لندن (ایچ ایم نیوز)آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے سپریم ہیڈUK اور تحریک کشمیر برطانیہ و یورپ کے چیئرمین ‘ چوہدری بشیر رٹوی نے کہا ہے کہ برہان وانی کی شہادت سے تحریک آزادی میں نیا جوش پیدا ہوا۔کشمیر کا ہر فرد بھارت سے آزادی چاہتا ہے‘بھارت نے ظلم و ستم سے کشمیریوں کے دِلوں میں نفرت کے بیج بوئے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز حالات دن بدن کشیدہ بنا رہی ہیں لیکن آزادی لیکر رہیں گے۔مجاہد اول سردار عبدالقیوم (مرحوم) نے کشمیری قوم کو آزادی کا سبق پڑھایا۔سابق وزیر اعظم سردار عیق و صدر جماعت مرزا شفیق جرال حصول آزادی کے لیے کشمیریوں کی بہترین ترجمانی کر رہے ہیں۔تحریک آزادی جاری رکھیں گے اور بھارتی مظالم کو عالمی سطح پر بے نقاب کرتے رہیں گے۔عامی برادری اور بالخصوص امریکہ و برطانیہ مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کریں۔ان خیالات کا اظہار اُنھوں نے برہان وانی کی شہادت پر ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اُنھوں نے کہا کہ بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے والا نوجوان برہان مظفر وانی مقبوضہ کشمیر کی نوجوان نسل کا ہیرو بن گیا۔ برہان وانی کی قربانی نے مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی میں نئی روح پھونک دی۔ جعلی مقابلے میں جاں بحق ہونے والے برہان وانی کی برسی پر کشمیر کا بچہ بچہ بھارتی قبضہ سے آزادی چاہتا ہے۔ برہان وانی شہیدنے کشمیری مزاحمتی تحریک میں نئی جان ڈال دی ہے۔برہان وانی شہید کانصب العین مقبوضہ کشمیر کو بھارتی تسلط سے آزاد کروانا تھا۔ قابض فورسز نے برہان وانی کی شہادت کے بعد فسطائیت کا بھر پور مظاہرہ کرتے ہوئے سوسے زائد کشمیریوں کو شہید، اٹھارہ ہزار سے زائد کو زخمی، بائیس سو کو بصارت سے محروم، گیارہ ہزاور کشمیریوں کو گرفتار، سترہ ہزار رہائشی مکانات اور ساڑے ساٹھ سو گاڑیوں کو نقصان پہنچایا تھا۔ برہان وانی شہید دوسری جوان نسل کا نمائندہ تھا جس نے آزادء وطن کی خاطر اپنی جان قربان کر دی۔برہان وانی کی شہادت سے سات دہائیوں سے حق خودارادیت کیلئے لڑنے والے کشمیریوں کی تحریک آزادی میں نیا جوش پیدا کیا ہے۔اُنھوں مزید کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے تمام کشمیری جماعتوں کو مل کر جدوجہد کرنی ہو گی اور حق خودارادیت کے ون پوائنٹ ایجنڈا پر متفق ہونا ہوگا۔
Home »
برہان وانی کی شہادت سے تحریک آزادی میں نیا جوش پیدا ہوا‘ چوہدری بشیر رٹوی
» برہان وانی کی شہادت سے تحریک آزادی میں نیا جوش پیدا ہوا‘ چوہدری بشیر رٹوی
0 comments:
Post a Comment