سی ای او بینک اسلامی کا وبا کے اثرات کے خاتمے کے لیے بینکنگ سیکٹر کے کردار پر زو ر
کراچی (اسٹاف رپورٹر)بینک اسلامی کے صدر اور سی ای او سید عامر علی نے مالیاتی اور بینکنگ شعبہ میں تمام اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا ہے کہ وہ وباء کے تناظر میں پیش آنے والے اقتصادی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے حل، ماڈلز اور طریقہ کار وضع کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسٹیٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ (IoBM) میں چوتھی بین الاقوامی اسلامک بینکنگ اینڈ فائنانس کانفرنس میں مہمان مقرر کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اداروں کے کردار کے حوالے سے سید عامر علی نے کہا کہ کاروبار اور افراد کی مالی ضروریات کے لیے سود سے پاک حل کی ضرورت اور طلب بڑھ رہی ہے۔ اسلامی بینکنگ یقینی طور پر آگے بڑھنے کا ایک راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسلامی مالیاتی اداروں کی کوئی طلب ہے تو ہم اسے پورا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ سید عامر علی نے بتایا کہ اسلامی بینکنگ انڈسٹری کے اثاثہ جات میں جولائی 2019ء سے جون 2020ء تک 21 فیصد اضافہ ہوا۔ اب اسلامی بینکنگ اداروں کے زیر انتظام اثاثوں کی مالیت 3.6 ٹریلین روپے سے زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ ڈیپازٹس بھی تقریباً 3 ٹریلین روپے ہیں۔ اس کے ساتھ پاکستان میں اسلامی بینکاری کا حصہ 16.9 فیصد ہے۔ سی ای او نے مزید کہا کہ بحیثیت قوم ہمیں اپنا کردار مسئلہ تلاش کرنے والوں کے بجائے حل فراہم کرنے والوں کی طرف منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم بہتر طریقے سے چیزیں تلاش کرتے ہیں لیکن ہمیں حل فراہم کنندہ بننے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ایس ایم ایز کو کریڈٹ گارنٹیز فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ یہ شعبہ اپنے پائوں پر کھڑا ہو سکے۔
0 comments:
Post a Comment