گوالوں کے روپ میں ملک بھر سے کریمنلز ڈیری فارمز میں روپوش ہیں
کراچی( اسٹاف رپورٹر) ڈیری اورکیٹل فارمرز ایسوسی ایشن پاکستان نے ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی سے بھینس کالونی سمیت کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لیے گوالوں کی رجسٹریشن کا مطالبہ کردیا۔صدر ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی پاکستان شاکر عمر گجرنے ڈی آئی جی ایسٹ کو لکھے گئے ایک خط میں کہا ہے کہ ڈیری ااور کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن ایک فلاحی تنظیم ہے جس کا مقصد رنگ و نسل اور کسی بھی قسم کی مذہبی تفریق، منافرت اور سیاست سے بالاتر ہو کر پاکستان کے ڈیری اور کیٹل فارمرز کے وسیع تر مفاد میں کام کرنا ہے۔ مذکورہ ایسو سی ایشن پاکستان کے ڈیری و کیٹل فارمرز کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہے کیونکہ ہمارا عزم "خوشحال فارمر خوشحال پاکستانـ"ہے۔شاکر گجر نے اپنے خط کی کاپی چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ، وزیر اعلی سندھ، چیف سیکرٹری سندھ، ڈائریکٹر جنرل (سندھ رینجرز)، آئی جی (سندھ) اورسیکرٹری لائیو اسٹاک سندھ کو بھی بھیجی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ بھینس کالونی لانڈھی اور کراچی کی دیگر سرکاری و غیر سرکاری 29کیٹل کالونیوں میں 8لاکھ سے زائد دودھ دینے والے اور ڈرائی اینمل موجود ہیں ان جانوروں کے لیے تقریباً ایک لاکھ لیبر کو روزگار بھی کیٹل کالونی میں بسنے والے ڈیری فارمرز فراہم کرتے ہیں ،یہ لیبر اندرون سندھ و پنجاب سمیت ملک بھر کے دور دراز کے علاقوں سے آتی ہے اور مستقل لیبر کے ساتھ دودھ دوھنے کے لیے ڈیلی ویجیز پربھی لیبر کی خدمات حاصل کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھینس کالونی میں ہونے والی ڈکیتوں میں یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ ڈاکوں کا پیچھا کرنے کے باوجودیہ ڈکیت ان ہی ڈیری فارمز میں گم ہوجاتے ہیں یعنی کہ گوالوں کے روپ میں ملک بھر سے کریمنلز ڈیری فارمز میں روپوش ہیں بھینس کالونی لانڈھی سمیت کراچی بھر کی 29چھوٹی بڑی کیٹل کالونیوں میں موجود گوالوں کی رجسٹریشن کا کام بہتر منصوبہ بندی کے ساتھ فوری طور پر شروع کیا جائے تاکہ بھینس کالونی اور کراچی میں ہونے والی وارداتوں کی روک تھام کی جاسکے۔
0 comments:
Post a Comment