کانگریس کے پاس دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز کو استعمال کرنے کی مخصوص اتھارٹی نہیں ،فیصلے کا متن
سپریم کورٹ نے ٹرمپ کو فضول اور غیرموثر دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز چرانے کی اجازت دی ہے، نینسی پلوسی کا رد عمل
واشنگٹن(ایچ ایم نیوز) امریکا کی سپریم کورٹ نے صدر ٹرمپ کو میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سپریم کورٹ نے صدر ٹرمپ کو جنوبی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز کے استعمال سے روکنے کا کیلی فورنیا کی فیڈرل کورٹ کا فیصلہ چار کے مقابلے میں پانچ ووٹوں سے مسترد کردیا۔عدالت نے امریکی صدر کو دیوار کی تعمیر کے لیے پینٹاگون کے 2.5 بلین ڈالر کے فنڈز کے استعمال کی اجازت دے دی ہے۔جنوبی سرحد پر یہ دیوار امریکا اور میکسیکو کو تقسیم کرتی ہے جب کہ امریکی صدر ٹرمپ نے 2016 میں اپنی الیکشن مہم کے دوران دیوار کی تعمیر کا وعدہ کیا تھا تاہم ڈیموکریٹک جماعت دیوار کی تعمیر کی شدید مخالف ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کیلی فورنیا، ایریزونا اور میکسیکو میں دیوار کی تعمیر کے پروجیکٹ کے لیے فنڈز استعمال کیے جاسکیں گے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں اس بات کو بھی واضح کیا کہ کانگریس کے پاس دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز کو استعمال کرنے کی مخصوص اتھارٹی نہیں تھی۔سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنی ٹوئٹ میں امریکی صدر نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے بڑی فتح قرار دیا اور کہا کہ بارڈر سیکیورٹی اور قانون کی حکمرانی کیلئے یہ ایک بڑی فتح ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے پر امریکی ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے اپنے رد عمل میں کہا کہ سپریم کورٹ نے ٹرمپ کو کانگریس کی جانب سے مسترد کیے گئے فضول اور غیر مثر دیوار کی تعمیر کے پروجیکٹ کے لیے فنڈز چرانے کی اجازت دی ہے۔دوسری جانب امریکا اور گوئٹے مالا نے ہنڈورس اور ایل سلاواڈور سے گوئٹے مالا میں داخل ہونے والے مہاجرین کو روکنے کے لیے ایک معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں۔
0 comments:
Post a Comment