ریسٹورنٹس میں بیٹھ کر کھانا کھانے پرپابندی سے انڈسٹری مکمل تباہ ہوجائے گی
کراچی( اسٹاف رپورٹر) آل پاکستان ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن ( اپرا) کے کنوینر اطہر سلطان چاؤلہ نے کورونا سے بچاؤ کے تمام ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے باوجودکمشنر کراچی افتخار شلوانی کی جانب سے ریسٹورنٹس میں بیٹھ کر کھانا کھانے پرپابندی عائد کرنے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اس اقدام کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انڈورڈائننگ پر پابندی عائدہونے سے ریسٹورنٹ انڈسٹری میں مکمل طور پرتباہ ہوجائے گی اور اربوں روپے کی سرمایہ کاری ڈوب جائے گی لہٰذا کمشنرکراچی اپنے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے انڈور ڈائینگ کی اجازت دیں۔اطہر سلطان چاؤلہ نے ایک بیان میں کہاکہ تمام ریسٹورنٹس میں کورونا سے بچاؤ کے یے حکومت کے وضع کردہ ایس اوپیز پر سختی سے عمل درآمد کیا جارہا ہے۔ ریسٹورنٹس کے ورکرز سمیت کھانا کھانے کے لیے آنے والوں کو بھی ایس اوپیز پر عمل درآمد کی ہدایت کی جاتی ہے اس کے باوجود انڈور ڈائننگ پر پابندی عائد کرنا جان بوجھ کر اس انڈسٹری کو برباد کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی پہلی لہر کے دوران طویل عرصے تک ریسٹورنٹس کو بند کیا گیا جس سے اس انڈسٹری کو خطیر مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا اور اب ایک بار پھر بے جا پابندیوں سے نہ صرف یہ ریسٹورنٹ انڈسٹری دیوالیہ ہوجائے گی بلکہ لاکھوں ورکز کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ حکومت نے پہلے ہی رات10بجے تک ریسٹورنٹس بند کرنے کی ہدایت جاری کی ہوئی ہے جس پر سختی سے عمل درآمد کیا جارہاہے تاہم کوروناوبا کی روک تھام کے لیے ریسٹورنٹس کو بند کرنا یا ان کے کاروباری اوقات کار کو انتہائی محدود کرنا کسی صورت بھی مسئلے کاحل نہیں بلکہ حکومت کو چاہیے کہ وہ کورونا سے معیشت کومتاثر کرنے والے اقدامات کی بجائے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت سے ایسے اقدامات عمل میں لائے جو سب کے لیے قابل قبول ہوں اور اس کے نتیجے میں کورونا وبا کو پھیلنے سے بھی روکا جاسکے۔
0 comments:
Post a Comment