محمد حیات بٹ کے کشمیری آزادی پسند گروپوں کے ساتھ قریبی رابطے ہیں‘ این آئی اے کے اعلیٰ عہدیدارکا دعویٰ
نئی دلی(ایچ ایم نیوز )بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے سرینگر سے شائع ہونیوالے انگریزی روزنامہ کے مالک اور ایڈیٹر حاجی محمد حیات بٹ سے نئی دلی میں اپنے ہیڈ کوارٹر میں پوچھ گچھ کی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق این آئی اے حکام نے میڈیا کو بتایا ہے کہ انگریزی روزنامہ کشمیر ریڈر کے ایڈیٹر محمد حیات بٹ پوچھ گچھ کیلئے منگل کو نئی دلی میں این آئی اے ہیڈ کوارٹر میں پیش ہوئے تھے اوران سے سوالات کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ این آئی اے نے دعویٰ کیاہے کہ محمد حیات نے جو ایک چھوٹی سی ایڈورٹائزنگ ایجنسی چلاتے تھے 2012میں کسی دوسرے ملک کی مالی مدد سے روزنامہ کشمیر ریڈر شروع کیا۔ میونسپل کارپوریشن کے ایک عہدے دار کے مطابق محمد حیات نے2007میں انتہائی کم معاوضے کے عوض پورے سرینگر شہر میں تقریبا150مقامات پر دس برس کیلئے سرکاری اشتہارات کی غرض سے سرینگر میونسپل کارپوریشن کے بل بورڈز نصب کرنے کا ٹھیکہ دیاگیا۔ این آئی اے کے ایک اعلیٰ عہدے دار نے دعویٰ کیا ہے کہ محمد حیات بٹ کے کشمیری آزادی پسند گروپوں کے ساتھ قریبی رابطے ہیں اور اپنے روزنامہ کیلئے انہوںنے جہاد سے وابستہ صحافیوں کو کام پر رکھا ہو اہے جو اب کشمیر پریس کلب کے ایگزیکٹو اراکین بن چکے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق این آئی اے چند ایڈیٹروں کی طرف سے کشمیر ایڈیٹرز گلڈ کے قیام کا جائزہ لے رہا ہے ۔
0 comments:
Post a Comment