میرپور (ایچ ایم نیوز)جموں وکشمیرپیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید نشاط کاظمی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ یوم دفاع پاکستان پاکستانی عوام اور افواج پاکستان کے جذبہ ایمانی سے سرفروش جوانوں کی قربانیوں کی یاد تازہ کرتا ہے اور یہ دن اس عہد کی تجدید کے طور پر منایا جاتا ہے کہ ملکی سرحدوں کی حفاظت کے لیے عوام اور افواج پاکستان کے بہادر سپاہی اپنی جانوں کا نذرانہ دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔وہ یہاں کشمیر سنٹر میرپور کے زیر اہتمام ’’یوم دفاع پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال‘‘کے عنوان سے خصوصی مذاکرے سے خطاب کررہے تھے ۔مذاکرے سے میاں محمد بخش لائبریری کے ڈائریکٹرپروفیسر ڈاکٹرمحمد زبیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج جن حالات میں یوم دفاع پاکستا ن منایا جارہا ہے مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارتی افواج نے ظلم وستم کا بازار گرم کر رکھا ہے وہاں مکمل طور پر کرفیو نافذ ہے اور بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کا دنیا بھر سے رابطہ منقطع کر رکھا ہے ایسے حالات میں آزاد کشمیر اور پاکستان بلکہ دنیا بھر میں بسنے والے کشمیر ی عوام میں بے حد بے چینی کی کیفیت فطری عمل ہے جموں وکشمیر لبریشن سیل کشمیر سنٹر میرپور کے انچارج سردار ساجد محمود ،ٹیچر آرگنائزیشن ضلع میرپور کے صدر چودھری سعید عالم ،مسلم لیگ (ن)آزاد کشمیر کے رہنما عامر جرال ،ٹیچر آرگنائزیشن کے رہنما محمد نذیر جرال ، صدیق جرال شہید میموریل سوسائٹی کے کوآرڈینیٹرمحمد فاروق جرال ،مفتی نثار احمد، کشمیر سنٹر میرپور کے نگران راجہ خالد محمود ، تنظیم غیر جریدہ کے سابق صدر قیصر شیراز کاظمی اور حافظ وقار علی نے کشمیر کی تازہ صورتحال اور یوم دفاع کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔مقررین نے ترجمان آئی ایس پی آر کی طرف سے آخری گولی اور آخری فوجی تک کشمیر یوں کے لیے لڑنے کے عزم کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ یوں محسوس ہو رہا ہے کہ مودی حکومت دنیا کے امن کو تہس نہس کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہو چکی ہے اور پاکستان وکشمیر ی عوام اور افواج پاکستان کو ستمبر 1965ء کی طرح بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کا وقت بہت قریب آچکا ہے کیونکہ مکار دشمن صرف اورصرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے ۔
Home »
ملکی سرحدوں کی حفاظت کے لیے عوام اوربہادر سپاہی اپنی جانوں کا نذرانہ دینے کے لیے ہر وقت تیار ہیں‘ نشاط کاظمی
» ملکی سرحدوں کی حفاظت کے لیے عوام اوربہادر سپاہی اپنی جانوں کا نذرانہ دینے کے لیے ہر وقت تیار ہیں‘ نشاط کاظمی
0 comments:
Post a Comment