کراچی چیمبر،سائٹ ایسوسی ایشن سوشل میڈیا،ذرائع ابلاغ پر مہم شروع کریں گے
کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) اور سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری نے سوشل میڈیا اور ذرائع ابلاغ میں بڑے پیمانے پر مہم شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے جس میں سائٹ صنعتی زون میں انفرااسٹرکچر کی مجموعی طور پر انتہائی خراب صورتحال اور اس کے ساتھ وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے اس ضمن میں کسی بھی طرح کا ریلیف فراہم کرنے میں ناکامی کو اجاگر کیا جائے گا ۔سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے ایک وفد کے کراچی چیمبر کے دورے کے موقع پر اجلاس میں کے سی سی آئی کے صدر ایم شارق وہرہ اور صدرسائٹ ایسوسی ایشن عبد الہادی نے شہر کے قدیم اور سب سے بڑے صنعتی زون سائٹ میں تمام ٹوٹی پھوٹی سڑکوں، سیوریج لائن اور تباہ حال انفرااسٹرکچر کی ویڈیو کلپ بنانے اور انہیں نشر کرنے پر اتفاق کیا گیا جس کی وجہ سے تاجرو صنعتکار برادری کو بہت زیادہ مسائل کا سامنا ہے نیز کراچی کے دیگر صنعتی علاقوں کی صورتحال کوبھی اجاگر کیا جائے گا جہاں صنعتی یونٹس انتہائی ناگوار ماحول میں پیداواری سرگرمیاںجاری رکھے ہوئے ہیں۔ اجلاس میں نائب صدر کے سی سی آئی شمس الاسلام خان، سینئر نائب صدر سائٹ ایسوسی ایشن ریاض الدین، نائب صدر عبد القادر بلوانی، سابق صدر سائٹ ایسوسی ایشن سلیمان چائولہ اور وفد کے دیگر ممبران کے علاوہ کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی شریک تھے۔صدر کے سی سی آئی شارق وہرہ نے کہا کہ اگرچہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے وقتاً فوقتاً یقین دہانی کروائی گئی لیکن ان میں سے کسی نے بھی سوائے زبانی جمع خرچ کے سائٹ ایریا کی پریشان حال تاجر وصنعتکار برادری کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کوئی عملی اقدام نہیں کیا۔ہم نے صوبائی اور وفاقی سطح پر متعدد اجلاسوں میں شرکت کی لیکن یہ ساری ملاقاتیں بیکار ثابت ہوئیں لہٰذا ہمارے پاس اس سنگین مسئلے کو میڈیا کے سامنے اجاگر کرنے کے سوا اور کوئی چارہ نہیں تاکہ دنیا دیکھ سکے کہ ایسا شہر جو پورے ملک کے لیے روزی ، روٹی کمانے کا ذریعہ ہو وہاں انفرااسٹرکچر کتنا بھیانک ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سے ہمیں حکومت کو صورتحال کی سنگینی کا احساس دلانے اور اس مخصوص صنعتی ایریا کے پریشان حال تاجرو صنعتکاروں کو ریلیف کی فراہمی کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدامات کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ شہر کے دیگر صنعتی زونز کی نسبت سائٹ ایریا کی صورتحال انتہائی خوفناک ہے۔سوشل میڈیا اور ذرائع ابلاغ میں اس مہم کو نہ صرف صنعتی ٹاؤن ایسوسی ایشنز بلکہ اکثریت شعبوں سے وابستہ تجارتی ایسوسی ایشنزکی بھی حمایت حاصل ہے۔صدر کے سی سی آئی نے شہر کی تمام صنعتی ٹاون ایسوسی ایشنز پر زور دیا کہ وہ کے سی سی آئی کے پلیٹ فارم تلے متحد ہوں تاکہ شہر ِکراچی کو درپیش تباہ کن انفرااسٹرکچر سے نمٹنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے عملی اقدامات کا ایک مؤثر منصوبہ بنایا جاسکے۔انہوں نے مزید کہاکہ یہ بات انتہائی تشویشناک ہے کہ اگرچہ وزیر اعظم عمران خان نے چند ماہ قبل کراچی کی انفرااسٹرکچر کی ترقی کے لیے1100ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا تھا لیکن ابھی تک اس حوالے سے کوئی سنجیدہ کام نہیں ہوسکا اور بظاہر یہ لگتاہے کہ یہ خطیر رقم مختص کیے جانے یا تقسیم کرے بغیر ہی کہیں غائب ہوگئی جو واقعی کراچی والوں کے لیے پریشانی کی بات ہے جس کی وجہ سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر سے اعتماد اور بھروسہ اُٹھ رہا ہے۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ سائٹ ایریا میں انفرااسٹرکچرکی تباہ کن صورتحال سے نمٹنے کے لیے جارحانہ انداز میں اجتماعی کوششوں کی اشد ضرورت ہے جہاں حالت اس قدر بگڑ چکے ہیں کہ اس علاقے میں آج کل جیپ پر بھی سفر کرنا ایک ڈرائونا خواب بن گیا ہے۔اس موقع پر سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر عبد الہادی نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ان سنگین مسائل کا سنجیدگی سے نوٹس لینے کی بجائے ہمارے ساتھ فٹ بال کی طرح سلوک کررہی ہیں۔ہم جب بھی وفاقی حکومت سے مدد کے لیے رجوع کرتے ہیں تو وہ ہمیں صوبائی حکومت کے پاس بھیج دیتے ہیں اور جب ہم صوبائی حکومت کے دروازے کھٹکھٹاتے ہیں تو وہ ہمیں وفاقی حکومت کے پاس بھیج دیتے ہیں جو تاجروصنعتکار برادری کی مشکلات کو مزید بڑھا دیتے ہیں کیونکہ ہم مکمل طور پر پھنسے ہوئے ہیں اور ہمیں بچانے کے لیے کوئی بھی آگے نہیں آتا۔صدر سائٹ ایسوسی ایشن نے صدر کراچی چیمبر کی کے سی سی آئی کے پلیٹ فارم تلے متحد ہونے کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے تجویز پیش کی کہ بیک وقت بہت سارے مسائل اجاگر کرنے کی بجائے یہ حکمت عملی ہونی چاہیے کہ سائٹ ایریا میں صنعتوں کو درپیش انفرااسٹرکچر اور گیس کی قلت کے مسائل کو اٹھایا جائے کیونکہ یہ دو انتہائی سنگین مسائل ہیں جن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے لہٰذا ہمیں صرف ان دو مسائل پر توجہ مرکوز رکھنی ہوگی اور انہیں جلد از جلد حل کرنے کے لیے لڑنا ہوگا جنہیں اگر حل کرلیا گیا تو یقیناً ہمارے لیے یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہوگی۔
0 comments:
Post a Comment