کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ میں ایف پی سی سی آئی کے سالِ 2019 ء میں ہونے والے انتخابات کے سلسلے میں کیس کی سماعت کے دوران جج صاحبان نے ڈائریکٹر انویسٹی گیشن، ڈی جی ٹی او ،وزارت تجارت کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ 2019 کے ہونے والے انتخابات کو کالعدم قرار دیے جانے کا نوٹیفکشن جاری کریں اور سال 2021 کے انتخابات کے لیے ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ایف پی سی سی آئی کے انتخابات 2020 میں محمد حنیف گوہر کی طرف سے الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کے خلاف دائر پٹیشن نمبر C.P. 314/2020 پر سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس یوسف علی سعیدپر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔ اِس موقع پر ڈی جی ٹی او کے ڈائریکٹر انویسٹی گیشن وزارتِ تجارت عاصم ٹوانانے فاضل عدالت کو بتایا کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم پرڈی جی ٹی او اور سیکرٹری کامرس نے 15 ایسوسی ایشن اور چیمبرز کے لائسنس منسوخ کردیے ہیںجس کے بعد مذکورہ ایسویسی ایشن و چیمبرز کے 30 ووٹ مسترد ہوگئے ہیں۔ عاصم ٹوانانے معزز عدالت کو بتایاکہ ایف پی سی سی آئی سالِ 2020 کے انتخابات میں جیتنے والے اُمیدوار 30 ووٹوں کی اکثریت سے کم نمبرز سے ہی جیتے تھے اِس لیے یہ تمام الیکشن ڈی نوٹیفائی کردیا جائے۔ جس پر فاضل جج صاحبان نے ہدایت کی کہ ڈی جی ٹی او، ایف پی سی سی آئی کے موجودہ برسرِ اقتدار عہدیداران کی کامیابی کو کالعدم قرار دینے کا نوٹیفکشن جاری کرے۔ فاضل جج صاحبان نے ڈی جی ٹی او کو ہدایت کی کہ ایف پی سی سی آئی کے ہونے والے الیکشن 2021 کے لیے ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا جائے۔
Home »
» ایف پی سی سی آئی الیکشن 2021 کے لیے ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کی ہدایت
0 comments:
Post a Comment