وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت اپر کلاس کے لوگوں کی نمائندہ تنظیم کی پشت پناہی کررہے ہیں
مغربی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے کام کررہے ہیں، تاجروں و صنعتکاروں کی نمائندہ تنظیموںکو نظر انداز کررہے ہیں
ان کے پاس موجود مختلف عہدوں کو دیگر لوگوںمیںتقسیم کیا جائے،اسٹیل ،کپاس اور آٹو سیکٹرکی ترقی نیچے آرہی ہے
مطالبہ ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئر دارو خان نے فیڈریشن ہاؤس میںمنعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کیا
کراچی(اسٹاف رپورٹر) ملک بھر کے بڑے تاجروں و صنعتکاروں کی نمائندہ تنظیم وفاق ایونہائے تجارت و صنعت پاکستان(ایف پی سی سی آئی) نے وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے ان کی بے جا مداخلت بند کرائی جائے اور ان کے پاس موجود مختلف عہدوں کو دیگر لوگوںمیںتقسیم کیا جائے ،یہ مطالبہ ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئر دارو خان نے فیڈریشن ہاؤس میںمنعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا ،اس موقع پر ایس ایم منیر،سینئر نائب صدر مرزا اختیار بیگ اور ایف پی سی سی آئی کے دیگر عہدیداران بھی موجود تھے ،ایف پی سی سی آئی کے صدر کا کہنا تھا کہ عبدالرزاق داؤد اپر کلاس کے لوگوں کی نمائندہ تنظیم کی پشت پناہی کررہے ہیں،ان کے پاس پانچ پورٹ فولیو ہیںاور وہ سب کاموںمیںبے جا مداخلت کررہے ہیں،حکومت نے 80سال کے ایک شخص کو مشیر تجارت کے عہدے پر فائز کردیا ہے ،وہ مغربی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے کام کررہے ہیں اور تاجروں و صنعتکاروں کی نمائندہ تنظیموںکو جان بوجھ کر نظر انداز کررہے ہیں،ملک کی معاشی صورتحال سے متعلق صدر ایف پی سی سی آئی کا کہنا تھا کہ معاشی نمو کم ہوئی ہے اور ہمیںان مشکل حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے صنعتکاری کے شعبے کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ،نجکاری کے معاملے پر ایف پی سی سی آئی کو اعتماد میںلیا جائے ،حکومت نے بر آمدات میںاضافے کے لیے اقدامات کے بجائے زیرو ریٹڈ کی شرط ختم کردی ،اسٹیل ،کپاس اور آٹو سیکٹر سمیت دیگر شعبہ جات کی ترقی نیچے آرہی ہے ،نیب ،ایف آئی اے اور ایف بی آر کی جانب سے بزنس کمیونٹی کو بے جا ہراساںکیا جارہا ہے،ایس ایم منیر کا کہنا تھا کہ بیرون ملک موجود دولت کی واپسی کے حوالے سے ایف بی آر بے بس دکھائی دیتی ہے اور ایف بی آر چیئرمین بھی اس حوالے سے اپنے ہاتھ کھڑے کر چکے ہیں،تاہم ایف بی آر کا سارا زور بزنس کمیونٹی کو تنگ کرنے پر ہے ،ٹیکس اہداف کے حصول کے ایف بی آر کے دعوے یکسر غلط ہیں،بلند شرح سود کے باعث کاروبار کرنا انتہائی مشکل ہوگیا ہے ،ہمارے اربوں روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈز پھنسے ہوئے ہیں،وزیر اعظم ہماری بات سنتے ضرور ہیںمگر ان کے مشیران ہماری بات پر کان نہیںدھرتے ،ایس ایم منیر نے پاکستان بزنس کونسل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہاں دس ماہ گذر جانے کے باوجود کونسل کے نام پر کوئی تبدیلی نہیںہوئی ۔
0 comments:
Post a Comment