پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی انتہائی ضروری ہے،صدر سائٹ ایسوسی ایشن
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدر عبدالہادی نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی ریٹ 7 فیصد پر برقرار رکھنے کو ناکافی قرار یتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پالیسی ریٹ 4 فیصد تک لایا جائے کیونکہ کورونا کی جان لیوا وبا کی موجودگی اور ملک میں جاری سنگین معاشی بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی انتہائی ضروری ہے لہٰذا پالیسی ریٹ کم ازکم 4 سے 4.5 فیصد کیا جائے تاکہ کاروباری اور صنعتی سرگرمیوں کو بلارکاوٹ جاری رکھنے میں مدد مل سکے۔عبدالہادی نے ایک بیان میںکہا کہ خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان میں پالیسی ریٹ بہت زیادہ ہے۔ بنگلا دیش میں پالیسی ریٹ 4 فیصد اور بھارت میں 4.50 فیصد ہے جبکہ پاکستان میں یہ شرح 7 فیصد ہے جو کہ بہت زیادہ ہے۔برآ مدکنندگان کو مسابقت کے قابل بنا نے کے لیے پالیسی ریٹ میں کمی ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی خطے کے دیگر ممالک کی طرح پالیسی ریٹ 2.50 فیصد کم کرکے 4 سے 4.50 فیصد تک لایا جائے جس سے پاکستانی برآمدکنندگان کو عالمی منڈیوں میں قیمتوں کی دوڑ کا باآسانی مقابلہ کر سکیں گے کیونکہ پالیسی ریٹ جتنا کم ہو گا اتنا ہی زیادہ صنعتوں کو فروغ ملے گا اور روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے، تجارتی خسارہ کم ہو گا نیز زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے۔ صدر سائٹ ایسوسی ایشن نے صنعتوں کی پیداواری لاگت کم کرنے کے لیے بجلی اور گیس کے نرخوں میں بھی کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ پاکستانی برآمدکنندگان کو خطے کے دیگر ممالک کے برآمدکنندگان کے برابر کاروباری مواقع فرہم کیے جائیں۔ ملکی برآمدات اگلے 2 سالوں میں 40 ارب ڈالر تک لے جانا مشکل کام نہیں۔ کورونا کی تباہ کاریوں کے بعد پاکستان کو چین، بنگلا دیش، بھارت کے منسوخ شدہ برآمدی آرڈرز ملنا شروع ہوگئے ہیں جس کا ہمیں بھرپورفائدہ اٹھانا چاہیے۔
0 comments:
Post a Comment