یو رپی یونین پاکستان کو باسمتی چاول کی کاشت کا مستند اور حقیقی مرکز تسلیم کرتی ہے
مارکیٹ میں بھارت کو اجارہ داری قائم کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دے سکتے، ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن
کراچی(اسٹاف رپورٹر)رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن آف پاکستان (REAP)یو رپی یونین (EU)میں باسمتی چاول کے حقوق کے لیے بھارت کی دائر کردہ درخواست کے خلاف عملی طور پر مصروف جہاد ہے۔ بھارت کی EUمیں دائر در خواست کے جواب میں سب سے پہلا مرحلہ تو اس کے جواب میں مخالفت کا نوٹس (Notice of Opposition)جمع کرانا تھا جو کہ رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن آف پاکستان نے 7دسمبر کو کامیابی سے جمع کرادیا ہے جس کی یو رپی یونین نے توثیق بھی کر دی ہے دوسرے مر حلے میں ہمیں 60یوم کے اندر ایک معقول بیانیہ بھی جمع کرانا ہے جس کے لیے REAPکی ٹیم مکمل تندہی سے مصروف عمل ہے ۔ تیسرے مر حلے میں بیانیہ جمع کرانے کے 60یوم کے اندر فروری 2021میں اس کیس کی باقاعدہ سماعت شروع ہو جائے گی ۔ باسمتی حقوق کی رجسٹریشن کا حتمی فیصلہ سماعت کے مکمل ہونے کے بعد جاری کیا جائے گا جس کے لیے REAPوقتاََ فوقتاََ تمام پیش رفت سے آگاہ کرتی رہے گی۔ باسمتی چاول جو کہ پاکستان کا صدیوں پرانا ورثہ ہے ہم یورپی مارکیٹ میں بھارت کو اجارہ داری قائم کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دے سکتے باسمتی کے اصل مرکز ہونے کی بھارت کی مکمل غلط بیانی تمام پاکستانی کاشتکاروں اور یورپ میں چاول کے بر آمد کنندگان کے حقوق پر کھلا ڈاکہ ہے۔ پاکستان کو یورپ کے دہایئوں پرانے قانون کے مطابق باسمتی چاول بر آمد کرنے کے مکمل قانونی حقوق حاصل ہیں ۔ ایسوسی ایشن پر اعتماد ہے کہ یورپی یونین پاکستان کو باسمتی چاول کی کاشت کا مستند اور حقیقی مرکز تسلیم کرتا ہے ۔ باسمتی حقوق کا ٹیگ (G.I. Tag)دراصل اہم مارکیٹوں میں باسمتی چاول کی بر آمدات کے لیے خصوصی حق کا ضامن ہے ۔
0 comments:
Post a Comment