یہ کوئیجذباتیفیصلہ نہیں بلکہ مکمل طریقہ کار ہے،عرب اتحادسے واضح بات چیت کی گئی ہے،یو اے ای
اتحاد میں شامل ممالک اپنے آپریشن اور اسٹریٹجک مقاصد کے حصول کو جاری رکھیں۔ترجمان ترکی المالکی
دبئی(ایچ ایم نیوز) متحدہ عرب امارات نے کہا ہے کہ وہ جنگ زدہ یمن سے فوج کو واپس بلا کر ان کی دوبارہ تعیناتی اور ان کی تعداد کم کررہا ہے۔یو اے ای سعودی اتحادی فوج کا اہم شراکت دار ہے، جس نے 2015 میں یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف صدر عبدربہ منصور ہادی کی بین الاقوامی تسلیم شدہ حکومت کی حمایت میں مداخلت کی تھی۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اس حوالے سے یو اے ای کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بحر احمر کے شہر حدیدہ میں فوجیوں کی تعداد کم کرنے کے لیے ہمارے پاس اسٹریٹجک وجوہات ہیں اور یہ تاکیدی وجوہات ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ اس کے لیے آگے بڑھنے سے بہت زیادہ ہے جسے میں پہلے فوج کی حکمت عملی سے پہلے امن کی حکمت عملی کہوں گا اور میرے خیال سے یہ وہی ہے جو ہم کر رہے ہیں۔تاہم عہدیدار نے یمن حکومت اور سعودی اتحاد کے لیے یو اے ای کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ فوجیوں کی دوبارہ تعیناتی پر ایک سال سے زائد عرصے سے تبادلہ خیال ہورہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی آخری لمحات کا فیصلہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک مکمل طریقہ کار ہے اور ظاہر سی بات ہے اتحاد میں اس پر ہمارے ساتھیوں، سعودیوں سے واضح طور پر بات چیت کی گئی ہے۔دوسری جانب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات دونوں یمن میں اپنے مقاصد کے حصول کے لیے پرعزم ہیں۔یو اے ای کے فوجیوں کی دوبارہ تعیناتیوں سے متعلق سوال کے جواب میں ریاض میں ایک نیوز کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ اتحاد میں شامل متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک اپنے آپریشن اور اسٹریٹجک مقاصد کے حصول کو جاری رکھیں۔
0 comments:
Post a Comment