عالمی تنظیموں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھائی، 53 روزسے کشمیرمیں 80 لاکھ انسان کرفیو سے انتہائی کرب میں ہیں،غربت اور بے روزگاری سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہیں ، ہم نے غربت کے خاتمے کیلئے َ"احساس پروگرام" تشکیل دیا ہے
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا گول میز کانفرنس سے خطاب اور صدر جنرل اسمبلی تجانی محمد باندے سے ملاقات میں گفتگو
اسلام آباد (ایچ ایم نیوز) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عالمی تنظیموں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھائی،کشمیری عالمی برادری کی طرف دیکھ رہے ہیں،مقبوضہ کشمیرمیں بھارت نے مظالم کا بازارگرم کر رکھا ہے، 53 روزسے کشمیرمیں 80 لاکھ انسان کرفیو سے انتہائی کرب میں ہیں،غربت اور بے روزگاری سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہیں ، ہم نے غربت کے خاتمے کیلئے َ"احساس پروگرام" تشکیل دیا ہے۔اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے چوہترویں اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کی گول میز کانفرنس ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اس موقع پر مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوستان نے ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے، گزشتہ روز 53 روز سے مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ انسان مسلسل کرفیو کی وجہ سے انتہائی کرب میں ہیں اور عالمی برادری کی جانب امید افزا نظروں سے دیکھ رہے ہیں مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو دنیا بھر کے سامنے لانے اور پے در پے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانے پر سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کا شکریہ ادا کیا،اس گول میز کانفرنس میں ہیومن رائٹس واچ اور انٹرنیشنل رسکیو کمیشن سمیت انسانی حقوق پر کام کرنے والی بین الاقوامی این جی اوز کے نمائندے شامل تھے۔ دوسری طرف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے چوہترویں اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے صدر جنرل اسمبلی تجانی محمد باندے سے ملاقات کی جس میں وزیر خارجہ نے صدر جنرل اسمبلی کا منصب سنبھالنے پر تجانی محمد باندے کو مبارک باد پیش کی اس موقع پر مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاغربت اور بے روزگاری سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہیں ، ہم نے غربت کے خاتمے کیلئے َ"احساس پروگرام" تشکیل دیا ہے ، پانچ دہائیوں کے بعد، 16 اگست کو مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل میں زیر بحث آیا،مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے حوالے سے کھل کر آواز اٹھائی گئی ۔ انہوں نے کہا آج مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو کو 53 روز گزر چکے ہیں،لوگوں کو اسپتالوں تک رسائی نہیں ہو رہی تعلیمی ادارے بند پڑے ہیں ،ہزاروں لوگوں کو قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑ رہی ہیں مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہندوستان اگر اپنے موقف میں سچا ہے تو پھر بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کیوں نہیں کرنے دے رہا - بھارتی اپوزیشن کے وفد کو سری نگر ائرپورٹ سے واپس کیوں بھجوایا جاتا ہے۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے صدر جنرل اسمبلی کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔
0 comments:
Post a Comment