کر رہے تھے۔ اِس سے قبل خطبہ استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے صدر دولت رام لوہانہ نے کہا کہ یہ چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری ضلع حیدرآباد کی واحد لائیسنس یافتہ ٹریڈ باڈی ہے اور یہ تاجروں اور صنعتکاروں کا اصل نمائندہ چیمبر ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ حیسکو اسٹاف کو عوام اور تاجر برادری کسی اچھے نام سے یاد نہیں کرتی بلکہ اُن کا نام نفرت سے لیا جاتا ہے اِس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ جب بھی کوئی صارف کسی بھی حیسکو کے دفتر میں کام سے جاتا ہے تو وہاں اُسے دوستانہ ماحول میسّر نہیں آتا جبکہ حیسکو بجلی فروخت کرنے کا ادارہ ہے جبکہ صارف ان سے بجلی خریدتے ہیں کوئی بھی چیز فروخت کرنے والا کبھی بھی اپنے خریدار سے نہ بدتمیزی کرتا ہے نہ اُسے خوف زدہ کرتا ہے اور نہ ہی اِس کی عزتِ نفس سے کھیلتا ہے۔ اِس لیے ضروری ہے کہ ماتحت افسران اور اسٹاف کو اخلاقیات کی مکمل ٹریننگ دی جائے کہ کس طرح صارف کے ساتھ برتائو کرنا ہے۔ حیسکو میں قانونی کام کرانا انہتائی مشکل کام ہے۔ لہٰذا اِس سلسلے میں حیسکو میں کام کرنے کا طریقہ کار بدلنے اور ون ونڈو آپریشن رائج کرنے کی ضرورت ہے۔ واپڈا کی جانب سے لوڈشیڈنگ کے ساتھ ساتھ شٹ ڈائون اور بریک ڈائون کے نام پر گھنٹوں بجلی کی فراہمی معطل کردی جاتی ہے جس سے صنعت کا پہیہ رُک جاتا ہے اور بندمشینری کو پھر سے چلانا اور موشن میں لانے میں وقت لگتا ہے جس سے کافی وقت ضائع ہوتا ہے۔ سندھ اسمال انڈسٹری زون کے لیے کوئی فیڈر نہیں وہاں بھی فیڈر فراہم کیا جائے تاکہ وہاں بھی انڈسٹری اپنا کام شروع کرسکے۔ اُنہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں 90 فیصد سے زائد ریکوری ہورہی ہے اُن کو لوڈشیڈنگ فری قرار دیا جائے۔ پریٹ آباد اور دیگر فلٹر پلانٹس کو لوڈشیڈنگ فری قرار دی جائے یا پھر فراہمی آب کا وقت ہو تو فلٹر پلانٹ پر لوڈشیڈنگ نہ کی جائے اُن کو پتہ چلا ہے کہ حیسکو اپنی بجلی کراچی الیکٹرک کو فروخت کر رہی ہے جبکہ حیدرآباد اور متعلقہ علاقوں میں بجلی گھنٹوں بند رہتی ہے۔ لہٰذا پہلے حیدرآباد کو بجلی پوری کی جائے اور اگر اُس کے بعد بچ جائے تو بے شک کراچی الیکٹرک کو فراہم کی جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی شکایات کے ازالے کے لیے ایس ڈی او رینک کا ایک افسر مقرر کیا جائے جو ہر ہفتے بزنس کمیونٹی کی شکایات چیمبر سیکریٹریٹ سے حاصل کر کے اُن کو متعلقہ شعبوں سے حل کراکر رپورٹ دے تاکہ چیمبر اپنے نمائندہ کو مطلع کرسکے۔ اِس کے علاوہ ایک واٹس ایپ گروپ بنایا جائے جس میں چیف حیسکو، سپرنٹنڈنٹ انجینئرز، ایگزیکٹیو انجینئرز اور SDOs اور چیمبر کے نمائندگان شامل ہوں تاکہ واٹس ایپ پر متعلقہ شکایات ڈال دی جائے اور اُس کے ازالے کی پروگریس بھی حاصل ہوسکے۔ بعد ازاں سب کمیٹی حیسکو کے کنونیئر محمد اکرم آرائیں نے سپاسنامہ میں ڈٹیکشن بلز جاری کرنے میں نا انصافی، ہائی ٹینشن لائنز کی مرمت، ہائی ٹینشن فیڈرI- ، گھی I-، گھیII- ، اور سائٹ فیڈر کو کنیکٹ کرنے، بیI- اور بی II- کنیکشن دینے کے لیے 11 ہزار پاور کے کیبل، پول اور ڈی فٹنگ مہیا کرنے کا بندوبست کیا جائے۔ کوہسار فیڈر کو لطیف آباد سے الگ کرنے، ٹرانسفارمر کی خرابی کی صورت میں فوری متبادل ٹرانسفارمر کی فراہمی، میٹر کی خرابی کی صورت میں اَز خود میٹر فراہم کرنا، گلشن زیل پاک میں لوڈشیڈنگ کے دورانیے کو کم کرنا، شمع کمرشل ایریا کو لوڈشیڈنگ فری قرار دینا، NTPS 132 ، نوری آباد، گھانگرا موری کے فیڈرز کو اَپ گریڈ کرنے اور ایکس ای این اور ایس ڈی او جن کے نمبر شکایات کے لیے بلوں میں درج کیے جاتے ہیں کو پابند بنانا کہ وہ فون اٹینڈ کریں اور صارفین کی شکایات کو دور کرنے جیسے مطالبات پیش کیے۔ اِس موقع پر چیف آپریشنل آفیسر، سپرنٹنڈنٹ انجینئرI-، سپرنٹنڈنٹ انجینئر II-، XENs گاڑی کھاتہ اور لطیف آباد، نائب صدر محمد یاسین خلجی، سرپرست اعلیٰ محمد امین کھتری، حاجی یوسف سلیمان، اراکین ایگزیکٹیو کمیٹی اور ایک بڑی تعداد تاجر و صنعتکار حضرات کی موجود تھی۔

سی ایس ایس میں کامیاب ہونے والی ایک ہی خاندان کی پانچویں لڑکی

رواں برس کے امتحان میں کامیاب ہونے والی راولپنڈی کی ضحیٰ ملک شیر کی چار بڑی بہنیں پہلے ہی سی ایس ایس پاس کرکے مختلف سرکاری عہدوں پر فائز ہیں۔

سی ایس ایس امتحان کے لیے کُل 23 ہزار 234 امیدواروں نے اپلائی کیا تھا جبکہ 14 ہزار 521 امیدواروں نے امتحان میں حصہ لیا، جن میں سے فائنل امتحان میں صرف 372 ہی پاس ہوئے۔

کامیاب ہونے والے امیدواروں میں ضحیٰ ملک شیر بھی شامل ہیں، جن کی چار بڑی بہنیں پہلے ہی سی ایس ایس پاس کرکے مختلف سرکاری عہدوں پر فائز ہیں۔

پانچ بہنوں میں سب سے بڑی بہن لیلیٰ ملک شیر نے 2008 میں سی ایس ایس کا امتحان پاس کیا اور وہ اس وقت کراچی میں بورڈ آف ریونیو میں ڈپٹی کمشنر کے عہدے پر فائز ہیں۔ دوسری بہن شیریں ملک شیر نے 2010 میں سی ایس ایس پاس کیا اور اس وقت وہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی اسلام آباد میں ڈائریکٹر ہیں۔

اسی طرح 2017 میں سسی ملک شیر اور ماروی ملک شیر نے سی ایس ایس کے امتحان میں حصہ لیا اور دونوں پاس ہوگئیں۔ سسی سی ای او لاہور کنٹونمنٹ میں زیرِ تربیت ہیں، جبکہ ماروی اسسٹنٹ کمشنر ایبٹ آباد ہیں۔

جمعرات کو ان کی سب سے چھوٹی بہن ضحیٰ نے بھی یہ امتحان پاس کرکے ممکنہ طور پر پاکستان میں ایک نیا ریکارڈ قائم کرلیا ہے۔
ضحیٰ کے والد محمد رفیق اعوان واپڈا میں ملازمت کرتے ہیں اور ان کا تعلق خیبر پختونخوا کے ہزارہ ڈویژن کے تربیلا شہر سے ہے۔ وہ کئی سال پہلے ملازمت کے سلسلے میں راولپنڈی منتقل ہوگئے تھے۔

ضحیٰ نے بتایا: ’میرے والد نے اپنی بیٹیوں کے نام پاکستان کی لوک داستانوں کے کرداروں کی مناسبت سے رکھے ہیں جیسے سسی، ماروی، شیرین اور لیلیٰ۔‘

 سسی، سندھ اور بلوچستان کی مشہور لوک داستان سسی پنھوں کا ایک کردار ہے، جس کے محبوب کو حریفوں نے اس سے جدا کر دیا تھا اور وہ اس کی تلاش میں کئی مشکلات سے گزرتی ہے۔

ماروی، سندھ کے صحرائے تھر کی لوک داستان عمر ماروی کا کردار ہے جو اپنے وطن سے محبت اور پاک دامنی کے باعث شہرت رکھتی ہے، جبکہ شیریں بلوچستان کے ضلع آواران سے جڑی شیریں فرہاد کی لوک داستان کا کردار  ہے اور لیلیٰ مشہور لوک داستان لیلیٰ مجنوں کا ایک کردار ہے

تاہم ضحیٰ کے والد نے ان کا نام لوک داستان کے کرداروں سے ہٹ کر رکھا۔

اس حوالے سے بات کرتے ضحیٰ نے بتایا: ’جب میں پیدا ہوئی اور میرے والد ہسپتال آئے تو سب لوگ رو رہے تھے اور روتے ہوئے میرے والد کو بتایا کہ آپ کی پانچویں بیٹی ہوئی ہے، تو میرے والد نے مسکرا کر میرا نام ضحیٰ رکھا۔ یہ نام قران شریف کے تیسویں پارے کی سورۃ ضحیٰ سے منسوب ہے، جو ایک مدت تک پیغمبر اسلام حضرت محمد پر وحی کا سلسلہ رکنے اور کفار کی طرف سے آپ کو طعنے دینے کے بعد ان کے غمگین ہونے پر نازل ہوئی۔ ‘

انہوں نے بتایا کہ جب ان کے والد نے ہسپتال میں لوگوں کو غمگین دیکھا تو ان کا نام ضحیٰ رکھا جس کا مطلب ہے روشنی۔ ’ لوگ میرے والد کی پانچ بیٹیاں ہونے پر غمگین تھے مگر میرے والد خوش تھے اور انہوں نے  کبھی بھی اس بات پر افسوس نہیں کیا۔‘

پانچوں بہنوں نے پریزنٹیشن کنوینٹ ہائی سکول راولپنڈی سے پرائمری کی تعلیم حاصل کی، جہاں سے محترمہ بینظیر بھٹو نے بھی تعلیم حاصل کی۔

ضحیٰ نے کہا: ’میں نے اپنے والد سے سیکھا ہے کہ انسان ہمیشہ اپنی کمزوری کو ہی اپنی طاقت بنائے تو کچھ مشکل نہیں ہوتی- لوگوں نے میرے والد سے پانچ بیٹیوں کی پیدائش پر افسوس کا اظہار کیا مگر آج ثابت ہوگیا کہ وہ لوگ غلط تھے۔ آج میرے والد کے پاس طاقت ہے کیونکہ ان کی بیٹیاں با اختیار اور بڑے سرکاری عہدوں پر فائز ہیں۔ آج ہم بہنیں پورے پاکستان کی نمائندگی کرتی ہیں۔

پی ٹی سی ایل کا چھاتی کے سرطان کی آگاہی کے لیے مہم کا آغاز

اسلام آباد(کامرس ڈیسک) پاکستان ٹیلی کمیونکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے اپنی سالانہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ماہِ اکتوبر میں چھاتی کے سرطان سے متعلق آگاہی کے لیے ایک ماہ پر محیط مہم کا آغاز کردیا۔دیگر اقدامات کے علاوہ پی ٹی سی ایل کا  ورچؤل کلَب برائے خواتین ایمپلائیز  ’دی پِنک کلَب‘  اپنے عملے کو بریسٹ کینسر سے منسلک مفروضات کے ساتھ ساتھ ذاتی جانچ کے ذریعے ابتدائی مراحل میں تشخیص کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے لیے ایک جامع ڈیجیٹل مہم چلا رہا ہے۔اس ڈیجیٹل مہم کا ایک اہم حصّہ تمام ایمپلائیز کے لیے منعقدہ پینل ڈسکشن تھا جس میں کمپنی کی سینیئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر عاصمہ محفوظ شریک ہوئیں۔ اس ڈسکشن کا مقصد پی ٹی سی ایل ایمپلائیز کے خدشات اور سوالات کا جواب دینا تھا۔ سیشن میں چھاتی کے سرطان کے سدِ باب کے لیے طرزِ زندگی میںتبدیلی اور مدد فراہم کرنے کیلئے گفتگو بھی ہوئی۔

میٹرو کیش اینڈ کیری نیایوارڈ جیت لیا

کراچی(اسٹاف رپورٹر)میٹرو کیش اینڈ کیری پاکستان کو بیرونی آزادنہ سروے باڈی اور ایچ آر پریکٹیشنرز کی پروفیشنل ایسوسی ایشن ،پاکستان سوسائٹی آف ہیومین ریسورسز اینڈ مینجمنٹ (PSHRM),کی جانب سے کراچی میںمنعقدہ ایک تقریب میں ایوارڈ سے نوازا گیا ہے ۔یہ دوسری مرتبہ ہے کہ میٹرو کیش اینڈ کیری کو ایک سروے کے ذریعے کام کرنے کی بہترین جگہ کے معتبر ایوارڈ سے نوازا گیا ہے،اس سروے کے مطالعے کا مقصد ملازمین کی توقعات،ترغیبات ،مشغولیت اور رجحانات کو اجاگر کرنا ہے ۔اس سروے میںمجموعی طور پر55کمپنیاں شامل تھیںجس میں سے 25فیصد اسکورنگ والی ٹاپ کمپنیوںکو  ایوارڈ سے نوازا گیا جس میںمیٹرو کیش اینڈ کیری بھی شامل ہے ۔ میٹرو پاکستان دنیا کے 35ممالک میںڈیڑھ لاکھ افراد کے ساتھ کام کرنے والے ہول سیل کاروبار کے عالمی سرکردہ پلیئر METRO AG,کا ایک حصہ ہے ۔میٹرو ایک عوامی کاروبار ہے جہاں کاروبار تعلقات کی بنیاد پر قائم ہے ۔میٹرو عالمی سطح پر اپنے ملازمین کو کھلے ،متحرک اور آزمائشی کام کے ماحول میںاپنی صلاحیتوں کے اظہار کے مواقع فراہم کرتا ہے جس کا مقصد لاکھوں صارفین کو متاثر کرتے ہوئے لوگوںکی صلاحیتوں کو پروان چڑھانا اور ان کی مہارتوںمیںترقی لانا ہے ۔  

تعمیراتی ساز و سامان اور مشینری کی نمائش 14 دسمبر سے کراچی میں ہوگی

کراچی (اسٹاف رپورٹر) تعمیراتی ساز و سامان اور مشینری کی 15 ویں 3 روزہ بین الاقوامی نمائش 14 تا 16 دسمبر2019 کو کراچی میں ہوگی۔بین الاقوامی نمائش کے منتظمین نے کہا ہے کہ 3 روزہ عالمی تجارتی نمائش میں پاکستان سمیت دیگر ممالک کی کمپنیوں کی شرکت متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ نمائش کا انعقاد 14 سے 16 دسمبر کو ایکسپو سینٹر کراچی میں ہوگا جس میں تعمیراتی سازو سامان اور مشینری کی نمائش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی تجارتی نمائش کے انعقاد سے ملک میں تعمیرات کے شعبے کی ترقی اور قومی صنعت کے فروغ میں مدد ملے گی۔

جننگ فیکٹریز میں کپاس کی2.93ملین گانٹھیں موصول

کراچی (اسٹاف رپورٹر) یکم اکتوبر تک جننگ فیکٹریز میں کپاس کی2.93ملین گانٹھیں موصول ہوئی ہیں۔ پاکستان کاٹن جنررز ایسوسی ایشن کی پندرہ روزہ رپورٹ کے مطابق جننگ انڈسٹریز کو وصول ہونے والی کپاس کی مجموعی گانٹھوں میں سے 2.47ملین گانٹھیں جننگ کے عمل سے گذر رہی ہیں۔رپورٹ کے مطابق یکم اکتوبر 2019 تک پنجاب سے 1.16 ملین جبکہ سندھ سے 1.7ملین بیلز انڈسٹری کو موصول ہوئی ہیںاور کپاس کی 2ملین بیلز فروخت کی گئی ہیں۔

زرعی شعبہ کوگزشتہ مالی سال کے دوران 1.25 کھرب کے قرضوں کا اجراء

کراچی (اسٹاف رپورٹر) زرعی شعبہ کوگزشتہ مالی سال کے دوران 1.25 کھرب روپے کے قرضے جاری کیے گئے ہیں۔فیڈرل کمیٹی آن ایگری کلچرکے اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال 2018-19 کے دوران زرعی شعبہ کے لیے قرضوں کا ہدف 1.174کھرب روپے مقرر کیا گیا تھا جبکہ اس دوران ہدف سے زائد 1.25کھرب روپے کے زرعی قرضہ جات جاری کیے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق دوران سال 4.012ملین کاشتکاروں کو زرعی قرضے جاری کیے گئے اور کمرشل  خصوصی مائیکرو فنانس اور اسلامی بینکوں سمیت 50 سے زیادہ اداروں کی جانب سے زرعی شعبہ کو قرضے فراہم کیے گئے ہیں۔

تولیہ کی برآمدات میں اگست کے دوران 6.29فیصد اضافہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) تولیہ کی برآمدات میں اگست کے دوران 6.29فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ادارہ برائے شماریات پاکستان کے اعداد وشمار کے مطاق اگست 2019 کے دوران تولیہ کی برآمدات کا حجم 9.69ارب روپے رہا ہے جبکہ اگست 2018 میں برآمدات کا حجم 9.11ارب روپے رہا تھا۔اس طرح اگست 2018 کے مقابلہ میں اگست 2019 کے دوران تولیہ کی قومی برآمدات میں 58کروڑ روپے یعنی 6.29فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

چینی کی برآمدات میں اگست کے دوران 54.52فیصد کمی

کراچی (اسٹاف رپورٹر) چینی کی برآمدات میں اگست کے دوران 54.52فیصد کمی ہوئی ہے۔ ادارہ برائے شماریات پاکستان کے اعداد وشمار کے مطابق اگست 2019 کے دوران 836 ملین روپے کی چینی برآمد کی گئی ہے جبکہ اگست 2018 کے دوران چینی کی برآمدات کا حجم 1.84ارب روپے رہا تھا۔اس طرح اگست 2018 کے مقابلہ میں اگست 2019 کے دوران چینی کی ملکی برآمدات میں ایک ارب روپے سے زیادہ یعنی 54.52 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

یکم دسمبر 2019 سے الیکٹرونک ڈیوائس سسٹم کی تنصب لازمی

 کاروباری مراکز کو 30جون 2020تک ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) فیڈرل بورڈآف ریونیو نے تمام میگا چین اسٹورز، شاپنگ مال، ریسٹورنٹس، کیفے، کافی شاپس، ہوٹلوں، طعام گاہوں اور اسنیک بارز کے لیے یکم دسمبر 2019 سے الیکٹرونک ڈیوائس سسٹم نصب کرنا لازمی قرار دیدیا ہے۔ ایف بی آر کا یہ کمپیوٹرائزڈ سوفٹ ویئر کیش مشینوں سے منسلک ہوگا اور صارفین ایف بی آر کو اپنے ادا کردہ ٹیکس کی جانچ پڑتال کر سکیں گے۔مقام فروخت(پوائنٹ آف سیل)نئے سافٹ ویئر الیکٹرونک ڈیوائس سسٹم (ای ڈی ایس)سے منسلک ہوں گے۔ ممبر پالیسی اور ترجمان ایف بی آر ڈاکٹر حامد عتیق سرور کے مطابق سیلز ٹیکس قواعد 2006میں ترمیم کے ذریعہ مذکورہ کاروباری مراکز کو 30جون 2020تک ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔اس کے بعد اسپتالوں اور لیبارٹریز کو اس نظام کے تحت لایا جائے گا۔ تیار ملبوسات، مقامی طور پر تیار ٹیکسٹائل مصنوعات، چمڑے اور مصنوعی اشیا مشروط طور پر کم دام پر فروخت کی جا سکیں گی۔ان اشیا کی خوردہ فراہمی معیاری ریٹ سے مشروط ہوگی۔ مجموعی اشیا کی فراہمی کے سپلائر سسٹم میں ردوبدل کا مرتکب پایا گیا تو وہ دام میں کمی کا حقدار نہیں ہوگا۔ ایف بی آر نے میگا مال میں موجود تمام میگا اسٹورز اور کافی شاپس پر الیکٹرونک ڈیوائس/ سوفٹ ویئر نصب کرنے کی ہدایت کی ہے اور الیکٹرونک انوائس سسٹم متعارف کرانے کے لیے کہا ہے۔ تمام شاخیں اور مقام فروخت ایف بی آر کے کمپیوٹرائزڈ نظام سے منسلک ہوں گے۔ سیلز ٹیکس رولز 2006میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیاہے۔ایف بی آر نے درجہ اول کے تمام خوردہ فروشوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے تمام مقامات فروخت کو بورڈ کے کمپیوٹرائزڈ سسٹم سے مربوط کر لیں۔

سمندری غذا کی برآمدات میں 23.09فیصد اضافہ

 جولائی اور اگست کے دوران  36.393ملین ڈالر زرمبادلہ کمایا گیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر)  رواں مالی سال کے دوران سمندری غذا کی برآمدات میں 23.09فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ادارہ برائے شماریات پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق جاری مالی سال میں جولائی اور اگست 2019 کے دوران سمندری غذا کی برآمدات سے 36.393ملین ڈالر زرمبادلہ کمایا گیا ہے جبکہ جولائی اور اگست 2018 میں برآمدات کا حجم 29.565 ملین ڈالر رہا تھا۔اس طرح گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں جاری مالی سال کے ابتدائی دو ماہ کے دوران سمندری غذا کی قومی برآمدات میں 6.828ملین ڈالر یعنی 23.09 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ پی بی ایس کے مطابق بالحاظ وزن برآمدات میں 32.20 فیصد اضافہ ہوا ہے اور رواں مالی سال 2019-20 کے پہلے دو ماہ کے دوران 16ہزار 652 میٹرک ٹن سمندری غذائیں برآمد کی گئی ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران برآمدات کا حجم 12ہزار 596میٹرک ٹن رہا تھا۔ اس طرح جولائی اگست 2018 کے مقابلہ میں جولائی اگست 2019 کے دوران بالحاظ وزن سمندری غذا کی برآمدات میں 4ہزار 56میٹرک ٹن یعنی 32 فیصد سے زیادہ کا نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔

فی تولہ سونے کی قیمت میں850، دس گرام میں746روپے کی کمی

 صرافہ مارکیٹ میں چاندی کی فی تولہ قیمت اوردس گرام قیمت میںاستحکام رہا

کراچی (اسٹاف رپورٹر)بین الاقوامی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں23ڈالرکی نمایاں کمی ، جس کے نتیجے میں مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی فی تولہ سونا850روپے سستاہوگیا۔آل کراچی صراف اینڈجیولرزایسوسی ایشن کے مطابق جمعہ کوبین الاقوامی گولڈ مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں23ڈالرکی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی،جس کے نتیجے میں فی اونس سونے کی قیمت1507ڈالرسے گھٹ کر1484ڈالرہوگئی ۔آل کراچی صراف اینڈجیولرزایسوسی ایشن کے مطابق کراچی،حیدرآباد، سکھر، ملتان، فیصل آباد، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میںفی تولہ سونے کی قیمت میں850روپے اور10گرام قیمت میں746روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی،جس کے نتیجے میںفی تولہ سونے کی قیمت87450روپے سے گھٹ کر86600روپے اوردس گرام سونے کی قیمت74974روپے سے گھٹ کر74228روپے ہوگئی ۔جمعہ کو چاندی کی فی تولہ قیمت اوردس گرام قیمت میںاستحکام رہا،جس کے نتیجے میںچاندی کی فی تولہ قیمت1050.00روپے اوردس گرام چاندی کی قیمت900.00روپے پرمستحکم رہی۔

اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالرکی قیمت میں 10پیسے کی کمی

انٹربینک میں  ڈالرکی قیمت میں9پیسے کااضافہ ریکارڈ کیا گیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر)اوپن کرنسی مارکیٹ میںپاکستانی روپے کے مقابلے میںامریکی ڈالرکی قیمت میں مزید10پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی انٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالرکی قیمت میں9پیسے کااضافہ اور اوپن مارکیٹ میں10پیسے کی مزید کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جمعہ کوانٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالرکی قیمت میں9پیسے کااضافہ ریکارڈ کیا گیا،جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید156.08روپے سے بڑھ کر156.17روپے اورقیمت فروخت156.18روپے سے بڑھ کر156.27روپے ہوگئی۔اوپن کرنسی مارکیٹ میںپاکستانی روپے کے مقابلے میںامریکی ڈالرکی قیمت میں مزید10پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی،جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید155.90روپے سے گھٹ کر155.80روپے اورقیمت فروخت156.40روپے سے گھٹ کر156.30روپے ہوگئی۔یوروکی قیمت میں خرید10پیسے اورقیمت خریدمیں50پیسے جبکہ برطانوی پائونڈ کی قیمت میں4.20روپے کااضافہ ریکارڈکیا گیا،جس کے نتیجے میں باالترتیب یوروکی قیمت خرید171.70روپے سے بڑھ کر171.80روپے اورقیمت فروخت171.30روپے  سے بڑھ کر173.80روپے جبکہ برطانوی پائونڈکی قیمت خرید190.80روپے سے بڑھ کر195.00روپے اورقیمت فروخت192.80روپے سے بڑھ کر197.00روپے ہوگئی۔فاریکس رپورٹ کے مطابق سعودی ریال کی قیمت 10پیسے کی کمی اوریواے ای درہم کی قیمت میں استحکام رہا،جس کے نتیجے میں باالترتیب سعودی ریال کی قیمت خرید41.50روپے سے گھٹ کر41.40روپے اورقیمت فروخت41.80روپے سے گھٹ کر41.70روپے جبکہ یواے ای درہم کی قیمت خرید42.50روپے اورقیمت فروخت42.80روپے پرمستحکم رہی۔جمعہ کوچینی یوآن کی قیمت میں استحکام رہا،جس کے نتیجے میں چینی یوآن کی قیمت خرید22.20روپے اور قیمت فروخت23.20روپے پرمستحکم رہی۔

عوام کو غریب کر کے معیشت مستحکم نہیں کی جا سکتی، مرتضیٰ مغل

 عوام خریداری نہیں کررہے جس سے کارخانے بند ہو رہے ہیں
نجی شعبہ موجودہ شرح سود کے بوجھ تلے دب کر ختم ہو رہا ہے

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ عوام کی آمدنی کم کر کے معیشت کو مستحکم کرنے کی کوشش کرنے والے ماہرین خود فریبی میں مبتلا ہیں۔ بجلی گیس اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ اور ٹیکس بڑھانے سمیت مختلف اقدامات سے عوام سے ان کی خون پسینے کی کمائی چھین کر کنگال کیا جا رہا ہے جو ایک ناکام پالیسی ہے۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے ایک بیان میں کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے بنیادی ضروریات پوری نہیں ہو رہیں تو عوام دیگر اشیاء کی خریداری کیسے کرے۔ عوام اشیائے ضروریہ کے علاوہ کسی چیز کی خریداری نہیں کررہے ہیں اس لیے فیکٹریوں میں تیار ہونے والا سامان فروخت نہیں ہورہا جس سے کارخانے پیداوار کم یا بند کر کے ملازمین کو فارغ کر رہے ہیں جس سے ملک میں بے روزگاری اور بے چینی بڑھ رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کی کاروباری برادری مقامی منڈی پر انحصار کرتی ہے کیونکہ تین سو ارب ڈالر کی معیشت کی برآمدات صرف انیس ارب ڈالر ہیں یعنی صنعتی زرعی اور خدمات کے شعبوں کو مقامی منڈی نے ہی قائم رکھا ہوا ہے جسے آئی ایم ایف کی ہدایت پر کمزور کیا جا رہا ہے۔ڈاکٹر مغل نے کہا کہ موجودہ شرح سود سے صرف حکومت اورکمرشل بینکوں کو فائدہ ہو رہا ہے جبکہ دیگر شعبوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔ اس شرح سود میں پاکستان تو کیا امریکا یا چین کے بزنس مین بھی کاروبار نہیں چلا سکتے ہیں۔شرح سود کو کم کرنا بہت ضروری ہو گیا ہے۔موجودہ پالیسیوں کی وجہ سے حکومت کو جلد ہی دوبارہ آئی ایم ایف کا دروازہ کھٹکٹانا پڑ سکتا ہے۔

ایف بی آر اور کسٹم کی کارروائیوں کیخلاف تاجروں کی احتجاج کی دھمکی

 چھاپا مار کارروائیوں کا سلسلہ بند نہ ہوا تو سڑکوں پر نکل آئیں گے ، الیاس میمن
طارق روڈ پر جیولرز کی دکانوں پر کارروائیوں کے بعد تاجر برادری میں خوف کی صورتحال
 طارق روڈ ٹریڈرز الائنس کے صدر الیاس میمن کی زیر صدارت تاجروں کا اجلاس، عبدالصمد خان،سلیم انڑ،ادریس میمن، ناصر محمود ،شکیل چائولہ سمیت دیگر تاجر رہنماؤں کی شرکت

کراچی (اسٹاف ر پورٹر )طارق روڈ پر جیولرز کی دکانوں پر ایف بی آر اور کسٹم کی کارروائیوں کے بعد تاجر برادری میں خوف کی صورتحال، تاجروں نے احتجاج کی دھمکی دے دی۔صدر طارق روڈ ٹریڈرز الائنس الیاس میمن کا کہنا ہے کہ ٹیکس کے نام پر چھاپا مار کارروائیوں کا سلسلہ بند نہ ہوا تو سڑکوں پر نکل آئیں گے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز فیڈرل بورڈ آف ریونیو ایف بی آر اور محکمہ کسٹم کی جانب سے طارق روڈ پر جیولرز کی دکانوں پر چھاپے مار کارروائیوں کے بعد طارق روڈ ٹریڈرز الائنس کے صدر الیاس میمن کی زیر صدارت تاجروں کا اجلاس ہوا ۔جس میں عبدالصمد خان،سلیم انڑ،ادریس میمن، ناصر محمود ،شکیل چائولہ سمیت دیگر تاجر رہنماؤں نے شرکت کی۔ اس موقع پر طارق روڈ ٹریڈرز الائنس کے صدر الیاس میمن نے کہا کہ ایف بی آر اور کسٹم حکام کی جانب سے جیولرز کی دکانوں پر چھاپوں کے بعد تاجر برادری میں خوف کی صورتحال ہے ،ایک طرف تاجروں کو پریشان نہ کرنے کا اعلان کیا جاتاہے تو دوسری طرف دکانوں پر چھاپے مارے جارہے ہیں جس سے ٹیکس ادا کرنے والے تاجروں میں شدید بے چینی پیدا ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلا جواز چھاپوں کا سلسلہ بند نہ ہوا تو ایف بی آر اور کسٹم کے دفاتر کے باہر احتجاج کریں گے، کرپٹ بیوروکریسی تاجر برادری سے لوٹ مار کرنے کے لیے اب چھاپا مار کارروائیاں کرکے تاجروں میں خوف کی صورتحال پیدا کرنا چاہتی ہے جو تاجر برادری کسی صورت میں برداشت نہیں کرے گی اور مجبور ہوکر احتجاج کا راستہ اختیار کرے گی۔

کپاس کی بہتر پیداوار اشد ضروری ہے، ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ

 پاکستان دنیا میں کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں پانچویں نمبر پر ہے

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ٹیکس ٹاکس انٹرنیشنل کے زیر اہتمام کاٹن کونسل انٹرنیشنل، ایس پی جی پرنٹس اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے تعاون سے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن ورلڈ کاٹن ڈے کے موقع پر کراچی میں ایک روزہ سیمینار کا اہتمام کیا گیاجس کا موضوع ’’کاٹن اور اس کے معاشی و معاشرتی اثرات‘‘ تھا۔ سیمینارکی صدارت ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ نے کی۔مہمان مقررین میں ویلیم بیٹن ڈورف (ڈائریکٹر کاٹن کونسل انٹرنیشنل، امریکا)، صدر ایف پی سی سی آئی انجینئر دارو خان اچکزئی، مظہر مرزا(کاٹن کونسل انٹرنیشنل، امریکا)، سُنگ با(Cung Ba)، ویتنام، کم جورن چیون چوچت (تھائی لینڈ)، طارق محمود (پاک کویت گروپ اور یوسف فرید (ٹیکس ٹاکس انٹرنیشنل) شامل تھے۔ مرزا اختیار بیگ نے صدارتی خطاب میں کہا کہ پاکستان دنیا میں کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں پانچویں نمبر پر ہے اور ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتا ہے لیکن اس کے باوجود ہماری انڈسٹری کپاس اور اس سے تیار کردہ مصنوعات میں دنیا میں بہت پیچھے ہے۔عالمی مسابقت کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں کپاس کی بہتراور معیاری پیداوار پر توجہ دینی ہوگی۔ مہمان مقررین نے بین الاقوامی تجارت میں ’’کاٹن اور اس کے معاشی و معاشرتی اثرات‘‘ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں لیبر بہت سستی ہے اور پاکستان خطے میں کپاس سے پیدا شدہ مصنوعات کا بہت بڑا مرکز بن سکتا ہے۔اس مقصد کے لیے پاکستانی صنعت کاروں کو جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لینا ہوگا تاکہ کپاس کی کم خرچ لیکن زیادہ بہتر اور معیاری پیداوار حاصل کر سکیں۔یوسف فرید نے خطبہء استقبالیہ میں مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ کپاس نقد آور فصل ہے اوراس سیمینار کا مقصد کپاس کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ شعور اجاگر کرنا ہے تاکہ ہمارے کسان اور صنعت کار عالمی تقاضوں اورمسابقت کا سامنا کر سکیں۔سیمینار میں ملکی و غیر ملکی مندوبین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ تقریب کے اختتام پر ایوارڈ تقسیم کیے گئے اور کیک بھی کاٹا گیا۔

ایف پی سی سی آئی میں عالمی دن پر تقریب

35فیصد پاکستانی مختلف  ذہنی امراض میں مبتلا ہیں،ماہرین

کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان میں 35فیصد افراد مختلف ذہنی امراض میں مبتلا ہیں، ان امراض کی بڑی وجوہات میں ناکافی نیند، غیر متوازن غذا اور ورزش نہ کرنا شامل ہیں، دنیا میں ہر سال ذہنی امراض کی وجہ سے 8لاکھ سے زائد خودکشیاں ہوتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ماہرین ذہنی امراض نے وفاق ایوان ہائے صحت و تجارت ( ایف پی سی سی آئی) میں عالمی یوم ذہنی صحت کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کا اہتمام ایف پی پی سی سی آئی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے کسٹم  نے  کیا تھا۔ تقریب  سے خطاب کرتے ہوئے ایف پی سی سی آئی  کے صدر دارو خان اچکزئی  نے کہاکہ دنیا میں سب سے زیادہ ذہنی امراض کی دوائیں فروخت ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تاجر برادری کی جانب سے اپنی نوعیت کا یہ پہلا پروگرام ہے اور آئندہ بھی صحت کے حوالے سے آگاہی تقریبات کا انعقاد ہوتا رہے گا۔ تقریب کے منتظم ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر اسٹینڈنگ کمیٹی  برائے کسٹم کے سربراہ محمد ارشد جمال نے اپنے خطاب میں کہاکہ ذہنی امراض کی بڑی وجہ ڈپریشن ہے، معاشرے میں تبدیلی لانے کے لیے ہمیں اپنے رویوں کو تبدیل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ یہ کہنا غلط نہیں کہ ایک مسکراہٹ  معاشرے میں مثبت تبدیلی لاسکتی ہے، ہمیں روزمرہ کے معاملات میں برداشت سے کام لینا ہوگا اور اپنی قوت برداشت بڑھانے پر توجہ دینا ہوگی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہر اسکول میں ایک ماہر امراض صحت کو متعین کیاجائے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سندھ مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کے کنسلٹنٹ  ڈاکٹر محمد سلیمان اوتھو نے کہاکہ سندھ وہ واحد صوبہ ہے جہاں مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کا قیام عمل میں آیا ہے،ہماری کائوشوں سے خودکشیوں کی شرح کم ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم ایسی پالیساں مرتب کررہے ہیں جس  سے  صورتحال میں مزید بہتری آئی گی۔ماہرا مراض ذہنی صحت ڈاکٹر ہیرا لال لوہانہ نے کہاکہ پاکستان میں اس وقت ہر تین میں سے ایک شخص یا 35فیصد افراد مختلف ذہنی امراض میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے ذہنی امراض کی  مختلف وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ناکافی نیند، غیر متوازن غذا اور ورزش نہ کرنے سے لوگ ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں اور آگے چل کر یہ ڈپریشن مختلف ذہنی امراض کا سبب بنتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دنیا میں خودکشی کی سب سے بڑی وجہ ڈپریشن ہے، اس وقت ہر سال دنیا میں مختلف ذہنی امراض میں مبتلا 8لاکھ سے زائد افراد خودکشی کرتے ہیں۔ جناح اسپتال کے ڈاکٹر سہیل سہتو نے کہاکہ لوگوں کو ذہنی امراض میں مبتلا کرنے میں الیکٹرانک میڈیا کے ٹاک شوز کا بھی بڑا ہاتھ ہے،جن سے لوگ مایوسی اور ڈپریشن کا شکار ہورہے ہیں۔ آغا خان یونیورسٹی اسپتال کی نیورو سرجن انیلا دربار نے کہاکہ دنیا بھر میں ہر گزرتے دن کے ساتھ خودکشیوں کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے، خودکشیاں کرنے والوں میں ہر طبقے کے لوگ شامل ہیں، اہم وجوہات میں خراب معاشی حالات اور گھریلو تنازعات شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں خودکشی کرنے والوں میںسے 90فیصد افراد کی عمر 30سال سے کم ہوتی ہے۔ تقریب سے ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ، ڈاکٹر وجاہت قاضی، ڈاکٹر فضایاسمین ، محمد مسلمین اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ 

جوڑیا بازار کے تاجروںکا کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی

وزیراعظم کشمیر پر عالمی رائے عامہ ہموار کریں،انیس مجید،ملک ذوالفقار
کشمیریوں سے لاتعلق نہیں رہ سکتے،کشمیر کی آزادی سے ہی پاکستان مستحکم ہوگا،ندیم اعوان

کراچی (اسٹاف رپورٹر)دالوں،چاول،چینی، مصالحہ جات،گندم و دیگر اجناس کے تھوک تاجروں،درآمدکنندگان وبرآمدکنندگان کی نمائندہ کراچی ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن(کے ڈبلیو جی اے)کے تحت مرکزی دفتر جوڑیا بازار میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں ایسوسی ایشن کے عہدیداروں اور کشمیر کمیٹی کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ مظلوم کشمیریوں کو بھارت کے انسانیت سوز مظالم سے نجات دلانے کے لیے رائے عامہ ہموار کی جائے گی۔ بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ ناقابل برداشت ہے۔ حکومت پاکستان مسلم ممالک کو ساتھ ملاکر آزادی کشمیر کے لیے عالمی رائے عامہ ہموار کرے۔ کشمیر کے لیے اسلامی ممالک کے سربراہان کا اجلاس بلایا جائے اور سفارتی سطح پر کوششیں مزید تیز کی جائیں۔ پاکستانی قوم کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہے۔ کراچی ہول سیل مارکیٹ کی تاجر برادری کشمیریوں کو فراموش نہیں کرے گی۔ان خیالات کا اظہار کے ڈبلیو جی اے کے سرپرست اعلیٰ انیس مجید، چیئرمین ملک ذوالفقار علی، کشمیر کمیٹی سندھ کے نائب صدر احمد ندیم اعوان، کشمیر کمیٹی اولڈ سٹی ایریا کے صدر محمد حسن خان، جوڑیا بازار کے صدر محمد شفقت، حافظ محمد امجد، محمد مہدی، ثنائاللہ بھٹی، ایسو سی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین راجہ آسرمل، وائس چیئرمین عبدالر حمن آکبانی، جنرل سیکرٹری زاہد علی بخاری، جوائنٹ سیکرٹری آصف شیخ، فنانس سیکرٹری حاجی حنیف باوانی، ممبر منیجنگ کمیٹی عبدالرحمن قریشی، عارف یوسف و دیگر نے کیا۔ کراچی ہول سیل گروسرس ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ انیس مجید نے کہا کہ مظلوم کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار اپنا فرض سمجھتے ہیں۔ بھارت بزور قوت کشمیر کو خود میں ضم کرنا چاہتا ہے۔ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے سفارتی سطح پر کشمیریوں کا مقدمہ لڑا، لیکن یہ کوششیں ناکافی ہیں۔ وزیر اعظم  اسلامی ممالک کے سربراہان کا اجلاس بلاکر کشمیر پر عالمی رائے عامہ ہموار کریں۔ چیئرمین ملک ذوالفقار علی نے کہا کہ ہم ہر سطح پر کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ کشمیریوں کو کسی صورت فراموش نہیں کریں گے۔ کشمیر کمیٹی سندھ کے نائب صدر احمد ندیم اعوان نے کہا کہ کشمیری استحکام پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہم کشمیریوں سے کسی صورت لاتعلق نہیں رہ سکتے۔ کشمیر کی آزادی سے ہی پاکستان مستحکم ہوگا۔کشمیر کمیٹی اولڈ سٹی ایریا کے صدر محمد حسن خان نے کہا کہ پاکستانی قوم افواج پاکستان اور کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہے۔ ذاتی یا سیاسی مفادات کے لیے ملک میں انتشار پھیلانے کی بجائے استحکام پاکستان اور کشمیر کی آزادی کے لیے کردار ادا کریں۔اس موقع پر استحکام پاکستان اور مظلوم کشمیریوں کے لیے دعا بھی کی گئی۔

ڈیجیٹل اصلاحات نے کمپنیوں کی رجسٹریشن کو آسان اور تیز بنا دیا

ستمبر 2019میں ایک ہزار تین سو بانوے نئی کمپنیاں رجسٹر ڈ کی گئیں

 کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کی ڈیجیٹل اصلاحات نے کمپنیوں کی رجسٹریشن، پوسٹ انکارپوریشن کمپلائنس اور فیسوں کی ادائیگیوں کے طریقہ کار کو آسان اور تیز بنا دیا ہے۔ ستمبر 2019 میں ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ ہونے والی کمپنیوں میں سے  96فیصد کمپنیوں نے آن لائن رجسٹریشن حاصل کی جبکہ  50فیصد کمپنیوں کی رجسٹریشن کا عمل ایک دن کے اندر اندر مکمل کیا گیا۔  قابل ذکر بات یہ ہے کہ 85  غیر ملکی سرمایہ کاروں نے  ایس ای سی پی کی آن لائن سروس کے ذریعے بیرون ملک سے ہی اپنی کمپنیوں کی رجسٹریشن مکمل کر لی۔ سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے ستمبر 2019میں ایک ہزار تین سو بانوے نئی کمپنیاں رجسٹر کیں۔ نئی رجسٹریشن کے بعد ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ کمپنیوں کی کل  تعداد 105,407ہو گئی ہے۔کمپنیوں کی رجسٹریشن میں اضافہ ایس ای سی پی کی جانب سے ملک میں کاروباری آسانیوں کے لیے کیے گئے اقدامات اور اصلاحات کا نتیجہ ہے۔ستمبر میں رجسٹر ہونے والی کمپنیوں میں  69فی صد پرائیویٹ لمیٹڈ، 27 فی صد سنگل ممبرجبکہ 4  فی صد میں پبلک ان لسٹڈ،ٹریڈ آرگنائزیشنز،غیر ملکی کمپنیاں اور لمیٹڈ لائیبلٹی پارٹنرشپ اور غیر منافع بخش ایسوسی ایشنز شامل ہیں۔ستمبر کے مہینے کے دوران،51 نئی کمپنیوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی۔ ان  کمپنیوں کے سرمایہ کاروں کا تعلق چین،ڈنمارک، جرمنی، ہانگ کانگ،جاپان،جنوبی کوریا،ملائیشیا،نیدر لینڈ،نائجیریا،پولینڈ،جنوبی افریقہ، سوئزر لینڈایران،اٹلی، جنوبی کوریا، ترکی،متحدہ عرب امارات،برطانیہ،امریکہ اور یمن سے ہے۔سب سے زیادہ کمپنیاں ٹریڈنگ کے شعبے میں رجسٹرڈ ہوئیں جن کی تعداد 239ہے،تعمیرات میں  173، انفرمیشن ٹیکنالوجی میں  148،سیرو سیاحت میں 79،رئیل ا سٹیٹ میں 54، خوراک و مشروبات میں52،تعلیم میں 48، انجینئرنگ اور ٹیکسٹائل میں 38، کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ میں  37،مارکیٹنگ اور ڈویلپمنٹ میں 32، ٹرانسپورٹ میں 24، ہیلتھ کئیر میں اور ادویہ سازی میں 21، مواصلات میں  20،لاگنگ میں 17، کیمیکل میں 16،آٹو اینڈ الائیڈ،کاسمیٹکس  اوراسٹیل اور الائیڈ میں 15،بجلی کی پیداوار میں تیرہ،براڈ کاسٹنگ اور ٹیلی کاسٹنگ میں 12اور جبکہ بقیہ 92کمپنیاں دیگر شعبوں میں رجسٹرڈ ہوئیں۔503 کمپنیاں اسلام آباد میں رجسٹرڈ ہو ئیں اس کے بعد بالترتیب لاہور اور کراچی میں 413 اور 247 کمپنیاں رجسٹر ڈ کی گئیں۔ پشاور، ملتان، فیصل آباد، گلگت بلتستان،کوئٹہ اور سکھر میں بالترتیب 78,69,40,28 اور 2کمپنیاں رجسٹر ہوئیں۔ایس ای سی پی کی ای سروس کے ذریعے،کمپنی رجسٹریشن کروانے کی جانب پہلا قدم ہے۔کمپنی کے نام کی ریزرویشن،رجسٹریشن کی درخواست،چیف ایگزیکٹو کا تقرر اب ضم کر دیے گئے ہیں۔ایس ای سی پی کی ای سروس کے ذریعے کمپنی رجسٹریشن کا  ساراعمل  آن لائن کیا جا سکتا ہے۔کمپنی رجسٹریشن کا عمل  بھی آسان بنا دیا گیا ہے۔مزید یہ کہ،ایس ای سی  پی  کی ای سروسز پورٹل  کے براؤزرز کی مطابقت  میں بہتری لائی گئی  ہے۔

alibaba

web

amazon

Followers

Website Search

Tweet Corornavirus

Please Subscribe My Chennal

Sub Ki News

 
‎Sub Ki News سب کی نیوز‎
Public group · 1 member
Join Group
 
Nasrullah Nasir . Powered by Blogger.

live track

Brave Girl

Popular Posts

Total Pageviews

Chapter 8. ILLUSTRATOR Shape Builder & Pathfinder-1

Chapter 10. Illustrator Drawing & Refining Paths-1

Labels