صنعتی خام مال کی ایک بڑی فہرست پہلے سے ہی موجود ہے، میاں انجم نثار
کراچی(اسٹاف رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں انجم نثار نے کہا ہے کہ " ایس آر او 2020 /(1) 1240 بتاریخ 20 نومبر 2020’’ کے ذریعہ 12 ویں شیڈول میں کی گئی ترمیم میں صنعتی خام مال کی محدود فہرست کو شامل کیا گیا ہے۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 12 ویں شیڈول کے تحت صنعتی خام مال کی ایک فہرست مراعات کے لیے جاری کی ہے۔ایف بی آر کی اناملیز کمیٹی نے چند ایک صنعتی خام اشیا کو تیار سامان میں شامل نہ کرنے کا اعلان کیا اور ان اشیا پر 5.5 فیصد کی بجائے 2 فیصد انکم ٹیکس ادا کرنے کی اجازت دی ہے۔ اس سے یقینا تجارتی درآمد کنندگان کے اہم مسائل حل ہوں گے لیکن ابھی بھی اسی طرح کی خام اشیا کی ایک لمبی فہرست موجود ہے۔فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری صنعتی خام مال پر ڈیوٹی / ٹیکس کو ختم کرنے پر پہلے سے ہی زور دے رہی ہے۔ ایس آر او 2020 /(1) 1240 بتاریخ 20 نومبر 2020’’ میں محدود صنعتی خام مال کا احاطہ کیا گیا ہے جس سے صنعتوں کو کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔ جبکہ صنعتی خام مال کی ایک بڑی فہرست پہلے سے ہی موجود ہے۔ جسے ایس آر او میں شامل کیا جانا چاہیے تھا۔ صنعتوں کو فروغ دینے کے لیے ایس آر او 2020 /(1) 1240 بتاریخ 20 نومبر 2020 میں صنعتی خام مال کی فہرست پر نظر ثانی کرنے کی فوری ضرورت ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں انجم نثار ایف بی آرسے مذکورہ ایس آر او میں تمام خام مال کو شامل کرکے صنعتوں کی شکایات کو جلد از جلددور کرنے اور صنعتوں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کی پرزور سفارش کرتے ہیں۔
0 comments:
Post a Comment