My Blogger consists of a general news in which I upload articles from all types of news including science, technology, education, crime, how-to, business, health, lifestyle and fashion.

New User Gifts

اخراجات آمدنی سے زیادہ رکھنے والے ممالک کی آزادی ممکن نہیں،میاں زاہد

ملک کو بچانے کے لیے ریونیو اور برآمدات بڑھانا ضروری ہیں ، سینئر وائس چیئر مین بی ایم پی
عالمی مالیاتی اداروں کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی جگہ استعمال کیا جا رہا ہے

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس اپنی آمدنی بڑھانے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے کیونکہ جن ممالک کے اخراجات انکی آمدنی سے زیادہ ہوںان کی عالمی برادری میں عزت اور آزادی ممکن نہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ قرضوں پر انحصار کرنے والے ممالک کا دفاع چیلنجز کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوتا ہے۔پاکستان کے لیے چیلنجز بڑھتے جا رہے ہیں اور ان کے عہدہ براہ ہونے اورملک کو بچانے کے لیے ریونیو اور برآمدات بڑھانا ضروری ہیں ورنہ ہمارا کوئی مستقبل نہیں ہو گا۔ میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ وقت بدل گیا ہے اور اب دنیا پر اجارہ داری قائم کرنے والے ممالک فوجی کارروائیوں سے زیادہ اقتصادی حملوں پر توجہ دے رہے ہیں تاکہ دوسرے ممالک کی معیشت کو کمزورکر کے اپنے مقاصد حاصل کیے جا سکیں۔اس سلسلے میں عالمی مالیاتی اداروں کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی جگہ استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہ تجربہ بہت سے ممالک میں کامیاب ہوا ہے اور پاکستان میں بھی ایسے حملوںکا مقابلہ کرنے کی سکت نہیں ہے کیونکہ اس کی معیشت بھی کمزور ہے۔اگر کسی ملک کی معیشت کمزور ہو تواس کی مضبوط فوج بھی کچھ نہیں کر پاتی اور وہ ملک کو سوویت روس، عراق، شام اور لیبیا بننے سے نہیں روک سکتی۔ زیر زمین معیشت کا حجم کم کرنا ضروری ہو چکا ہے جبکہ ملکی معیشت میں 18 سے 20فیصد حجم رکھنے والے شعبوں کا ٹیکس نیٹ میں نہ آنا حکومتی آمدنی کا نہیں بلکہ ملکی سلامتی کا معاملہ بن چکا ہے۔کاروباری ماحول کو بہتر بنانابھی اب کاروباری برادری کی خوشی کا نہیں بلکہ ملکی سلامتی کا معاملہ ہے۔ کاروبار ہوں گے تو عوام کو روزگار اور حکومت کو ٹیکس ملے گا جس سے ملکی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے گا جبکہ اس سلسلہ میں صنعتی شعبہ سمیت ہرسیکٹر کو ملکی ترقی میںذمہ داری سے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔حکومت کو اصلاحات روشناس کروانا ہوں گی اورخام مال اور  ا سمگل شدہ اشیاء کی ا سمگلنگ کم کرنا ہو گی۔ ملک میں مینوفیکچرنگ کے عمل کی حوصلہ افزائی کرنا اب مجبوری ہے۔انھوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب پاکستان کی کُل برآمدات آج ایشین ٹائیگرزکہلانے والے ممالک کی مجموعی برآمدات سے زیادہ تھیں اور تمام عالمی ماہرین متفق تھے کہ پاکستان کی ترقی کی رفتار چین، بھارت، ایشین ٹائیگرزاور ملا ئیشیا سمیت درجنوں ممالک سے زیادہ تیزہے اور پا کستان ان ممالک کو بہت پیچھے چھوڑ جا ئے گا مگر اس کے بعد معمولی مفادات کی سیاست نے ملک کا بیڑا غرق کر دیا۔ماضی میں پاکستان کی تیز رفتار ترقی دنیا کو حیران کر چکی ہے او رما ضی کی طرح دوبارہ بھی ترقی کی رفتار بڑھا ئی جاسکتی ہے جس کے لیے ساری قوم کو سب اختلا فات بھلا کر اقتصادی ترقی کے ایجنڈے پرمتحد ہو کر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ورنہ دوسری صورت میں انارکی، غربت ، بیروزگاری ،دہشت گردی اور اغیار کی غلامی کو برداشت کرنا ہو گا۔

اے سی سی اے نے 100 چینی کاروباری اداروں کی نشاندہی کر دی

 پاکستان میں کاروباری اداروں کو ، تیزی سے ہونے والی کاروباری ترقی کی،ان مثالوں سے سیکھنا چاہیے،سجید اسلم
چینی اداروں پر مشتمل  فہرست ماضی میں اداروں کی کارکردگی اور مستقبل میں ترقی کے حوالے سے گنجائش کے تجزیے پر مبنی ہے

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس (اے سی سی اے) اور چینی ادارے، شینژن فائنانس انسٹیٹوٹ (Shenzhen Finance Institute) کی مشترکہ تحقیق کے بعد جاری کردہ رپورٹ میں 100 ایسے چینی کاروباری اداروں کی نشاندہی کی گئی ہے جو ماضی میں اپنی کارکردگی اور مستقبل میں ترقی کے  حوالے سے گنجائش کے باعث عالمی کارپوریشن بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس تحقیق میں 3,000 کے قریب ایسے نجی اداروں نے حصہ لیا جو چین میں یا بیرون ملک لسٹڈ ہیں۔ یہ تحقیق خصوصی طور پر تیار کردہ 11 مختلف اشاریوں پر مشتمل ہے جن میں سے پانچ اشاریوں کے ذریعے ان کمپنی کی ماضی میں کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ہے جب کہ چھ اشاریے مستقبل میں ان ہی کمپنیوں کی ترقی کے بارے میں پیش گوئی کرتے ہیں۔ ان چھ اشاریوں میں کمپنی کا سائز، ترقی، منافع، جدت پسندی، بین الاقوامی سطح پر کام کرنے کی صلاحیت اور میڈیا میں حاصل ہونے والی کوریج شامل تھے۔اس رپورٹ کے حوالے سے اے سی سی اے پاکستان کے ہیڈ، سجید اسلم نے کہا:’’اے سی سی اے چین کی ترقی کرتے ہوئے اداروں اور کاروبار کی مانیٹرنگ کرتی رہی ہے اور اس حوالے سے پہلی رپورٹ سنہ 2014ء میں شائع کی تھی جس کے بعد، سنہ 2016ء میں بھی ایک تجزیہ شائع کیا گیا تھا۔ان تمام رپورٹوں میں جو بات واضح طور پر نظر آتی ہے کہ ان میں عالمی سطح پر خود کو منوانے کی خواہش موجود ہے جبکہ بہت سی چینی فرمز پہلے ہی خود کو عالمی سطح پر منوا چکی ہیں۔ حالیہ رپورٹ سے بھی یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ ا ن چینی اداروں نے، اگر اپنی موجودہ کارکردگی برقرار رکھی ،بہت سے ادارے ،آئندہ چند برسوں کے دوران، عالمی کارپوریشنوں کی آئندہ نسل بن جائیں گے۔ پاکستان میں کاروباری اداروں کو ، تیزی سے ہونے والی کاروباری ترقی کی،ان مثالوں سے سیکھنا چاہیے اور ان کے ساتھ شراکت داری کے مواقع تلاش کرنا چاہیے تاکہ وہ خود بھی عالمی توسیع کے لیے اپنے اداروں کو تیار کر سکیں۔‘اس تحقیق کے دوران جو اہم عوامل دریافت ہوئے ہیں ان میں انٹرنیٹ، تنوع، اعلیٰ ترین کارکردگی اور مشترکہ خصوصیات شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق مستقبل میں ،چین کی اقتصادی ترقی میں ،ایسی کمپنیاں ابھریں گی جو جدید ترین ٹیکنالوجی پرانحصار کرتی ہیں۔ ٹاپ 100کمپنیوں میں سے 42کمپنیاں کمپیوٹر اور انٹرنیٹ سے تعلق رکھنے والے سیکٹرمیں کام کر رہی تھیں۔ سنہ 2016ء کی کی گئی رینکنگ سے اب تک انٹرنیٹ کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنیوں کی تعداد میں 50فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مستقبل کے حوالے سے ،چین میں غیر معمولی سائز کی کمپنیوں کی خاصی بڑی تعداد کا تعلق صنعتوں کی متنوع رینج سے۔ایسی کمپنیاں جو بیرون ملک بھی لسٹڈ ہیں وہ انٹرنیٹ ، سافٹ ویئر ڈیویلپمنٹ اور دیگرمتعلق شعبوں میں کام کرنا



چاہتی ہیں۔ ایسی سات کمپنیاں جو ہانگ کانگ اسٹاک ایکسچینج (HKEX) میں لسٹڈ ہیں، مینوفیکچرنگ، ادویات اور انٹرنیٹ کے شعبوں سے تعلق رکھتی ہیں۔کارپوریٹ اسکیل، ترقی، کیش فلو، اوورسیز اسٹریٹجی اور میڈیا کوریج میں اعلیٰ ترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کمپنیوں نے ، دیگر کمپنیوں کے مقابلے میں مجموعی طور پر بہترین رینکنگ حاصل کی ہے۔اگرچہ عالمی سطح پر اس بارے میں زیادہ معلومات نہیں پائی جاتی ہیں، تاہم، ٹاپ رینکنگ والی انٹرپرائزز کی ترقی اور جدید ترقی میں سپورٹ کی شرح نسبتاً زیادہ تیز ہے  جس میں ان طویل المیعاد ویژن ، بین الاقوامی حکمت عملی، میڈیا کی جانب سے مثبت کوریج اور تحقیق و ترقی پر گہری توجہ شامل ہیں۔اس رپورٹ میں جن تین کمپنیوں کے پروفائل کو بطور کیس اسٹیڈیز شامل کیا گیا ہے ان  میں سن وے کمیونیکشن ، آٹوہوم انکارپوریٹیڈ،، اور آیئر آئی ہسپتال شامل ہیں۔سن وے کمیونیکشن نے اپنا کاروبار سنہ 2006ء میں موبائل ڈیوائس اور انٹینا کی فراہمی سے شروع کیا تھا اور اب یہ کمپنی عالمی سپلائر ز میں ایک اہم کمپنی سمجھی جاتی ہے جس کی توجہ کا مرکز ٹیکنالوجی کی میدا ن میں اپنی برتری قائم رکھنا ، بنیادی شعبوں میں ترقی، طویل المیعاد اہداف کا تعاقب اور نئی ٹیکنالوجی میں شمولیت کے لیے بہتر موقع سے فائدہ اٹھانا ہے۔آٹوہوم انکارپوریٹیڈنے اپنے سفر کا آغاز سنہ 2005ء میں ایک روایتی میڈیا کمپنی کے طور پر کیا تھا اور اب کاروں کی ایک ایسی کامیاب ویب سائٹ میں تبدیل ہوگئی جس کا دنیا بھر بڑی تعداد میں وزٹ کرتی ہے۔ فی الحقیقت ، چین کی موجودہ آٹو موبائل مارکیٹ میں ، کساد بازاری اور شدید مسابقت کے باوجودآٹو ہوم نے بینچ مارکس سے بڑھ کر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خالص منافع میں سال باسال 39فیصد اضافہ ریکارڈ کیا ہے۔آیئر آئی ہسپتال آنکھوں کے علاج معالجے میں ایک لیڈر کا درجہ رکھتا ہے جس نے غیر معمولی ترقی کی ہے اور یہ ہسپتال مختلف اقسام کی تشخیص اور علاج، جراحت اور آپٹو میٹر سروسز فراہم کرتا ہے۔ اس کا نیٹ ورک مین لینڈ چین، ہانگ کانگ، یورپ اور امریکا تک پھیلا ہوا ہے۔ یہ چین اب تک تقریباً 6ملین افراد کا علاج کرچکا ہے جس میں 560,000 آپریشنز شامل ہیں۔رینکنگ میں شامل دیگر کمپنیوں کے مقابلے میں، معیار اور کیش فلو کے حوالے سے آئیرآئی ہسپتال کا اسکور سب سے زیادہ ہے۔چین کے بیلٹ اینڈ روڈ اقدام (Belt & Road Initiative)کے اثرات  کے حوالے سے آگاہی میں اضافے کی غرض سے اے سی سی اے اپنے اسٹریٹجک پارٹنرز کے ساتھ سرگرمی سے تعاون کر رہی ہے اور اس روٹ کے ساتھ واقع ممالک اور کاروباری اداروں کے لیے مواقع اور چیلنجوں کی نشاندہی کے لیے کام کر رہی ہے۔بیلٹ اینڈ روڈ  کے اثرات کو سمجھنے کے لیے اے سی سی  نے اپنے ایسے ارکان کے لیے خصوصی تحقیق اور معلومات شائع کرتی رہتی ہے جو اس پروجیکٹ میں معاونت فراہم کرنے لیے پہلے سے ہی کام کر رہے ہیں۔

دماغ کی چارجنگ



انسانی عادتوں کے ماہرین نے ڈیٹا کی بنیاد پر ریسرچ کی ہے اور معلوم ہوا دنیا میں 99 فیصد غلط فیصلے دن دو بجے سے چار بجے کے درمیان ہوتے ہیں‘ یہ ڈیٹا جب مزید کھنگالا گیا تو پتا چلا دنیا میں سب سے زیادہ غلط فیصلے دن دو بج کر 50 منٹ سے تین بجے کے درمیان کیے جاتے ہیں۔





یہ ایک حیران کن ریسرچ تھی‘ اس ریسرچ نے ”ڈسین میکنگ“ (قوت فیصلہ) کی تمام تھیوریز کو ہلا کر رکھ دیا‘ ماہرین جب وجوہات کی گہرائی میں اترے تو پتا چلا ہم انسان سات گھنٹوں سے زیادہ ایکٹو نہیں رہ سکتے‘ ہمارے دماغ کو سات گھنٹے بعد فون کی بیٹری کی طرح ”ری چارجنگ“ کی ضرورت ہوتی ہے اور ہم اگر اسے ری چارج نہیں کرتے تو یہ غلط فیصلوں کے ذریعے ہمیں تباہ کر دیتا ہے‘ ماہرین نے ڈیٹا کا مزید تجزیہ کیا تو معلوم ہوا ہم لوگ اگر صبح سات بجے جاگیں تو دن کے دو بجے سات گھنٹے ہو جاتے ہیں۔


ہمارا دماغ اس کے بعد آہستہ آہستہ سن ہونا شروع ہو جاتا ہے اور ہم غلط فیصلوں کی لائین لگا دیتے ہیں چناں چہ ہم اگر بہتر فیصلے کرنا چاہتے ہیں تو پھر ہمیں دو بجے کے بعد فیصلے بند کر دینے چاہئیں اور آدھا گھنٹہ قیلولہ کرنا چاہیے‘ نیند کے یہ30 منٹ ہمارے دماغ کی بیٹریاں چارج کر دیں گے اور ہم اچھے فیصلوں کے قابل ہو جائیں گے‘ یہ ریسرچ شروع میں امریکی صدر‘ کابینہ کے ارکان‘ سلامتی کے بڑے اداروں اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے سی ای اوز کے ساتھ شیئر کی گئی۔



یہ اپنے فیصلوں کی روٹین تبدیل کرتے رہے‘ ماہرین نتائج نوٹ کرتے رہے اور یہ تھیوری سچ ثابت ہوتی چلی گئی‘ ماہرین نے اس کے بعد ”ورکنگ آوورز“ کو تین حصوں میں تقسیم کر دیا‘آفس کے پہلے تین گھنٹے فیصلوں کے لیے بہترین قرار دے دیے گئے‘ دوسرے تین گھنٹے فیصلوں پر عمل کے لیے وقف کر دیے گئے اور آخری گھنٹے فائل ورک‘ کلوزنگ اوراکاؤنٹس وغیرہ کے لیے مختص کر دیئے گئے‘ سی آئی اے نے بھی اس تھیوری کو اپنے سسٹم کا حصہ بنا لیا۔

مجھے جنرل احمد شجاع پاشا نے ایک بار بتایا تھا‘ امریکی ہم سے جب بھی کوئی حساس میٹنگ کرتے تھے تو یہ رات کے دوسرے پہر کا تعین کرتے تھے‘ میں نے محسوس کیا یہ میٹنگ سے پہلے ہمارے تھکنے کا انتظار کرتے ہیں چناں چہ ہم ملاقات سے پہلے نیند پوری کر کے ان کے پاس جاتے تھے۔ میں نے برسوں پہلے ایک فقیر سے پوچھا تھا ”تم لوگ مانگنے کے لیے صبح کیوں آتے ہو اور شام کے وقت کیوں غائب ہو جاتے ہو“ فقیر نے جواب دیا تھا ”لوگ بارہ بجے تک سخی ہوتے ہیں اور شام کو کنجوس ہو جاتے ہیں‘ ہمیں صبح زیادہ بھیک ملتی ہے“ ۔



مجھے اس وقت اس کی بات سمجھ نہیں آئی تھی لیکن میں نے جب دو بجے کی ریسرچ پڑھی تو مجھے فقیر کی بات سمجھ آ گئی‘ آپ نے بھی نوٹ کیا ہوگا آج سے پچاس سال پہلے لوگ زیادہ خوش ہوتے تھے‘ یہ شامیں خاندان کے ساتھ گزارتے تھے‘ سپورٹس بھی کرتے تھے ‘کیوں؟ کیوں کہ پوری دنیا میں اس وقت قیلولہ کیا جاتا تھا‘ لوگ دوپہر کو سستاتے تھے مگر انسان نے جب موسم کو کنٹرول کر لیا‘ یہ سردی کو گرمی اور گرمی کو سردی میں تبدیل کرنے میں کام یاب ہو گیا تو اس نے قیلولہ بند کر دیا چناں چہ لوگوں میں خوشی کا مادہ بھی کم ہو گیا اور ان کی قوت فیصلہ کی ہیت بھی بدل گئی۔

ریسرچ نے ثابت کیا ہم اگر صبح سات بجے اٹھتے ہیں تو پھر ہمیں دو بجے کے بعد ہلکی نیند کی ضرورت پڑتی ہے اور ہم اگر دو سے تین بجے کے دوران تھوڑا سا سستا لیں‘ ہم اگر نیند لے لیں تو ہم فریش ہو جاتے ہیں اور ہم پہلے سے زیادہ کام کر سکتے ہیں‘ پوری دنیا میں فجر کے وقت کو تخلیقی لحاظ سے شان دارسمجھا جاتا ہے‘ کیوں؟ ہم نے کبھی غور کیا‘ اس کی دو وجوہات ہیں‘ ہم بھرپور نیند لے چکے ہوتے ہیں لہٰذا ہمارے دماغ کی تمام بیٹریاں چارج ہو چکی ہوتی ہیں اور دوسرا فجر کے وقت فضا میں آکسیجن کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور آکسیجن ہمارے دماغ کے لیے اکسیر کاد رجہ رکھتی ہے۔یہ ذہن کی مرغن غذا ہے چناں چہ ماہرین کا دعویٰ ہے آپ اگر بڑے فیصلے کرنا چاہتے ہیں تو آپ یہ کام صبح بارہ بجے سے پہلے نمٹا لیں اور آپ کوشش کریں آپ دو سے تین بجے کے درمیان کوئی اہم فیصلہ نہ کریں کیوں کہ یہ فیصلہ غلط ہو گا اور آپ کو اس کا نقصان ہو گا

لندن، ٹرک میں مرنے والی ویتنامی لڑکی کا آخری خط سامنے آگیا

 میرا دم گھٹ رہا ،میں مررہی ہوں، میرا بیرونِ ملک کا دورہ ناکام رہا، مجھے معاف کر دینا،خط کا متن 

لندن(ایچ ایم نیوز) برطانیہ میں ٹرک سے ملنے والی لاشوں کی تحقیقات کے دوران تفتیشی ٹیم کو ویتنامی لڑکی کا آخری خط ملا جو اس نے اپنے گھر والوں کے لیے تحریر کیا۔برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹرک سے ملنے والے خط میں لڑکی نے اپنا نام ترامائی لکھا اور والدین کو بتایا کہ میرا دم گھٹ رہا اور میں مررہی ہوں، میرا بیرونِ ملک کا دورہ ناکام رہا۔تحقیقاتی افسران کے مطابق 26 سالہ لڑکی نے اپنے والدین سے محبت کا والہانہ اظہار بھی کیا اور ان سے معافی بھی مانگی۔ ترامائی نے لکھا کہ میں آپ سب سے معذرت چاہتی ہوں کہ باہر جانے کا خواب ناکام ہوگیا، دم گھٹنے کی وجہ سے اب میری زندگی ختم ہورہی ہے۔دوسری جانب خاتون کے بھائی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بہن کو غیر قانونی طریقے سے برطانیہ بھیجا جس کیلیے اسمگلروں کو 30 ہزار پائونڈز بھی ادا کیے، آخری بار ترامائی سے بلجیئم میں بات ہوئی تھی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانوی پولیس نے ڈرائیور سمیت دیگر حراست میں لیے جانے والے افراد سے پوچھ گچھ کے بعد مختلف علاقوں سے چار افراد کو گرفتار کیا۔ پولیس حکام کے مطابق مرنے والوں میں بیشتر کا تعلق ویتنام سے ہی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ برطانیہ میں کام کرنے والی فلاحی تنظیم نے دعوی کیا کہ ان سے اب تک سیکڑوں خاندانوں نے رابطہ کیا اور اب تک انہیں 20 افراد کی تصاویر بھی موصول ہوئیں، علاوہ ازیں ویتنام کا سفارت خانہ بھی پولیس سے مسلسل رابطے میں ہے۔

زمبابوے، قحط سالی نے جانوروں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، 55ہاتھی مر گئے

ہرارے(ایچ ایم نیوز) زمبابوے میں قحط سالی کے نتیجے میں 2 ماہ کے دوران 55 ہاتھی مر گئے۔میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق زمبابوے کے سب سے بڑے نیشنل پارک میں موجود 55 ہاتھی مر گئے جس کی وجہ خوراک اور پانی کی کمی بتائی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق خشک سالی کے نتیجے میں نیشنل پارک میں موجود شیر اور دیگر جانور بھی بیمار ہوگئے ہیں اور ان کی زندگیوں کو بھی خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔نیشنل پارک میں ہاتھیوں کے مرنے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، نیشنل پارک کے ترجمان تناشی فراوا کے مطابق نیشنل پارک میں 50 ہزار جانور موجود ہیں جن میں ہاتھیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔تناشی فراوا کا کہنا تھا کہ پانی اورغذا کی وجہ سے ہاتھیوں کا مرنا تشویشناک امر ہے اس صورت حال پر قابو پانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔پارک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہاتھیوں نے پانی کی تلاش کے لیے طویل مسافت کی تھی، ہاتھیوں کے مرنے کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے۔رپورٹ کے مطابق افریقی ممالک میں برسوں سے جاری خشک سالی ہے اور ملک تباہ حال معیشت سے بھی دوچار ہے، خوراک اور پانی کی عدم فراہمی کے سبب جانوروں بڑی تعداد میں متاثر ہورہی ہے۔نیشنل پارک کے ترجمان فراوا کا کہنا تھا کہ جنگلی حیات بھوکے پیاسے ہونے کی وجہ سے پارکوں میں بھٹکتے ہیں، فصلوں کو نقصان پہنچاتے ہیں اور بعض اوقات لوگوں کو بھی ہلاک کردیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رواں سال بھوکے ہاتھیوں کی جانب سے حملے میں 20 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ترک سرحد سے کرد فورسز کے انخلا کا عمل شروع

کرد فورسز کی بے دخلی کے عمل کے دوران فائرنگ سے ایک ترک سپاہی جاں بحق اور 5زخمی ہوگئے

انقرہ(ایچ ایم نیوز)کردش فورسز نے کہا ہے کہ ترکی اور روس کے مابین معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے شام کے شمالی سرحد سے فورسز کا انخلا جاری ہے۔،کرد فورسز کی بے دخلی کے عمل کے دوران فائرنگ سے ایک ترک سپاہی جاں بحق اور 5 زخمی ہوگئے ہیں۔ بین الاقوامی خبر رساں اداریء کے مطابق کردش فورسز نے کہا ہے کہ ترکی اور روس کے مابین معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے شام کے شمالی سرحد سے فورسز کا انخلا جاری ہے۔ ترکی اور روس کے مابین شامی کرد فورسز (پی وائے جی)کو ترک سرحد سے 30 کلو میٹر دور رکھنے کا معاہدہ طے پایا تھا۔معاہدے کے تحت دونوں ممالک کی فورسز 'سیف زون' میں مشترکہ پیٹرولنگ کریں گی۔شامی کرد فورسز کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ شامی کرد فورسز کو ترکی اور شامی سرحد سے کسی نئی پوزیشن پر متنقل کیا جارہا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ مرکزی حکومت کے تعلق رکھنے والی سیرین بارڈر گارڈ ترکی کے ساتھ منسلک سرحد پر تعینات کی جائیں گی۔دوسری جانب برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم سیرین آبزرویٹری نے کہا کہ کردش ایس ڈی ایف فورسز کے بے دخلی کا عمل شروع ہوگیا۔ایس ڈی ایف کے ترجمان نے کہا کہ کرد جنگجوں کو سرحد سے پیچھے کیا جارہا ہے۔علاوہ ازیں شمالی شام میں کردش جنگجوں کی فائرنگ سے ایک ترک سپاہی ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے۔ترک آرمی کے مطابق سرحد پر عسکری آپریشن شروع ہونے سے اب تک 11 ترک سپاہی ہلاک ہوچکے ہیں۔واضح رہے کہ امریکا کے صدر دونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مذکورہ علاقے سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے فیصلے پر ترکی نے شمالی شام کے سرحدی حصے پر کردش جنگجوں کے خلاف 9 اکتوبر کو چڑھائی کی۔ترک ملٹری نے بتایا کہ سرحدی علاقے راس الیان میں ترک فوجی ہلاک ہوا جب فوجی خطے کی نگرانی کررہے تھے۔واضح رہے کہ مذکورہ علاقہ سیف زون پر مشتمل 30 کلومیٹر کے اندر موجود ہے۔رجب طیب اردوان نے مغربی ریاستوں پر تنقید کرتے ہوئے شام میں کرد جنگجوں کے خلاف ترکی کے آپریشن میں تعاون نہ کرنے پر ان پر دہشت گردوں کا ساتھ دینے کا الزام عائد کیا تھا۔انقرہ کا ماننا ہے کہ وائے پی جی کردستان ورکرز پارٹی(پی کے کے) کی ذیلی 'دہشت گرد' تنظیم ہے جو ترکی میں 1984 سے بغاوت کی کوششیں کر رہی ہے۔انقرہ، امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے 'پی کے کے' کو بلیک لسٹڈ دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے۔انقرہ کی کرد فورسز کے خلاف فوجی کارروائی پر بین الاقوامی سطح پر تنقید سامنے آئی ہے اور نیٹو ممالک نے نئے اسلحے کی فروخت معطل کردی ہے۔نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینس اسٹولٹین برگ نے 9 اکتوبر سے شامی کرد فورسز کو سرحد کے پیچھے دھکیلنے کے لیے شروع ہونے والے آپریشن پر بارہا گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔

ایف اے ٹی ایف کا منی لانڈرنگ کیلئے بینامی کمپنیوں کے مشکوک کردار کا انکشاف

 اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کمپنیوں، فائونڈیشنز بارے تازہ ترین اور درست معلومات حاصل کی جا سکیں

واشنگٹن(ایچ ایم نیوز) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف)نے کرپشن اور جرائم کے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر 'گمنام شیل کمپنیوں' کے استعمال کا انکشاف کردیا۔ایف اے ٹی ایف کی حالیہ رپورٹ میں کمپنی، فائونڈیشن، ایسوسی ایشن کے اصل مالک یا دیگر کسی قانونی شخص سے متعلق خفیہ رازوں سے چھٹکارا پانے میں ممالک کی مدد کے لیے بہترین طریقہ کار کی نشاندہی کی گئی تاکہ جرم اور دہشت گردی کے لیے ان تمام کے غلط استعمال سے بچا جاسکے۔خیال رہے کہ 'شیل فرمز' وہ کمپنیاں ہوتی ہیں جو صرف کاغذی کارروائی تک محدود ہو اور ان کا کوئی دفتر یا ملازم موجود نہیں ہوتا۔رپورٹ میں کہا کہ کمپنیز، ایسوی ایشنز یا منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے لیے دیگر اداروں کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے بینیفشل اونر کی شفافیت لازمی ہے۔بینیفشل اونر ایک قانونی اصطلاح ہے جس کے مطابق ایک ایسا شخص جو ملکیت کے فوائد حاصل کرتا ہے جبکہ جائیداد یا کاروبار کسی اور نام پر موجود ہوتی ہے۔ایف اے ٹی ایف کی تجاویز کے مطابق ممالک اس بات کو یقینی بنائیں کہ حکام کمپنیوں، فانڈیشنز اور دیگر قانونی افراد سے متعلق تازہ ترین اور درست معلومات حاصل کرسکیں۔2016 کے آغاز میں انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس نے نام نہاد پاناما پیپرز شائع کیے تھے، ان دستاویزات میں آف شور کمپنیوں کے لاکھوں بینیفشل اونرز ظاہر کیے گئے تھے۔

امریکا، کیرولینا میں فائرنگ کی گونج، 3افرادہ ہلاک،14زخمی

 فائرنگ کا واقعہ غیر قانونی پارکنگ کی وجہ سے پیش آیا، کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے 

واشنگٹن(ایچ ایم نیوز) امریکا میں ایک بار پھر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، ریاست کیرولینا میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے، فائرنگ کا واقعہ غیر قانونی پارکنگ کی وجہ سے پیش آیا۔تفصیلات کے مطابق فائرنگ کا واقعہ کیرولینا کے شہر گرین ویل میں ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی کیمپس میں پیش آیا جہاں ہوم کمنگ پارٹی جاری تھی جس میں طلبا کی بہت بڑی تعداد شریک تھی۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تقریب کا انتظام طلبا کی جانب سے خود ہی کیا گیا تھا اور یورنیورسٹی انتظامیہ سے اجازت نہیں لی گئی تھی۔واقعہ کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، فائرنگ کا واقعہ غیر قانونی پارکنگ کی وجہ سے پیش آیا۔اسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے تاہم انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔اس سے قبل بھی امریکی دارالحکومت میں ایک شخص نے فائرنگ کر کے ایک شخص کو ہلاک اور کئی کو زخمی کر دیا تھا، واقعہ وائٹ ہاس سے کچھ فاصلے پر پیش آیا تھا۔خیال رہے کہ امریکی کی مختلف ریاستوں میں فائرنگ کے واقعات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، رواں ماہ کے آغاز میں امریکی ریاست نیویارک کے نجی سوشل کلب میں فائرنگ سے 4 افراد ہلاک ہوئے تھے۔واضح رہے کہ 6 اکتوبر کو امریکی ریاست کنساس کے بار میں فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے تھے۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی ریاست ٹیکساس میں فائرنگ کے واقعے میں 7 افراد ہلاک اور سترہ ماہ کی بچی سمیت 22 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

فرانس ، ٹرک سے4بچوں سمیت 8 افغانی تارکین وطن برآمد

افغان تارکین وطن ہلکے ہائپو تھرمیا میں مبتلا تھے، پکڑے نہ جاتے تو جان کو خطرہ تھا 

پیرس(ایچ ایم نیوز)فرانسیسی بندرگاہ سے چار بچوں سمیت آٹھ افغانی تارکین وطن ایک ٹرک سے بر آمد کئے گئے ہیں، ٹرک میں موجود تارکین وطن ہلکے ہائپوتھرمیا میں پائے گئے تھے، اس وقت ٹرک کا درجہ حرارت 7c تھا اور اگر یہ افغانی دوران چیکنگ کے دوران نہ پکڑے جاتے تو ان کی جان کو خطرہ تھا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسیسی بندرگاہ سے آٹھ افغانی تارکین وطن ایک ٹرک سے بر آمد کئے گئے ہیں ۔ان افغانیوں کو فرانس کی کیلیس بندرگاہ کے راستے لندن سمگل کیا جاناتھا مگر لندن میں 39 تارکین وطن کی ہلاکت کے باعث سخت چیکنگ پر چار بچوں سمیت آٹھ افغانیوں کو برآمد کرکے فوری اسپتال بھجوا دیا گیا ۔بندرگاہ پر ایک ٹرک میں چار بچوں سمیت آٹھ تارکین وطن ہلکے ہائپوتھرمیا میں پائے گئے تھے۔عدالتی ذرائع کے مطابق ، رومانیہ کے دو ڈرائیوروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس وقت ٹرک کا درجہ حرارت 7c تھا اور اگر یہ افغانی دوران چیکنگ نہ پکڑے جاتے تو ان کی جان کو خطرہ تھا۔واضح رہے کہ کچھ روز قبل برطانیہ سے آنے والی ٹرالر کے کنٹینر سے 39 تارکین وطنوں کی لاشیں ملی تھیں۔

ملائیشیا کا فلسطین میں باضابطہ سفارتخانہ کھولنے کا امکان

فلسطینی ایک ظالمانہ حکومت کے زیرسایہ زندگی بسر کرنے پرمجبور ہیں،مہاتیر محمد کا باکو میں سربراہ کانفرنس سے خطاب

باکو(ایچ ایم نیوز) ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیرمحمد نے کہا ہے کہ ملائیشیا فلسطین میں ایک منظور شدہ سفارت خانہ کھولے گا تاکہ اس سے فلسطینیوں کو آسانی سے امداد فراہم کی جا سکے۔مہاتیر نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں 18ویں غیر وابستہ تحریک سربراہ کانفرنس کے موقع پر 120 ممالک کے رہ نماوں اور نمائندوں سے خطاب میں کہا کہ منظور شدہ سفارت خانے کے افتتاح سے ملائیشیا کو فلسطینیوں کو زیادہ آسانی سے مدد فراہم ہوسکے گی۔انھوں نے اعتراف کیا کہ اسرائیل کوئی راستہ تلاش کرے گا تاکہ فلسطین تک یہ امداد نہ پہنچے۔انھوں نے کہا کہ اس موقع پر بھی یہ باور کرنا چاہتا ہوں کہ ہم فلسطینی بھائیوں کے منتظر ہیں۔ فلسطینی اب بھی ایک ظالمانہ حکومت کے زیر قبضہ زندگی بس کرنے پرمجبور ہیں۔ قابض اسرائیل نے فلسطینی سرزمین پر غیر قانونی بستیوں کو پھیلانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جبکہ حقیقی معنوں میں یہ صرف فلسطینیوں کی سرزمین ہے۔

Cyclone 'Kyarr' update: Karachi’s coastal area affected by cyclone

Image result for kyarr
KARACHI: Pakistan Meteorological Department on Sunday issued alert saying that  a very severe cyclonic storm, ‘Kyarr’, is developing over the east-central Arabian Sea and has  rapidly intensified into a super cyclonic storm during the past 12 hours.
According to a report in Daily Jang, close to 185 houses have been affected and more than 500 people have been evacuated so far as the rising water started entering Ibrahim Hyderi on Sunday night.
Sea water also entered the course and parking of DHA Golf Club and the area comprising the Boat Club, according to reports. 
Responding to the situation, PPP MNA Rafiullah Ibrahim reached the area and helped set up a makeshift camp for those affected by the storm’s impact.
According to Met Office, "currently, none of the Pakistan coastal areas is under direct threat from this system."  However, under its influence scattered rains and thunderstorms are expected in lower Sindh and along the Makran coast from Monday (today) to Wednesday.
 "The system lay centred at 0800 PST of 27th October with maximum sustained surface winds of 230-240kmh gusting 260kmh, at about 850km south of Karachi and 1,500km east of Salalah,”  said the cyclone advisory issued by the Met Office.
A city weatherman said the TC-Kyarr was likely to move further northwestward towards the Oman coast.
The Met Office advised fishermen to remain alert and not to venture in the deep sea from today. They added that the Tropical Cyclone Warning Centre of the PMD was regularly monitoring the intensity and track of the tropical cyclone.
It asked the aviation and naval authorities, chief secretaries and disaster management of Sindh and Balochistan and National Institute of Oceanography to keep them abreast of the system.

بھارتی ایما پر کشمیر سے متعلق 10 لاکھ ٹوئٹس بلاک کیے جانے کا انکشاف،تحقیقاتی رپورٹ

 بھارتی حکومت نے ٹوئٹر کو 53 خطوط ارسال کیے، 400 اکائونٹس بلاک کرنے کا مطالبہ کیا ،سی پی جے

نیویارک(ایچ ایم نیوز) کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ (سی پی جے)کی شائع کردہ تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹوئٹر نے بھارتی حکومت کی ایما پر کشمیر کے حوالے سے کی گئیں تقریبا 10 لاکھ ٹوئٹس بلاک کیں۔دنیا بھر میں آزادی صحافت کے فروغ کے لیے کام کرنے والی آزاد تنظیم کی رپورٹ کے مطابق اگست 2017 سے اب تک ٹوئٹر کی ملکی مواد پالیسی کے تحت بھارت میں ایسی لاکھوں ٹوئٹس بلاک کی جاچکی ہیں جنہوں نے کشمیر پر بات کی۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سی پی جے کو علم ہوا کہ بھارتی حکومت نے ٹوئٹر کو 53 خطوط ارسال کیے، جس میں گزشتہ 2 سال کے عرصے میں 400 اکائونٹس بلاک کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔مذکورہ اکائونٹس میں سے 45 فیصد اکائونٹس نے اپنی تفصیلات میں کشمیر کا ذکر کیا تھا یا پھر حال ہی میں کشمیر کے حوالے سے ٹوئٹ کی تھیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارتی حکام نے 53 درخواستوں میں سے سیکڑوں یو آر ایل والی 13 درخواستیں 2019 کے عام انتخابات کے آس پاس ارسال کیں جبکہ باقی 40 درخواستیں بھارتی وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے کی گئیں۔صرف رواں برس اگست کے دوران جب مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی روابط منقطع تھے تو ٹوئٹر کو 9 قانونی درخواستیں ارسال کی گئیں، جس میں 20 اکائونٹس اور 24 ٹوئٹس کا ذکر کیا گیا تھا اور حالیہ کچھ ماہ کے دوران اس میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ان 400 میں سے 93 اکانٹس ستمبر اور اکتوبر کے دوران بھارت میں بند کیے گئے جبکہ 90 فیصد بند کیے گئے اکائونٹس اس گروہ سے تعلق رکھتے تھے جو کشمیر کے بارے میں بات کرتا تھا اور ان کی جانب سے 9 لاکھ 20 ہزار ٹوئٹس کی گئی تھیں۔خیال رہے کہ ٹوئٹر کی جانب سے اس قسم کی درخواستوں پر عملدرآمد میں 2017 کے وسط سے واضح اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

امریکا، لبرل ازم کی انتہا پسندی، مسلمان ایتھلیٹ حجاب پہننے پر مقابلے سے باہر

16 سالہ مسلم ایتھلیٹ نور ابوکارام کا لباس ریس میں حصہ لینے کے قواعد و ضوابط کیخلاف ہے
5 کلو میٹر کی دوڑ مکمل کرنے پر کچھ ساتھیوں نے بتایا کہ انہیں حجا ب کی وجہ سے مقابے کیلئے نااہل قرار دیا گیا ہے، ایتھلیٹ

اوہایو(ایچ ایم نیوز)امریکی ریاست اوہایو میں مسلمان ایتھلیٹ کو حجاب پہننے کی وجہ سے مقابلے سے باہر کردیا گیا۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق 16 سالہ مسلم ایتھلیٹ نور ابوکارام کے مطابق حجاب پہننے پر انہیں کہا گیا کہ ان کا لباس ریس میں حصہ لینے کے قواعد و ضوابط کے خلاف ہے۔ایتھلیٹ نور نے اپنی فیس بک پوسٹ پر بتایا کہ ضلعی سطح پر مقابلوں میں ان کے حجاب کو کبھی بھی مسئلہ نہیں بنایا گیا، وہ ہمیشہ سے سیلوانیا نارتھ ویو اسکول ٹیم کی نمائندگی کرتی آرہی ہیں۔نور نے مزید بتایا کہ جب سرکاری انتظامیہ ان کی ٹیم کا معائنہ کرنے کے لیے آئی تو انہوں نے ٹیم کی ایک ممبر کو شارٹس تبدیل کرنے کو کہا کیونکہ یہ ان کے قواعد کی خلاف ورزی تھی مگر انتظامیہ نے انہیں اس وقت حجاب کے حوالے سے کچھ بھی نہیں کہا۔ایتھلیٹ کا کہنا تھا کہ اسی دوران انہوں نے اپنے کوچ کو انتظامیہ سے کچھ نجی گفتگو کرتے ہوئے بھی دیکھا تھا۔نور ابو کارام نے بتایا کہ جیسے ہی انہوں نے 5 کلو میٹر کی دوڑ کو عبور کیا تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئیں کہ اسکور بورڈ پر ان کا نام موجود نہیں تھا جس پر ان کے کچھ ساتھیوں نے بتایا کہ انہیں حجا ب کی وجہ سے مقابے کیلئے نااہل قرار دیا گیا ہے۔ نور ابوکارام نے کہا کہ اس معاملے پر کافی مسئلہ کھڑا ہوجانے کے بعد اوہایو ہائی اسکول ایتھلیٹک ایسوسی ایشن نے آئندہ مذہبی قواعد و ضوابط میں چھوٹ دینے پر نظر ثانی کی یقین دہانی کرائی ہے۔واضح رہے کہ حجاب کے حوالے سے یہ تنازع کوئی نئی بات نہیں، اس سے قبل بھی گزشتہ سال پینسلوینیا کے شہر فلاڈیلفیا میں باسکٹ بال کی 16 سالہ کھلاڑی کو اس کے حجاب پر کھیل چھوڑنے کا کہا گیا تھا۔

مقبوضہ کشمیر،آرٹیکل 370کا خاتمہ،کرفیو کا نفاذ تشویشناک ہے، امریکی ارکان کانگریس کا اظہار تشویش

بھارت ارکان کانگریس کومقبوضہ کشمیرتک رسائی دے،انسانی حقوق بارے اٹھائے گئے اقدامات واضح کرے، خط میں مطالبہ

واشنگٹن(ایچ ایم نیوز) امریکی ارکان کانگریس نے مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پراظہارتشویش کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیرپرآرٹیکل 370 کا خاتمہ اورکرفیو کا نفاذ تشویشناک قراردیا ہے۔امریکی ارکان کانگریس ڈیوڈسیسی لائن، دیناٹائی ٹس،کریسی ہولاہان نے واشنگٹن میں بھارتی سفیرکوخط لکھا جس میں انہوں نے مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پراظہارتشویش کیا ہے۔ ارکان کی جانب سے لکھے گئے خط کے مطابق کشمیرپرآرٹیکل 370 کا خاتمہ اورکرفیوکا نفاذ تشویشناک ہے۔خط کے مطابق غیرملکی میڈیا کومقبوضہ کشمیرکیوں نہیں جانے دیا جارہا، 5 اگست سے اب تک بچوں سمیت کتنے کشمیری گرفتارہوئے، کشمیری مظاہرین پرربڑکی گولیاں چلائے جانے کی اطلاعات ہیں، کئی کشمیری ربڑکی گولیوں سے بینائی کھو بیٹھے، بھارت ربڑکی گولیوں سے بچوں سمیت نابینا ہونے والوں کی تعداد بتا سکتا ہے، بھارت پرامن مظاہرین کے حقوق کیلیے کیا اقدامات کررہا ہے۔خط میں کہا گیا کہ کیا بھارت مقبوضہ وادی جانے والے غیرملکی میڈیا، امریکی ارکان کا خیرمقدم کرے گا، کیا اس وقت مقبوضہ کشمیرمیں کرفیونافذ ہے؟ کرفیوکا خاتمہ اورلوگوں کی آزادانہ نقل وحرکت کب بحال ہوگی، مقبوضہ کشمیرمیں موبائل فون سروس کب بحال ہوگی، کیا وادی میں مواصلاتی نظام مکمل طورپربحال ہوگیا، بھارت کشمیرمیں مواصلات کا نظام فوری بحال کرے، گرفتارافراد کوکس قانون کے تحت عدالت میں پیش کیا جائے گا؟خط میں مطالبہ کیا گیا کہ بھارت ارکان کانگریس سمیت غیرملکی میڈیا کومقبوضہ کشمیرتک رسائی دے، غیرملکی میڈیا اورارکان کانگریس کوکشمیرجانے دیں گے تو حقائق کا پتہ چلے گا۔

مقبوضہ کشمیر ، سیب کی ترسیل پر معمور ٹرک نذر آتش،دونوں ڈرائیور قتل

 ڈرائیورزکا تعلق کشمیر سے نہیں تھا، انہیں ضلع شوپیاں میں نشانہ بنایا گیا، حملہ آوروںبارے اہم شواہد موجود ہیں، پولیس

سرینگر(ایچ ایم نیوز)مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں سیکٹر میں نامعلوم افراد نے سیب کی ترسیل پر معمور 2 ٹرک ڈارئیوروں کو قتل کرکے دونوں ٹرک کو آگ لگا دی،مقامی پولیس افسر منیر خان نے بتایا کہ دونوں ٹرک ڈرائیوروں کا تعلق کشمیر سے نہیں تھا اور انہیں ضلع شوپیاں میں نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے پاس حملہ آوروں سے متعلق اہم شواہد موجود ہیں،مذکورہ واقعے کو نئی دہلی اور مسلح گروہ کے مابین تجارتی جنگ کے پس منظر میں دیکھا جارہا ہے۔اس حوالے سے بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں سیکٹر میں نامعلوم افراد نے سیب کی ترسیل پر معمور 2 ٹرک ڈارئیوروں کو قتل کرکے دونوں ٹرک کو آگ لگا دی۔واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی جس کے بعد مقامی صنعت خصوصا سیب کی پیداوار اور اس کی ترسیل پر حملوں کے واقعات جنم لے رہے ہیں۔مذکورہ واقعے کو نئی دہلی اور مسلح گروہ کے مابین تجارتی جنگ کے پس منظر میں دیکھا جارہا ہے جبکہ یہ بھی واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سیب کا تجارتی حجم 2 ارب ڈالر پر مشتمل ہے۔ مقامی پولیس افسر منیر خان نے بتایا کہ دونوں ٹرک ڈرائیوروں کا تعلق کشمیر سے نہیں تھا اور انہیں ضلع شوپیاں میں نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ہمارے پاس حملہ آوروں سے متعلق اہم شواہد موجود ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے شوپیاں میں ہی مسلح گروہ کے حملے میں سیب کے 2 تاجر اور ایک ڈرائیور ہلاک ہوگیا تھا اور ان کا تعلق بھی کشمیر سے نہیں تھا۔آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں سیب کی کاشت کا پہلا سیزن ہے، جو مقامی معیشت کے لیے بہت اہم ہے کیونکہ اس سے تقریبا 30 لاکھ سے زائد لوگوں کا روزگار وابستہ ہوتا ہے۔دوسری جانب حکام کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی سے گزشتہ ہفتے سیب سے بھرے 10 ہزار ٹرک روانہ ہوئے لیکن ہزاروں کاشت کاروں نے رضاکارانہ طور پر نئی دہلی کے فیصلے کے خلاف احتجاجا سیب کو نہیں توڑا جس کے باعث سیب سڑنا شروع ہوگئے ہیں۔خیال رہے کہ 6 اگست کو بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کو بھارت کی سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا تھا۔

جاپان کے سافٹ بینک کی امریکی کمپنی وی ورک کے لیے 9.5 ارب ڈالر کی منظوری

ٹوکیو (اے پی پی) جاپان کے سافٹ بینک  نے جائیدادوں کا کاروبار کرنے والی بحران کی شکار امریکی کمپنی ’’ وی ورک ‘‘ کے لیے 9.5  ارب ڈالر کی منظوری دے دی۔ذرائع ابلاغ کے مطابق سافٹ بینک کی جانب سے فراہم کیے جانے والے اس پیکج میں 5  ارب ڈالر کی نئی فنانسنگ، پہلے سے طے شدہ قابل ادا 1.5  ارب ڈالر اور موجودہ شیئر ہولڈرز کے لیے 3  ارب ڈالر کی نئی ٹینڈر آفر بھی شامل ہے جس کی قیمت 19.19 ڈالر فی شیئر ہوگی،اس سے وی ورک کے کاروبار میں سافٹ بینک کا حصہ کمپنی کے کل اثاثوں کے 80  فیصد کے برابر ہوجائے گا۔سافٹ بینک کے چیئرمین ماسایوشی سن نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ بینک کی جانب سے وی ورک کو فراہم کیے جانے والے نئے فنڈ سے اس کی کاروباری سرگرمیاں بحال کرنے میںمدد ملے گی۔

ڈیجیٹل معیشت چینی ترقی کاانجن ، روزگار کے مواقع میں 24.6 فیصد اضافہ

بیجنگ (اے پی پی) چین کے صوبے جے جیانگ کے قصبے ووجن میں چھٹی عالمی انٹرنیٹ کانفرنس اختتام پزیر ہوگئی جس کے دوران جدید ٹیکنالوجیز کا مظاہرہ کیا گیا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق اسکانفرنس میں چین کی انٹرنیٹ کے شعبے میں ترقی کی رپورٹ برائے 2019 ء کے مطابق چین کی ڈیجیٹل معیشت مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کا 34.8 فیصد رہی جو یقیناً ملک کی معاشی ترقی کا نیا انجن بن چکی ہے اور اس سے روز گار کے مواقع میں بھی اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق سال کے دوران اس شعبے میں روزگار کے 19 کروڑ 10 لاکھ مواقع پیدا ہوئے، یہ تعداد پورے سال میں فراہم ہونے والے روز گار کی تعداد کا 24.6 فیصد ہے۔

’’چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو 2019‘‘ 5 تا10 نومبرشنگھائی میں ہوگی

بیجنگ  (اے پی پی) چین کی دوسری بین الاقوامی درآمدی نمائش’’چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو  2019‘‘  پانچ تادس نومبرشنگھائی میںہوگی جس میں تین بین الاقوامی تنظیمیں اور 64ممالک شرکت کریں گے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق پانچ سے دس نومبر تک چین کے شہر شنگھائی میں منعقد ہونے والی اس نمائش میں تجارت و سرمایہ کاری کے شعبے میں ترقی کی موجودہ صورتحال اور حاصل کردہ کامیابیوں کے حوالے سے آگاہی فراہم کی جائے گی،ان میں سازوسامان کی تجارت، سروس کی تجارت، صنعتوں کی صورتحال، سرمایہ کاری و سیاحت ، ثقافتی ٹیکنالوجی اور خصوصیات کی حامل دیگر صنعتیں شامل ہیں، نمائش تین ہزار مربع میٹر رقبے پر منعقد کی جائے گی۔ دوسری بین الاقوامی درآمدی ایکسپو میں خصوصی طور چین کا ہال قائم کیا جائے گا جس میں عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے بعد گزشتہ ستر برسوں کے دوران چین کی اقتصادی و سماجی ترقی اور نئے عہد میںدرپیش نئے مواقع دکھائے جائیں گے۔

آئی سی ای میں روئی کے نرخوں میں اضافہ

نیویارک  (اے پی پی) انٹرنیشنل کموڈٹی ایکسچینج میں روئی کے نرخوں میں اضافہ ہوا جس کی وجہ چین امریکہ تجارتی کشیدگی میں کمی کا امکان ہے۔ ایکسچینج میں روئی کے دسمبر کے لیے سودے 0.67  فیصد بڑھ کر 64.99  سینٹ فی پونڈ طے پائے۔ایکسچینج میں روئی کی کل 17643  گانٹھوں کا کاروبار ہوا جو گزشتہ روز کے مقابلے میں 11548 کم ہیں۔

امریکا میں خام آئل کے نرخوں میں اضافہ


نیویارک(اے پی پی) امریکہ میں خام آئل کے نرخوں میں اضافہ ہوا جس کی وجہ چین کے ساتھ تجارتی معاہدے بارے امکانات ہیں، تاہم عالمی سست اقتصادی شرح نمو کی وجہ سے تیل کی طلب کم ہونے کے خدشات پر قیمتوں میں اضافہ محدود رہا۔نیویارک میں برنٹ نارتھ سی کروڈ کے وقفے کے بعد نرخ 39  سینٹ بڑھ کر 59.35  ڈالر فی بیرل رہے۔ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کے سودے 76  سینٹ اضافے کے ساتھ 54.07  ڈالر فی بیرل طے پائے۔

ملائیشین مارکیٹ میں پام آئل کے نرخوں میں اضافہ

سنگاپور (اے پی پی) ملائیشین مارکیٹ میں پام آئل کے نرخوں میں اضافہ ہوا جس کی وجہ متبادل خوردنی آئلز کی قیمتوں میں اضافہ اور ملکی کرنسی رنگٹ کی شرح تبادلہ میں کمی ہے۔برسا ڈیریویٹوز ایکسچینج میں پام آئل کے جنوری کے لیے سودے 1.4 فیصد بڑھ کر 2317   رنگٹ (553.38   ڈالر ) فی ٹن طے پائے۔

سعودی عرب ، پہلے لیڈیز ٹورسٹ انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح

ریاض (اے پی پی)  سعودی وزیر محنت و سماجی بہبود انجینیئر احمد بن سلیمان الراجحی نے  دارالحکومت ریاض میں پہلے لیڈیز ٹورسٹ اینڈ ہوٹلنگ انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح کردیا۔ خواتین کو ملک  بھر میں ٹورسٹ اینڈ ہوٹلنگ میں روزگار کے لیے تیار کیا جائے گا۔ انہیں اس کی تربیت بھی دی جائے گی۔انسٹی ٹیوٹ سے تعلیم و تربیت پانے والی سعودی لڑکیوں کو سعودی اور بین الاقوامی سیاحتی کمپنیوں میں ملازمتیں دلوائی جائیں گی۔  اس مقصد کے لیے ٹورسٹ اینڈ ہوٹلنگ کے شعبے میں کام کرنے والی بڑی ملکی اور بین الاقوامی کمپنیوں کے ایک گروپ کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں اور متعدد معاہدوں پر دستخط کردیئے۔

پاک تھائی بزنس ہائوس کے قیام کا مقصد تجارت میں بہتری ہے،تھائی قونصل جنرل

 تھائی لینڈ کے سیاحوں کو پاکستان میں ہرممکن سفری سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی میں تھائی لینڈ کے قونصل جنرل Mr. Thatree Chauvachata،پاک تھائی بزنس ہائوس کے منیجنگ ڈائریکٹر محمداظہر اورڈائریکٹر نیٹ ورکنگ محمدغزالی اخترنے کہا ہے کہ پاک تھائی بزنس ہائوس  کے قیام کا مقصد پاکستان کی کمپنیوں کو تھائی لینڈ میں اشیاء کی برآمدات،دوطرفہ تجارت میں بہتری،سیاحت کا فروغ اورویزے کے حصول کیلئے درپیش مسائل کو حل کرنا ہے،اس پلیٹ فارم سے پاکستان سے حلال اشیاء کی برآمد اورتھائی لینڈ میں پاکستان کی مصنوعات کی رسائی کیلئے اقدامات بھی کئے جارہے ہیں جس سے مقامی صنعتوں کو بھی فروغ ملے گا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو تھائی قونصلیٹ میںپاکستان اور تھائی لینڈ کے درمیان باہمی تجارت کو فروغ دینے  کیلئے منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ملائشیا کے قونصل جنرل خیرالنزران عبدالرحمان،پاکستان ترکی بزنس کونسل کے چیئرمین محمدفاروق افضل بھی موجود تھے۔ محمداظہر اورمحمدغزالی اخترنے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے ملک میں سرمایہ کاری اورسیاحت کے فروغ کیلئے پالیسیاں بنائی جارہی ہیں جس میں پاک تھائی بزنس ہائوس بھی اپنا کردار ادا کرے گی اوررتھائی لینڈ کی کمپنیوں کو پاکستان میں سہولیات فراہم کرے گی تاکہ غیرملکی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہو اور سیاحت کو پروان چڑھانے کیلئے تھائی لینڈ کے سیاحوں کو پاکستان میں ہرممکن سفری سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔تھائی لینڈ کے قونصل جنرل Mr. Thatree Chauvachata نے  پاک تھائی بزنس ہائوس کے مقصد کو کامیاب بنانے کیلئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا  اور کہا کہ پاکستان کی کمپنیوں کو حکومتی سطح پر ہرطرح کا تعاون کیا جائے گا تاکہ پاکستان اور تھائی لینڈ کے تعلقات کو مزید وسیع کیا جاسکے۔تھائی لینڈ میں پاکستان سفارتخانے کے قونصلر نے بھی پاکستان کی برآمدات میں اجافے کیلئے  پاک تھائی بزنس ہائوس کی کاوش کو سراہا اور پاکستان کی کمپنیوں کو اشیاء کی برآمدات کیلئے آسانی فراہم کرنے اورسیاحوں کو تھائی لینڈ کے حسین مقامات تک رسائی میں حائل مشکلات  اور دیگر مسائل کو کم کرنے می پاکستان کے قونصلیٹ کی جانب سے ہرقسم کی مدد فراہم کرنے کا یقین دلایا۔

پاکستان اورجاپان کے درمیان معاشی تعاون مضبوط کیا جائے،زاہد اعوان

  تجارت میں اضافے کے لیے حکومتی سطح پر مناسب اقدامات کیے جانے چاہئیں 

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان میں پھلوں کے معروف ایکسپورٹر،پاکستان مسلم الائنس کے مرکزی صدر زاہد اعوان نے کہا کہ معاشی استحکام کے لئے پاکستان اورجاپان کے درمیان مزید تعاون مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ جاپان میں پاکستانی تاجر کام کررہے ہیں جس سے پاکستان کے زرمبادلہ میں اضافہ ہورہا ہے تاہم مزید اقدامات سے معیشت مضبوط ہوسکتی ہے۔ جاپان میں تاجروں کے وفد سیملاقات کے دوران زاہد اعوان نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافے کے لئے حکومتی سطح پر مناسب اقدامات کئے جانے چاہیے اور ہمارے تاجروں کو جاپان کی ٹیکنالوجی سے مستفید ہونا چاہئے۔ ملاقات کے دوران پی ایم اے جاپان کے صدر ملک قیصر اعوان اور جنرل سیکریٹری محمد افضل بھی موجود تھے۔ زاہد اعوان نے کہا کہ پی ایم اے پوری دنیا میں کام کررہی ہے اور ہمارا منشور گھر گھر پھیل رہا ہے۔ حکومت کو اپنی کارکردگی ثابت کرنے کا موقع ملنا چاہیے اور حکومت اپنی مدت پوری کرتے ہوئے عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام مسائل کا حل اتحاد ہے۔ اگر تمام سیاسی پاکستان کی خاطر ایک ہوجائیں تو مسائل ختم ہوسکتے ہیں۔

ادارہ قومی بچت کے انسٹی ٹیوٹ میں71 ویں ریگولر کورس کا اختتام

کورس کے اختتام پر تربیت حاصل کرنے والے افسران میں اسناد تقسیم کی گئیں

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)کرپشن اور منی لانڈرنگ آج کل اہم مسئلہ ہے مالیاتی اداروں افسران کو صورتحال سے نمٹنے کے لے اس کی اہمیت اورمعلومات سے آگاہی ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار حکومت سندھ کے ایڈیشنل سیکریٹری ابوبکر احمد نے ادارہ قومی بچت کے انسٹی ٹیوٹ میں71 ویں ریگولر کورس کے زیر تربیت افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔کورس میں ملک بھر سے قومی بچت افسران نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ مالیاتی اداروں، خصوصا بنکس اور قو می بچت میں کام کرنے والے افراد اور افسران کوان معاملات سے بہتر انداز میںنمٹنے کی  بخوبی واقف ہونا چاہئے اور خاص طور پر غیر سرکاری تنظیموں اور ان کے کاروبار اور پیسہ کہاں سے آ رہا ہے اور کس کے پاس ہے۔اس موقع پر انسٹی ٹیوٹ کی پرنسپل مسز شائستہ نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے سدباب کے لئے ضروری ہے کہ ہم اس سے مکمل آگاہی رکھیںاور اس حوالے سے آپس میں تبادلہ خیال کے علاوہ تازہ ترین معلومات حاصل کریں۔کورس کے اختتام پر تربیت حاصل کرنے والے افسران میں اسناد تقسیم کی گئیں۔

فی تولہ سونے کی قیمت میں200روپے کااضافہ

 دس گرام چاندی کی قیمت857.34روپے پرمستحکم ر ہی

 کراچی ( اسٹاف رپورٹر)عالمی صرافہ مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں اضافے کے باعث ملکی صرافہ مارکیٹوں میں بھی سونے کی قیمت میں اضافے کا رجحان رہا۔آل کراچی صراف اینڈجیولرزایسوسی ایشن کے مطابق بدھ کو عالمی صرافہ مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت کی قیمت میں6ڈالرکااضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جس کے نتیجے میں فی اونس سونے قیمت1487ڈالرسے بڑھ کر1493ڈالرہوگئی ۔آل کراچی صراف اینڈجیولرزایسوسی ایشن کے مطابق کراچی،حیدرآباد، سکھر، ملتان، فیصل آباد، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میںفی تولہ سونے کی قیمت میں200روپے اور10گرام قیمت میں171روپے کااضافہ ریکارڈ کیا گیا ،جس کے نتیجے میںفی تولہ سونے کی قیمت86900روپے سے بڑھ کر87100روپے اوردس گرام سونے کی قیمت74503روپے سے بڑھ کر74674روپے ہوگئی۔بدھ کو چاندی کی فی تولہ قیمت اوردس گرام قیمت میںاستحکام رہا،جس کے نتیجے میںچاندی کی فی تولہ قیمت1000.00روپے اوردس گرام چاندی کی قیمت857.34روپے پرمستحکم ر ہی۔

اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی

 برطانوی پائونڈ کی قدرمیں1.00روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی

 کراچی ( اسٹاف رپورٹر) انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر بڑھ گئی جبکہ مقامی اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی ۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق بدھ کوانٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالرکی قدر میں10پیسے کااضافہ ریکارڈ کیاگیاجس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید155.85روپے سے بڑھ کر155.95روپے اورقیمت فروخت155.95روپے سے بڑھ کر156.05روپے ہوگئی تاہم مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میںڈالر کی قیمت خرید155.50روپے اورقیمت فروخت156.00روپے پرمستحکم رہی۔ فاریکس رپورٹ کے مطابق یوروکی قدر میں30پیسے اور برطانوی پائونڈ کی قدرمیں1.00روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں بالترتیب یوروکی قیمت خرید173.00روپے سے گھٹ کر172.70روپے اورقیمت فروخت175.00روپے سے گھٹ کر174.70روپے جبکہ برطانوی پائونڈکی قیمت خرید201.00روپے سے گھٹ کر199.80روپے اورقیمت فروخت202.80روپے سے گھٹ کر201.80روپے ہوگئی۔فاریکس رپورٹ کے مطابق سعودی ریال اوریواے ای درہم کی قیمتوں میں باالترتیباستحکام رہا،جس کے نتیجے میں باالترتیب سعودی ریال کی قیمت خرید41.40روپے اورقیمت فروخت41.70روپے جبکہ یواے ای درہم کی قیمت خرید42.40روپے اورقیمت فروخت42.70روپے پرمستحکم رہی۔بدھ کوچینی یوآن کی قیمت میں استحکام رہا،جس کے نتیجے میں چینی یوآن کی قیمت خرید22.20روپے اور قیمت فروخت23.20روپے پرمستحکم رہی۔

پی ٹی سی ایل اور وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اشتراک

 کشمیر پر  فن پاروں کی نمائش کے انعقاد کے لیے پی این سی اے کے ساتھ تعاون

اسلام آباد(کامرس ڈیسک)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل ) اور وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام (ایم او آئی ٹی ٹی)، پی این سی اے کے اشتراک سے اسلام آباد میں کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے فن پاروں کی نمائش کا  اہتمام کررہی ہے۔فن پاروں کینمائش 27 اکتوبر 2019 بروز اتوار کو عوام کے لئے کھلی رہے گی ۔نمائش کا مقصد کشمیر کاز او رپاکستانی و کشمیر ی عوام کی قربانیوں پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ،وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام، نمائش میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔شعیب احمد صدیقی،وفاقی سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام،  راشد خان، پریزیڈنٹ اور سی ای او، پی ٹی سی ایل،اور اعلیٰ پی ٹی سی ایل افسران بمعہ دیگر ٹیلی کا م آپریٹرز کیساتھ شرکت کریں گے۔اس مو قع پر بات کرتے ہوئے سیّد مظہر حُسین، چیف ہیومن ریسورس آفیسر ،پی ٹی سی ایل، نے کہا ’’  کشمیر کازسے متعلق معروف پاکستانی فنکاروں کا شاندار کام، کشمیری عوام کے ساتھ ہونے والی بربریت کی تصویر کشی کرنے اور ان کی آواز کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر اُجا گرکرے گا۔ہم لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اس نمائش میں آئیں اور اس نیک مقصد کو سپورٹ کریں۔‘‘  نمائش میں فوٹوگرافروں اور  فن کاروں کی طرف سے بنائے گئے فن پارے رکھے جائیں گے، جو کشمیر کاز سے آگاہی اور حمایت کے لئے اپنا کردار اد ا کررہے ہیں۔

کارفرسٹ اور انٹرنیشنل ہسپٹلٹی انویسٹمنٹ سیاحت کو فروغ دیں گے

معاہدے کے تحت اندرون ملک پاکستان میں سیاحت کو فروغ دیا جائے گا 

 کراچی ( اسٹاف رپورٹر)پاکستان میں استعمال شدہ گاڑیوںکی خرید و فروخت کے انتہائی قابل اعتماد پلیٹ فارم CarFirst اور ممتاز واکیشن اونرشپ کمپنی Happily کی پیرنٹ کمپنی انٹرنیشنل ہسپٹلٹی انویسٹمنٹ گروپ (آئی ایچ آئی جی)کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت اندرون ملک پاکستان میں سیاحت کو فروغ دیا جائے گا اور اپنے اہل خانہ کے ہمراہ تعطیلات گزارنے کی  حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ایسے کسٹمرز جو اپنی استعمال شدہ گاڑیاں CarFirstکو فروخت کریں گے یاCarFirst کے پروجیکٹ  InstaCars سے گاڑی خریدیں گے انہیں انٹرنیشنل ہسپٹلٹی انویسٹمنٹ گروپ (آئی ایچ آئی جی) ، Pakistan  Happily کی جانب سے بالاکوٹ، ناران یا بھوربن کے پرتکلف ہوٹلوں میں 2 راتوں اور 3 دن کا قیام مفت فراہم کیا جائے گا۔ CarFirst نے ، اپنی خدمات کے ذریعے،ہمیشہ اپنے کسٹمرز کو بہتر طرززندگی فراہم کرنے پربھرپورتوجہ دی ہے  جن میں سہولت اور دباؤ سے پاک تجربہ شامل ہیں۔ اس شراکت کے ذریعے،کسٹمرز اپنے اہل خانہ کے ہمراہ کسی پریشانی کے بغیر تعطیلات گزار سکیں گے اور آئی ایچ آئی جی کے ہوٹلوں میں مفت قیام کر سکیں گے۔انٹرنیشنل ہسپٹلٹی انویسٹمنٹ گروپ نے پہلی مرتبہ پاکستان میں اپنا واکیشن اونرشپ پلان متعارف کرایا ہے جس میں گلوبل ریزارٹ ایکسچینج شامل ہے۔ یہ ایکسچینج پروگرام پاکستانیوں کو سفر کے لاتعداد مواقع فراہم کرتا ہے اور پاکستان میں سیاحت کی نئی سرے سے تعریف بیان کرتا ہے۔اس شراکت پر تبصرہ کرتے ہوئے CarFirst کے جنرل منیجر مارکیٹنگ شہباز سعید نے کہا،’’ٹیکنالوجی اور جدت کے ذریعے CarFirst نے پاکستان میں استعمال شدہ گاڑیوں کی مارکیٹ میں انقلاب برپا کیاہے اور ہم نے لاتعداد ایسے افراد کی زندگی سادہ بنائی ہے جو اپنی استعمال شدہ گاڑیاںفروخت کرنا چاہتے ہیں یا خریدنا چاہتے ہیں۔ ہمیں توقع ہے کہ آئی ایچ آئی جی کے ساتھ شراکت اپنے پاکستانیوں کی زندگی سادہ بنانے کے لیے اپنا ویژن شیئر کریں گے۔  CarFist کو آئی ایچ آئی جی کے مشن کی اعانت میں فراہم کرنے پر خوشی ہے جس کا مقصد خاندانوں کو تعطیلات گزارنے اور اندرون ملک سیاحت کو فروغ دینا ہے۔ اس پروگرام کے ذریعے کسٹمرز کو ہوٹل میں  2راتوں کا قیام مفت ملے گا اور ساتھ ہی وہ پاکستان کے حسین شمالی علاقوں کی سیر کا تجربہ بھی حاصل کر سکیں گے۔‘‘انٹرنیشنل ہسپٹلٹی انویسٹمنٹ گروپ کے چیف مارکیٹنگ آفیسر، معظم فاروقی نے کہا،’’آئی ایچ آئی جی میں ہمیں CarFirst کے ساتھ اپنی شراکت پر فخر ہے کیوں کہ اس سے پاکستان میں کاروں کی تجارت میں انقلاب آیا ہے۔

اقتصادی سست روی میں نجکاری کی کامیابی مشکل ہے، میاںزاہد حسین

حکومت نے نجکاری کے عمل میںتمام متعلقہ اداروں اور ریگولیٹرز کو آن بورڈ رکھنے کا فیصلہ کیا 
 ایران اور افغانستان سے ا سکریپ سمگل کرنے والی با اثر مافیااسٹیل سیکٹر کو ہائی جیک کر چکی ہے

کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ نجکاری کے عمل میں غیر ضروری تاخیر سے ناکام اداروں پر مزید قرضے چڑھتے جائیں گے جبکہ خریداروں کی دلچسپی کم ہوتی جائے گی۔ موجودہ اقتصادی سست روی، ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی اور بلند ترین شرح سود میں سرمایہ کارنجکاری میں زیادہ دلچسپی نہیں لینگے۔میاں زاہد حسین نے بز نس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ جو ادارے کھربوں روپے ڈبونے کے باوجوداپنے پیروں پر کھڑے نہیں ہو سکتے ان سے جان چھڑانا ہی ملکی مفاد میں ہے کیونکہ انھیں مصنوعی طور پر زندہ رکھنے کے لئے حکومت کو ضروری وسائل ضائع کرنا پڑتے ہیں جو عوام کی فلاح پر لگائے جا سکتے ہیں۔ناکام ادارے ملکی سا  لمیت کے لئے خطرہ بن چکے ہیں اس لئے خسارے میں زبردست اضافہ کرنے والے ان سفید ہاتھیوں کو نہ پالا جائے۔حکومت نے نجکاری کے عمل میںتمام متعلقہ اداروں اور ریگولیٹرز کو آن بورڈ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے نجکاری کا عمل مزید سست ہو جائے گا جبکہ ان اداروں میں نیب کی موجودگی سرمایہ کاروں کو متنفر کر سکتی ہے۔انھوں نے کہا کہ ا سٹیل مل کی فروخت میں بھی بہت تاخیر ہو چکی ہے۔اس ادارے کی فروخت کے لئے ابھی تک فنانشل ایڈوائیزر تک نہیں رکھا گیا ہے جس سے متعلقہ حکام کی عدم دلچسپی کا پتہ چلتا ہے۔انھوں نے کہا کہ ا سٹیل مل کے شراکت داروں کا شکوہ ہے کہ انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن کی وزارت اور ایف بی آر بھی اسٹیل مل کے دیرینہ مسئلے کو حل کرکے اسکی بحالی میں دلچسپی نہیں لے رہے ہیں۔ واضع رہے کہ اس وقت یہ ادارہ510 ارب روپے خسارے کا شکار ہے جبکہ موجودہ حکومت کے دور میںاس کا ماہانہ خسارہ اوسطاً 2.8 ارب روپے ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران اور افغانستان سے سکریپ سمگل کرنے والی با اثر مافیااسٹیل سیکٹر کو ہائی جیک کر چکی ہے اور وہ صورتحال کو جوںکا توں رکھنا چاہتی ہے۔یہ مافیا اس اہم شعبہ میں ڈاکومینٹیشن کے بھی خلاف ہے جسکی وجہ سے مسائل جنم لے رہے ہیں۔یہی مافیا اسکریپ کی آڑ میںا سٹیل کی تیار مصنوعات بھی ا سمگل کر رہی ہے جس نے مقامی صنعت کی مشکلات بڑھا دی ہیں۔انھوں نے کہا کہ ایران اور افغانستان سے آنے والے اسکریپ پر ڈیوٹی میں اضافہ یا زمینی راستے سے اسکی تجارت بند کر کے سمندری راستہ استعمال کرنے کے فیصلے پر غور کیا جا سکتا ہے جس سے مقامی صنعت کو ریلیف ملے گا۔

کاروباری برادری معاشی ترقی کے بلند بانگ دعووں کو مسترد کرتی ہے

مقامی سرمایہ کار خوفزدہ ہیں تو غیر ملکی سرمایہ کار کیوں آئیں گے،سابق صدر اسلام آباد چیمبر 
تاجرخوشی سے سڑکوں پر احتجاج نہیں کر رہے، ٹیکس ادائیگی نہیں ٹیکس حکام سے خوفزدہ ہیں

اسلام آباد(کامرس ڈیسک) اسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ کاروباری برادری معاشی ترقی کے بلند بانگ دعووں کو مسترد کرتی ہے۔ ایسی ترقی کی ضرورت نہیں جو عوام کی چیخیں نکلوا دے اور ملک بھر کے تاجروں کو کاروبار چھوڑ کرسڑکوں پر احتجاج پر مجبور کر دے۔تاجر خوشی سے نہیں مجبوراً احتجاج کر رہے ہیں کیونکہ ان میں سے بہت سے ٹیکس کی ادائیگی سے نہیں بلکہ ٹیکس حکام سے خوفزدہ ہیں۔جب ملکی سرمایہ کاردیوالیہ پن سے بچنے کے لئے پریشانی میں ہر دروازہ کھٹکٹارہے ہوں تو ایسے حالات غیر ملکی سرمایہ کاروںکوپاکستان آنے کی دعوت دینا بھونڈا مزاق ہے۔ شاہد رشید بٹ کا کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو روشن مستقبل کے اعلانات کے لالی پاپ کے بجائے حقیقی ریلیف کی ضرورت ہے۔معیشت میں بہتری کے دعووں کا زمینی حقائق سے کوئی تعلق نہیںکیونکہ کسی بھی پالیسی کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچ رہے ہیں جبکہ دولت کی منصفانہ تقسیم خواب بن گئی ہے۔معاشی نظام ہچکولے کھا رہا ہے،رسد اور طلب کانظام متاثر ہو چکا ہے، منافع خوروں کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے، مارکیٹ میں اشیاء تو موجود ہیں مگر خریدار غائب ہیںکیونکہ معاشی استحکام کے نام پر عوام کی قوت خرید ختم کر دی گئی ہے۔ایک اندازے کے مطابق ایک کروڑ نوکریاں دینے والے جماعت کی حکومت کے پہلے دو سال میں تیس لاکھ افراد بے روزگار ہو جائیں گے جبکہ ایک کروڑ خط غربت سے نیچے دھکیل دئیے جائیں گے۔ آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد توقعات کے برعکس ملک کی اقتصادی حالات بہتر ہونے کے بجائے مسلسل خراب ہو رہی ہے جو ملک کو انارکی کی طرف دھکیل رہی ہے جس کا فوری حل نکالنا ضروری ہو گیا ہے۔

وفاق ایوانہائے صنعت وتجارت انتخابات2020کے لیے ووٹرز کی ابتدائی فہرست جاری

 56چیمبر ز،12ویمن چیمبرز،9اسمال چیمبرز ، 5جوا ئنٹ چیمبرز، 122  ایسو سی ایشنز  کے جنرل باڈ ی اور ایگز یکٹو کمیٹی ممبران نامزد
ڈاکٹر نعمان بٹ،حنیف گوہر،زبیرطفیل،میاں ادریس،خالدتواب،انجم نثار،شبنم ظفر،سہیل الطاف،ناصرحیات،جنیدا ماکڈابھی ووٹ ڈال سکیں گے

کراچی(اسٹاف رپورٹر)  فیڈریشن آف پاکستان چیمبر زآف کامر س اینڈ انڈ سٹر ی نے الیکشن 2020 کے شیڈول کے مطابق ایف پی سی سی آئی کی جنرل با ڈی اور ایگز یکٹو کمیٹی کے لیے ٹر یڈ با ڈیز کے نا مز د ممبران کی  عارضیفہر ست جاری کردی ۔فہر ست ایف پی سی سی آئی کی ویب سا ئٹ پر آویزاں کر نے کے علاوہ تمام ٹر یڈ با ڈیز بشمو ل نا مز د ممبران کو بذریعہ کو ر ئیر ، ای میل اور واٹس ایپ بھی بھیج دی گئی ہے۔فہر ست کے مطا بق 56چیمبر آف کامرس اور انڈ سٹر ی ،12وومن چیمبر آف کامر س اورانڈ سٹر ی،9چھو ٹے تا جر و ں کے چیمبر ، 5جوا ئنٹ چیمبر آف کامرس اور انڈ سٹر ی اور 122تجا رت وانڈ سٹر ی سے  وابستہ ایسو سی ایشنز نے ایف پی سی سی آئی کی جنرل باڈ ی اور ایگز یکٹو کمیٹی پر اپنے ممبرو ں کو نا مز د کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مجموعی طور پرعارضی فہرست کے مطابق407ووٹرز دسمبر 2019میں آئندہ سال کے ایف پی سی سی آئی  الیکشن2020کیلئے حق رائے دہی کا ستعمال کرسکیں گے تاہم ایف پی سی سی آئی کی جنرل باڈی اور ایگز یکٹو کمیٹی کی نامز د گیو ں پر اعتراضات در ج کروانے کی آخری تا ریخ 28اکتو بر  مقرر کی گئیہے۔ جس کے بعد حتمی فہرست جاری کی جائے گی۔فیڈریشن  الیکشن 2020  کیلئے جنرل با ڈی اور ایگز یکٹو کمیٹی  میں جو اراکین  کے نام سامنے آئے ہیں ان میں چیمبرز آف کامرس سے صدارتی امیدوار ڈاکٹر نعمان ادریس بٹ، سہیل الطاف،سیداسدحیدرمشہدی،سابق ایم این اے حاجی نسیم الرحمان،میاں محمدادریس،شبنم ظفر،زاہداقبال،وقاص اکرم اعوان،عامرعطاباجوہ،خواجہ محمدعثمان،وقاراحمدمیاں،جاویداقبال صدیقی،رانامحمدسکندراعظم خان،جنیداسماعیل ماکڈا،خرم شہزاد،غلام مصطفیٰ سولنگی،یعقوب ایچ کریم،جوہرعلی راکی،محمود وڑائچ،محمدنوید،فواداسحاق،  شفیع انیس شیخ،طارق بلال ملک،زاہدامتیاز بابا،محمدعثمان افضل،تراب علی،عبدالقیوم قریشی،ریواچندراجپال،ریحان مہتاب چائولہ،اوم پرکاش بدلانی،لیاقت علی شیخ،مہیش کماراورعبدالخالق خان جبکہ وومن چیمبر سے لائبہ حسین،رخسانہ تبسم،سعدیہ بلوچ،روبینہ سعیدشہوانی،ثمینہ فاضل،شمیم آفتاب،رخسانہ نادرشبنم ناز،روبینہ امجد،نعیمہ ناز،حنامنصب خان،رابعہ ارشد خان،روحی رضوان،عنبرین عمر،فاطمہ افضل،شبانہ آصف،ثمینہ جاوید،رضوانہ شاہد اور اسماء واجد۔اسمال چیمبرز سے محمدرفیق،شفقت علی،محمدثاقب عباسی،سلمان احمدخان،محمدشفیق انجم،واصف مجید،محمدیعقوب،محمدادریس میمن، اورمحمدجمیل جبکہ جوائنٹ چیمبرزآف کامرس سے محمدخورشید،شہزادنصیر،عدنان اسد،حاجی جمال الدین،طلعت محموداورعمران انورغازیانی شامل ہیں۔تجارت وصنعت سے وابستہ ایسوسی ایشنز سے سابق صدر ایف پی سی سی آئی زبیرطفیل، سینئرنائب صدر کے امیدوارمحمدحنیف گوہر،سابق صدر فیصل آباد چیمبر آف کامرس میاں محمدحنیف،انجم نثار،طارق اللہ صوفی،محمدبلال خان،غیاث عبداللہ پراچہ،محمدکمیل پولانی،کریم عزیزملک،عبدالرحمان اعجاز،عاصم غنی عثمان،محمدیاسین،فہدبرلاس،ملک سہیل حسین،ضرارکلیم،حاجی آفتاب برلاس،فہدرفیق،عرفان شاہد،ندیم خالد،ڈاکٹر ایس ایم منہاج الدین،سلیمان صادق منوں،سیدناظم حسین شاہ،عرفان احمدشیخ،عابدنثار،ملک احدامین،ثاقب فیاض مگوں،محمدعارف یوسف جیوا،میاں ناصر حیات مگوں،مسرورفیروزباویجہ،اسلم پکھالی،عبدالمالک،ریحان حنیف،لیاقت علی شیخ،ہمایوں لئیق،جاویدبلوانی،زبیرباویجہ،محمدانورقریشی،محمودپاریکھ،ذیشان خان،طارق حلیم،سہیل جعفرانی،رفیق گوڈیل،سیدفاروق بخاری،میاں خالدمصباح الرحمان،محمدسلیمان چائولہ،محمدیحییٰ چائولہ،حامدسعیدخواجہ،محمدساجد،فیروزعالم لاری، تنویراحمدصوفی، جاویدالرحمان، محمدشیراز ،خالدتواب،احمدچنائے،ایس ایم تنویر،گوہراعجاز،عرفان سروانہ،خرم اعجاز، خالدعزیزاوردیگر کے نام شامل ہیں۔

بینکنگ چینل نہ ہونا دوطرفہ تجارت کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے،قونصل جنرل

 دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے میں اور تمام مسائل کو حل کرنے میں بہت سنجیدہ ہیں، احمد محمدی
پاکستان ایران کے مابین تجارتی حجم کم ہے، نئی راہیں تلاش کرنے کے لیے کوششیں کی جائیں، آغا شہاب احمد خان

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ایران کے قونصل جنرل احمد محمدی نے کہا ہے کہ ایران اور پاکستان کے مابین مختلف شعبوں میں دوطرفہ تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے بہت زیادہ امکانات موجود ہیں تاہم دونوں برادرانہ ممالک میں ہموار تجارت کی راہ میں کافی رکاوٹیں حائل ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے اور ان میںسے دونوں ممالک کے درمیان باضابطہبینکنگ چینل کی عدم موجودگی بڑی رکاوٹ ہے۔یہ بات انہوں نے کراچی چیمبر کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب میں کہی۔ اجلاس میں بزنس مین گروپ کے جنرل سیکریٹری اے کیو خلیل، کے سی سی آئی کے صدر آغا شہاب احمد خان، سینئر نائب صدر ارشد اسلام، نائب صدر شاہد اسماعیل اور منیجنگ کمیٹی اراکین  کے علاوہ  کمرشل اتاشی محمود حاجی یوسفی پور اور کمرشل قونصلرعامر مہدی عامر جعفری بھی شریک تھے۔ایرانی قونصل جنرل نے کے سی سی آئی کے صدر کی جانب سے اجاگر کیے جانے والے سرکاری تجارتی حجم کا اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ یہ تمام تجارتی اعدادوشمار درست ہیں لیکن تجارتی حجم اس سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ بینکنگ چینل نہ ہونے کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان بالواسطہ تجارت بہت زیادہ ہے۔ہم ایرانی قونصل خانے کی طرف سے دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے میں اور تمام مسائل کو حل کرنے میں بہت سنجیدہ ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ موجودہ دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے انتہائی اہم ہے کہ تاجربرادریاں ایران اور پاکستان میں منعقد کی جانے والی نمائشوں میں بھرپور شرکت کریں۔ تقریباً  ڈھائی سال پہلے ہم نے کراچی میں ایرانی نمائش منعقد کی جو بہت کامیاب رہی جس سے تاجربرادری ایک دوسرے کے قریب آئی۔اس طرزکی مزید نمائشیں کراچی یا تہران  یا پھر ایران کے کسی بھی شہر میں منعقدکی جانی چاہیے جن کی بدولت تجارتی تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لئے راہیں ہموار ہوں گی۔انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ ایران بالخصوص ایرانی صدر سے ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ دونوں رہنماؤں نے برادر ممالک کے مابین تجارتی واقتصادی تعلقات کو مزید بہتر بنانے میں دلچسپی کا اظہار کیا لہذا ہمیں اُمید ہے کہ آنے والے دنوں میں تجارتی حجم میں اضافے دیکھا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ ایرانی قونصلیٹ مستقبل قریب میں دو الگ الگ وفود کا استقبال کرے گا جن میں سے پہلا وفدایران چیمبر آف کامرس سے کراچی میں اسلامک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی تقریب میں شرکت کرے گا جبکہ دوسرا وفدتہران چیمبر آف کامرس سے بلڈ ایشیا نمائش میں شرکت کرنے کے لئے تشریف لائے گا۔ہم تہران چمبر سے مزید وفود مدعو کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ وہ اپنے پاکستانی بھائیوں کے ساتھ باہمی تعلقات کو بہتر بنانے اور مواقع تلاش کرنے کے حوالے سے بات چیت کرسکیں۔ایرانی قونصل جنرل نے کے سی سی آئی کی نئی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ان کی مدت تعیناتی کے دوران کے سی سی آئی کے عہدیدار  ایران وفود بھیجنے اور مختلف نمائشوں میں شرکت کے ذریعے دوطرفہ تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔ایرانی قونصلیٹ اور کے سی سی آئی کے درمیان اچھے تعلقات برقرار ہیں اور میں اور میرے ساتھیوں کا یہ ماننا ہے کہ کراچی چیمبرہمارا دوسرا گھر ہے۔قبل ازیںکے سی سی آئی کے صدر آغا شہاب احمد خان نے ایرانی قونصل جنرل کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ برادر ملک ہونے کے باوجود دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم کم ہے لہٰذا پاکستان اور ایران کو نئی راہیں تلاش کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ کے سی سی آئی نے ہمیشہ ہی دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لئے کوششیں کی ہیںباالخصوص پڑوسی ممالک کے ساتھ بہتر تجارتی تعلقات رکھنے کے حوالے سے چیمبر کی سوچمثبت ہی رہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تجارت اصل گنجائش سے بہت کم ہے کیونکہ 2018کے دوران پاکستان کی برآمدات330.2ملین ڈالر رہیں جبکہ درآمدات1.247ارب ڈالر تھیں۔آغا شہاب نے بتایا کہ آزاد تجارتی معاہدے ( ایف ٹی اے ) پرمذاکرات جاری ہیں کیونکہ دونوں ملکوں نے ترجیحی تجارتی معاہدے ( پی ٹی اے) کو آزاد تجارتی معاہدے ( ایف ٹی اے) میں اپ گریڈ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے جس کے لیے ابتدائی مسودے کا پہلے ہی تبادلہ کیا جا چکا ہے جبکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایران کے ایرانین بینک مرکزی جمہوری کے ساتھ بینکنگ  ادائیگی کے بندوبست  ( بی پی اے ) پر دستخط کرنے کے لیے ایم او یو کے مسودے کا بھی تبادلہ کیا ہے۔دونوں ملک پہلے ہی ایم او یو پر دستخط کرچکے ہیں جس کے مطابق تجارتی لین دین کے لیے دونوں ملکوں کے مرکزی بینکوں میں چینلز کھولے جائیں گے جو لیٹر آف کریڈٹ ( ایل سی) کی کلیئرنس کے لیے ڈالر کے استعمال کو کم کرے گا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور ایران کے درمیان اشد ضرورت کے حامل بینکنگ چینلز جلد ہی حقیقت بن جائیں گے جس سے یقینی طور پر موجودہ تجارتی حجم میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی تاجروں اور سرمایہ کاروں کے لیے ایرانی ڈیری، لائیو اسٹاک، گوشت اور مشروبات کے شعبوں میں بے پناہ مواقع موجود ہیں جبکہ پاکستان ایران کے پیٹروکیمیکل کے شعبے سے بھی فائدہ اٹھاسکتا ہے۔آغا شہاب نے کوئٹہ تافتان کے راستے کے ذریعے دوطرفہ تجارت کو بڑھانے کے لیے انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا جبکہ مستقل بنیاد پر ای سی او کنٹینر ٹرین کے فعال ہونے سے دونوں ملکوں کے مابین کارگو اور ٹرانزٹ سہولتوںکو فروغ حاصل ہوگا۔کراچی چیمبر ایرانی تاجر برادری سے تجارت بڑھانے کا خواہشمند ہے۔ ہم تعلقات کو مضبوط بناتے ہوئے تہران چیمبر آف کامرس سے روابط مضبوط کرنے کی غرض سے ایم او یو پر دستخط کرنا چاہتے ہیں جس سے دونوں چیمبرز کے درمیان تعاون کو بھی فروغ حاصل ہوگاجبکہ دونوں برادر ممالک کے درمیان تجارت و سرمایہ کاری کی نئی راہیں تلاش کرنے کے لئے کراچی چیمبر تجارتی وفد بھی ایران بھیجے گا۔

صنعتی علاقوں کی تعمیر و ترقی کیلئے مزید فنڈز جاری کیے جائیں گے،صوبائی وزیر صنعت سندھ

 حکومت سندھ صنعتوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی، وفاق کا تعاون حاصل ہو یا نہ ہو، اکرام اللہ دھاریجو  
 صنعتوں کے لیے ون ونڈو آپریشن کا نظام لایا جائے، ایس ایم ای سیکٹر کو فروغ دیا جائے صدر کاٹی 

کراچی(اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ صنعتی علاقوں میں تعمیر وترقی کے لیے مزید رقوم جاری کرے گی، انفرااسٹرکچر سے متعلق مسائل حل کیے جائیں گے، نئی صنعتیں لگانے والوں کو سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ یہ بات صوبائی وزیر صنعت و تجارت جام اکرام اﷲ دھاریجو نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی)  کی جانب سے اپنے اعزاز میں دئے گئے  ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر کاٹی کے صدر شیخ عمر ریحان، سینیٹر عبدالحسیب خان، چیئرمین و سی ای او کائٹ زبیر چھایا، کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے برآمدات و تجارت گلزار فیروز، سینیئر نائب صدر محمد اکرام راجپوت اور نائب صدر سید واجد حسین نے بھی اظہارخیال کیا۔ صوبائی وزیر صنعت کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے صنعتوں کو درپیش انفرااسٹرکچر کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی واضح ہدایات ہیں اور صنعتی زونز میں تعمیر و ترقی کے لیے صوبائی حکومت مزید فنڈز جاری کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ صنعتوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی چاہے ہمیں وفاق کا تعاون حاصل ہو یا نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی صنعتی انفرااسٹرکچر کے مسائل کے حل اور ایز آف ڈوئنگ بزنس سے متعلق اپنی تجاویز سامنے لائے، حکومت سنجیدگی کے ساتھ ان تجاویز پر غور کرتے ہوئے حکمت عملی تشکیل دے گی اور عملی اقدامات کرے گی۔ قبل ازیں صدر کاٹی شیخ عمر ریحان نے صوبائی وزیر صنعت اکرام اﷲ دھاریجو کو کورنگی صنعتی علاقے کی معاشی اہمیت اور پیدواری صلاحیت سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ صنعت کار برادری کا دیرنہ مطالبہ ہے کہ صنعتوں کو جن پینتیس سے چالیس اداروں کے سامنے جواب دہ بنایا گیا ہے اس سے پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، حکومت اس کے لیے ون ونڈو آپریشن کا نظام وضع کرے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں زراعت، سی فوڈ، پھل اور سبزیوں سمیت مختلف شعبوں میں پراسیسنگ انڈسٹری کی بے پناہ گنجائش ہے اس پر توجہ دی جائے۔ شہخ عمر ریحان کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کا استحکام ایس ایم ای سیکٹر کے فروغ پر منحصر ہے، صوبائی حکومت اس سلسلے میں مؤثر اقدامات کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ صنعتی علاقوں کے مسائل کو حل کرانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں جو کہ قابل ستائش ہے۔سینیٹر عبدالحسیب خان نے حکومتی اور صنعت کار نمائندوں پر مشتمل ایک ورکنگ گروپ بنانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ صنعتوں کا فروغ باہمی مشاورت کے بغیر ممکن نہیں۔ سی ای او کائیٹ زبیر چھایا نے کہا کہ ایس ایم ایز اور کاٹیج انڈسٹری کے لیے کلسٹر بنائے جائیں۔ انہوں نے پرووینشل انڈسٹرئیل فیسیلیٹیشن بورڈ کو از سر نو فعال کرنے کی تجویز بھی دی۔ گلزار فیروز کا کہنا تھا کہ ملکی جی ڈی پی میں سندھ کا حصہ 43فی صد ہے اور صوبے میں انڈسٹرلائزیشن کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے ماحولیاتی تحفظ اور صنعتی کارکردگی کی بہتری کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پانچ کمبائن افلوئینٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس کی منظور دی تھی جن کی تعداد اب سات ہوچکی ہے تاہم ان کی تعمیر کے لیے کنٹریٹ فزیبیلٹی میں بیان کردہ لاگت سے زائد پر دیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے ان پلانٹس کی تکمیل میں مزید تاخیر کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا فوری نوٹس لیا جائے، کراچی کا ماحول اور صنعتیں اس منصوبے کی تکمیل میںمزید تاخیر کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ تقریب میں صوبائی سیکریٹری برائے صنعت نسیم اللہ غنی، کاٹی کے سابق صدور اور ممتاز صنعت کاروں نے بھی شرکت کی۔ 

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی:سرمائے میں 57ارب کا اضافہ

کے ایس ای100انڈیکس204.73  اضافے سے33469.69پوائنٹس پر بندہوا 
مجموعی طورپر351کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا، 205 کے بھاؤمیں اضافہ،132 کے بھاؤ میں کمی 

 کراچی ( اسٹاف رپورٹر)پاکستان اسٹاک مارکیٹ بدھ کو بھی اتارچڑھائو کے بعد تیزی رہی اور کے ایس ای100انڈیکس کی33200،33300اور33400کی نفسیاتی حدیں بحال ہوگئیں،تیزی کے نتیجے میں مارکیٹ کے سرمائے میں مزید56ارب90کروڑ روپے کا اضافہ ریکادرڈ کیا گیا جبکہ کاروباری حجم گذشتہ روزکی نسبت39.86فیصدزائد جبکہ58.40فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔حکومتی مالیاتی اداروں، مقامی بروکریج ہائوس سمیت دیگرانسٹی ٹیوشنز کی جانب سے ٹیلی کام،کیمکل،فوڈز،بینکنگ،توانائی اوردیگرمنافع بخش سیکٹرکی نچلی سطح پر آئی ہوئی قیمتوں پرخریداری کے باعث پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو کاروبارکاآغاز مثبت زون میں ہوا،ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر کے ایس ای100انڈیکس 33638پوائنٹس کی بلندسطح پر بھی ریکارڈکیاگیاتاہم سیاسی افق پر بے یقینی کی کیفیت اور معاشی ناگفتہ بہ صورتحال کے باعث کے ایس ای100انڈیکس مذکورہ سطح پر برقرارنہ رہ سکاتاہم تیزی کا تسلسل جاری رہا۔مارکیٹ کے اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس204.73پوائنٹس اضافے سے33469.69پوائنٹس پر بندہوا جبکہ کے ایس ای30انڈیکس128.88پوائنٹس اضافے سے15616.11پوائنٹس،کے ایم آئی30انڈیکس589.96پوائنٹس اضافے سے54092.83پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئر انڈیکس209.64پوائنٹس اضافے سے24304.12پوائنٹس پربندہوا ۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کومجموعی طورپر351کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا،جن میں سے205کمپنیوں کے حصص کے بھاؤمیں اضافہ،132کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ14کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا۔سرمایہ کاری مالیت میں56ارب90کروڑ81لاکھ59ہزار18روپے کااضافہ ریکارڈ کیاگیا،جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت بڑھ کر65کھرب98ارب27کروڑ50لاکھ53ہزار818روپے ہوگئی۔بدھ کومجموعی طور پر11کروڑ69لاکھ44ہزار630شیئرزکا کاروبارہوا،جومنگل کی نسبت3کروڑ33لاکھ32ہزار380شیئرززائد ہیں۔قیمتوں کے اتارچڑھاؤ کے حساب سے نیسلے پاک کے حصص سرفہرست رہے ،جس کے حصص کی قیمت310.00روپے اضافے سے6610.00روپے اوررفحان میظ کے حصص کی قیمت200.00روپے اضافے سے7400.00روپے پر بند ہوئی۔نمایاں کمی بھنیروٹیکسٹائل کے حصص میں ریکارڈکی گئی،جس کے حصص کی قیمت45.74روپے کمی سے869.25روپے اورپاک سروسزکے حصص کی قیمت36.79روپے کمی سے991.31روپے ہوگئی ۔بدھ کوورلڈکال ٹیلی کام کی سرگرمیاں1کروڑ25لاکھ58ہزارشیئرز کے ساتھ سرفہرست رہیں،جس کے شیئرزکی قیمت2پیسے کمی سے1.01روپے اورلوٹے کیمیکل کی سرگرمیاں67لاکھ73ہزارشیئرزکے ساتھ دوسرے نمبر پر رہیں،جس کے شیئرزکی قیمت4پیسے اضافے سے16.24روپے ہوگئی۔

کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کاگوالوں کی رجسٹریشن کا مطالبہ

 گوالوں کے روپ میں ملک بھر سے کریمنلز ڈیری فارمز میں روپوش ہیں 

کراچی( اسٹاف رپورٹر) ڈیری اورکیٹل فارمرز ایسوسی ایشن پاکستان نے ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی  سے بھینس کالونی سمیت کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کے لیے گوالوں کی رجسٹریشن کا مطالبہ کردیا۔صدر ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی پاکستان شاکر عمر گجرنے  ڈی آئی جی ایسٹ کو لکھے گئے ایک خط میں کہا ہے کہ ڈیری ااور کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن ایک فلاحی  تنظیم ہے جس کا مقصد رنگ و نسل اور کسی بھی قسم کی مذہبی تفریق، منافرت اور سیاست سے بالاتر ہو کر پاکستان کے ڈیری اور کیٹل فارمرز کے وسیع تر مفاد میں کام کرنا ہے۔ مذکورہ ایسو سی ایشن پاکستان  کے ڈیری و کیٹل فارمرز کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہے کیونکہ ہمارا عزم  "خوشحال فارمر خوشحال پاکستانـ"ہے۔شاکر گجر نے اپنے خط کی کاپی   چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ،  وزیر اعلی سندھ، چیف سیکرٹری سندھ، ڈائریکٹر جنرل (سندھ رینجرز)، آئی جی (سندھ) اورسیکرٹری لائیو اسٹاک سندھ کو بھی بھیجی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ بھینس کالونی لانڈھی اور کراچی کی دیگر سرکاری و غیر سرکاری 29کیٹل کالونیوں میں 8لاکھ سے زائد دودھ دینے والے اور ڈرائی اینمل موجود ہیں ان جانوروں کے لیے تقریباً ایک لاکھ لیبر کو روزگار بھی کیٹل کالونی میں بسنے والے ڈیری فارمرز فراہم کرتے ہیں ،یہ لیبر اندرون سندھ و پنجاب سمیت ملک بھر کے دور دراز کے علاقوں سے آتی ہے اور مستقل لیبر کے ساتھ دودھ دوھنے کے لیے ڈیلی ویجیز پربھی لیبر کی خدمات حاصل کی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھینس کالونی میں ہونے والی ڈکیتوں میں یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ ڈاکوں کا پیچھا کرنے کے باوجودیہ ڈکیت ان ہی ڈیری فارمز میں گم ہوجاتے ہیں یعنی کہ گوالوں کے روپ میں ملک بھر سے کریمنلز ڈیری فارمز میں روپوش ہیں بھینس کالونی لانڈھی سمیت کراچی بھر کی 29چھوٹی بڑی کیٹل کالونیوں میں موجود گوالوں کی رجسٹریشن کا کام بہتر منصوبہ بندی کے ساتھ فوری طور پر شروع کیا جائے تاکہ بھینس کالونی اور کراچی میں ہونے والی وارداتوں کی روک تھام کی جاسکے۔

پاکستانی بیرون ملک پاکستان کا نام روشن کررہے ہیں،یحییٰ پولانی

امریکا سے آئے ہوئے ممتاز سماجی و ثقافتی شخصیات  کے اعزاز میں تقریب

کراچی (اسٹا ف رپورٹر) ہمارے پاکستانی بیرون ملک میں بھی اپنا اور پاکستان کا نام روشن کررہے ہیں۔ یہ بات سوشل اسٹوڈنٹس فورم اور میمن ٹائمز کے اشتراک سے امریکا سے آئے ہوئے ممتاز سماجی و ثقافتی شخصیت انور علی رومی، سینئر صحافی پیرزادہ مختار، جاوید کھانڈ والا اور نعیم حبیب میمن کے اعزاز میں کراچی پریس کلب پر منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے یحییٰ پولانی نے کہی۔ انہوں نے کہا کہ میمن ٹائمز کے محمد جاوید میمن اور سوشل فورم اس شہر میں مثبت خدمات انجام دے رہے ہیں اور آج کی تقریب جن افراد کے لیے منعقد کی جارہی ہے وہ یقینا قابلِ قدر شخصیات ہیں۔ انہوں نے تمام مہمانوں کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔ قبل ازیں جاوید میمن اور فورم کے چیئرمین نفیس احمد خان نے خطبہ استقبالیہ اور تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ تقریب کے مہمانِ اعزازی فورم کے سرپرست اور وائس چیئرمین ممتاز صنعت کار سید ریحان احمد نے کہا کہ رومی صاحب اور پیرزادہ صاحب کی خدمات لائق تحسین ہیں۔ تقریب سے سید عادل ابراہیم، نسیم احمد شاہ، فہیم برنی، شبیر دانش، سلیم احمد ایڈووکیٹ، پروفیسر حافظ نسیم الدین، سید عبدالباسط، انجینئر وسیم احمد فاروقی، فیاض علی فیاض، حبیب میمن، محمد اسلام، حنا اعظم نے بھی خطاب کیا جبکہ فورم کے چیئرمین نفیس احمد خان نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور تمام مہمانوں میں خصوصی شیلڈ اور کتابوں کے تحائف بھی پیش کیے۔ 

شیل پاکستان کاتیسری سہ ماہی کے ما لی نتائج کا اعلان

 کمپنی نے  تیسری سہ ماہی میں 570ملین روپے کا منافع حاصل کیا

 کراچی ( اسٹاف رپورٹر) شیل پاکستان لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرزنے 22اکتوبر،2019ء کو تیسری سہ ماہی کے ما لی نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔ اِس اعلان کے مطابق کمپنی نے 30ستمبر،2019ء کو ختم ہونے والی تیسری سہ ماہی میں 570ملین روپے کا منافع حاصل کیا ہے جو گزشتہ برس کے ،اسی عرصے کے مقابلے میں، 334ملین روپے زیادہ ہے ۔میکرواکنامک چیلنجوں کے باوجود ،شیل پاکستان نے مذکورہ سہ ماہی کے دوران، اپنی اسٹریٹیجک ترجیحات پر توجہ مرکوز رکھی ہے اورآپریشنل کارکردگی کو مزید عمدہ بنایا ہے اور کامیابی سے بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا۔ تاہم،30ستمبر، 2019ء کو ختم ہونے والے 9ماہ کے عرصے میں، مجموعی مالی کارکردگی ابھی بھی کمپنی کے لیے دشوارصورت حال کی حیثیت رکھتی ہے؛ جس کی بنیادی وجہ روپے کی قدر میں غیر معمولی کمی، تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں بے یقینی اور کمپنی کی جانب سے قابل ادا ٹیکسوں کی کم از کم شرح میں اضافہ ہے۔کمپنی آئندہ بھی اپنے مسابقتی کاروباری منصوبوں پر عمل درآمد پر توجہ برقرار رکھے گی تاکہ اعلی معیار کی کاروباری کارکردگی پیش کر سکے۔

مرکنٹائل ایکس چینج میں 4.2ارب روپے کے سودے

کاپرکے سودوں کی مالیت 15.690 ملین روپے رہی

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پا کستان مرکنٹائل ایکسچینج لمیٹڈ میں گزشتہ روز پی ایم ای ایکس کموڈٹی انڈیکس 4,150 کی سطح پر بند ہوا۔ میٹلز, انرجی اورکوٹس/فاریکس کے 4.2ارب روپے مالیت کے سودے ہوئے جن کی مجموعی تعداد 6,681 رہی۔سب سے زیادہ سودے سونے کے ہوئے جن کی مالیت 1.910 ارب روپے تھی جبکہ  ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کے سودوں کی مالیت 727.246 ملین روپے, کرنسیز کے بذریعہ کوٹس ہونے والے سودوں کی مالیت 685.424 ملین روپے, چاندی کے سودوں کی مالیت259.761 ملین روپے, پلاٹینم کے سودوں کی مالیت 186.308 ملین روپے,  پلیڈیم کے سودوں کی مالیت 162.057 ملین روپے,  قدرتی گیس کے سودوں کی مالیت 132.899 ملین روپے, این ایس ڈی کیو 100 کے سودوں کی مالیت 96.257 ملین روپے, ڈی جے کے سودوں کی مالیت 29.228 ملین روپے, برینٹ خام تیل کے سودوں کی مالیت 22.741 ملین روپے, ایس پی 500 کے سودوں کی مالیت 17.770 ملین روپے اور کاپرکے سودوں کی مالیت 15.690 ملین روپے رہی۔ایگریکلچرل کموڈٹیزمیں گندم کی ایک لاٹ کا سودا ہوا جس کی مالیت 4.108 ملین روپے اورکاٹن کی 4 لاٹس کے سودے ہوئے جن کی مالیت 2.022 ملین روپے تھی۔

سلمان صابری ایف پی سی سی آئی قائمہ کمیٹی کے کنوینر مقرر

 صدر کاٹی شیخ عمر ریحان کی ایف پی سی سی آئی میں ذمے داریاں ملنے پر مبارکباد 

کراچی(اسٹاف رپورٹر )صدر وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت انجینئر دارو خان اچکزئی نے سلمان احمد خان صابری کو ایف پی سی سی آئی کی مرکزی قائمہ کمیٹی برائے ’پیسٹ مینجمنٹ‘‘ کا کنوینر مقرر کردیا۔ صدر ایف پی سی سی آئی نے امید ظاہر کی ہے کہ سلمان احمد خان صابری اپنی ذمہ داریاں خوش اسلوبی سے نبھائیں گے۔ واضح رہے کہ سلمان احمد صابری کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) کی قائمہ کمیٹی برائے انڈسٹریئل پیسٹ مینجمنٹ کے بھی سربراہ ہیں۔ صدر کاٹی شیخ عمر ریحان نے ایف پی سی سی آئی میں ذمے داریاں ملنے پر سلمان صابری کو مبارکباد پیش کی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ 

صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونا300روپے سستاہوگیا

چاندی کی فی تولہ قیمت1000.00روپے  پرمستحکم رہی

کراچی (اسٹاف رپورٹر)بین الاقوامی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں 5ڈالرکی کمی،جس کے نتیجے میں مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی فی تولہ سونا300روپے سستاہوگیا۔آل کراچی صراف اینڈجیولرزایسوسی ایشن کے مطابق منگل کوبین الاقوامی گولڈ مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت  کی قیمت میں5ڈالرکی کمی ریکارڈ کی گئی ، جس کے نتیجے میں فی اونس سونے قیمت 1492ڈالر سے گھٹ کر1487ڈالر ہوگئی ۔آل کراچی صراف اینڈجیولرزایسوسی ایشن کے مطابق کراچی،حیدرآباد، سکھر، ملتان، فیصل آباد، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میںفی تولہ سونے کی قیمت میں300روپے اور10گرام قیمت میں257روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ،جس کے نتیجے میںفی تولہ سونے کی قیمت87200روپے سے گھٹ کر86900روپے اوردس گرام سونے کی قیمت74760روپے سے گھٹ کر74503روپے ہوگئی۔منگل کو چاندی کی فی تولہ قیمت اوردس گرام قیمت میںاستحکام رہا،جس کے نتیجے میںچاندی کی فی تولہ قیمت1000.00روپے اوردس گرام چاندی کی قیمت857.34روپے پرمستحکم ر ہی۔

اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں20پیسے کی کمی

یوروکی قیمت خریدمیں20پیسے کی کمی ، قیمت فروخت میں80پیسے کا اضافہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر)انٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالرکی قیمت خریدمیں3پیسے کمی،قیمت فروخت میں3پیسے اضافہ جبکہ اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں20پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق منگل کوانٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالرکی قیمت خریدمیں3پیسے کمی،قیمت فروخت میں3پیسے اضافہ ریکارڈ کیا گیا،جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید155.88روپے سے گھٹ کر155.85روپے اورقیمت فروخت155.92روپے سے بڑھ کر155.95روپے ہوگئی۔اوپن کرنسی مارکیٹ میںپاکستانی روپے کے مقابلے میںامریکی ڈالرکی قیمت میں20پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی،جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید155.70روپے سے گھٹ کر155.50روپے اورقیمت فروخت156.20روپے سے گھٹ156.00روپے ہوگئی۔یوروکی قیمت خریدمیں20پیسے کی کمی اور قیمت فروخت میں80پیسے کااضافہ جبکہ برطانوی پائونڈ کی قیمت خریدمیں20پیسے کی کمی اور قیمت فروخت میں60پیسے کامزیداضافہ ریکارڈ کیا گیا،جس کے نتیجے میں باالترتیب یوروکی قیمت خرید173.00روپے سے گھٹ کر173.00روپے اورقیمت فروخت174.20روپے  سے بڑھ کر175.00روپے جبکہ برطانوی پائونڈکی قیمت خرید201.00روپے  سے گھٹ کر201.00روپے اورقیمت فروخت202.20روپے سے بڑھ کر202.80روپے ہوگئی۔فاریکس رپورٹ کے مطابق سعودی ریال کی قیمت خرید میں5پیسے ، قیمت فروخت میں10پیسے اوریواے ای درہم کی قیمت میں بھی 10پیسے کااضافہ ریکارڈ کیا گیا ،جس کے نتیجے میں باالترتیب سعودی ریال کی قیمت خرید41.35روپے سے بڑھ کر41.40روپے اورقیمت فروخت41.60روپے سے بڑھ کر41.70روپے جبکہ یواے ای درہم کی قیمت خرید42.30روپے سے بڑھے کر42.40روپے اورقیمت فروخت42.60روپے سے بڑھ کر42.70روپے ہوگئی۔منگل کوچینی یوآن کی قیمت خریدمیں استحکام اور قیمت فروخت میں10پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی،جس کے نتیجے میں چینی یوآن کی قیمت خرید22.20روپے پرمستحکم اور قیمت فروخت23.30روپے سے گھٹ کر23.20روپے ہوگئی۔

سیالکوٹ چیمبر کی مئی2020سے ائرسیال شروع کرنے کی تیاریاں

ائرسیال نے تین جہاز بک کرلیے، ابتدائی طور پر تین شہروں کے لیے پروازیں شروع کی جائیں گی
  سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سیالکوٹ ائر پورٹ بنایا ،اشرف ملک

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی کے نمائندہ ادارے سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے نجی شعبے کے تعاون سے نئی ائرلائن شروع کرنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ ائرسیال کے نام سے ر جسٹرڈ ہونے والی نئی فضائی کمپنی کا آغاز مئی2020سے ہوگا،ائرسیا ل کا مرکزی آفس کشمیرروڈ سیالکوٹ پر قائم کیا گیا ہے۔ائرسیال نے تین جہاز حاصل کرنے کے معاہدے کرلیے ہیں اور ابتدائی طور پر تین شہروں کے لیے پروازیں شروع کی جائیں گی۔ اس حوالے سے سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایس سی سی آئی)کے صدر ایم اشرف ملک نے بتایا کہ ائرسیال کو شروع کرنے کے لیے آئندہ سال مئی میں پلاننگ کی جارہی ہے اور یہ ائرلائن سیالکوٹ کے لیے باعث فخر ثابت ہوگی۔ایم اشرف ملک نے بتایا کہ ائرسیال کے لیے ابتدائی طور پر3جہاز لیے جارہے ہیں اور ائرسیال کی سروسز سیالکوٹ سے کراچی،کوئٹہ اور اسلام آباد کے لیے ہوگی اور بعد ازاں سیالکوٹ سے ائرسیال کی انٹرنیشنل فلائٹس بھی شروع ہوں گی۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی نے ایک کارنامہ یہ انجام دیا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سیالکوٹ ائر پورٹ بنایا جو انتہائی جدید سہولیات سے آراستہ ہے ،یہ پاکستان میں پرائیویٹ سیکٹر کی جانب سے قائم کیا گیا واحد ائرپورٹ ہے جو2003میں وزارت دفاع،سول ایوی ایشن  کے ساتھ سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی کے مابین ہونے والے ایم او یوکے تحت قائم ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ سے80فیصد سے زائد مصنوعات ایکسپورٹ ہورہی ہیں اس لیے یہاں ائرپورٹ کے قیام سے ایکسپورٹ میں آسانی ہوئی ہے جبکہ بیرون ممالک سے بائیرز بھی بآسانی سیالکوٹ آتے ہیں،ان کی آمد سے سیالکوٹ میں ہوٹل انڈسٹری کو بھی فروغ ملا ہے۔ایم اشرف ملک نے بتایا کہ سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کے سرپرست اعلیٰ ریاض الدین شیخ کی سرپرستی میں سیالکوٹ چیمبر کے کئی قابل فخر اور کامیاب منصوبے ہیں جن میں سیالکوٹ ڈرائی پورٹ،سیالکوٹ بزنس اورکامرس سینٹر،اسپورٹس انڈسٹری ڈیولمنٹ سینٹر،سیالکوٹ سٹی پیکج،سیالکوٹ ایکسپورٹ پراسیسنگ زون،سیالکوٹ ٹینری زون،سیالکوٹ ٹرانسپورٹ کمپنی اور دیگر شامل ہیں جبکہ سیالکوٹ چیمبر سوشل سیکٹر میں بھی اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔

پنجاب کے نوجوانوں کو مشرق وسطی کیریئربنانے کاموقع

 نوجوانوں کو امریکامیں کاروبار میں شمولیت سے صلاحیتوں میں اضافے کا موقع ملے گا
پنجاب ا سکلز ڈیولپمنٹ فنڈ کا امریکانہ گروپ کے ساتھ شراکت داری کا معاہدہ طے پا گیا

کراچی(اسٹاف رپورٹر)مشرق وسطی کے بڑے ریسٹورینٹس گروپ،امریکانہ گروپ نے پنجاب  اسکلز ڈیولپمنٹ فنڈ (پی ایس ڈی ایف) کے ساتھ میمورینڈم آف انڈراسٹینڈنگ (ایم او یو) پر دستخط کیے جس کا مقصد کوئک سروس ریسٹورینٹس (کیو ایس آر ) بزنس ڈویژن کے لیے پنجاب سے تربیت یافتہ افرادی قوت کو ملازمت فراہم کرنا ہے، جس کے خطہ میں 1800سے زائد ریسٹورینٹس کام کر رہے ہیں۔ معاہدے پر امریکانہ گروپ کے چیف پیپلز آفیسر سائی گاندھی اور پی ایس ڈی ایف کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر جواد خان نے متحدہ عرب امارات کے شہر شارجہ میں امریکانہ گروپ کے ہیڈ آفس میں دستخط کیے ۔پنجاب کے نوجوانوں کو مشرق وسطی کے معروف ادارے میں اپنا کیریئربنانے کاموقع فراہم کرنے کے لیے دونوں ادارے کامیاب طویل المدتی شراکت داری قائم کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔ معاہدے کے مطابق پی ایس ڈی ایف افرادی قوت کی تربیت کے لیے مالی معاونت فراہم کرے گا، جبکہ امریکانہ گروپ اہلیت کے حامل امیدواروں کو متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں موجود کیو ایس آر میں ملازمت کے مواقع فراہم کرے گا۔ اس موقع پر امریکانہ گروپ کے چیف پیپلزآفیسر سائی گاندھی کا کہنا تھا کہ پنجاب اسکلز ڈیولپمنٹ فنڈ سے شراکت سے با صلاحیت نوجوانوں کو امریکانہ کے کاروبار میں شمولیت سے اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کا موقع ملے گا۔ پی ایس ڈی ایف کے سی ای او جواد خان نے کہا کہ پنجاب ا سکلز ڈیولپمنٹ فنڈ شراکت داری کے ذریعہ مشرق وسطی کے بہترین اداروں کو پاکستان سے ہنر مند افرادی قوت کی ضروریات پورا کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ہاسپیٹیلٹی کے شعبہ میں اٹلانٹس دی پالم اور روٹانا گروپ کے ساتھ کامیاب شراکت کے بعد پی ایس ڈی ایف کو امریکانہ گروپ کے ساتھ اشتراک سے کیو ایس آر کی ضرورت کے مطابق تربیت یافتہ افرادی قوت فراہم کرنے پر فخرہے۔ ہم امریکانہ کے ساتھ دیگر شعبوں میں بھی شراکت کو وسیع کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔ 

وفاق ایوانہائے صنعت وتجارت اور مالدیپ چیمبر کے درمیان معاہدہ

 دو نو ں چیمبر ز کا پاکستا ن مالدیپ جو ائنٹ بز نس کو نسل کے قیا م اور فعال کر نے پر بھی اتفا ق 
مفا ہمت نا مے نائب صدر  FPCCI مسلم محمدی اور  نائب صدر مالدیپ چیمبر مسر آدم نے دستخط کیے

کرا چی (اسٹاف رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر زآف کامر س اینڈ انڈ سٹر ی کے صدر انجینئر دارو خان اچکزئی وائس ایڈ مرل (ریٹائر ڈ) وسیم اکرم کی دعوت پر ما لدیپ کے دورے پر تھے جس کا مقصد دو مسلم ممالک پاکستان اور مالدیپ کے در میان تعلقا ت کو استوار کر نا اور نئے شعبو ں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر مسلم محمدی بھی صدر ایف پی سی سی آئی کے ہمراہ  تھے ۔ دور ے کے دوران انہو ں نے سیا حت ، ہو ٹلنگ ، کنسٹر کشن، سی فوڈاور دوسرے سیکٹر ز سے متعلقہ کا روباری شخصیات سے ملا قا ت کی اور ما لدیپ کے لیے پہلے ڈرائی فروٹ کا ٹرائل آرڈر بھی حاصل کیا۔ دورے کے دوران ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئردارو خان اچکزئی اور نائب صدر مسلم محمدی نے مالدیپ نیشنل چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی کے عہدیداران سے ملاقا ت کی اور با ہمی دلچسپی کے امور با لخصو ص تجا رتی تعلقا ت میں اضا فے اور مختلف شعبو ں جیسا کہ ما ہی گیر ی، سیا حت اور تعمیرات میں تعاون سے متعلق تبا دلہ خیال کیاگیا ۔ دو نو ں چیمبر ز نے پاکستا ن مالدیپ جو ائنٹ بز نس کو نسل کے قیا م اور فعال کر نے پر بھی اتفا ق کیا تا کہ دو نو ں ممالک کے در میان نجی شعبے میں B2B کے ذریعے interaction کو بڑھا یا جا سکے اور تجا رتی وفود کا تبا دلہ کیا جا سکے۔ دو نو ں نیشنل چیمبر نے میٹنگ کے دوران مفا ہمتی یا دداشت پر بھی دستخط کیے جس کا مقصد تجا رت ، سر مایہ کاری ، ٹیکنا لو جی ، نقل وحمل میں تعا ون کو بڑھانا ، معلو ما ت کا تبا دلہ اور ایک دو سرے کی تجا رتی سر گر میو ںمیں شر کت ہے ۔مفا ہمت نا مے پر ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر مسلم محمدی اور مالدیپ چیمبر کے نائب صدر مسر آدم نے صدر ایف پی سی سی آئی انجینئردارو خان اچکزئی اور مالدیپ چیمبر کے صدر اسماعیل آصف کی مو جودگی میں کیے ۔ اپنے بیان میں ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئردارو خان اچکزئی نے کہاکہ پاکستان اور مالدیپ دو نو ں سارک اور OICبلاک کے ممبر ہو نے کے باوجو د ان کے معا شی وتجا رتی تعلقا ت ممکنات سے بہت کم ہیں جس کی وجہ روابطہ کی کمی اور کمزور connectivityہے ، مالدیپ کی بڑھتی ہو ئی معیشت کا انحصار سیا حت اور ما ہی گیری پر ہے۔ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئردارو خان اچکزئی نے مزید کہاکہ مالدیپ کی 99فیصد آبادی مسلم ہے ما لدیپ میں حلال اشیا ء کا حوالہ دیتے ہو ئے صدرایف پی سی سی آئی نے کہاکہ دو نو ں ممالک کے در میان با ہمی تجا رت کا حجم 5.9  ملین ڈالر ہے جو کہ ظاہر کرتا ہے کہ با ہمی تجا رت کا حجم کا پاکستان اور مالدیپ کی تجا رت میں contribution  ایک فیصد سے بھی کم ہے ۔ اجنا س، پھل، سبز یا ں ، گو شت ، ٹیکسٹائل، چمڑا، آلا ت جراحی اور ادویات وغیرہ میں پاکستان کے پاس صلا حیت ہے کہ وہ ما لدیپ کو برآمد کر سکے۔   

پاکستان اسٹاک میں تیزی :54.65فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ

تیزی کے نتیجے میںسرمایہ کاری مالیت میں29ارب55کروڑ روپے سے زائدکااضافہ
مارکیٹ کے اختتام پر 100انڈیکس114.23  اضافے سے33198.96پوائنٹس پر بند

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک روزہ مندی کے بعد کاروباری ہفتے کے دوسرے روزمنگل کواتارچڑھائو کے بعد تیزی رہی اور کے ایس ای100انڈیکس کی33100کی نفسیاتی حدبحال ہوگئی،تیزی کے نتیجے میںسرمایہ کاری مالیت میں29ارب55کروڑ روپے سے زائدکااضافہ،کاروباری حجم گذشتہ روزکی نسبت35.82فیصدکم جبکہ54.65فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔سیاسی افق پر بے یقینی،فروخت کے دبائواورپرافٹ ٹیکنگ کے سبب منگل کو کاروبار کا آغاز منفی زون میں ہوا، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پرکے ایس ای100انڈیکس32958پوائنٹس کی نچلی سطح پر بھی دیکھا گیاتاہم بعدازاںحکومتی مالیاتی اداروں، مقامی بروکریج ہائوس سمیت دیگرانسٹی ٹیوشنز کی جانب سے کیمکل،توانائی،فرٹیلائزر،سیمنٹ اوردیگرمنافع بخش سیکٹرکی نچلی سطح پر آئی ہوئی قیمتوں پرخریداری کی گئی، جس کے نتیجے میں مندی اثرات زائل ہوگئے اور دوران ٹریڈنگ ایک موقع پر کے ایس ای100انڈیکس 33240پوائنٹس کی بلندسطح پر بھی دیکھا گیاتاہم ملکی معاشی ناگفتہ بہ صورتحال کے باعث مقامی سرمایہ کارگروپوں نے نئی سرمایہ کاری سے گریزکیا، جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس مذکورہ سطح پر برقرار نہ رہ سکاتاہم اتارچڑھائو کا سلسلہ سارادن جاری رہا۔مارکیٹ کے اختتام پرکے ایس ای100انڈیکس114.23پوائنٹس اضافے سے33198.96پوائنٹس پر بندہوا۔منگل کومجموعی طورپر344کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا،جن میں سے188کمپنیوں کے حصص کے بھاؤمیں اضافہ،135کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ21کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا۔سرمایہ کاری مالیت میں29ارب55کروڑ28لاکھ85ہزار644روپے کااضافہ ریکارڈ کیاگیا،جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت بڑھ کر65کھرب41ارب36کروڑ68لاکھ94ہزار800روپے ہوگئی۔منگل کومجموعی طور پر8کروڑ36لاکھ12ہزار250شیئرزکا کاروبارہوا،جوپیرکی نسبت4کروڑ66لاکھ72ہزار890شیئرزکم ہیں۔قیمتوں کے اتارچڑھاؤ کے حساب سے نیسلے پاک کے حصص سرفہرست رہے ،جس کے حصص کی قیمت300.00روپے اضافے سے6300.00روپے اوربھنیروٹیکسٹائل کے حصص کی قیمت35.68روپے اضافے سے914.99روپے پر بند ہوئی۔نمایاں کمی وائتھ پاک لمیٹڈکے حصص میں ریکارڈکی گئی،جس کے حصص کی قیمت23.02روپے کمی سے679.98روپے اورجوبلی لائف انشورنس کے حصص کی قیمت16.78روپے کمی سے318.93روپے ہوگئی ۔منگل کولوٹے کیمیکل کی سرگرمیاں1کروڑ8لاکھ13ہزارشیئرز کے ساتھ سرفہرست رہیں،جس کے شیئرزکی قیمت26پیسے اضافے سے16.28روپے اورٹی آر جی پاک لمیٹڈکی سرگرمیاں41لاکھ28ہزار500شیئرزکے ساتھ دوسرے نمبر پر رہیں،جس کے شیئرزکی قیمت9پیسے اضافے سے15.18روپے ہوگئی۔منگل کوکے ایس ای30انڈیکس55.78پوائنٹس اضافے سے15487.23پوائنٹس،کے ایم آئی30انڈیکس228.23پوائنٹس اضافے سے53502.87پوائنٹس جبکہ کے ایس ای آل شیئر انڈیکس109.97پوائنٹس اضافے سے24094.49پوائنٹس پربندہوا ۔ 

حکومت ایک کروڑ نوکریاں دینے نہیں لینے آئی ہے،صدر پاسلو

اسٹیل مل کی بحالی کے حوالے سے عملی اقدامات نہیں، تقریروں سے ہی گزارا کیا جارہاہے،عاصم بھٹی 
تنخواہوں کی بروقت ادائیگی ، ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کے لیے فی الفور اقدامات کرے

کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاسلو کے صدر عاصم بھٹی اور جنرل سیکرٹری علی حیدر گبول نے کہا ہے کہ حکومت اسٹیل مل میں ہونے والی لوٹ مار اور کرپشن کی تحقیقات کرے، ملوث لوگوں کو سزا دی جائے ار ادارے کی لوٹی گئی رقم واپس دلوائی جائے لیکن کرپشن کی تحقیقات کی آڑ میں ملازمین کے روزگار پر سوالیہ نشان درست نہیں۔پاسلو کے ایک ہنگامی اجلاس میںرہنماؤں نے کہا کہ ماضی میں بھی بڑے چوروں کو بچانے کے لیے نزلہ نیچے لوگوں پر گراکر لیکن یہاں ہم یہ نہیں ہونے دیں گے۔موجودہ حکومت جو تبدیلی کا نعرہ لگاکر آئی تھی کہ ایک کروڑ نوکریاں دیں گے لیکن لگتا ہے یہ ایک کروڑ نوکریاں دینے نہیں لینے آئی ہے۔اسٹیل مل کی بحالی کے حوالے سے اب تک کچھ عملی اقدامات نہیں لیکن وزیر اعظم سے لے کر نیچے تک اس پر بھی تقریروں سے ہی گزارا کیا جارہاہے۔سب سے بڑے مجرم تو وہ لوگ ہیں جو اس ادارہ کی بحالی میں رکاوٹ ہیں ۔ملازمین پاکستان اسٹیل کی تنخواہوں میں 2009سے آج تک اضافہ نہیں کیا گیا،تمام سہولیات ختم کردی گئیں ،کرپٹ مافیا کھلے عام گھوم رہے ہیں لیکن نزلہ سارا ملازمین پر ہی گرایا جاتا ہے جس کی ہم بھر پو ر مذمت کرتے ہیں اور تحفظ کے لیے بھر پور مزاحمت کریں گے۔  اجلاس میں مطالبہ کیا گیا ابھی تک ملازمین کی تنخواہیں ریگولر نہیں ہوئی اور ریٹائرد ملازمین کے واجبات کے حوالے سے بھی کوئی اقدامات نہیں جبکہ کئی ریٹائرڈ ملازمین اپنے واجبات کے انتظار میں انتقال کرچکے ہیں لیکن مدینے کی ریاست کہیں دکھائی نہیں دے رہی۔ حکومت وقت پاکستان اسٹیل کی عملی بحالی ،تنخواہوں کی بروقت ادائیگی ، ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی کے لیے فی الفور اقدامات کرے۔

Jordan bans online game PUBG over 'negative effects'

Image result for pubg

Jordan on Saturday banned the hugely popular but brutal online game Player Unknown's Battlegrounds, citing its “negative effects” on the kingdom's citizens.

Often likened to the blockbuster book and film series “The Hunger Games”, PUBG pits marooned characters against each another in a virtual fight to the death, and has become one of the world's most popular mobile games.

A source in Jordan's Telecommunications Regulatory Authority warned the game “had negative effects on its users, which led to its being officially blocked”.





The move follows similar bans in Iraq, Nepal, the Indian state of Gujarat and the Indonesian province of Aceh.

In May, Chinese tech giant Tencent ceased offering the game, instead directing users to a newly launched and nearly identical programme it created.

PUBG is widely popular in Jordan and institutions in the kingdom have issued warnings to employees not to play it.

Psychologists in the country have repeatedly warned the game encourages violence and contributes to bullying among youth.

سندھ فوڈ اتھارٹی کی درخشا ں پولیس کے ہمراہ ڈسٹرکٹ ساوتھ میں کاروائی

  کراچی میں پلاسٹک سے بنے انڈے فروخت ہونے کا انکشاف

پلاسٹک سے بنے انڈوں کی فروخت کی شکائت پر کلفٹن خیابان سحر فیز سکس میں دکان پر چھاپہ ابتدائی جانچ کے مطابق انڈے پلاسٹک میٹریل سے بنے ہوئے لگ رہے ہیں انڈوں کی مزید جانچ کے لیے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔سندھ فوڈ اتھارٹی منافع کی خاطر انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش کراچی کے پوش علاقے  میں نقلی انڈوں کی فروخت کا انکشاف شہری کی نشاندہی پر پولیس اور فوڈ اتھارٹی  حکام کا جنرل اسٹور پر چھاپا  اصلی انڈوں سے مشابہت رکھنے والے20 نقلی انڈے تحویل میں لے لئے  گھر میں انڈے ابال کر رکھے تو کچھ دیر بعد انڈوں کی نوعیت تبدیل ہوگئی، مدعی نقلی انڈے پلاسٹک مٹیریل سے تیار شدہ ہیں، فوڈ اتھارٹی حکام نقلی انڈے ابالنے کے کچھ دیر بعد اصلیت نمایاں ہوئی،فوڈ اتھارٹی حکام پولیس نے جنرل اسٹور پر موجود شخص کو گرفتار کرلیا، مقدمہ درج  جنرل اسٹور سیل کردیا گیا، انڈے سپلائی کرنے والے ڈیلر سے بھی پوچھ گچھ  فوڈ اتھارٹی حکام نے انڈوں کو انسانی صحت کے لئے مضر قرار دے دیا مضر صحت انڈے دھابیجی کے فارم سے کراچی سپلائی کئے جارہے ہیں، ابتدائی تفتیش

alibaba

as

ad

web

amazon

Followers

Website Search

Tweet Corornavirus

Please Subscribe My Chennal

Sub Ki News

 
‎Sub Ki News سب کی نیوز‎
Public group · 1 member
Join Group
 
Nasrullah Nasir . Powered by Blogger.

live track

Popular Posts

Total Pageviews

Blog Archive

Chapter 8. ILLUSTRATOR Shape Builder & Pathfinder-1

Chapter 10. Illustrator Drawing & Refining Paths-1

Labels

Blog Archive